سال کی کوکھ میں پلتے ہوئے دن - ( سال 2010 کی پہلی نظم)

نوید صادق

محفلین
محًمود بھائی کی جگہ میں یہ اجازت دیتا ہوں۔ بولیں اور جو جی میں آئے کہتے جائیں کہ ہم بھی مستفیض ہو پائیں۔
 

مغزل

محفلین
( میری گزارش ہے کہ ان ہی نکات پر نوید بھائی اور بابا جانی بھی ہماری رہنمائی فرمائیں )
اور وارث صاحب ( اگر چاہیں تو کرم فرمائیں ) ۔ یہ ہمارے لیے خوش بختی پر سہاگہ والی بات ہوگی۔

1- شاعری احساسات کے خوبصورت اظہار کا نام ہے۔ یا -اور
2-خوبصورت احساسات کے اظہار کا نام ہے۔

شاعری محض احساسات کے خوبصورت اظہار کا نام کیسے ہوسکتی ہے ، چلیے فرض کرتے ہیں میرے پاؤں پر ابلتا ہوا گھی گرتا ہے اور میں شدید تکلیف کو ’’ خوبصورت اظہار‘‘میں کہتا ہوں کہ ’’ آہا آہا میرے پاؤں پر گرما گرم گھی گر گیا ہے ‘‘ ۔۔ تو کیا یہ شاعری ہوجائے گی، ۔۔؟؟؟ --- خیر یہ تو ایک بات۔۔ اب اصل کی جانب لوٹتے ہیں ، حس سےحواس ، احساس اور اسی سے احساسات ہے نا ں ؟؟ ۔۔ عموماً پانچ حواسِ خمسہ کا تذکرہ ملتا ہے ، جن میں دیکھنے ، بولنے ،سننے ، سونگھنے ، چکھنے کی حس شامل ہے ۔۔ ہے نا ؟؟ ۔۔ اب مثال کے طور پر میں نے امرود کھایا ہے ، اس کا ذائقہ کیسے بتاؤں گا کہ امرود کا ذائقہ کیسا ہے ؟؟ شعری اظہار میں کوئی ایک مثال ۔۔ اچھا ایک اور مثال -- میں نے چنبیلی کی خوشبو کو اپنے نتھنوں پر محسو س کیا ، ۔۔ اب میں کیسے بتاؤں گا کہ چنبیلی کی خوشبو کیسی ہوتی ہے ۔۔؟؟؟ اگر کوئی مثال ہو تو شعری اظہار میں ۔۔ پیش کیجے گا ۔۔ دوسری جانب آتے ہیں ۔ کہ مجھے آپ کانٹا چبھوئیں ، میں بے ساختہ کہوں گا ۔۔۔ ’’ اوئی ‘‘ ۔۔ ’’ آہ ‘‘ -- ’’ اف ‘‘--- کیا یہ شاعری ہوگی ۔ واضح رہے ان آوازوں میں غنائی آہنگ مو جود ہے جو شاعری کا بنیادی خاصہ تصور و تسلیم کیا جاتا ہے ۔ امید ہے آپ بھی اس مد میں اپنے تفکرات سے آگاہ کیجے گا،۔
نتیجہ فکر :: ’’ شاعری محض احساسات کے خوبصورت اظہار یا خوبصورت احساسات کے اظہار کا نام نہیں ‘‘

3-شاعر اپنے ارد گرد کے حالات سے متاثر ہوتا ہے لیکن وہ اپنے خوابوں میں جیتا ہے۔
یہ بات تو ماننے کی ہے کہ شاعر بھی اپنے گردو پیش سے متاثر ہوتا ہے ۔۔ ویسے شاعر ہی کی تخصیص نہیں کوئی بھی عام آدمی ، تخلیق کار ، مصور، ترکھان، موچی ، بزاز، کنجڑا، قصائی ، لوہار، سنار، بان فروش، دوافروش، ڈرائیور، اداکار، نثر نگار، کالم نویس، تھوک پرچون فروش اور جمعدار تک ’’ ارد گرد کے ماحول / حالات سے متاثر ہوتا ہے اور ’’ اپنے خوابوں ‘‘ میں جیتا ہے ۔
نتیجہ فکر :: ’’ شاعر ادیب یا کوئی بھی تخلیق کار ، ۔۔ ’’ ماحول ،معاشرے ‘‘ کی آنکھ سے دیکھتا ہے اور بطونِ ذہن و قلبی میں کسی ہمواری ونا ہمواری کو آتش فشاں پہاڑ کے لاوے کی طرح پالتا ہے اور قدرت کے تفویض کردہ وقت پر اس کا اظہار ممکن ہوتا ہے ، رہی بات خوابوں میں جینے کی تو ۔ کوئی بھی اصل روح سے جڑا ہوا ادیب شاعر و فنکار دوسروں کے خوابوں میں‌جیتا ہے اور اپنے خوابوں میں‌جینا تو کجا اپنے خواب ہی کیا آنکھیں بھی قربان کرنے کا حوصلہ رکھتا ہے ، شرط ’’ اصل ‘‘ سے ہے ، عمومی معاشرتی رویوں پر کسی تخلیق کار کو نہ پرکھا جاسکتا ہے ، نہ پرکھا جانا چاہیے اور نہ ہی اس سے کوئی اصل نتیجہ برآمد ہوسکتا ہے ۔مزید عرض اگلے کسی مراسلے میں کہ آیا یہ ( مذکورہ ) عوامل کسی تخلیق کار یا شاعر پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں۔‘‘ --- الخ

4- آجکل ہر کوئی یہی کچھ دیکھ رہا ہے، کالم نگار یہی کچھ اپنے کالمز میں لکھ رہے ہیں
اشارہ غالبا ً زرائع ابلاغ کی بابت ہے ۔۔ بہر کیف۔ کالم نگاری ، صحیفہ نویسی، اظہاریہ نویسی میں ایک قدرِ مشترک ہے کہ ’’ جو دیکھا وہ لکھ مارا ‘‘ -- اسی کی ایک شاخ ’’ تجزیہ کاری ونویسی ‘‘ بھی ہے نثر میں شاعری کا مقدمہ تجزیہ سے بنتا ہے ، محض خبر کی بنیاد پر ’’منظوم ‘‘ کلام کو شاعر ی نہیں کہا جاتا اور نہ ہی اس کا شاعری سے کوئی لین دین ہے ، ۔ بعض افراد اس غلط فہمی کا شکار ہوتے ہیں‌کہ ’’ بحر وقافیہ ،ردیف و مضمون، صرف ونحو، ایطا شائیگاں، تعلی،مد و شد اور دیگر فنی علوم پر دسترس کا نام شاعری ہے یہ یہی اصل راہ ہے شاعری کی تفہیم کی ۔‘‘ ۔۔ اس نکتہ کی مد میں اوپر بھی عرض کیا ہے ، ارتباطِ فکری سے پورے مراسلے کا متن آپ پر ایک مضمون کی کھل سکتا ہے ، ’’ ادیب کا عشق محض نشاط اور محفل آرائی اور تفریح نہیں‘‘ ---- (‌منشی پریم چند) ۔۔ اس مقولے کی بنیاد پر تو کالم نگار اور نویس صف سے ہی باہر خارج ہوگئے ، یعنی شعری مقدمے میں ان کا حوالہ دینا بھی غیر ضروری ہے ۔۔ ( واضح رہے کہ موازنہ کیا گیا تھا ) اب ادیب وشاعر کا اصل معاملہ بھی بیان ہوچکا ۔
نتیجہ :: (نتیجہ کچھ دیر میں۔ )

5- ہر طرف مایوسی کا دور دورہ ہے، شاعر سے توقع کہ ہمیں کوئی اچھا خواب دکھائے، کوئی امید جگائے۔ کوئی ایسا خواب جس کے سہارے زندگی گذارنا سہل ہوجائے۔
بالفرض اسے جوں کا توں مان لیتے ہیں تو ۔۔ (و یسے اس بات پر مزید تفصیل سے بات ہو سکتی ہے ، اسے آئندہ نشست پر رکھتے ہیں ، بجلی جانے کا سمے شروع ہوگیا ہے ۔)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عاجز و احقر: م۔م۔مغل
 
:)ارے آپ تو واقعی برا مان گئے۔ معذرت چاہتا ہوں اگر میری کسی بات سے آپ کو دکھ پہنچا، یقین کیجئے میرا ایسا قطعاّ کوئی مقصد یا ارادہ نہیں تھا۔
میں نے بات لکھنے سے پہلے ہی یہ عرض کردیا تھا کہ یہ "میرا ذاتی خیال ہے" اور میں یہ ذاتی خیال کسی پر خدانخواستہ مسلّط نہں کر رہا نہ ہی کرنا چاہتا ہوں اور نہ ہی کرسکتا ہوں۔ آپ نے میرے مراسلے کا جو پوسٹ مارٹم کیا ہے تو عرض یہ ہی کہ اس تیاپانچے کے باوجود میں آپکی تہہ دل سے عزت کرتا ہوں اور خالی عزت ہی نہیں ، محبت بھی رکھتا ہوں۔ ۔ ۔لیکن اپنے اس ذاتی خیال پر ابھی بھی قائم ہوں۔:)
 

نوید صادق

محفلین
بھائیو!!
بحث سے نئے راستوں کی نشاندہی ہوتی ہے۔ اس میں نہ تو کوئی برا منائے اور نہ اسے عزت بے عزتی کا مسئلہ سمجھا جائے۔
ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے فورم پر بحث کے راستے کھلیں۔ ہم بھی تو کچھ کریں۔ آپ بین الاقوامی سطح پر بنے ادبی فورمز کو بھی ایک نظر دیکھیں. کیا کچھ نہیں لکھتے۔ اختلافات تخلیقات کی سطح تک رہیں تو بھلے ہوتے ہیں۔ ایک ہی اگر محمود و مغل ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے اور نوید بھی باجو میں دبک گئے تو بات کون کرے گا۔ ہم ان موضوعات پر بات کر سکتے ہیں۔ بل کہ ہمیں کرنا چاہیے۔ بل کہ ہمیں کرنا ہے۔ ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دیکھیے ہم بھائی بھی ہیں‌اور دشمن بھی۔ ذاتی حیثیت میں بھائی اور جب کسی نکتے پر اختلاف ہو تو دشمنوں کی طرح‌دلیلیں لائیں۔
لیکن خود کش حملہ نہیں۔
 

نوید صادق

محفلین
آیک دم نتیجہ نہ نکالا کریں اور نہ کسی سے اس کی توقع کیا کریں.میری بات تھوڑی مختلف ہے۔ خیالات کو تڑکا لگنے دیا کریں۔ امید ہے برا نہ منائیں گے۔
 

شاعری محض احساسات کے خوبصورت اظہار کا نام کیسے ہوسکتی ہے ، چلیے فرض کرتے ہیں میرے پاؤں پر ابلتا ہوا گھی گرتا ہے اور میں شدید تکلیف کو ’’ خوبصورت اظہار‘‘میں کہتا ہوں کہ ’’ آہا آہا میرے پاؤں پر گرما گرم گھی گر گیا ہے ‘‘ ۔۔ تو کیا یہ شاعری ہوجائے گی، ۔۔؟؟؟ --- خیر یہ تو ایک بات۔۔ اب اصل کی جانب لوٹتے ہیں ، حس سےحواس ، احساس اور اسی سے احساسات ہے نا ں ؟؟ ۔۔ عموماً پانچ حواسِ خمسہ کا تذکرہ ملتا ہے ، جن میں دیکھنے ، بولنے ،سننے ، سونگھنے ، چکھنے کی حس شامل ہے ۔۔ ہے نا ؟؟ ۔۔ اب مثال کے طور پر میں نے امرود کھایا ہے ، اس کا ذائقہ کیسے بتاؤں گا کہ امرود کا ذائقہ کیسا ہے ؟؟ شعری اظہار میں کوئی ایک مثال ۔۔ اچھا ایک اور مثال -- میں نے چنبیلی کی خوشبو کو اپنے نتھنوں پر محسو س کیا ، ۔۔ اب میں کیسے بتاؤں گا کہ چنبیلی کی خوشبو کیسی ہوتی ہے ۔۔؟؟؟ اگر کوئی مثال ہو تو شعری اظہار میں ۔۔ پیش کیجے گا ۔۔ دوسری جانب آتے ہیں ۔ کہ مجھے آپ کانٹا چبھوئیں ، میں بے ساختہ کہوں گا ۔۔۔ ’’ اوئی ‘‘ ۔۔ ’’ آہ ‘‘ -- ’’ اف ‘‘--- کیا یہ شاعری ہوگی ۔ واضح رہے ان آوازوں میں غنائی آہنگ مو جود ہے جو شاعری کا بنیادی خاصہ تصور و تسلیم کیا جاتا ہے ۔ امید ہے آپ بھی اس مد میں اپنے تفکرات سے آگاہ کیجے گا،۔
نتیجہ فکر :: شاعری محض احساسات کے خوبصورت اظہار یا خوبصورت احساسات کے اظہار کا نام نہیں

آحساس یا محسوسات کو حواسِ خمسہ میں مقید سمجھنا بڑی غیر شاعرانہ سی بات لگتی ہے۔ آپ نے شعر کی مثال دینے کا کہا تو سرِ دست ایک شعر یاد آیا۔ ۔
رات کی رانی کا جھونکا تھی کسی کی یاد بھی
دیر تک آنگن مرے احساس کا مہکا رہا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔​
باقی بحث برائے بحث سے طبیعت گھبراتی ہے اسلئے معافی چاہتا ہوں۔
 
معافی چاہتا ہوں دوست، آپ بھی شاعر ہیں ماشا اللہ ، کوئی خواب دکھاتے کیوں نہیں ۔

آپ کی عنایت کہ آپ نے مجھے شاعروں میں شمار کیا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں خود کو شاعر نہیں سمجھتا۔ چونکہ اب میرے پاس کوئی ایسے خواب نہیں جن میں جی سکوں لہذا شاعری کاسلسلہ بھی بند ہے:)۔ ۔ اگر زور زبردستی کرکے کچھ لکھنے کی کوشش کروں تو وہ شاعری نہیں ہوگی محض کالے حروف ہونگے جو بانجھ پن کے کھردرے ہاتھوں سے تولّد ہوکرخاک در خاک ہو جائیں گے;)۔ ۔ ۔ ۔ میں اس قصابیت کی تاب نہ لاتے ہوئے شاعری سے کنارہ کش ہوجانے کو بہتر سمجھتا ہوں۔:)
 

مغزل

محفلین
محمود غزنوی بھائی رسید حاضر ہے ، ویسے آپ کے مراسلات کی مد میں عرض کروں ، نہ تو میں ناراض ہوں اور نہ ہی قصابیت پر اترا ہوں ، میرے 12000 سے زائد مراسلات گواہ ہیں کہ کسی کو ذاتی طور پر نہ تو تضحیک کا نشانہ بناتا ہوں اور نہ تنگ نظری کا شکار ہوکر فوری نتیجہ طے کرتا ہوں ، چوں کہ موضوع ادبی ہے ۔ اور میرے نزدیک بحث برائے بحث نہیں سو ، میں معافی کا خواستگار ہوں کہ آپ کو محسوس ہوا کہ میں آپ کو یا آپ کے مراسلے کو تضحیک کا نشانہ بنارہا ہوں ، ۔۔ آپ کا حوالہ ختم کر دیتا ہوں اور ویسے ہی ’’ بحث ‘‘ کر لیتا ہوں ۔ والسلام
 

مغزل

محفلین
آحساس یا محسوسات کو حواسِ خمسہ میں مقید سمجھنا بڑی غیر شاعرانہ سی بات لگتی ہے۔ آپ نے شعر کی مثال دینے کا کہا تو سرِ دست ایک شعر یاد آیا۔ ۔
رات کی رانی کا جھونکا تھی کسی کی یاد بھی
دیر تک آنگن مرے احساس کا مہکا رہا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔​
باقی بحث برائے بحث سے طبیعت گھبراتی ہے اسلئے معافی چاہتا ہوں۔
معافی کیجے گا، آپ شاید تحریر کے متن میں پھنس کر رہ گئے تھے ، نفسِ مضمون پر غور کرنا تھا۔ ویسے شکریہ ، ۔۔
 

مغزل

محفلین
محمود بھائی ، مذکورہ مراسلے سے آپ کا اقتباس بھی ختم کیا گیا اور کلماتِ تخاطب بھی، ۔۔ میرے لیے ’’ بحث ‘‘ ہی زندگی ہے ، میں معروض میں نہیں حقیقت میں جیتا ہوں ، ناگواری پر ایک بار پھر معذرت، آپ چاہیں تو گفتگو میں حصہ لیں وگرنہ ’’ بحث ‘‘ کو ۔۔ ہم پر ہی چھوڑ دیں۔والسلام
 

فرخ منظور

لائبریرین
کسی کے پیر پر گھی گرے تو وہ کیسے اظہار کرے گا تو شاعری کہلائے گی یہ بحث الگ ہے۔ البتہ مجھے فیض احمد فیض کی ایک نظم ہارٹ اٹیک یاد آرہی ہے جو ان کی ہارٹ اٹیک بیتی ہے۔ شاید داخلی کیفیات کا ایسا اظہار کہیں اور نہیں ملے گا۔

ہارٹ اٹیک


درد اتنا تھا کہ اس رات دلِ وحشی نے
ہر رگِ جاں سے الجھنا چاہا
ہر بُنِ مُو سے ٹپکنا چاہا
اور کہیں دور ترے صحن میں گویا
پتا پتا مرے افسردہ لہو میں دھل کر
حسنِ مہتاب سے آزردہ نظر آنے لگا
میرے ویرانہء تن میں گویا
سارے دُکھتے ہوئے ریشوں کی طنابیں کُھل کر
سلسلہ وار پتا دینے لگیں
رخصتِ فاصلہء شوق کی تّیاری کا
اور جب یاد کی بجھتی ہوئی شمعوں میں نظر آیا کہیں
ایک پل آخری لمحہ تری دلداری کا
درد اتنا تھا کہ اس سے بھی گزرنا چاہا
ہم نے چاہا بھی ، مگر دل نہ ٹھہرنا چاہا

فیض احمد فیض
 

مغزل

محفلین
شکریہ فرخ بھائی ، بہت اعلی انتخاب ہے ، جواب نہیں ، ۔ اتنا عرصہ کہاں تھے حضور ؟؟ نہ کوئی خبر نہ پتہ ؟؟
 

مغزل

محفلین
دھت تیرے کی ، ایک گھنٹہ کی محنت سے مراسلہ لکھا، پوسٹ کا بٹن دبایا عین اسی لمحے منحوس بجلی چلی گئی ، اور وہ مراسلہ پوسٹ ہی نہ ہوسکا، اب دوبارہ لکھتا ہوں۔
 

نوید صادق

محفلین
افسوس کہ اس بجلی نے ہمیں اس مراسلے سے محروم کر رکھا۔ سوبارہ آپ لکھ تو لیں گے لیکن کاوش اول والی بات نہیں بنتی۔
 
Top