سانحۂ راولپنڈی سنی شیعہ نہیں، شیعہ دیوبندی جھگڑا ہے

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
میں ایسے دھاگوں میں اکثر ردعمل کے طور پر جوابی مراسلہ بھیجتی ہوں انہیں میرے مراسلات میں گھلی چاشنی تو خوب نظر آتی ہے مگر ان کی نااہلی کہ یہ اس چاشنی کو حذف کرنے سے قاصر ہیں یا یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ بطور منتظم یہ ان مراسلات کو پڑھ کر بھی خاموش رہتے ہیں تو کیا یہ اپنا فرض بخوبی انجام دے رہے ہیں انہیں تو وہ بھی نظر نہیں آیا جب ایک جاہل نے کہا کہ قرآن کے ہونے کے جواز کو ثابت کرنے کے لیے حدیث لازمی ہے ( استغفراللہ ) اللہ کے کلام کو ثابت کرنے کے لیے بندوں کی لکھی تحریریں درکار ہیں اور کیا کیا مثالیں دوں جہاں موصوف نے خاموش رہنا گوارا کیا کیونکہ بات ان کے مزاج کے خلاف نہیں تھی بات تو ان کے مزاج کے خلاف تب ہوتی ہے جب کوئی اس رویے پر احتجاج کرے مگر ان کی معصومیت دیکھیے کہ انہیں سمجھ ہی نہیں آتی کہ جانبدار کیسے ہیں سب سے بڑی بات یہ ہے کہ انہیں بات کرنے کی تمیز نہیں ہے جارحیت انکی گفتگو کا نمایاں عنصر ہے اب ایسے بندے سے کوئی کیا توقع رکھ سکتا ہے آپ بھی جانتے ہیں اور میں بھی۔ ایک منتظم دوسرے دھاگوں میں جا کر ممبران کے بارے میں بےھودہ گفتگو نہیں کرتا اور نہ ہی کرنی چاہیے مگر ان کی ذہنی حالت یہ ہے کہ یہ اپنے حواریوں کے ساتھ مل کر وہاں ایسی باتیں لکھتے ہیں جو ان کو یا کسی بھی منتظم کو زیب نہیں دیتیں ۔انتظامیہ نے ان کو کیوں اور کس قابلیت کی بنیاد پر منتظم بنایا آج تک مجھے سمجھ نہیں آسکی سواے زنان خانے کی رونق بڑھانے کے اور کوئی کار ہاے نمایاں میری نظر سے نہیں گذرا ۔
بات کرنے کی تمیز کسے ہے اور کسے نہیں، اراکین خود ہی فیصلہ کر لیں گے۔
 
روحانی بابا جی۔ آپ کی اکثر باتیں روحانی ہوتی ہیں۔۔اور روحیانیت سے بھرپور ہوتی ہیں۔۔۔ :)
ہور چوپو گنے میں موجود گنے کا فقہ بتا دیں۔۔ گنّا شیعہ ہے،سنی ہے، یا دیوبندی ہے، یا وہابی؟ (کنولج میں اضافے کے لیئے پوچھ رہا ہوں)
کاشفی صاحب گنا پکا تقیہ باز ہے ۔ دن کو سوفیصد سنی ہوجاتا ہے اور رات کو پکا وہابی ہوجاتا ہے اب گَنا کتنے گُنا دیوبندی ہے یہ تو ساجد جیسے گُنے سے پتہ چلے گا جو کہ اتنا گُھنا ہے کہ اپنے آپ کو صاف رکھنے کے لیئے دن کے گَنے والی حکمت عملی اختیار کی ہوئی ہے جب کہ رات ہوتے ہی پکا وہابی گَنا بن جاتا ہے لیکن اس کو شائد یہ پتہ نہیں ہے کہ اس جیسوں کے لیئے عارف باعمل میاں محمد بخش ورگے لوگ بہت عرصہ پہلے یہ معیار مقرر کرگئے ہیں ۔
رو نوں کہہ ہون رو محمد
ہن روویں تا میں منا
پنجابی زبان میں رو ،گنے کے رس کو کہتے ہیں میاں محمد بخش صاحب فرماتے ہیں کہ گنا جب تک شکنجے میں نہیں آتا ہے بڑی اکڑفوں دکھا تا ہے لیکن جب شکنجے میں آجاتا ہے تو پھر رونے لگتا ہے
 

منصور مکرم

محفلین
میں ایسے دھاگوں میں اکثر ردعمل کے طور پر جوابی مراسلہ بھیجتی ہوں انہیں میرے مراسلات میں گھلی چاشنی تو خوب نظر آتی ہے مگر ان کی نااہلی کہ یہ اس چاشنی کو حذف کرنے سے قاصر ہیں یا یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ بطور منتظم یہ ان مراسلات کو پڑھ کر بھی خاموش رہتے ہیں تو کیا یہ اپنا فرض بخوبی انجام دے رہے ہیں انہیں تو وہ بھی نظر نہیں آیا جب ایک جاہل نے کہا کہ قرآن کے ہونے کے جواز کو ثابت کرنے کے لیے حدیث لازمی ہے ( استغفراللہ ) اللہ کے کلام کو ثابت کرنے کے لیے بندوں کی لکھی تحریریں درکار ہیں اور کیا کیا مثالیں دوں جہاں موصوف نے خاموش رہنا گوارا کیا کیونکہ بات ان کے مزاج کے خلاف نہیں تھی بات تو ان کے مزاج کے خلاف تب ہوتی ہے جب کوئی اس رویے پر احتجاج کرے مگر ان کی معصومیت دیکھیے کہ انہیں سمجھ ہی نہیں آتی کہ جانبدار کیسے ہیں سب سے بڑی بات یہ ہے کہ انہیں بات کرنے کی تمیز نہیں ہے جارحیت انکی گفتگو کا نمایاں عنصر ہے اب ایسے بندے سے کوئی کیا توقع رکھ سکتا ہے آپ بھی جانتے ہیں اور میں بھی۔ ایک منتظم دوسرے دھاگوں میں جا کر ممبران کے بارے میں بےھودہ گفتگو نہیں کرتا اور نہ ہی کرنی چاہیے مگر ان کی ذہنی حالت یہ ہے کہ یہ اپنے حواریوں کے ساتھ مل کر وہاں ایسی باتیں لکھتے ہیں جو ان کو یا کسی بھی منتظم کو زیب نہیں دیتیں ۔انتظامیہ نے ان کو کیوں اور کس قابلیت کی بنیاد پر منتظم بنایا آج تک مجھے سمجھ نہیں آسکی سواے زنان خانے کی رونق بڑھانے کے اور کوئی کار ہاے نمایاں میری نظر سے نہیں گذرا ۔

بات کرنے کی تمیز کسے ہے اور کسے نہیں، اراکین خود ہی فیصلہ کر لیں گے۔
ہر چیز برو ،خو عادت نہ برو

کہتے ہیں کہ جب تک بندہ منہ نہیں کھولتا ،اسکے بارے میں رائے قائم کرنا مشکل ہوتا ہے،لیکن جب اسکا منہ کھل جاتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ کون کیسا ہے۔
اسلئے زیادہ غم نہ کریں۔
 

منصور مکرم

محفلین
کاشفی صاحب گنا پکا تقیہ باز ہے ۔ دن کو سوفیصد سنی ہوجاتا ہے اور رات کو پکا وہابی ہوجاتا ہے اب گَنا کتنے گُنا دیوبندی ہے یہ تو ساجد جیسے گُنے سے پتہ چلے گا جو کہ اتنا گُھنا ہے کہ اپنے آپ کو صاف رکھنے کے لیئے دن کے گَنے والی حکمت عملی اختیار کی ہوئی ہے جب کہ رات ہوتے ہی پکا وہابی گَنا بن جاتا ہے لیکن اس کو شائد یہ پتہ نہیں ہے کہ اس جیسوں کے لیئے عارف باعمل میاں محمد بخش ورگے لوگ بہت عرصہ پہلے یہ معیار مقرر کرگئے ہیں ۔
رو نوں کہہ ہون رو محمد
ہن روویں تا میں منا
پنجابی زبان میں رو ،گنے کے رس کو کہتے ہیں میاں محمد بخش صاحب فرماتے ہیں کہ گنا جب تک شکنجے میں نہیں آتا ہے بڑی اکڑفوں دکھا تا ہے لیکن جب شکنجے میں آجاتا ہے تو پھر رونے لگتا ہے
اگر گنا اتنا ہی پکا تقیہ باز ہے جتنا آپ نے کہا ،پھر تو سُنی ہوا ہی نہیں۔
 
اگر گنا اتنا ہی پکا تقیہ باز ہے جتنا آپ نے کہا ،پھر تو سُنی ہوا ہی نہیں۔
تقیہ کون کرتا ہے یہ تو آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں پھر میرے منہ سے کیوں اگلوانا چاہتے ہیں بعض مقامات پر موقع کی مناسبت سے استعارہ اور بعض جگہوں پر تشبیہہ سے کام لیا جاتا ہےجس کو اہل نظر جان جاتے ہیں لیکن آپ جیسے نادان بھانپتے ہی بھونپو کی طرح سائرن بجا دیتے ہیں تو جس کی نظر نہیں بھی پڑتی ہے لامحالہ پڑ جاتی ہے ۔ کسی نے سچ کہا کہ
ہوئے تم دوست جس کے دشمن اُس کا آسماں کیوں ہو
 
بزرگ ماننے کا بہت بہت شکریہ۔ آپ اسکو جو بھی نام دیں یہ آپ پر ہے۔جس طرح کے آپ اہلسنت ہیں یعنی نام بدل کر اہلسنت بننے والے تو شاید آپ کے ہاں تفریق نہ ہو لیکن باوجود اسکے کہ سارے اہل سنت اگر حضرت امیر معاویہ کو صحابی کا درجہ دیتے ہیں تو انکو مولا علی کے برابر نہیں سمجھتے یہ تو ایک حقیقت ہے۔ انکے نزدیک مولا علی علیہ السلام خلیفہ راشد ہیں لیکن امیر معاویہ نہیں ہیں انکے نزدیک مولا علی عشرہ مبشرہ میں سے ہیں لیکن امیر معاویہ نہیں ہیں۔ انکے نزدیک مولا علی شیر خدا ہیں لیکن امیر معاویہ نہیں ہیں۔انکے نزدیک مولا علی علیہ السلام فاتح خیبر و خندق ہیں پر حضرت امیرمعاویہ نہیں ہیں۔ انکے نزدیک مولا علی کو غدیر پر مولا کا خطاب ملا تھا پر امیر معاویہ کو نہیں ملا تھا۔ انکے نزدیک آنحضرت(ص) کے جگر کا ٹکڑا اور خاتونِ جنت کے بھی جو سر کا تاج ہیں وہ علی علیہ السلام ہیں پر حضرت امیر معاویہ نہیں ہیں۔ انکے نزدیک احادیث کی ساری مستند کتابوں کے باب کے باب مولا علی کی فضیلتوں بھری احادیث سے بھرے پڑے ہیں لیکن حجرت امیر معاویہ کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔ اب اتنا زیادہ فرق ہونے کے بعد بھی آپ کہیں کہ فرق نہیں ہے تو پھر اب فرق کیا ہوتا ہے یہ سمجھنا پڑے گا ۔ حالانکہ یہ یہاں کا موضوع نہیں تھا پر جب فرق کی بات آپ نے کی ہے تو اسکی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ ٖقران کا حکم ہے کہ اولی امر کی عطاعت کرو اور اہل سنت کے مطابق حکمران جو عدل پر قائم ہوں وہ اولی امر ہوتے ہیں پھر تو اہل سنت کے نزدیک خلافت راشدہ سے زیادہ بڑھ کر اولی امر کی تشریح کسی صورت کی ہی نہیں جاسکتی اسطرح اہل سنت کے ہی عقیدے کے مطابق مولا علی اور امیر معاویہ کے دور میں اولی امر امیر المومنین حضرت علی بن ابی طالب تھے اور حضرت امیر معاویہ پر واجب تھا کہ انکی اطاعت کریں یعنی اس سے بڑا فرق کیا ہوسکتا ہے یہ فرق وہی فرق ہے جو ایک مومن اور امیر المومنین میں ہوتا ہے
محترم آپ خلطِ مبحث کر رہے ہیں، فرق نہ ہونے کا مطلب یہ تھا صحابیت کے اعتبار سے فرق نہیں، دونوں برابر ہیں۔ باقی فضیلت تو بہرحال حضرت علی کو حاصل ہے اور اہلسنت کا کوئی فرد اس کا انکار نہیں کرتا۔ اہلسنت کے نزدیک حضور کے بعد سب سے افضل حضرت ابوبکر صدیق ہیں، پھر حضرت عمر، پھر حضرت عثمان اور پھر حضرت علی ہیں۔
اختلاف اس بات پر ہے صحابہ میں جو اختلافات ہوئے آپ کو یا مجھے ان پہ رائے زنی کرنے کا کیا حق اور کیا اختیار ہے؟ حبِ علی کے پردے میں اگر آپ صحابہ کرام پر تنقید کرنے کا راستہ کھولنا چاہتے ہیں تو یہ ہمیں قبول نہیں۔
 
محترم آپ خلطِ مبحث کر رہے ہیں، فرق نہ ہونے کا مطلب یہ تھا صحابیت کے اعتبار سے فرق نہیں، دونوں برابر ہیں۔ باقی فضیلت تو بہرحال حضرت علی کو حاصل ہے اور اہلسنت کا کوئی فرد اس کا انکار نہیں کرتا۔ اہلسنت کے نزدیک حضور کے بعد سب سے افضل حضرت ابوبکر صدیق ہیں، پھر حضرت عمر، پھر حضرت عثمان اور پھر حضرت علی ہیں۔
اختلاف اس بات پر ہے صحابہ میں جو اختلافات ہوئے آپ کو یا مجھے ان پہ رائے زنی کرنے کا کیا حق اور کیا اختیار ہے؟ حبِ علی کے پردے میں اگر آپ صحابہ کرام پر تنقید کرنے کا راستہ کھولنا چاہتے ہیں تو یہ ہمیں قبول نہیں۔
میرا اپنا ذہن یہ کہتا ہے اور عقل بھی اس طرف رہنمائی کرتی ہے کہ اگر دو بندے آپس میں لڑے ہیں تو ایک ضرور غلطی پر ہوتا ہے اور پھر بات ہو دو صحابیوں کی جو کہ دونوں ہی فقیہہ تھے عالم تھے اپنے وقت کے سب سے زیادہ صاحب علم تھے پھر اگر یہ دونوں آپس میں لڑپڑے تو ضرور ایک غلط اور گمراہ تھا جس نے ہزاروں مسلمانوں کا خون بہانے میں اہم کردار ادا کیا صحابیت کی چادر اوڑھا کر بچانے کی کوشش نہ کی جائے کہ یہ ایک اجتہادی خطا تھی یہ کیسی خطا تھی جسکی بھینٹ تقریبا دونوں اطراف سے 70،70ہزار مسلمان چڑھے ۔ دونوں میں سے ایک ضرور غلط اور گمراہ تھا ۔۔۔۔۔ اب کون گمراہ تھا ۔۔۔۔اس کا فیصلہ قرآن ،حدیث اور تاریخی حقائق کی مؤجودگی میں کرنا کوئی مشکل نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ سب کو دل کی آنکھیں عطا فرمائے۔
دلِ بینا بھی کر خدا سے طلب
آنکھ کا نور دل کا نور نہیں ۔اقبال
 

ساجد

محفلین
کاشفی صاحب گنا پکا تقیہ باز ہے ۔ دن کو سوفیصد سنی ہوجاتا ہے اور رات کو پکا وہابی ہوجاتا ہے اب گَنا کتنے گُنا دیوبندی ہے یہ تو ساجد جیسے گُنے سے پتہ چلے گا جو کہ اتنا گُھنا ہے کہ اپنے آپ کو صاف رکھنے کے لیئے دن کے گَنے والی حکمت عملی اختیار کی ہوئی ہے جب کہ رات ہوتے ہی پکا وہابی گَنا بن جاتا ہے لیکن اس کو شائد یہ پتہ نہیں ہے کہ اس جیسوں کے لیئے عارف باعمل میاں محمد بخش ورگے لوگ بہت عرصہ پہلے یہ معیار مقرر کرگئے ہیں ۔
رو نوں کہہ ہون رو محمد
ہن روویں تا میں منا
پنجابی زبان میں رو ،گنے کے رس کو کہتے ہیں میاں محمد بخش صاحب فرماتے ہیں کہ گنا جب تک شکنجے میں نہیں آتا ہے بڑی اکڑفوں دکھا تا ہے لیکن جب شکنجے میں آجاتا ہے تو پھر رونے لگتا ہے
روحانی بابا ، میں نے ہمیشہ آپ سے احترام کے دائرے میں رہ کر بات کی ہے کبھی تو تڑاخ کا رویہ نہیں اپنایا لہذا آپ اپنے لہجے پر غور کریں ۔
جس رکن نے آپ کو مبینہ مراسلے میں مخاطب کیا ہے آپ انہی تک محدود رہتے تو بہتر ہوتا ۔ اگر میں نے آپ سے وہ سوال پوچھا ہوتا تو مجھ سے مخاطبت پر مجھے کوئی اعتراض نہ ہوتا ۔
 
مندرجہ ذیل اقتباس میں آپ کی چالاکیاں ظاہر ہیں میں ہمیشہ ایسے لوگوں کو شیطان ہی کہوں گا کہ جو تشدد پر یقین رکھتے ہوں اور دوسری بات یہ کہ ان ہی سائیڈ لینے والا بھی غلط ہوتا ہے اس لیئے زیادہ سجدے آپ کو فائدہ نہ دے سکیں گے کیونکہ شیطان سے زیادہ سجدے کسی نے بھی نہیں کیئے ۔ آپ نے محفل میں جگہ جگہ سجدے کیئے ہیں جس کی وجہ بزعم خود اپنی ذات کوساجد کے لقب سے ملقب کیا ۔ لیکن بقول شاعر
یہ نادان گرگئے سجدے میں جب وقت قیام آیا
کسی گروہ یا فرد کا نام بگاڑنا ٹھیک نہیں ۔ بدلے میں ویسا ہی ردعمل ہو گا تو بات جھگڑے تک پہنچتی ہے ۔
 
آخری تدوین:

ساجد

محفلین
مندرجہ ذیل اقتباس میں آپ کی چالاکیاں ظاہر ہیں میں ہمیشہ ایسے لوگوں کو شیطان ہی کہوں گا کہ جو تشدد پر یقین رکھتے ہوں اور دوسری بات یہ کہ ان ہی سائیڈ لینے والا بھی غلط ہوتا ہے اس لیئے زیادہ سجدے آپ کو فائدہ نہ سکیں گے کیونکہ شیطان سے زیادہ سجدے کسی نے بھی نہیں کیئے ۔ آپ نے محفل میں جگہ جگہ سجدے کیئے ہیں جس کی وجہ بزعم خود اپنی ذات کوساجد کے لقب سے ملقب کیا ۔ لیکن بقول شاعر
یہ نادان گرگئے سجدے میں جب وقت قیام آیا
روحانی بابا ، جناب میں نے اس اخلاق کو حتی الوسع اپنانے کی کوشش کی ہے جو ہمارے دین نے ہمیں سکھایا ہے ۔ کیونکہ آپ طنز کے پہلو سے بات کرنے پر زیادہ یقین رکھتے ہیں اس لئے میں آپ کی بات کے جواب میں القاب اور نام بگاڑنے کے بارے میں قرآن حکیم کے ارشادات پیش نہیں کر رہا کہ مبادا آپ جوش میں ان پر بھی طنز کر بیٹھیں ۔ محفل پر میرے اور آپ کے دوست بھی سمجھ سکتے ہیں کہ میری بات مبنی بر انصاف ہے یا نہیں ؟ ۔
اگر آپ نے نہیں پڑھا تو تھوڑی کوشش کر دیکھیں کہ تشدد پسندوں کے بارے میں میرا مؤقف کتنا سخت ہے لیکن میں کسی گروہ یا فرد کا نام بگاڑنا پسند نہیں کرتا کیونکہ اس سے اس گروہ یا فرد کو تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اشتعال ضرور بڑھ جاتا ہے لہذا نام کا بگاڑنا اصلاح کا طریقہ ہے نہ تنقید کی صورت ۔ اسی لڑی میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ جب ایک دوست نے بریلویوں پر نام لے کر دشنام طرازی کی تو میں نے انہیں بھی اس سے منع کیا ہے ۔ پھر شیعوں کے لئے ایسے الفاظ استعمال ہوئے تو میں نے وہاں بھی اس کام سے روکا اور اب جبکہ آپ نے اہل دیوبند کی ایک تنظیم کا نام بگاڑا تو میں نے آپ سے بھی ایسا نہ کرنے کی درخواست کی ۔ میرا یہ عمل نہ شیطانیت ہے نہ تشدد کی حمایت بلکہ ان دونوں کے بالکل برعکس یہ عمل شیطانیت اور تشدد سے منع کرنے کا عمل ہے ۔
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
میں انتظامیہ سے ایک بار پھر گزارش کرتا ہوں کہ خدا کے لئے اب جاگ جاؤ ۔ میں یہاں نہ آنے کا وعدہ کر کے بھی اس لئے واپس آیا کہ یہاں اچھے لوگوں کا ساتھ ملا اور اب اسی محفل کو شر پسندوں نے یوں رگیدا کہ معتدل مزاج لوگ ادھر کا رخ کرنا چھوڑ گئے ہیں تو کچھ لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کروں ۔ روحانی بابا مجھ پر جیسی بھی تنقید کریں سر آنکھوں پر لیکن ان کا کسی کو شیطان کہنے اور اس کی وکالت کرنے کا استدلال سمجھنے والوں کو بہت کچھ سمجھا گیا ہے ۔
 

منصور مکرم

محفلین
تقیہ کون کرتا ہے یہ تو آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں پھر میرے منہ سے کیوں اگلوانا چاہتے ہیں بعض مقامات پر موقع کی مناسبت سے استعارہ اور بعض جگہوں پر تشبیہہ سے کام لیا جاتا ہےجس کو اہل نظر جان جاتے ہیں لیکن آپ جیسے نادان بھانپتے ہی بھونپو کی طرح سائرن بجا دیتے ہیں تو جس کی نظر نہیں بھی پڑتی ہے لامحالہ پڑ جاتی ہے ۔ کسی نے سچ کہا کہ
ہوئے تم دوست جس کے دشمن اُس کا آسماں کیوں ہو
استعارہ،تشبیہ اور تقیہ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
سب کو ایک لاٹھی سے ہانک رہے ہیں۔
 

میر انیس

لائبریرین
محترم آپ خلطِ مبحث کر رہے ہیں، فرق نہ ہونے کا مطلب یہ تھا صحابیت کے اعتبار سے فرق نہیں، دونوں برابر ہیں۔ باقی فضیلت تو بہرحال حضرت علی کو حاصل ہے اور اہلسنت کا کوئی فرد اس کا انکار نہیں کرتا۔ اہلسنت کے نزدیک حضور کے بعد سب سے افضل حضرت ابوبکر صدیق ہیں، پھر حضرت عمر، پھر حضرت عثمان اور پھر حضرت علی ہیں۔
اختلاف اس بات پر ہے صحابہ میں جو اختلافات ہوئے آپ کو یا مجھے ان پہ رائے زنی کرنے کا کیا حق اور کیا اختیار ہے؟ حبِ علی کے پردے میں اگر آپ صحابہ کرام پر تنقید کرنے کا راستہ کھولنا چاہتے ہیں تو یہ ہمیں قبول نہیں۔
میرے محترم بھائی میں نے کسی صحابی پر تنقید نہیں کی صرف آپ سے استفسار کیا تھا۔ حبِ علی کا حکم خود آنحضرت (ص) نے سارے مومنوں کو دیا تھا اور یہ آپ کو صحیح احادیث میں مل جائے گا ۔ وسیم بادامی کی طرح صرف ایک معصوم سا سوال کرنا چاہتا ہوں کہ جب آنحضرت (ص) کی واضع احادیث مولا علی کے بارے میں موجود تھیں اور اسوقت تو آجکل کے مقابلے میں کہیں تازہ تھیں آپ(ص) کا حضرت علی(ع) اور انکے بیٹوں سے سلوک سب کے سامنے تازہ تازہ تھا علی سے دشمنی نہیں رکھ سکتا مگر مومن علی (ع)دوست نہیں رکھ سکتا مگر منافق۔ علی(ع)حق کے ساتھ ہے اور حق علی(ع)کے ساتھ ہے حق وہیں مڑ جاتا ہے جہاں علی مڑ جائے۔ اسکے باوجود اگر کوئی بھی مولا علی(ع) سے جنگ کرے صرف ایک اجتہادی غلطی کا نام دے کر معاملہ رفع دفع کردیا جائے تو پھر ہم گناہ گاروں کا کیا قصور۔ میں کسی صحابی پر الزام تراشی نہیں کر رہا نا ہی ایسا سوچ بھی سکتا ہوں میرے ماں باپ قربان آنحضرت کے جانثار صحابہ پر لیکن اگر کوئی دو صحابی آپس میں لڑ کر ایک دوسرے کو قتل تک کرنے پر آجائیں تو لازمی ان میں سے ایک صحابی ہے اور دوسرا صحابی نہیں ہے۔ کیونکہ میرا عقیدہ ہے کہ ایک صحابی کسی دوسرے صحابی کا قتل نہیں کرسکتا ورنہ پھر ہم اپنے اس دور پر الزام کیوں لگاتے ہیں کہ اتنا برا وقت آگیا ہے کہ مسلمان مسلمان کو قتل کر رہا ہے پھر تو اسکی شروعات صحابہ کے زمانے سے ہی شروع ہوگئیں تھیں بھائی یہ صحابی ہیں ہمارے جیسے عام مسلمان نہیں کہ اجتہادی غلطیاں کریں اور وہ بھی اتنی بڑی کے اس میں حضرت عمار یاسر جیسے جید صحابی شہید ہوجائیں۔ کون حضرت عمار یاسر وہ جلیل قدر صحابی جن پر اور جنکے والدین پر کافروں نے ظلم کی انتہا کردی پھر بھی آپ نے حق گوئی نہ چھوڑی کون حضرت عمار یاسر جن کے ساتھی غزوہ احزاب میں خندق کھودنے میں خود آنحضرت(ص) تھے اور اس دن آپ کی لگن کو دیکھ کر ہی آپ نے انکو جنت کی بشارت دی تھی پر یہ بھی کہا تھا کہ عمار تم کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا۔ایسے جلیل القدر صحابہ کو شہید کرکے بھی اگر لوگ صحابہ تو الگ بات مسلمان بھی رہیں تو صحابہ پر انگلی اٹھانا ان سے اختلاف کرنا تو بہت چھوٹی بات لگتی ہے۔اس سے زیادہ مضبوط عقیدہ یہ نہیں ہے کہ قران کی اس آیت کے مصداق کہ اے ایمان والو اطاعت کرو اللہ کی اسکے رسول کی اور اولی لامر کی۔ اولی لامر تو سنی شیعہ دونوں کے عقیدے کی رو سے اسوقت حضرت علی ہی تھے تو میرا پکا عقیدہ یہی ہے کہ اصل صحابی اللہ کے حکم کا انکار نہیں کرسکتے اور انہوں نے مولا علی سے جنگ کرنے کا تصور بھی نہیں کیا ہوگا ارے اسوقت کا چھوڑیں آج اگر کوئی مولا علی سے جنگ کا تصور کرے تو مجھ سے پہلے آپ ہی اسکو کافر کہ دیں گے کیوں کہ صحابی کی شان میں گستاخی کرنے والا آپ کے نزدیک کافر ہے ۔ باقی جنہوں نے اللہ کے اس حکم کو پس پشت ڈال کر حضرت علی سے جنگ کی اور قتال کیا انکے بارے میں میرا عقیدہ ہے کہ وہ صحابی نہیں ہوسکتے۔ یا چلیں ہم اتنے سخت الفاظ نہیں بولتے تو یہ تو کرسکتے ہیں کہ صحابہ کے دو گروہ بنالیں ایک نے اللہ کا حکم مانا اور دوسرے گروہ نے نہیں مانا اب جس گروہ نے اللہ کا حکم مان کر دوسری طرف کے صحابیوں کو قتل کیا وہ اللہ کا حکم ماننے والے صحابہ کہلائیں گے کیوں کہ اسوقت کے خلیفۃالمسلمین یعنی اولی الامر کا یہی حکم تھا کے دوسری طرف کے لوگوں سے جنگ کرو اور جنہوں نے اللہ کا حکم نہیں مانا اور ایک خلیفہ راشد کی طرف سے بھیجے گئے لشکر سے جنگ کی تو وہ اللہ کا حکم نہ ماننے والے یا(اور اچھا گمان رکھتے ہوئے)غلطی پر ہونے والے صحابہ کہلائیں گے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا اپنا ذہن یہ کہتا ہے اور عقل بھی اس طرف رہنمائی کرتی ہے کہ اگر دو بندے آپس میں لڑے ہیں تو ایک ضرور غلطی پر ہوتا ہے اور پھر بات ہو دو صحابیوں کی جو کہ دونوں ہی فقیہہ تھے عالم تھے اپنے وقت کے سب سے زیادہ صاحب علم تھے پھر اگر یہ دونوں آپس میں لڑپڑے تو ضرور ایک غلط اور گمراہ تھا جس نے ہزاروں مسلمانوں کا خون بہانے میں اہم کردار ادا کیا صحابیت کی چادر اوڑھا کر بچانے کی کوشش نہ کی جائے کہ یہ ایک اجتہادی خطا تھی یہ کیسی خطا تھی جسکی بھینٹ تقریبا دونوں اطراف سے 70،70ہزار مسلمان چڑھے ۔ دونوں میں سے ایک ضرور غلط اور گمراہ تھا ۔۔۔ ۔۔ اب کون گمراہ تھا ۔۔۔ ۔اس کا فیصلہ قرآن ،حدیث اور تاریخی حقائق کی مؤجودگی میں کرنا کوئی مشکل نہیں ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ اللہ سب کو دل کی آنکھیں عطا فرمائے۔
دلِ بینا بھی کر خدا سے طلب
آنکھ کا نور دل کا نور نہیں ۔اقبال
روحانی بابا ، میرے خیال میں امت کے زوال کا سب سے بڑا سبب یہی ہے کہ ہمارے ہاں ہر معاملے پر مٹی ڈال دی جاتی ہے اور اس پر کبھی تحقیق اور سیر حاصل بحث نہیں ہوئی۔ ہمارے مذہبی رہنما، خلفاء کو دیکھ لیں، شاید ہی کوئی خلیفہ قدرتی طور پر وفات پانے والا شمار ہوا ہو۔ لیکن کتنے کیسز میں واقعی تحقیقات ہوئی ہیں اور قاتلوں کو یا سازشی گروہوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا گیا ہے؟ ہمیشہ بظاہر جو قاتل تھا، اس کو ہلاک کر کے بات اگلے خلیفہ کے انتخاب کے زور و شور میں گم کر دی جاتی تھی۔ اب اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہماری ترجیحات کیا ہیں :)
 

میر انیس

لائبریرین
روحانی بابا ، جناب میں نے اس اخلاق کو حتی الوسع اپنانے کی کوشش کی ہے جو ہمارے دین نے ہمیں سکھایا ہے ۔ کیونکہ آپ طنز کے پہلو سے بات کرنے پر زیادہ یقین رکھتے ہیں اس لئے میں آپ کی بات کے جواب میں القاب اور نام بگاڑنے کے بارے میں قرآن حکیم کے ارشادات پیش نہیں کر رہا کہ مبادا آپ جوش میں ان پر بھی طنز کر بیٹھیں ۔ محفل پر میرے اور آپ کے دوست بھی سمجھ سکتے ہیں کہ میری بات مبنی بر انصاف ہے یا نہیں ؟ ۔
اگر آپ نے نہیں پڑھا تو تھوڑی کوشش کر دیکھیں کہ تشدد پسندوں کے بارے میں میرا مؤقف کتنا سخت ہے لیکن میں کسی گروہ یا فرد کا نام بگاڑنا پسند نہیں کرتا کیونکہ اس سے اس گروہ یا فرد کو تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اشتعال ضرور بڑھ جاتا ہے لہذا نام کا بگاڑنا اصلاح کا طریقہ ہے نہ تنقید کی صورت ۔ اسی لڑی میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ جب ایک دوست نے بریلویوں پر نام لے کر دشنام طرازی کی تو میں نے انہیں بھی اس سے منع کیا ہے ۔ پھر شیعوں کے لئے ایسے الفاظ استعمال ہوئے تو میں نے وہاں بھی اس کام سے روکا اور اب جبکہ آپ نے اہل دیوبند کی ایک تنظیم کا نام بگاڑا تو میں نے آپ سے بھی ایسا نہ کرنے کی درخواست کی ۔ میرا یہ عمل نہ شیطانیت ہے نہ تشدد کی حمایت بلکہ ان دونوں کے بالکل برعکس یہ عمل شیطانیت اور تشدد سے منع کرنے کا عمل ہے ۔
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
میں انتظامیہ سے ایک بار پھر گزارش کرتا ہوں کہ خدا کے لئے اب جاگ جاؤ ۔ میں یہاں نہ آنے کا وعدہ کر کے بھی اس لئے واپس آیا کہ یہاں اچھے لوگوں کا ساتھ ملا اور اب اسی محفل کو شر پسندوں نے یوں رگیدا کہ معتدل مزاج لوگ ادھر کا رخ کرنا چھوڑ گئے ہیں تو کچھ لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کروں ۔ روحانی بابا مجھ پر جیسی بھی تنقید کریں سر آنکھوں پر لیکن ان کا کسی کو شیطان کہنے اور اس کی وکالت کرنے کا استدلال سمجھنے والوں کو بہت کچھ سمجھا گیا ہے ۔
ساجد میں تم سے متفق ہوں کسی کا نام بگاڑنا درست فعل نہیں اور انشاللہ اب اس سے اجتناب کروں گا۔ میں اپنی صفائی نہیں پیش کروں گا لیکن جنکو میں نے سپاہ یزید کہا انکا پہلا نام کچھ تھا اور اب کچھ اور ہے وہ لوگ بار بار نام اپنا خود تبدیل کرتے رہتے ہیں ۔ دوسری ایک مثال تم کو دیتا ہوں کہ شاید میری بات واضع ہوجائے کہ ایک شخص اگر اپنا نام خادم پنجاب رکھ لے یا یہ چھوڑو کیونکہ یہ کسی کا نام ہے اور اس پر سیاسی بحث چھڑ سکتی ہے چلو خادم سندھ رکھ لے لیکن وہ سندھ کی خدمت کرنے کے بجائے لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی اختیار کر کے پورے سندھ میں آگ لگوادے بھائی بھائی کو قتل کر رہا ہو تو کیا تم اسوجہ سے کہ اس نے اپنا نام خادم سندھ رکھا تھا اسکو خادم سندھ ہی کہنے پر مضر رہو گے؟ یہ تو پھر سندھ سے نا انصافی ہوجائے گی کہ اسنے تو سندھ کا جنازہ (خدا نا خواستہ میرے منہ میں خاک) نکال دیا اور ہم اسکو سندھ کی خدمت کرنے والا کہتے رہیں ۔ میرا مطلب تم سمجھ گئے ہوگے نام بگاڑنے کا وعدہ یہاں میری مجبوری بن گیا ہے کہ میں صرف اشارہ ہی کرسکتا ہوں کہ کس نے اپنے نام کا بھرم نہ رکھا ۔
 

شہزاد وحید

محفلین
واہ جی واہ ۔ کمال ہے۔ آج میں نے مووی نہیں دیکھی بلکہ یہ تیرہ صفحات پڑھے ہیں لیکن قسم سے دگنا مزہ آیا۔ ایکشن، جذبات، ڈرامہ، سنسنی، تھرل، ایڈوینچر، فینٹسی سب کچھ تو یہاں۔ بس اب کلائمکس کا انتظار ہے۔
 
روحانی بابا ، جناب میں نے اس اخلاق کو حتی الوسع اپنانے کی کوشش کی ہے جو ہمارے دین نے ہمیں سکھایا ہے ۔ کیونکہ آپ طنز کے پہلو سے بات کرنے پر زیادہ یقین رکھتے ہیں اس لئے میں آپ کی بات کے جواب میں القاب اور نام بگاڑنے کے بارے میں قرآن حکیم کے ارشادات پیش نہیں کر رہا کہ مبادا آپ جوش میں ان پر بھی طنز کر بیٹھیں ۔ محفل پر میرے اور آپ کے دوست بھی سمجھ سکتے ہیں کہ میری بات مبنی بر انصاف ہے یا نہیں ؟ ۔
اگر آپ نے نہیں پڑھا تو تھوڑی کوشش کر دیکھیں کہ تشدد پسندوں کے بارے میں میرا مؤقف کتنا سخت ہے لیکن میں کسی گروہ یا فرد کا نام بگاڑنا پسند نہیں کرتا کیونکہ اس سے اس گروہ یا فرد کو تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اشتعال ضرور بڑھ جاتا ہے لہذا نام کا بگاڑنا اصلاح کا طریقہ ہے نہ تنقید کی صورت ۔ اسی لڑی میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ جب ایک دوست نے بریلویوں پر نام لے کر دشنام طرازی کی تو میں نے انہیں بھی اس سے منع کیا ہے ۔ پھر شیعوں کے لئے ایسے الفاظ استعمال ہوئے تو میں نے وہاں بھی اس کام سے روکا اور اب جبکہ آپ نے اہل دیوبند کی ایک تنظیم کا نام بگاڑا تو میں نے آپ سے بھی ایسا نہ کرنے کی درخواست کی ۔ میرا یہ عمل نہ شیطانیت ہے نہ تشدد کی حمایت بلکہ ان دونوں کے بالکل برعکس یہ عمل شیطانیت اور تشدد سے منع کرنے کا عمل ہے ۔
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
میں انتظامیہ سے ایک بار پھر گزارش کرتا ہوں کہ خدا کے لئے اب جاگ جاؤ ۔ میں یہاں نہ آنے کا وعدہ کر کے بھی اس لئے واپس آیا کہ یہاں اچھے لوگوں کا ساتھ ملا اور اب اسی محفل کو شر پسندوں نے یوں رگیدا کہ معتدل مزاج لوگ ادھر کا رخ کرنا چھوڑ گئے ہیں تو کچھ لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کروں ۔ روحانی بابا مجھ پر جیسی بھی تنقید کریں سر آنکھوں پر لیکن ان کا کسی کو شیطان کہنے اور اس کی وکالت کرنے کا استدلال سمجھنے والوں کو بہت کچھ سمجھا گیا ہے ۔
سوری سَر معافی چاہتا ہوں
 
واہ جی واہ ۔ کمال ہے۔ آج میں نے مووی نہیں دیکھی بلکہ یہ تیرہ صفحات پڑھے ہیں لیکن قسم سے دگنا مزہ آیا۔ ایکشن، جذبات، ڈرامہ، سنسنی، تھرل، ایڈوینچر، فینٹسی سب کچھ تو یہاں۔ بس اب کلائمکس کا انتظار ہے۔
خیر نال خیر نال۔۔۔۔۔ جے آیاں نوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔میرا ہیرو بلکہ محفل دا ہیرو آیا اے ۔۔۔۔ویلکم ٹو دی پولین اینڈ
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top