کسی جگہ کہا جا رہا تھا کہ خطیب صاحب نے قابل اعتراض باتیں کیں تو پھر جلوس والوں نے حملہ کیا ۔ اس ویڈیو میں خطیب صاحب کے بیان کے مطابق تو انہوں نے کوئی فرقہ وارانہ بات نہیں کی ۔ واللہ اعلم ۔
یہ عجیب بات ہے کہ خطیب نے قابل اعتراض باتیں کیں تو جلوس والوں نے حملہ کیا۔ کیا خطیب کی قابل اعتراض باتوں کی وجہ سے جلوس والوں کو کُھلی چُھٹی مل گئی تھی کہ وہ رد عمل میں اسی سے نوے تک بے گناہوں کو مار ڈالیں۔
ایک لمحے کو تسلیم کر لیا جائے کہ یہ دلیل درست ہے، اور خطیب کی قابل اعتراض باتوں کی وجہ سے عوام میں جو رد عمل پیدا ہوا وہ منطقی تھا اور یہ کہ ہجوم کے رد عمل کی پیشین گوئی نہیں کہ جا سکتی کہ وہ کیا کرنے والا ہے تو جناب اس منطق کو اب چشتیاں اور ملتان پر بھی منطبق کیجئے نا۔ غالبا چشتیاں میں مریدکے سے آئے ہوئے ایک ذاکر نے قابل اعتراض باتیں کیں اگر اُن قابل اعتراض باتوں کے رد عمل میں امام بارگاہ کو جلا دیا جاتا، بچوں کے گلے کاٹے جاتے اور سب کو ہلاک کرنے کی پوری کوشش کی جاتی تو پھر یہ سب درست ہوتا نا۔ مگر میں کہتا ہوں کہ اما م باڑوں پہ حملہ غلط ہے۔ اُسی طرح غلط ہے جس طرح مسجدو ں اور مدرسوں کو جلانا غلط ہے۔ جس طرح چرچوں کو جلانا غلط ہے۔ جس طرح مندروں کو ڈھانا غلط ہے۔ جس طرح احمدیوں کی عبادت گاہوں کو ڈھانا غلط ہے۔
مگر ہوتا یہ ہے کہ دلیل وہیں چسپاں کی جاتی ہے جہاں اپنا فائدہ ہو۔ جب اما م باڑے کی بات آتی ہے تو مذہبی آزادی اور اظہار رائے کا سہارہ لیا جاتا ہے۔ اور جب مسجد کو جلایا جاتا ہے تو ایک "جائز عوامی رد عمل" کی بھونڈی منطق استعمال کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
ایک اصطلاح جو میں نے محفل میں ہی مہوش کے کیبورڈ سے لکھے جانے پر پڑھی، " چت بھی میرا پٹ بھی میرا۔۔ " شائد درست لکھ گیا میں۔ اب یاد آ رہی ہے اور بہت زور سے یاد آ رہی ہے۔
ملتان اور چشتیاں کے حوالے سے اصل خبر
چشتیاں میں تو امام بارگاہ اس لئے خوش قسمت رہی کہ " پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو کر لیا۔ " اگلے دن جو دس ہزار کا مجمع اکٹھا ہوا تھا اس کو پولیس نے سیکورتی فورسز کی مدد سے منتشر کر دیا اور یوں مزید نقصان نہ ہوسکا۔ پتہ نہیں یہی سیکورٹی فورسز ، آنسو گیس اور پولیس راولپنڈی میں کہاں تھے؟؟؟؟؟؟
متفق ۔یہ عجیب بات ہے کہ خطیب نے قابل اعتراض باتیں کیں تو جلوس والوں نے حملہ کیا۔ کیا خطیب کی قابل اعتراض باتوں کی وجہ سے جلوس والوں کو کُھلی چُھٹی مل گئی تھی کہ وہ رد عمل میں اسی سے نوے تک بے گناہوں کو مار ڈالیں۔
یقینا میں نے یہ بات کی تھی۔۔۔ اور یہ اس تناظر میں تھا کہ فتنے کا آغاز کہاں سے اور کس وجہ سے ہوا۔۔۔ جس طرح سے بہت سی انٹیلیجنس رپورٹس اور ٹی وی رپورٹس میں بھی اس بات کا ذکر ہے۔متفق ۔
لیکن میری حیثیت صرف ایک ناقل کی تھی ۔ یہاں محفل پر وہ صاحب موجود ہیں جنہوں نے یہ کہا تھا ۔ غالبا حسینی ہیں ۔
اپ نے بہت خطرناک سوال کیا ہے۔ آپ یا تو بہت معصوم ہیں یا بہت گھُنے ہیں۔ میں اس سوال کا جواب تو نہیں دے سکتا۔ میرے پاس اتنا علم ہے ہی نہیں کہ اس کا جواب دوں۔ جو میرے خیالات ہیں وہ مجھ تک ہی محدود رہنے دیں، البتہ ایس ایچ نقوی صاحب نے نکاح متعہ بارے ایم بحث جو محفل پہ ایک دو برس ہوئے چھڑی تھی، بہت سی قیمتی کتابوں کے صفحات سکین کر کے مھفلین حضرات و خواتین کے ساتھ شئیر کئے تھے۔ ان کے مطابق تو جو عقائد ہمارے سامنے آئے تھے وہ بہر حال اکثریت کے عقائد کے ساتھ میل نہیں کھاتے تھے۔ مجھے علم نہیں اپ محفل پر کب سے متحرک ہیں۔۔
۔
کیا ہمیں اس مملکت میں جس کے قیام کے لیے ہمارے آبا واجداد نے قربانیاں دی تھیں اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنا پڑے گا؟؟؟؟؟؟
سب سوچیے گا۔۔۔ ۔۔
لیکن جناب میں ایک ایسی اخباری رپورٹ بھی اپ کے ساتھ شئر کرسکتا ہوں جس میں خطیب صاحب خود کہہ رہے ہیں کہ انھوں نے ایسا کچھ نہیں کہا۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انھوں نے اس تقریر یا گفتگو کی ریکارڈنگ بھی حکومتی عُمال کے حوالے کر دی ہے۔ متذکرہ بالا وڈیو ، اگر آپ نے ملاحظہ کی ہوتو، بھی یہی کچھ بتاتی ہے۔ اس کے بعد اس دعویٰ میں کتنی صداقت رہ جاتی ہے کہ خطیب نے متنازعہ تقریر کی؟ دل دُکھایا؟۔
یقینا میں نے یہ بات کی تھی۔۔۔ اور یہ اس تناظر میں تھا کہ فتنے کا آغاز کہاں سے اور کس وجہ سے ہوا۔۔۔ جس طرح سے بہت سی انٹیلیجنس رپورٹس اور ٹی وی رپورٹس میں بھی اس بات کا ذکر ہے۔
۔
بھائی جی جب آپ ان کے بارے جانتے نہیں تو کوئی حکم بھی صادر نہیں کر سکتے۔۔۔۔
سچ تو یہ ہے کہ میں آج تک مذہب اہل تشیع کو سمجھ نہیں پایا کہ یہ کیا ہے۔ بخشنے والا اللہ ہی ہے مگر ۔۔۔ ۔۔۔
خود آپ کی بات کتنی ُ آپس میں کتنی ٹکرا رہی ہیں۔۔ جب اخباری رپورٹس ٰ پر آپ کو یقین نہیں تو اس معاملے میں اخباری رپورٹ کا حوالہ کیوں دے رہے ہیں؟؟لیکن جناب میں ایک ایسی اخباری رپورٹ بھی اپ کے ساتھ شئر کرسکتا ہوں جس میں خطیب صاحب خود کہہ رہے ہیں کہ انھوں نے ایسا کچھ نہیں کہا۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انھوں نے اس تقریر یا گفتگو کی ریکارڈنگ بھی حکومتی عُمال کے حوالے کر دی ہے۔ ۔ رہ گئی اخباری رپورٹس کی باتیں تو ہم سب جانتے ہیں ہمارے صحافی حضرات کا ایمان کتنا مضبوط ہے۔
میں جانتا ہوں یہ لوگ کتنے پانی میں ہوتے ہیں۔
حیرت کی بات ہے اتنا کچھ ہوگیا مگر ملا کو خراش تک نہیں آئی
اگر کسی شیعہ عالم نے مقدسات کے حولے سےیہ فتوی دیا ہے تو بہت خوب ۔ کیونکہ اہل سنت اور شیعہ حضرات کے مابین اختلاف کی بنیادی وجوہ میں سے ایک بڑی وجہ ہی یہ ہے کہ ہمارے نزدیک صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین مقدس ترین شخصیات ہیں جبکہ شیعہ حضرات کا عقیدہ اس کے بالکل برعکس ہے ۔۔
ابھی چند سال پہلے یاسر حبیب نامی جاہل عرب مولوی نے حضرت عائشہ کے بارے گھٹیا بات کی تھی۔۔۔ تو فورا تمام شیعہ علماء نے اس بات کی تردید کی تھی۔۔۔ اور شیعوں کے سب سے بڑے مجتہد سید علی خامنائی کا فتوی آیا تھا کہ۔۔۔ ۔ برادران اہل سنت کے مقدسات کی توہین ہر حال میں حرام ہے۔۔
ہم تو ہمیشہ برادران اہل سنت کہ کر خطاب کرتے ہیں۔۔۔ ۔ وہ لوگ ہیں جو ہمیں کافر، زندیق اور پتہ نہیں کیا کچھ کہتے ہیں۔۔ اور اس چیز کا علم آپ کو بھی ہے۔
کیا ہمیں اس مملکت میں جس کے قیام کے لیے ہمارے آبا واجداد نے قربانیاں دی تھیں اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنا پڑے گا؟؟؟؟؟؟
سب سوچیے گا۔۔۔ ۔۔
نہیں بھائی جی بالکل برعکس نہیں ہے۔۔۔ شیعہ بھی صحابہ کی بھرپور عزت واحترام کرتے ہیں اور ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔۔۔ یہ غلط بات ہے جو پھیلائی ہوئی ہے کہ شیعہ صحابہ کے دشمن ہیں۔۔۔ ابن عباس، سلمان، ابوذر، مقداد وغیرہ بھی تو صحابہ میں سے تھے۔۔۔ ہاں البتہ مسئلہ صرف اس میں ہے کہ "صحابی" کی تعریف میں آپس میں اختلاف ہے۔۔۔ اور صرف آپ جو اجمعین کی قید لگاتے ہیں اس قید سے اختلاف ہے۔ اور اس حوالے سے بالکل الگ بحث ہو سکتی ہے۔۔اہل سنت اور شیعہ حضرات کے مابین اختلاف کی بنیادی وجوہ میں سے ایک بڑی وجہ ہی یہ ہے کہ ہمارے نزدیک صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین مقدس ترین شخصیات ہیں جبکہ شیعہ حضرات کا عقیدہ اس کے بالکل برعکس ہے ۔
۔
بالکل غلط بات ہے۔۔۔ شیعوں کی طرف سے ایسا کوئی فتوی آج تک نہیں آیا۔۔۔ یہ آپ کی کم علمی ہے کہ ایسا الزام لگا رہے ہیں۔۔ ہمارے نزدیک ہروہ شخص جو شہادتین کا زبان سے اقرارکرتا ہو مسلمان ہے ۔۔۔ اور اس کی جان، مال، عزت وناموس سب محترم ہیں۔۔
جبکہ دوسری طرف کافر ، زندیق اور پتہ نہیں کیا کیا یہ سب فتوے سنیوں پر بھی لگائے جاتے ہیں ۔
بھائ جی صحابی پر طعن کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔۔۔۔ اس سے بڑھ کر کوئی گناہ ہو ہی نہیں سکتا۔۔ بس بات صرف یہ ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں صحابی ہو۔۔ یہاں آکر اختلاف ہو جاتا ہے۔آپ نے ’’ قربانی ‘‘ کی بات خوب کی ہے ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی قربانیوں سے ہی یہ دین ہم تک پہنچا ۔ اسی لیے عالم لوگ کہتے ہیں صحابہ کرام پر طعن کرنا دوسرے لفظوں میں کتاب وسنت پر طعن کرنا ہے ۔
نہیں بھائی جی بالکل برعکس نہیں ہے۔۔۔ شیعہ بھی صحابہ کی بھرپور عزت واحترام کرتے ہیں اور ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔۔۔ یہ غلط بات ہے جو پھیلائی ہوئی ہے کہ شیعہ صحابہ کے دشمن ہیں۔۔۔ ابن عباس، سلمان، ابوذر، مقداد وغیرہ بھی تو صحابہ میں سے تھے۔۔۔ ہاں البتہ مسئلہ صرف اس میں ہے کہ "صحابی" کی تعریف میں آپس میں اختلاف ہے۔۔۔ اور صرف آپ جو اجمعین کی قید لگاتے ہیں اس قید سے اختلاف ہے۔ اور اس حوالے سے بالکل الگ بحث ہو سکتی ہے۔
بالکل غلط بات ہے۔۔۔ شیعوں کی طرف سے ایسا کوئی فتوی آج تک نہیں آیا۔۔۔ یہ آپ کی کم علمی ہے کہ ایسا الزام لگا رہے ہیں۔۔ ہمارے نزدیک ہروہ شخص جو شہادتین کا زبان سے اقرارکرتا ہو مسلمان ہے ۔۔۔ اور اس کی جان، مال، عزت وناموس سب محترم ہیں۔
بھائ جی صحابی پر طعن کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔۔۔ ۔ اس سے بڑھ کر کوئی گناہ ہو ہی نہیں سکتا۔۔ بس بات صرف یہ ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں صحابی ہو۔۔ یہاں آکر اختلاف ہو جاتا ہے۔
لیکن پھر بھی اصل بات یہ ہے کہ جتنا بھی اختلاف ہو۔۔۔ اختلاف تو حسن ہے۔۔۔ آپ کے عقیدے کا احترام میرے اوپر اور میرے عقیدے کا احترام آپ پر فرض ہے۔۔۔ صرف عقیدتی اختلاف پر کسی کا قتل جائز نہیں ہوجاتا۔
1۔ آپ نے کہا کہ شیعہ حضرات اہل سنت کی تکفیر نہیں کرتے ۔ ذرا ملاحظہ فرما لیں :نہیں بھائی جی بالکل برعکس نہیں ہے۔۔۔ شیعہ بھی صحابہ کی بھرپور عزت واحترام کرتے ہیں اور ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔۔۔ یہ غلط بات ہے جو پھیلائی ہوئی ہے کہ شیعہ صحابہ کے دشمن ہیں۔۔۔ ابن عباس، سلمان، ابوذر، مقداد وغیرہ بھی تو صحابہ میں سے تھے۔۔۔ ہاں البتہ مسئلہ صرف اس میں ہے کہ "صحابی" کی تعریف میں آپس میں اختلاف ہے۔۔۔ اور صرف آپ جو اجمعین کی قید لگاتے ہیں اس قید سے اختلاف ہے۔ اور اس حوالے سے بالکل الگ بحث ہو سکتی ہے۔
بالکل غلط بات ہے۔۔۔ شیعوں کی طرف سے ایسا کوئی فتوی آج تک نہیں آیا۔۔۔ یہ آپ کی کم علمی ہے کہ ایسا الزام لگا رہے ہیں۔۔ ہمارے نزدیک ہروہ شخص جو شہادتین کا زبان سے اقرارکرتا ہو مسلمان ہے ۔۔۔ اور اس کی جان، مال، عزت وناموس سب محترم ہیں۔
بھائ جی صحابی پر طعن کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔۔۔ ۔ اس سے بڑھ کر کوئی گناہ ہو ہی نہیں سکتا۔۔ بس بات صرف یہ ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں صحابی ہو۔۔ یہاں آکر اختلاف ہو جاتا ہے۔
لیکن پھر بھی اصل بات یہ ہے کہ جتنا بھی اختلاف ہو۔۔۔ اختلاف تو حسن ہے۔۔۔ آپ کے عقیدے کا احترام میرے اوپر اور میرے عقیدے کا احترام آپ پر فرض ہے۔۔۔ صرف عقیدتی اختلاف پر کسی کا قتل جائز نہیں ہوجاتا۔
مجھے آپ کی بات سے اتفاق ہے احسن اسلوب میں حق بات ایک دوسرے تک پہنچادینے کے بعد مرنے مارنے کا کام یا دیگر سزائیں یہ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ عوام کو قانون ہاتھ میں لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔آپ کے عقیدے کا احترام میرے اوپر اور میرے عقیدے کا احترام آپ پر فرض ہے۔۔۔ صرف عقیدتی اختلاف پر کسی کا قتل جائز نہیں ہوجاتا۔
1۔
۔
2۔ آپ نے کہا صحابی پر طعن کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا بشرطیکہ وہ حقیقی معنی میں صحابی ہو ۔ پھر آپ کے نزدیک جو بھی شہادتین کا اقرار کرے وہ مسلمان ہے ۔
۔