عبدالقیوم چوہدری
محفلین
دراصل میں اسے افغانی روش طرز کا شوربہ سمجھا تھا لیکن وہ کچھ اور ہی تھا۔یہ سن کر ہی عجیب لگ رہا ہے۔
ہمارے ہاں تو خوب بھونا جاتا ہے۔
اور آج تک بیل گائے کا مغز ہی کھایا ہے۔
دراصل میں اسے افغانی روش طرز کا شوربہ سمجھا تھا لیکن وہ کچھ اور ہی تھا۔یہ سن کر ہی عجیب لگ رہا ہے۔
ہمارے ہاں تو خوب بھونا جاتا ہے۔
اور آج تک بیل گائے کا مغز ہی کھایا ہے۔
کراچی میں آٹھ خانہ ہوتا ہے؟چوہدری جی اگر آپ نے پشاور میں کھائی تھی تو شاید وہ چار خانہ ہوگا ۔
اب یہ چارخانہ کیا شے ہے اگر کوئی ہجوں کی غلطی نہیں ہے تو۔چوہدری جی اگر آپ نے پشاور میں کھائی تھی تو شاید وہ چار خانہ ہوگا ۔
اوجھڑی تو کیا دنبے کی ہر چیز پسند ہے بالخصوص پٹھانوں کی لاندی جس میں وہ آنکھیں تک نہیں چھوڑتےلگتا ہے میرے علاوہ کوئی اوجھڑی کا شوقین ادھر موجود نہیں۔ یہاں کینیڈا میں تو حلال کبھی ملی نہیں۔
ویسے پکی اوجھڑی کی خوشبو مجھے دور سے ہی پسند ہے۔
بھیا اوجھڑی اور چار خانہ الگ الگ چیزیں ہیں ۔کراچی میں آٹھ خانہ ہوتا ہے؟
میں نے سیالکوٹ میں سائیکلوں کے کیرئیر پر رکھی ایک بڑی سی دیگچی میں"کباب" بکتے دیکھے ہیں جو اصل میں گائے بچھڑے کی کلیجی اور پھیپھڑوں کا سالن ہوتا ہے ، اور سارا وقت ہلکی آنچ پر گرم رہتا ہے اور اس کی گریوی اتنی کثیف ہو جاتی ہے کہ وہ اس کو اخباری کاغذوں کے اوپر ڈال کر بیچتے تھے۔ پنجاب کے دوسرے شہروں کا مجھے علم نہیں سیالکوٹ میں انہیں بچپن میں بہت دیکھا اور کھائے بھی، پھیپھڑوں کی بوٹی کہہ کر ڈلواتا نہیں تھا، اگر آ جاتی تھی تو چھوٹے بھائی کو دے دیتا تھا۔اوجھڑی غریب غربا کی غذا ہے اور بڑے یا اچھے ہوٹلوں پر شاید دستیاب نا ہو، البتہ تھڑے،فٹ پاتھ، ٹھیے اور ٹھیلے پر بآسانی مل سکتی ہے۔ میں نے آخری بار پشاور میں بالاحصار قلعے کے آس پاس کہیں کھائی تھی۔
بالکل تولیے جیسی شکل ہوتی ہے، اور پک کر اس کی بوٹی بھی اندر کی طرف مڑی ہوتی ہے جیسے کان مُڑے ہوئے ہوں۔بھیا اوجھڑی اور چار خانہ الگ الگ چیزیں ہیں ۔
اوجھڑی بٹ ایک سائیڈ سے سادہ ہوتی ہے اور دوسری سائیڈ سے ریشے دار گوشت جیسی ہوتی ہے ۔
چار خانہ بھی ایک سائیڈ سے سادہ اور دوسری سائیڈ پر چھوٹے بڑےخانے بنے ہوتے ہیں ۔
ہمارے ایک استاد ہوتے تھے جن کا تعلق پنجاب سے تھا ,ان کے گھر اکثر چار خانہ پکتا تھا جس کو وہ لوگ مذاق میں تولیا بھی بولتے تھے۔
اب تو یہ فکر ہو رہی ہے کہ آپ کیا کھاتے ہیں۔بھیا اوجھڑی اور چار خانہ الگ الگ چیزیں ہیں ۔
اوجھڑی بٹ ایک سائیڈ سے سادہ ہوتی ہے اور دوسری سائیڈ سے ریشے دار گوشت جیسی ہوتی ہے ۔
چار خانہ بھی ایک سائیڈ سے سادہ اور دوسری سائیڈ پر چھوٹے بڑےخانے بنے ہوتے ہیں ۔
ہمارے ایک استاد ہوتے تھے جن کا تعلق پنجاب سے تھا ,ان کے گھر اکثر چار خانہ پکتا تھا جس کو وہ لوگ مذاق میں تولیا بھی بولتے تھے۔
میرے تو کان کھڑے ہو گئے یہ سن کر۔بالکل تولیے جیسی شکل ہوتی ہے، اور پک کر اس کی بوٹی بھی اندر کی طرف مڑی ہوتی ہے جیسے کان مُڑے ہوئے ہوں
عدنان نھیا! اوجھڑی تو پجا کر مزے دار بنتی ہے۔ چارخانہ کُھجا کر مزے کا بنتا ہے؟بھیا اوجھڑی اور چار خانہ الگ الگ چیزیں ہیں ۔
اوجھڑی بٹ ایک سائیڈ سے سادہ ہوتی ہے اور دوسری سائیڈ سے ریشے دار گوشت جیسی ہوتی ہے ۔
چار خانہ بھی ایک سائیڈ سے سادہ اور دوسری سائیڈ پر چھوٹے بڑےخانے بنے ہوتے ہیں ۔
ہمارے ایک استاد ہوتے تھے جن کا تعلق پنجاب سے تھا ,ان کے گھر اکثر چار خانہ پکتا تھا جس کو وہ لوگ مذاق میں تولیا بھی بولتے تھے۔
میں نے سیالکوٹ میں سائیکلوں کے کیرئیر پر رکھی ایک بڑی سی دیگچی میں"کباب" بکتے دیکھے ہیں جو اصل میں گائے بچھڑے کی کلیجی اور پھیپھڑوں کا سالن ہوتا ہے ، اور سارا وقت ہلکی آنچ پر گرم رہتا ہے اور اس کی گریوی اتنی کثیف ہو جاتی ہے کہ وہ اس کو اخباری کاغذوں کے اوپر ڈال کر بیچتے تھے۔ پنجاب کے دوسرے شہروں کا مجھے علم نہیں سیالکوٹ میں انہیں بچپن میں بہت دیکھا اور کھائے بھی، پھیپھڑوں کی بوٹی کہہ کر ڈلواتا نہیں تھا، اگر آ جاتی تھی تو چھوٹے بھائی کو دے دیتا تھا۔
جی مقامی تھے۔ آخری بیچنے والا میں نے کوئی سات آٹھ سال پہلے دیکھا تھا۔اگر یاداشت صحیح ساتھ دے رہی ہے تو میں نے کوئٹہ، کراچی، پشاور، نوشہرہ اور راجہ بازار پنڈی میں ان لوازمات کو دیگچی، سائیکل کے ساتھ دیکھا ہے۔ البتہ اسے بیچنے والے سب پختون تھے۔
سیالکوٹ میں مقامی تھے ؟
پنڈی میں فیض آباد پر اسی طرح سائیکل پر دیگچی لیے دیسی مرغی کی یخنی والے بیٹھے ہوتے ہیں۔اگر یاداشت صحیح ساتھ دے رہی ہے تو میں نے کوئٹہ، کراچی، پشاور، نوشہرہ اور راجہ بازار پنڈی میں ان لوازمات کو دیگچی، سائیکل کے ساتھ دیکھا ہے۔ البتہ اسے بیچنے والے سب پختون تھے۔
سیالکوٹ میں مقامی تھے ؟
لٹکی ہوئی مرغی جس کی بوٹی دیگچی میں خود گرے تو گرے بھلے اسے مکمل گرنے میں پانچ دن لگ جائیں۔پنڈی میں فیض آباد پر اسی طرح سائیکل پر دیگچی لیے دیسی مرغی کی یخنی والے بیٹھے ہوتے ہیں۔
ہمارے ایک بزرگوار کہا کرتے تھے، پلاسٹک کی مرغی۔لٹکی ہوئی مرغی جس کی بوٹی دیگچی میں خود گرے تو گرے بھلے اسے مکمل گرنے میں پانچ دن لگ جائیں۔
اوجھڑی تو کیا دنبے کی ہر چیز پسند ہے بالخصوص پٹھانوں کی لاندی جس میں وہ آنکھیں تک نہیں چھوڑتے
نھیا اگر کوئی اچھا پجانے والا ہوتا بہت مزے دار بنتی ہے,
آپ لوگوں نے بلاوجہ عدنان بھائی کی اردو کا ہوّا بنایا ہوا ہے...سید عمران بھائی ہی اس بیان کی سلیس اردو بیان کر سکتے ہیں۔
لگتا ہے عید کا پلان بنا لیا تھا، مگر ایک اور روزے کے اعلان پر یہ حال ہوا ہے۔آپ لوگوں نے بلاوجہ عدنان بھائی کی اردو کا ہوّا بنایا ہوا ہے...
حالاں کہ کوئی ایسی خاص مشکل لغت استعمال نہیں کی...
نھیا اصل میں تاتھیا تھیا کی جمع ہے یعنی بہت سارے ناچنے والے...
پجانے والا اصل میں نچانے والا ہے...
کثرتِ غلط استعمال اور کثرت غلط کرتوتوں کے باعث پجانے والا ہوگیا...
مطلب یہ کہ نچانے والا اچھا ہو تو نھیا یعنی ناچنے والوں کو ایسا نچاتا ہے کہ پارٹی بہت مزے دار بنا دیتا ہے!!!
واہ،، کیا خوب الفاظ و معانی کو نچایا ہے قبلہ محترم۔آپ لوگوں نے بلاوجہ عدنان بھائی کی اردو کا ہوّا بنایا ہوا ہے...
حالاں کہ کوئی ایسی خاص مشکل لغت استعمال نہیں کی...
نھیا اصل میں تاتھیا تھیا کی جمع ہے یعنی بہت سارے ناچنے والے...
پجانے والا اصل میں نچانے والا ہے...
کثرتِ غلط استعمال اور کثرت غلط کرتوتوں کے باعث پجانے والا ہوگیا...
مطلب یہ کہ نچانے والا اچھا ہو تو نھیا یعنی ناچنے والوں کو ایسا نچاتا ہے کہ پارٹی بہت مزے دار بنا دیتا ہے!!!