سحری اور افطار میں کیا کھایا، کیا پیا؟

کل کی افطاری:
چکن اور کارن کے سموسے، چنے اور سبزیوں کے کباب، ماش کی دال کے دہی بڑے، فروٹ چاٹ۔
کھانے میں چائنیز ڈرم اسٹکس اور چکن ونگز، ملائی چکن تکہ بوٹی، سلاد، رائتہ، روٹی اور پراٹھے۔ میٹھے میں آئس کریم :)
ایک مہر زنانہ بھی لگ گئی ۔
آپ نی افطاری نے میرے دعوی پر مہر تصدیق ثبت کر دی ۔
دعوی کچھ یوں تھا۔
ایک بھارتی کولیگ نے پوچھا کہ آپ پاکستانی لوگ افطاری میں کیا کھاتے ہیں؟
میں نے جواب دیا کہ کیا کھاتے ہیں؟ ہم تو روزہ رکھتے ہی اس لئے ہیں کہ افطاری کر سکیں!
 

سید ذیشان

محفلین
لڑکپن میں کراچی میں ایک پشاوری آئس کریم ملتی تھی ۔ بہت اچھی ہوتی تھی نہیں معلوم اب بھی ملتی ہے یا نہیں ،اور نہیں معلوم پشاور میں وہی ہوتی بھی تھی یا نہیں ۔ البتہ ایک جگہ پشاور کی ایک دوکان کی تصویر دیکھی جس میں لکھا تھا کہ کراچی کی مشہور پشاوری آئس کریم ۔ اس طرح شہرت کی ایک قسم کا اندازہ ہوا۔ :)

پشاور میں بھی "لاہور کی مشہور قلفی" کی دکان ہے، جس میں کافی رش ہوتا ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
سرجی زحمت نہیں کی۔۔ ساری رات نیند نہیں آئی۔۔
اور سحری ٹائم آنکھ لگ گئی۔۔ جب آنکھ کھلی تو 5 منٹ بھی بمشکل رہتے تھے۔۔
پھر جلدی میں یہی ہوسکتا تھا۔۔۔
میں نے سرگوشی ڈیلیٹ کردی۔۔۔۔:p:sneaky:

DejaVu لگ رہا ہے مجھے تو۔ کل میرے ساتھ یہی ہوا تھا لیکن آنکھ نماز کے وقت ہی کھلی تھی۔ :LOL:
 

سید ذیشان

محفلین
وہ قلفی لاہور میں بھی ہوتی ہے کہیں ؟ :)
لاہور میں تو مشکل ہی ہے کہ ہو، لیکن شائد لاہور میں پشاور کی یہ دکان مشہور ہو، اس لئے لاہور کی مشہور قلفی لکھا ہوتا ہے۔ :p
شاہ عالمی والے بابے کی قلفی؟
پشاور صدر میں ہے، مسجد کے بالکل پاس۔ باقی تفصیل ابھی یاد نہیں آرہی ہے۔
 
"پکوڑوں کی فضیلت"

پکوڑوں کی فضیلت کے بارے میں عرض ہے کہ یہ پکوڑے افطاری کا دوسرا اہم رکن ہے۔
پکوڑے اکیلے فرض نہیں ہوئے تھے اسکے ساتھ سموسے اور کچوڑیاں بھی برابر مانی جاتی ہیں- اگر کسی مجبوری کے تحت پکوڑے نہ مل سکیں تو آپ سموسے اور کچوڑی سے کمی پوری کر سکتے ہیں اور لذت افطاری میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔

یہاں یہ جاننا ضروری ہے کہ گھر کے بنے ہوئے پکوڑے افضل ہیں اور ثواب بھی زیادہ ہے۔

رمضان کے روزے تمام مسلمانوں پر فرض ہوئے ہیں لیکن پکوڑے برصغیر خصوصاً پاکستانی لوگوں کے حصے میں آئے ہیں۔

ضرورت ایجاد کی ماں ہے مگر پکوڑوں کا شجرہ نسب تا حال معلوم نہیں ہوسکا مگر انکو بنانے کے کام میں زیادہ تر ماؤں کو ہی دیکھا گیا ہے۔

پکوڑے مختلف شکلوں کے بنائے جاتے ہیں سب سے مشہور شکل کوئی شکل نہیں ہےگول چکور لمبے نیز ہر قسم کے پکوڑے یکساں مقبول و مشہور ہیں
پکوڑوں کو مختلف چٹنیوں کے ساتھ کھانا ثابت ہے لیکن عصر جدید میں کیچپ وغیرہ کا استعمال بھی سامنے آیا ہے۔

اب تک پکوڑوں کی سب سے زیادہ قسمیں شیف ذاکر اور زبیدہ آپا نے ایجاد کی ہیں

۔ ابھی تک پکوڑوں کو کسی بھی محاورے کے طور پر استعمال نہیں کیا گیا مگر بعض افراد کی ناک کو پکوڑے سے تشبیح دی جاتی ہے جو کہ اسلامی اور اخلاقی طور پر درست نہیں ہے۔

یہاں یہ بھی مفروضہ غلط ہے کہ سکندراعظم یہاں پکوڑے کھانے آیا تھا۔ اس بارے میں ابھی تک کوئی سند موجود نہیں ہے
منقول
 

ہادیہ

محفلین
میں نے ایک بار پیا ہے ربڑی دودھ(آدھا گلاس.:D)۔۔
ذائقہ تو اچھا ہوتا۔۔ مگر پینے کے بعد دو دن بھوک ہی نہیں لگتی۔۔ :D
 
Top