فلسفی
محفلین
محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی آپ بتائیں یہ تو یہی کہیں گے۔کچھ مصروفیت، کچھ طبیعت کی سستی!!!
محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی آپ بتائیں یہ تو یہی کہیں گے۔کچھ مصروفیت، کچھ طبیعت کی سستی!!!
جب انہیں آواز دے ہی دی ہے تو بقیہ کا بھی ان ہی سے لکھوالیں!!!محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی آپ بتائیں یہ تو یہی کہیں گے۔
وہ لکھ بھی دیں گے، لیکن آپ مانیں گے نہیں۔ آپ عدنان بھائی کو انڈر ایسٹیمیٹ کر رہے ہیں۔جب انہیں آواز دے ہی دی ہے تو بقیہ کا بھی ان ہی سے لکھوالیں!!!
آپ کیا چاہتے ہیں اوور ایسٹیمیٹ کریں؟؟؟وہ لکھ بھی دیں گے، لیکن آپ مانیں گے نہیں۔ آپ عدنان بھائی کو انڈر ایسٹیمیٹ کر رہے ہیں۔
تہہ کرنابستر طے کرنا
بالکلس قدر مشقت آمیز ہوتی ہے ان عورتوں کی زندگی۔ بچوں کی خاطر، شوہر کی خاطر، گھر والوں کے راحت و سکون کی خاطر اپنا تن من مار کے، اپنی خوشیوں کو، اپنی خواہشات کو دور کسی موت کی دادی میں اتار کر یہ مائیں کس قدر اخلاص اور لگن سے دوسروں کی زندگی کی گاڑیاں کھینچتی ہیں۔
حق باتہم نے غور کرنا شروع کیا،سب ماؤں کا یہی حال ہوتا ہے۔ نہ دن اپنا نہ رات اپنی۔ سب کچھ دوسروں کا۔ جنہیں یہ اپنے سے بڑھ کر چاہتی ہیں۔ ۔۔
آمین!خدا ہماری ماؤں کی زندگیوں میں برکت دے اور آخرت کی گھاٹیاں طے کرنے میں سہولت۔۔۔
واقعیکیوں کہ ساری گھاٹیاں تو یہ یہیں طے کررہی ہوتی ہیں!!!
یہ انگیٹھی ہے۔ یہ لوہے کی تیار کردہ بھی ملتی ہے۔ ہماری امی جی استعمال کرتی تھیں۔ ٹال سے بُورا منگوایا جاتا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ کبھی کبھی ہم بھی بُوری میں لایا کرتے تھے جو بعد میں ٹین کے خالی کنستر میں رکھا جاتا تھا۔ ٹال کی وہ سُرنگ سی بھی مجھے یاد ہے جہاں اوپر لکڑیاں چیرنے کے بعد برادہ نیچے پڑا رہ جاتا تھا۔ پھر امی جی مصالحہ کوٹنے والے گول ڈنڈے کو اس کے اندر رکھتیں ۔ سائڈ کے سوراخ میں اس کا ڈھکن رکھتیں اور برادہ بھرنا شروع کرتیں۔ کبھی ہم بھی یہ کام کر لیتے تھے۔ برادہ میں تھوڑا سا پانی ڈال کے اسے ہلکا سا گیلا کیا جاتا تھا تاکہ خوب جم جائے۔ اوپر سے کوٹ کوٹ کے تہہ بٹھائی جاتی۔ پھر لکڑی سائیڈ والے سوراخ سے لگائی جاتی اور جلایا جاتا۔ اس پہ روٹی بہت مہکتی ہوئی پکتی تھی۔ عموماََ اُلٹا توا استعمال ہوتا۔ تاکہ آنچ خوب جائے توے تک۔چی کچن سے گول سا چولہا اٹھا لائی تھیں۔ سلینڈر نما اس چولہے میں سامنے کی جانب نیچے کی طرف ایک سوراخ تھا جبکہ اوپر سے کھلا ہوا تھا۔ انہوں نے سوراخ میں ایک موٹی سی لکڑی ڈالی اور اوپر بھی بالکل بیچ میں ایک موٹی سی لکڑی کھڑی کرکے لگائی۔ اب چولہے میں اوپر کی جانب سے لکڑی کا باریک برادہ ڈالا اور اسے زور سے دبا دبا کر ہموار کیا۔
فلسفی جی ! ہم نے دوران ملاقات بھیا سے درخواست کی تھی کہ سفرنامہ مکمل کریں ۔اب کسی سے زبردستی تو ہم کوئی کام کروانے سے رہے ، ہاں ایک طریقے رہے گیا ہے ان سے لکھوانے کا ،ہم نے چاہتے کہ اس کی نوبت آئے لیکن لگتا ہے کہ لاتوں کے بھوتوں باتوں سے نہیں مانتے ۔محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی آپ بتائیں یہ تو یہی کہیں گے۔
کہنا کیا چاہ رہے ہیں!!!ہم نے چاہتے کہ اس کی نوبت آئے
ہم نے جو کہا آپ وہ بخوبی سمجھ گئے ہیں ۔کہنا کیا چاہ رہے ہیں!!!
کیا آپ پورے یقین سے یہ بات کہہ رہے ہیں؟؟؟ہم نے جو کہا آپ وہ بخوبی سمجھ گئے ہیں ۔
یہ تو آپ ہی بہتر بتا سکتے ہیں ۔کیا آپ پورے یقین سے یہ بات کہہ رہے ہیں؟؟؟
آپ کی بات ہم کیسے بتائیں؟؟؟یہ تو آپ ہی بہتر بتا سکتے ہیں ۔
حیرت ہے ،آپ کی بات ہم کیسے بتائیں؟؟؟
ہمیں تو آپ کی صرف وعدہ ٹہلائی کی صفت یاد ہے۔۔۔حیرت ہے ،
آپ تو محفل پر اکثر ہماری خصوصیات بیان کرتے رہتے ہیں ، تو یہ بھی آپ ہی بتائیں نا !
واہ واہ ،ہمیں تو آپ کی صرف وعدہ ٹہلائی کی صفت یاد ہے۔۔۔
لگ بھگ سات ماہ ہوگئے۔۔۔
دعوت دینے کے باوجود ابھی تک ایک پیالی چائے نہ پلائی گئی۔۔۔
اس پر عرض کیا ہے۔۔۔
قسم جب اس نے کھائی ہم نے اعتبار کرلیا
ذرا سی دیر زندگی کو خوشگوار کرلیا
لیکن جب قسموں سے اعتبار اٹھ گیا تو کہنا پڑا۔۔۔
آپ کے لب پہ اور وفا کی قسم
کیا قسم کھائی ہے خدا کی قسم
اور۔۔۔
یہاں تک ان کے وعدے جھوٹے نکلے
قسم کو بھی ہوئی حاجت قسم کی
اور آخر میں مجبور ہوکر کہنا پڑا۔۔۔
وعدے جھوٹے قسمیں جھوٹی
دنیا کی سب باتیں جھوٹی
یہاں ہر کوئی بآسانی دنیا سے عدنان بھائی مراد لے سکتا ہے!!!
آپ کی محبت نے سید صاحب کو شاعر بنا دیا۔واہ واہ ،
کیا خوب کلام ارشاد فرمائیں ہے حضور ۔
واہ واہ ،
کیا خوب کلام ارشاد فرمائیں ہے حضور ۔
کہیں آپ لوگ یہ تو نہیں سمجھ رہے کہ خدانخواستہ یہ اشعار ہم نے بذات خود کہے ہیں؟؟؟آپ کی محبت نے سید صاحب کو شاعر بنا دیا۔
قطعی ہی نہیں ،کہیں آپ لوگ یہ تو نہیں سمجھ رہے کہ خدانخواستہ یہ اشعار ہم نے بذات خود کہے ہیں؟؟؟