سعود صاحب بہت شکریہ،
اللہ آپ کے علم میں مزید اضافہ فرمائے، آپ کو ادب خاص طور پر شاعری سے کس حد تک لگائو ہے ؟
تمام تعریفیں اس ذات باری کو لائق و زیبا ہیں جس نے مجھے اپنے ہم مزاجوں کے بیچ لا کھڑا کیا!
اگر ادب کو اردو ادب کے زمرے میں رکھ کر بات کروں تو بچپن سے ہی گھر والوں سے چھپ چھپا کے اردو رسالے اور کتابیں پڑھنے کا چسکا رہا ہے۔ ذرا متجسس قسم کا آدمی ہوں اس لئے ہر اس شئے کا جائزہ لینے کہ کوشش کرتا تھا جس کے بارے میں کوئی یہ کہہ دے کہ یہ شئے ابھی میرے قابل نہیں ہے۔
غالباً پاںچویں جماعت میں تھا جب پہلی بار ابن صفی مرحوم کا "گیارہوں زینہ" پڑھا اس کے بعد "عقابوں کے حملے" اور پھر یہ سلسلہ چل نکلا اب تو ابن صفی مرحوم کی شاید ہی کوئی تخلیق ہو جو ایک سے زائد بار نہ پڑھ چکا ہوں۔ نصف تاریخی ناولوں میں سب سے پہلے عنایت اللہ التمش صاحب کی "داستان ایمان فروشوں کی" سے شروعات کی او اب تک غالباً تین بار پاںچوں جلدیں تمام کر چکا ہوں۔ ہما، تلاش جدید اور بحالت مجبوری پاکیزہ آنچل کا قاری ہوں۔
شاعری علامہ اقبال کی پسند کرتا ہوں اور ایک ایک شعر پر گھنٹوں سر دھنتا ہوں۔
تک بندیاں کرنے کی عادت بچپن کی ہے۔ 8-9 سال کا تھا جب جس مدرسے میں پڑھتا تھا چھوٹی بحر میں اس کا ترانہ لکھا تھا۔ انھیں دنوں پہیلی قسم کی بھی کچھ تک بندیاں کیں۔ مدرسے میں پڑھنے کے باوجود سائنسی موضوعات ہمیشہ میری دلچسپی رہے، بیچ میں ایک دور ایسا بھی آیا جب شعبدہ بازی کے تئیں بہت رغبت رہی۔ اب حال یہ ہے کہ سیکڑوں میجک ٹرکس پر اٹھارٹی ہوں۔ بہر کیف ڈھیروں تک بندیاں شعبدے بازی اور سائنس کی نذر کیں۔ جو کہ لکھنے کی عادت نہ ہونے کے باعث اب محفوظ نہیں ہیں۔
ایک جریدہ بنام "اظہار حق" کا مدیر اعلیٰ ہوں پر اس کو وقت نہیں دے پاتا۔
بقیہ باتیں انشاء اللہ پھر کبھی۔