یاز
محفلین
بہت شکریہ وارث بھائی۔ پرانی یادیں اچھی طرح سے تازہ کرنے کے لئے عازمِ سوات ہونا بھی ایک اچھی حکمتِ عملی ہو سکتی ہے۔لاجواب۔
آپ نے میری بھی بیس بائیس سال پرانی یادیں تازہ کر دیں، یہی علاقے، یہی راستے، یہی شہر، وہ دریا کے بیچوں بیچ بڑی بڑی چارپائیوں پر بیٹھ کر کھانا، وہ آبشار، وہ گلیشیئر میں تصویریں بنانا، وہ جوانی کے دن کہ جھیل کے یخ بستہ پانی میں نہا بھی لیا، اب تو تصویریں دیکھ کر ہی ٹھنڈ لگ رہی ہے
جی وہ خاص مچھلی ٹراؤٹ کہلاتی ہے۔ یہ صرف سرد پانیوں میں پائی جاتی ہے، اس لئے صرف شمالی علاقہ جات میں ہی دستیاب ہے۔ ٹراؤٹ کھانے کا ذکر ہم بھی اسی طور ہی کر سکتے ہیں جیسے پریم چند کے افسانے کفن میں آلو گوش (یعنی آلو گوشت) کا ہوتا ہے۔ ہم نے بھی اپنے لگ بھگ دو دہائیوں پر مشتمل فقیرانہ سیاحتی کیریئر میں فقط ایک بار 2015 میں کاغان میں ٹراؤٹ کھائی تھی۔ شاید 2000 یا 3000 روپلی کی ایک کلو تھی۔اور ہاں، کلام میں کچھ ماہی فروش دریا میں سے تازہ مچھلی پکڑ کر انتہائی مہنگے داموں فرائی کر کے بیچتے تھے، طالب علمی کا زمانہ تھا سو ہم بس چکھ ہی سکے، وہاں کی کوئی خاص مچھلی تھی نہ جانے کون سی، اب پتہ نہیں ہوتی ہے کہ نہیں، ہوتی ہوگی پر ہمیں کیا