قیصرانی
لائبریرین
میرا نکتہ نظر ہمیشہ سے یہی رہا ہے نبی پاک ص کی شان میں گستاخی، کارٹون، اسلام پر حملہ یا دیگر جتنی بھی حرکات ہوتی ہیں، پہلے ان میں ایک بار آرام سے ٹھنڈے دل سے مخالف فریق کو احساس دلانا چاہیئے کہ انہوں نے جو حرکت کی ہے، اس سلسلے میں ہم کیا تحفظات رکھتے ہیں۔ جب ایک بار آرام سے بات کو فریق مخالف تک پہنچا دیا جائے تو اس کے بعد اگر ان کی طرف سے یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو یہ واقعی ایک قابل سزا جرم ہوگا۔ اس صورت میں ہمارے لئے جذباتی ہونا، پتلے جلانا وغیرہ بھی ممکن ہو سکتا ہے (لیکن پر تشدد پھر بھی نہیں)
ہمیں یہ بتانا چاہیئے کہ نبی ص کا درجہ ہمارے لئے کیا ہے؟ اسلام یا مذہب کی ہمارے نزدیک کیا اہمیت ہے؟ ظاہر ہے کہ یہ لوگ پڑھی لکھی کمیونیٹی ہیں، یہ لوگ سب کے سب اس طرح نہیں سوچتے جیسا کہ ہم سمجھتے ہیں
جب ایک بار ہم برائی کی جڑ کو یعنی اس شر پسند سوچ کو آرام سے غلط ثابت کردیں گے تو یہ رحجان خود ہی کم ہونا شروع ہو جائے گا
ابھی آپ سب دوست جانتے ہیں کہ جتنی بار یہ شرارتیں ہوئی ہیں، ان سب پر جتنا پرتشدد احتجاج ہوا ہے، اس سے کیا نتیجہ نکلا
ہمیں یہ بتانا چاہیئے کہ نبی ص کا درجہ ہمارے لئے کیا ہے؟ اسلام یا مذہب کی ہمارے نزدیک کیا اہمیت ہے؟ ظاہر ہے کہ یہ لوگ پڑھی لکھی کمیونیٹی ہیں، یہ لوگ سب کے سب اس طرح نہیں سوچتے جیسا کہ ہم سمجھتے ہیں
جب ایک بار ہم برائی کی جڑ کو یعنی اس شر پسند سوچ کو آرام سے غلط ثابت کردیں گے تو یہ رحجان خود ہی کم ہونا شروع ہو جائے گا
ابھی آپ سب دوست جانتے ہیں کہ جتنی بار یہ شرارتیں ہوئی ہیں، ان سب پر جتنا پرتشدد احتجاج ہوا ہے، اس سے کیا نتیجہ نکلا