سید عمران
محفلین
فرض واجب میں ڈالیں گے تو شاید نفل پر راضی ہوجائیں!!!بیک وقت فرض بھی اور واجب بھی۔ اتنی مشکل میں تو نہ ڈالیں ڈاکٹر صاحب کو
فرض واجب میں ڈالیں گے تو شاید نفل پر راضی ہوجائیں!!!بیک وقت فرض بھی اور واجب بھی۔ اتنی مشکل میں تو نہ ڈالیں ڈاکٹر صاحب کو
جہاں تک صفائی ستھرائی کی بات ہے تو گندے مندے جراثیم کھولتے تیل میں ڈل کر ویسے ہی جل مر جاتے ہیں. باقی بچے وہ ڈھیٹ جراثیم جن کا کھولتا تیل بھی کچھ نہیں بگاڑ سکا تو ان کاکوئی علاج نہیں سوائے اس کے کہ انہیں کچا ہی چبا لیا جائے!!!جہاں تک صفائی ستھرائی اور معیار کی بات ہے تو
یہ جو کچھ رہتے رہتے کہہ ہی گئے اس کو منہ پھٹ کی جگہ بالک نٹ کھٹ کہہ سکتے ہیں ناں!!!اگر میں منہ پھٹ ہوتا تو جھٹ سے آپ کو بد ذوق کہہ دیتا۔ لیکن شکر کریں کہ میں منہ پھٹ نہیں ہوں۔
جیسے گھر میں ٹینڈا، کدو، گوبھی وغیرہ جیسی پر تکلف ڈشز بننے کے باوجود بازار سے بریانی، پیزا، برگر بھی وقتا فوقتا آ ہی جاتا ہے!!!ہمارے گھر سموسہ، رول، کباب، چکن پیٹی وغیرہ گھر میں ہی بنا کر رکھے جاتے ہیں۔ البتہ بازار سے سموسہ، جلیبی بھی وقتاً فوقتاً آ ہی جاتا ہے۔
اتنا غصہ۔۔۔۔ حالانکہ آپ "بے ذوق" سے بھی کام چلا سکتے تھے۔😉
اگر میں منہ پھٹ ہوتا تو جھٹ سے آپ کو بد ذوق کہہ دیتا۔ لیکن شکر کریں کہ میں منہ پھٹ نہیں ہوں۔
آلو کے علاؤہ قیمہ اور کچھ دیگر سبزیاں بھی کبھی کبھی۔ کیونکہ میری بیٹی کو آلو بے حد پسند ہیں۔اولیو آئل استعمال کر کے دیکھیے۔ اور تلنے کی بجائے متبادل طریقے۔ کیا آپ سموسوں میں آلو کے علاوہ دیگر سبزیاں بھی استعمال کرتی ہیں؟
اسے یوں بھی لکھ دیں تو حرج نہیں،گندے مندے جراثیم کھولتے تیل میں ڈل کر ویسے ہی جل مر جاتے ہیں
اسی طرح نا!!! 🙂اسے یوں بھی لکھ دیں تو حرج نہیں،
جراثیم گندے مندے، کھولتے تیل میں ڈل کر ویسے ہی جل مر جاتے ہیں۔
پس معلوم ہوا صفائی کی اصل جڑ تیل کا کھولاؤ ہے...اسے یوں بھی لکھ دیں تو حرج نہیں،
جراثیم گندے مندے کھولتے تیل میں ڈل کر ویسے ہی جل مر جاتے ہیں۔
جبکہ صفائی پسند اور صحت کا خیال رکھنے والے لوگ اس معاملہ میں آپ کو باذوق بھی کہہ سکتے ہیں!!!اتنا غصہ۔۔۔۔ حالانکہ آپ "بے ذوق" سے بھی کام چلا سکتے تھے۔😉
اتنا غصہ۔۔۔۔ حالانکہ آپ "بے ذوق" سے بھی کام چلا سکتے تھے۔😉
جبکہ صفائی پسند اور صحت کا خیال رکھنے والے لوگ اس معاملہ میں آپ کو باذوق بھی کہہ سکتے ہیں!!!
بالکل متفق۔ویسے ایسے بہت کم لوگ (سچے پاکستانی) ہوتے ہیں جو سموسے وغیرہ کی جانب رغبت ہی نہ رکھتے ہوں۔
بالکل متفق۔
میرے اپنے گھر والے خاص طور پر میرا بیٹا بڑے شوق سے کھاتا ہے۔
شکر ہے کہ ہمارے ہاں ہم دونوں ہی پینے والوں میں سے ہیں۔پہلے تو ہم چائے نہ پینے والوں کو دیکھ کر ہی حیران ہوتے تھے۔
لیکن اب بیگم صاحبہ کی زیارت تو روز ہی ہوتی ہے۔ اس لئے حیران ہونا چھوڑ دیا ہے۔
ہائے اللہ، کیا کہہ رہی ہیں آپا؟؟؟؟؟شکر ہے کہ ہمارے ہاں ہم دونوں ہی پینے والوں میں سے ہیں۔
مجھے پتہ تھا کہ یہاں بھی جواب سے سوال نکلے گا اور یہی نکلے گا۔ہائے اللہ، کیا کہہ رہی ہیں آپا؟؟؟؟؟
اچھا!!!!!! چائے کا کہہ رہی تھیں آپ 🤣🤣🤣
ہر ایک کے کھانے کا ذوق فطرتا الگ ہوتا ہے جس میں وہ خود مجبور ہے...بھائی! صفائی پسندی اور صحت کا خیال رکھتے ہوئے بھی سموسے پکوڑے کھائے جا سکتے ہیں۔