لطافت اور غیرسنجیدگی میں کچھ فرق ہے۔
مصرعوں میں تصرف کریں یا کوئی دو الگ الگ مصرعے جوڑ کر نئے معانی حاصل کریں، ایک تو چاہئے کہ اوزان مجروح نہ ہوں، دوسرے ابتذال نہ آنے پائے۔
تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانا کر لے
میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا
اصل شعر اس طرح ہیں:
تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانا کر لے
ہم تو کل خواب عدم میں شب ہجراں ہوں گے
اور
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا
میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا
جان تم پر نثار کرتا ہوں
شرم تم کو مگر نہیں آتی
اصل شعر بھی دیکھ لیجئے
جان تم پر نثار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا وفا کیا ہے
اور
کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی