سندھ میں قادیانیوں کا قتل:‌حقیقت کیا ہے؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشف رفیق

محفلین
صوبہ سندھ کے دو مختلف شہروں میں دو قادیانیوں کے الگ الگ قتل کی وارداتوں پر مختلف آراء و بیانات سامنے آئے ہیں۔ ذرا مختلف قسم کی ایک تحریر یہ بھی ہے جو کہ اکثریت کی نظروں سے اوجھل رہی ہوگی، ملاحظہ فرمایئے:

mag051zd5.jpg

ساتھ ہی روزنامہ جنگ میں چھپنے والی یہ خبر بھی ملاحظہ فرمایئے۔

سندھ میں منصوبہ بندی کے تحت مذہبی انتہاپسندی پھیلائی جارہی ہے، الطاف حسین
کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ملک میں بعض عناصر قائد اعظم کی تعلیمات سے انحراف کرتے ہوئے مذہبی منافرت باہمی تفرقہ کے لئے سرگرم ہیں۔ سندھ صوفیوں کی سرزمین اور امن کی دھرتی ہے یہاں منصوبہ بندی کے تحت انتہا پسندی پھیلائی جارہی ہے۔ سندھ میں مذہب کا نام لے کر قتل وغارت گری کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔ ملک وقوم پر انتہائی نازک وقت ہے‘ علمائے مشائخ‘ دانشور‘ اہل علم ودانش ان عناصر کے خلاف عوام میں شعور اجاگر کریں۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمدعلی جناح نے 11 اگست 1945ء کو دستور ساز اسمبلی کے خطاب میں اس بات کی نشاندہی کی تھی تمام مذاہب کو اپنی عبادت گاہوں میں عبادت کی مکمل آزادی ہو گی۔ یہ بات انہوں نے لال قلعہ گراؤنڈ میں جنرل ورکرز اجلاس سے اپنے خطاب میں کہی۔ الطاف حسین کا یہ خطاب کراچی سمیت سندھ کے 20 شہروں میں بیک وقت سنا گیا۔الطاف حسین نے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ذرائع ابلاغ میں ایسے مذہبی پروگرام شائع اور نشر نہ کریں جس سے مذہبی منافرت پھیلتی ہو۔ انہوں نے تمام علماء حق سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور عوام کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور اتحاد بین المذاہب کا درس دیں، یہی اپیل انہوں نے ملک کے دانشوروں، کالم نگاروں اور مذہبی رہنماؤں سے بھی کی۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ بعض مذہبی جماعتیں بانی پاکستان کی تعلیمات سے انحراف کرتے ہوئے شیعہ سنی‘ دیو بندی‘ بریلوی مسالک اور دیگر اختلافی امور کو ہوا دے رہی ہیں۔ آج پاکستان خطرات سے دوچار ہے۔ سرحدوں پر بیرونی خطرات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احمدی جماعت کی عبادت گاہوں میں خطوط اور دھمکی آمیز فیکس بھیجے جارہے ہیں۔ فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والوں کو بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ ہم نے ہمیشہ احترام انسانیت کا پیغام دیا۔ مذہبی رواداری‘ فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر زور دیا۔ فرقہ ورانہ ہم آہنگی کے لئے جس قدر جدوجہد ایم کیو ایم نے کی کسی دوسری جماعت نے نہیں کی جبکہ مذہب کے نام پر قائم جماعتیں نفرتوں کے فروغ میں سرگرم ہیں۔ ایک شخص کا قتل انسانیت کا قتل ہے۔ امن ومحبت‘ فرقہ ورانہ ہم آہنگی کی جدوجہد کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی ایسے لوگوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ جو مختلف مذاہب اور فرقوں سے تعلق رکھنے والوں کو دھمکی آمیز خطوط بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے وسائل پر صوبے سے تعلق رکھنے والوں کا حق ہے اسی طرح پختونوں کا سرحد اور پنجاب کے وسائل پر پنجاب کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کا خون قبائلی علاقوں میں ہو‘ لاہور میں ہو‘ کراچی میں ہو یا ملک کے کسی بھی حصہ میں ہو اس پر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فقہ اور عقیدے کی بنیاد پر ایک دوسرے کی عبادت گاہوں پر حملے کر کے ہم خود پاکستان کو اندرونی طور پر نقصان پہنچارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک وقوم پر انتہائی نازک وقت ہے‘ پاکستان کی سرحدوں پر بیرونی خطرات منڈلارہے ہیں لیکن بعض عناصر آج بھی اپنے مذموم مقاصد کیلئے مذہب‘ فقہوں اور عقائد کے خانوں میں بٹے ہوئے ہیں اور مذہب اور عقائد سے مخالفت کی بنیاد پر نفرتیں پھیلانے کا عمل کررہے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ اگر پاکستان میں لوگ مذہبی انتہا پسندی میں مبتلا ہو کر غیر مسلموں کو تنگ کریں گے‘ فقہ اور عقیدے کی مخالفت پر ایک دوسرے کی عبادت گاہوں پر حملے کریں گے تو ملک کی موجودہ نازک صورتحال میں ایسا عمل کر کے ہم خود پاکستان کو اندرونی طور پر نقصان پہنچارہے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی انتہا پسندی کو فروغ دیا جارہا ہے اور اسلام کا نام استعمال کر کے ایک دوسرے کو قتل کیا جارہا ہے۔ سندھ خصوصاً کراچی میں طالبانائزیشن کی مہم جاری ہے‘ سندھ میں مذہب کا نام لیکر قتل وغارتگری کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔ فقہ جعفریہ اور دیگر عقائد کے ماننے والوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں‘ اسی مذہبی منافرت اور اشتعال انگیزیوں کے نتیجے میں میرپور خاص اور نوابشاہ میں احمدی جماعت کے دو افراد کو قتل کردیا گیا‘ پارہ چنار‘ ڈیرہ اسماعیل خان اور اس کے قریبی علاقوں میں فرقہ وارانہ فسادات میں سینکڑوں لوگ اب تک ہلاک وزخمی ہو چکے ہیں۔ صوبہ سرحد میں عید کی نماز کے دوران خود کش بم دھماکے میں معصوم بچوں سمیت درجنوں افراد قتل کردئیے گئے اور گزشتہ رات بھی صوبہ سرحد کے علاقے دیر میں تراویح کی نماز کے دوران نمازیوں پر بموں سے حملے اور فائرنگ کر کے بے گناہ نمازیوں کو قتل کردیا گیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ آخر یہ کیا ہورہا ہے؟ یہ کیا سازشیں ہورہی ہیں؟ انہوں نے کہاکہ اسلام کی تعلیمات تو یہ ہیں کہ ایک فرد کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور جو مذہبی جماعتیں اسلام کے نام پر لوگوں کو قتل کرنے کا درس دے رہی ہیں اور مذہبی منافرت پھیلارہی ہیں وہ اسلام کی خدمت نہیں کررہی ہیں بلکہ اسلام کی تعلیمات کے برخلاف عمل کر کے اسلام کو نقصان پہنچارہی ہیں۔ الطاف حسین نے کارکنوں سے کہا کہ اگر آپ مذہبی منافرت پھیلانے والے مذہبی انتہا پسندوں کی باتوں میں آئیں گے تو پھر الطاف حسین کو خدا حافظ کہہ دیجئے کیونکہ میں مذہب کے نام پر ایک دوسرے کی گردنیں مارنے کا درس نہیں دے سکتا۔ الطاف حسین نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کا خون قبائلی علاقوں میں ہو‘ لاہور میں ہو‘ کراچی میں ہو یا ملک کے کسی بھی حصہ میں ہو اس پر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کے ساتھ رہنا ہے تو پھر آپ کو مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا درس دینا ہو گا اور ہر مذہب یا فقہ کے ماننے والوں کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا ہو گا۔ اور ایک دوسرے کی جان ومال کے تحفظ کے درس پر عمل کرنا ہو گا۔
 

مغزل

محفلین
الطاف حسین نے کارکنوں سے کہا کہ اگر آپ مذہبی منافرت پھیلانے والے مذہبی انتہا پسندوں کی باتوں میں آئیں گے تو پھر الطاف حسین کو خدا حافظ کہہ دیجئے کیونکہ میں مذہب کے نام پر ایک دوسرے کی گردنیں مارنے کا درس نہیں دے سکتا۔ الطاف حسین نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کا خون قبائلی علاقوں میں ہو‘ لاہور میں ہو‘ کراچی میں ہو یا ملک کے کسی بھی حصہ میں ہو اس پر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔

قادیانی کا قتل کس معاملے کا شاخسانہ ہے یہ الگ بحث۔۔۔۔۔۔ واقعہ اور علّتِ واقعہ کے بغیر ہم کوئی رائے نہیں دے سکتے۔

رہی بات میرے ’’ ممدوح ‘‘ یعنی ’’ بدروح‘‘ جناب الطاف کے بیان کی تو :
کون پوچھے گا کہ کراچی حیدرآباد میں لگ بھگ 24 ہزار لوگوں (بشمول کارکنوں) کا قتل کس نے کروایا۔ ؟؟
مہاجر قومی موومنٹ ہو یا سنی تحریک یا جماعتِ اسلامی یا حکیم محمد سعید یا مولانا یوسف بنوری۔۔
انہیں کس جماعت کے تھنڈر ونگ نے قتل کیا۔۔ ؟؟؟
لسانی عصبیت کی بنیاد کس نے ڈالی ؟؟
چڈا گروپ ، چھلاوہ گروپ کے نام پر کن لوگوں نے اپنی ہی ہم زبان اور ہم جماعت کنواری ، شادی شدہ لڑکیوں
عورتوں کی عزتیں پامال کیں ؟؟؟
12 مئی 2007 کو کون سی جماعت کراچی کی سڑکوں پر ’’ انسانیت کا درس‘‘ دے رہی تھی ؟؟؟

اب کل کا ڈرامہ تو آپ نے ملاحظہ کرہی لیا ہے۔۔
کہ احمدیوں کیلئے موصوف کے پیٹ‌میں کیوں درداٹھ رہا ہے۔۔؟؟
 

مہوش علی

لائبریرین

یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ انتہائی زہریلے سانپ ہیں کہ جنہیں انکی دوسری قوم سے دشمنی اس بات پر مجبور کرتی ہے کہ انصاف کی جگہ بس زہریلا پروپیگنڈا کر کے انصاف کو دبا دیں۔
سیدھی سے بات ہے کہ:
1۔ دو افراد کا قتل ہوا ہے۔
2۔ انکے قاتلوں کو ہر صورت میں سزا ملنی چاہیے [قطع نظر اس چیز کے کہ انکا تعلق کس قوم و قبیلے سے ہے]
3۔ مگر یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ اسکی بجائے غیر متعلق پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ قادیانی حضرات شراب کی بھٹیوں، بھینسوں کی ریسیں لگوانے اور اس قسم کے قبیح کاموں میں مبتلا رہنے والی قوم ہے۔
4۔ اگر منان صدیقی صاحب پاکستانی قانون کے مطابق غیر قانونی تبلیغات کے جرم کے مرتکب ہیں بھی تو بھی اسکو بنیاد بنا کر کسی کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا کہ وہ انکے کلینک میں جا کر فائرنگ کر کے انسانی خون سے ہولی کھیلنا شروع کر دے۔ بلکہ یہ حق صرف عدالت کے پاس ہے کہ وہ معاملے کی چھان بین کر کے انصاف کے ساتھ بالکل صحیح فیصلہ دے۔
مگر عدالت و قانون کے احترام کو تو یہ مودود ماجد صاحب ماننے والوں میں سے نہیں، بلکہ یہ تو احترام اُن قاتلوں کا کرتے ہیں جو قادیانی کافر کا نعرہ لگاتے ہوئے معصوم قادیانی شہریوں کے خون سے ہولی کھیلتے ہیں۔
5۔ اور جب ان قاتلوں کو پکڑنے کے لی پولیس کاروائی کر رہی ہے تو انہیں تکلیف ہو رہی ہے کہ ختم نبوت کے نام پر ان انتہا پسندوں کے خلاف کاروائی کیوں ہو رہی ہے۔
6۔ اس لیے یہ بجائے اس بات پر زور دینے کے کہ ہ ان قاتلوں کو ضرور بالضرور گرفتار ہونا چاہیے، یہ انسانیت کے قاتل ہیں اور اسکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، یہ اپنی سازشی تھیوری پیش کر رہے ہیں کہ ان دو قادیانی حضرات کو خود قادیانی حضرات نے قتل کیا ہے تاکہ مظلوم بن کر ان انتہا پسندوں [کہ جنہیں مودود ماجد صاحب ٹوپی داڑھی والے کہہ رہے ہیں] کے خلاف کاروائی کروائی جا سکے۔

اور مسئلہ یہ ہے کہ ان ٹوپی داڑھی والوں میں کچھ ایسے طبقات موجود ہیں جو کھل کر قتل عام اور وحشت و بربریت کی تعلیم و تربیت دے رہے ہیں۔
عبدالمنان صدیقی پہلے ڈاکٹر نہیں بلکہ اس سے قبل سینکڑوں شیعہ ڈاکٹروں، انجینئرز اور دیگر اچھے پوسٹوں پر فائز اہل تشیع کو بھی شیعہ کافر کے نام پر یہی انتہا پسند کھلے عام فائرنگ کر کے شہید کر چکے ہیں۔

اس قتل و غارت کو شروع ہوئے پندرہ بیس سال ہو چکے ہیں، اور ابتک اس پر جو قابو نہیں پایا جا سکا ہے اُس کی وجہ ہی یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ ہیں کہ جو ہر ممکن طریقے سے سازشی تھیوریاں پیش کر کر کے ان انتہا پسندوں کی حمایت کرتے ہیں۔ اسکی بجائے اگر انہوں نے اپنی قلم کا زور ان انتہا پسندوں کی دہشت گردیوں پر لگایا ہوتا تو آج یہ فتنہ پاکستان میں اتنا نہ پھیلا ہوتا۔
 

محسن حجازی

محفلین
کسی مفکر کا قول یاد آ رہا ہے کہ اقلیتیں ہمیشہ چڑچڑی ہوتی ہیں۔
میرا خیال ہے کہ اس پوسٹ کو حذف کرکے دھاگے کو مقفل کر دیا جائے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
کسی مفکر کا قول یاد آ رہا ہے کہ اقلیتیں ہمیشہ چڑچڑی ہوتی ہیں۔
میرا خیال ہے کہ اس پوسٹ کو حذف کرکے دھاگے کو مقفل کر دیا جائے۔

بھائی جی، میری نظر میں:

1۔ انسان کو بات اقلیت یا اکثریت کی نہیں کرنی چاہیے، بلکہ انصاف کی کرنی چاہیے۔
2۔ اور اگر انسان کو انصاف نہیں ملے گا تو وہ احتجاج کرے گا [چاہے وہ اقلیت ہو یا اکثریت، اور چاہے کوئی اسے احتجاج کہے یا کوئی چڑچڑانا]

ایک سوال:
جب کشمیر اور گجرات اور ہندوستان کے دیگر علاقوں میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و جبر کے بعد جب یہ لوگ ہندو انتہا پسندوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے ہوتے ہیں تو کیا اس کو بھی آپ اقلیت کا چڑچڑانا کہہ کر ان پر احتجاج کے راستے بند کر دیں گے؟

بھائی جی، میں اس مفکر کو نہیں مانتی۔ اگر اقلیت بلاوجہ کو شور مچا رہی ہیں تو ان سے انصاف کیجئے اور اسے بے شک چڑچڑانا کہیے، مگر اگر کوئی حق بات کر رہا ہے تو اس کے ساتھ بھی انصاف کیجئے اور ظالم کے خلاف اسکے احتجاج میں شامل ہو جائیے۔
//////////////////////////////////////////

اور آپ کو یہ ناگوار ہوا کہ میں نے اصل حالات کو یہاں پوسٹ کر دیا۔

تو بھائی جی اصل ظلم کو بے نقاب کرنا بھی تو بہت ضروری ہے ورنہ ہم صدائے احتجاج بلند کرتے رہتے ہیں مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ ہمیں انصاف تو نہیں مل رہا، مگر اگر یہ حق بھی چھین لیا جائے کہ ظلم کو بے نقاب بھی نہ کر سکیں تو پھر آپ نے تو جی ہی جی میں گھٹ کر مر جانا ہی ہمارا مقدر لکھ دیا۔
 

محسن حجازی

محفلین
بھائی جی، میری نظر میں:

1۔ انسان کو بات اقلیت یا اکثریت کی نہیں کرنی چاہیے، بلکہ انصاف کی کرنی چاہیے۔
2۔ اور اگر انسان کو انصاف نہیں ملے گا تو وہ احتجاج کرے گا [چاہے وہ اقلیت ہو یا اکثریت، اور چاہے کوئی اسے احتجاج کہے یا کوئی چڑچڑانا]

ایک سوال:
جب کشمیر اور گجرات اور ہندوستان کے دیگر علاقوں میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و جبر کے بعد جب یہ لوگ ہندو انتہا پسندوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے ہوتے ہیں تو کیا اس کو بھی آپ اقلیت کا چڑچڑانا کہہ کر ان پر احتجاج کے راستے بند کر دیں گے؟

بھائی جی، میں اس مفکر کو نہیں مانتی۔ اگر اقلیت بلاوجہ کو شور مچا رہی ہیں تو ان سے انصاف کیجئے اور اسے بے شک چڑچڑانا کہیے، مگر اگر کوئی حق بات کر رہا ہے تو اس کے ساتھ بھی انصاف کیجئے اور ظالم کے خلاف اسکے احتجاج میں شامل ہو جائیے۔
//////////////////////////////////////////

اور آپ کو یہ ناگوار ہوا کہ میں نے ان دھمکیوں کا عکس یہاں پوسٹ کر دیا جو ہمیں مل رہی ہیں۔
تو بھائی جی اصل ظلم کو بے نقاب کرنا بھی تو بہت ضروری ہے ورنہ ہم صدائے احتجاج بلند کرتے رہتے ہیں مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ ہمیں انصاف تو نہیں مل رہا، مگر اگر یہ حق بھی چھین لیا جائے کہ ظلم کو بے نقاب بھی نہ کر سکیں تو پھر آپ نے تو جی ہی جی میں گھٹ کر مر جانا ہی ہمارا مقدر لکھ دیا۔


کیا ہے حق کیا ہے انصاف، آپ سمجھیں بندہ پرور تو ہمیں سمجھائیے۔
اسی فورم پر آپ ایم کیوایم کی تعصب کی حد تک بے جا اندھادھند حمایت کرتی رہیں جس نے طاہر پلازہ میں بہتوں کو زندہ جلا ڈالا، بارہ مئی کو کئی خون میں نہلا دیئے، سنی تحریک کی قیادت کے خون سے ہاتھ رنگے ہوئے ہے، حکیم سعید کے قتل کا کھرا بھی ادھر ہی جاتا ہے، بوری بند لاشیں بھی کل ہی کی بات ہے۔

اسی فورم پر آپ مشرف کی حمایت میں تعصب کی حد تک برسر پیکار رہیں جس کے ہاتھ بگٹی کا خون ہے، جس نے ملک کی اعلی عدلیہ اکھاڑ پھینکی، ایک منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا، ملکی ادارے تک بیچ کھائے۔ لال مسجد باجوڑ کا ہم ذکر نہیں کرتے کہ وہ سب آپ کی نظر میں محض گمراہ ہی نہیں بلکہ ابو جہل ہیں جنہیں جینے کا حق ہی نہیں ان کا اسی طرح سختی سے کچل دیا جانا لازم ہے۔

اسی فورم پر دیدہ بینا اور عدل و انصاف کا دعوی رکھنے والے تعصب کی حد تک زرداری صاحب جیسوں کی اندھادھند حمایت کرتے نظر آتے ہیں۔

تو بس کیا ہے حق کیا ہے انصاف، آپ سمجھیں تو بندہ پرور ہمیں سمجھائيے۔
لہذا یوں مت کہیے انصاف یہ ہے، ہم دلدادہ انصاف کے ہیں، کہئے ہمارا جھکاؤ یہ ہے، ہم اس طرف کے ہیں تو زیادہ قرین انصاف ہوگا جو کہ بادی النظر میں آپ کا مقصود و مطلوب بھی ہے۔

جو کچھ آپ نے پوسٹ کیا میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا ماسوائے اس کے کہ بہت افسوسناک ہے۔
ویسے فروعی معاملات میں ہم زیادہ پڑتے نہیں لہذا مزید معروضات سے معذور سمجھئے۔

والسلام،
محسن حجازی۔
 

محسن حجازی

محفلین
یہ ان حالات کا حل نہیں ہے!

حضور آپ حل پیش اور رد کرنے میں خاصے تیز واقع ہوئے ہیں، اس خداد صلاحیت پر خراج تحسین قبول فرمائیے تاہم امید ہے اس بیان میں تحسین تلاش نہیں کریں گے۔
ہم نے جو کچھ عرض کیا وہ خاتون کے مراسلے کی گذشتہ کیفیت کو پیش رکھتے ہوئے کیا تھا جو کہ اب مدون کر دیا گیا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ذاتیات پر بات کرنا اچھی بات نہیں۔ اس لیے میری ذات پر آپ کے اعتراضات کا میں کوئی جواب نہیں دے رہی۔
اور بہتر ہے کہ ہم لوگ ٹاپک سے منسلک رہیں۔
اور اگر ایم کیو ایم یا کسی اور موضوع پر گفتگو کرنی ہے تو دوسرے تھریڈ میں کر لیتے ہیں۔ مگر بات یہ ہے کہ مشرف صاحب یا ایم کیو ایم کے متعلق میری ذاتی آراء جو کچھ بھی ہوں، اسکا کا اس سے تعلق نہیں کہ ان قتل ہونے والے قادیانی حضرات سے انصاف نہ کیا جائے۔ اور اگر آج اس فتنے کی بیج کنی نہ کی گئی تو کل دو کے بجائے کئی سو ڈاکٹرز اور قتل ہو جائیں گے اور قوم یونہی بیٹھی ان مودود احمد جیسے لوگوں کے پروپیگنڈہ پر سر دھنتی رہے گی۔
اور کیا حق و انصاف اسقدر دھندلا چکے ہیں کہ وہ تو نظر نہیں آتے مگر مفکرین کو صرف اقلیتوں کا چڑچڑانا ہی نظر آتا ہے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
ذاتیات پر بات کرنا اچھی بات نہیں۔ اس لیے میری ذات پر آپ کے اعتراضات کا میں کوئی جواب نہیں دے رہی۔
اور بہتر ہے کہ ہم لوگ ٹاپک سے منسلک رہیں۔
اور اگر ایم کیو ایم یا کسی اور موضوع پر گفتگو کرنی ہے تو دوسرے تھریڈ میں کر لیتے ہیں۔ مگر بات یہ ہے کہ مشرف صاحب یا ایم کیو ایم کے متعلق میری ذاتی آراء جو کچھ بھی ہوں، اسکا کا اس سے تعلق نہیں کہ ان قتل ہونے والے قادیانی حضرات سے انصاف نہ کیا جائے۔ اور اگر آج اس فتنے کی بیج کنی نہ کی گئی تو کل دو کے بجائے کئی سو ڈاکٹرز اور قتل ہو جائیں گے اور قوم یونہی بیٹھی ان مودود احمد جیسے لوگوں کے پروپیگنڈہ پر سر دھنتی رہے گی۔
اور کیا حق و انصاف اسقدر دھندلا چکے ہیں کہ وہ تو نظر نہیں آتے مگر مفکرین کو صرف اقلیتوں کا چڑچڑانا ہی نظر آتا ہے۔

محترمہ آپ کو ہر اچھی یا نیک رائے ذاتیات ہی کیوں معلوم ہوتی ہے ؟ جس طرح آپ کسی کے بھی بارے میں اپنا تبصرہ بے لاگ فرماتی ہیں اسی طرح اور لوگ بھی آپ کی تحریر سے جو اخذ کرپاتے ہیں اسے بیان کردیتے ہیں ۔
 

محسن حجازی

محفلین
ذاتیات پر بات کرنا اچھی بات نہیں۔ اس لیے میری ذات پر آپ کے اعتراضات کا میں کوئی جواب نہیں دے رہی۔
اور بہتر ہے کہ ہم لوگ ٹاپک سے منسلک رہیں۔
اور اگر ایم کیو ایم یا کسی اور موضوع پر گفتگو کرنی ہے تو دوسرے تھریڈ میں کر لیتے ہیں۔ مگر بات یہ ہے کہ مشرف صاحب یا ایم کیو ایم کے متعلق میری ذاتی آراء جو کچھ بھی ہوں، اسکا کا اس سے تعلق نہیں کہ ان قتل ہونے والے قادیانی حضرات سے انصاف نہ کیا جائے۔ اور اگر آج اس فتنے کی بیج کنی نہ کی گئی تو کل دو کے بجائے کئی سو ڈاکٹرز اور قتل ہو جائیں گے اور قوم یونہی بیٹھی ان مودود احمد جیسے لوگوں کے پروپیگنڈہ پر سر دھنتی رہے گی۔
اور کیا حق و انصاف اسقدر دھندلا چکے ہیں کہ وہ تو نظر نہیں آتے مگر مفکرین کو صرف اقلیتوں کا چڑچڑانا ہی نظر آتا ہے۔

معاف کیجئے گا میں نے آپ کی ذاتیات پر کوئی بات نہیں کی، بلکہ آپ کے طرزاستدلال اور جس تمباکو کو آپ انصاف کہنے پر مصر ہیں، اس کی طرف اشارہ کیا ہے۔ وگرنہ آپ بخوبی جانتی ہیں کہ میں آپ کو ذاتی طور پر نہیں جانتا۔
معیار انصاف ہنوز ایک سوال ہے کہ انصاف کیا ہے؟ میں اپنے سابقہ مراسلے میں اشارہ کر چکا ہوں کہ تعصب کے مارے لوگ بالکل اندھے ہو جاتے ہیں پھر اسی کو انصاف کہنے پر مصر ہوتے ہیں جو کہ بزعم خود ناانصافی ہے۔ تعصب جہالت کی سب سے بڑی نشانی ہے۔
قادیانی تو کیا، کسی غیر مسلم کا بھی بے گناہ قتل اسلام کی رو سے گناہ ہے اس بابت کوئی دو رائے نہیں ہیں ۔
 

دوست

محفلین
مسئلہ یہ ہے کہ جس بنیاد پر قادیانیوں سے اختلاف ہے وہاں‌ جاکر بڑے بڑوں کی بولتی بند ہوجاتی ہے۔ جب بات حب رسول ؐ اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی آتی ہےتو بندہ کیا کہے۔ اور یہ لوگ، ان پر خدا کی مار ہو مسلمانوں کا میٹھی چھری سے، زبان سے، پیسے سے بیڑہ غرق کیے چلے جارہے ہیں، اپنے مذہب میں شامل کیے جارہے ہیں۔ اس پر خاموش بھی نہیں رہا جاسکتا اور بولیں تو ہمارے اعتدال پسند لوگ ہمیں ہی مطعون کرنے لگتے ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
معاف کیجئے گا میں نے آپ کی ذاتیات پر کوئی بات نہیں کی، بلکہ آپ کے طرزاستدلال اور جس تمباکو کو آپ انصاف کہنے پر مصر ہیں، اس کی طرف اشارہ کیا ہے۔ وگرنہ آپ بخوبی جانتی ہیں کہ میں آپ کو ذاتی طور پر نہیں جانتا۔
معیار انصاف ہنوز ایک سوال ہے کہ انصاف کیا ہے؟ میں اپنے سابقہ مراسلے میں اشارہ کر چکا ہوں کہ تعصب کے مارے لوگ بالکل اندھے ہو جاتے ہیں پھر اسی کو انصاف کہنے پر مصر ہوتے ہیں جو کہ بزعم خود ناانصافی ہے۔ تعصب جہالت کی سب سے بڑی نشانی ہے۔
قادیانی تو کیا، کسی غیر مسلم کا بھی بے گناہ قتل اسلام کی رو سے گناہ ہے اس بابت کوئی دو رائے نہیں ہیں ۔

پچھلے مراسلے میں تو صرف اُس احمق مفکر کا ہی ذکر تھا جس کے مطابق اقلیتوں کے احتجاج پر کان نہ دھرو کیونکہ وہ صرف چڑچڑاتی رہتی ہیں۔
شکر ہے کہ اس مراسلے میں ان دو قادیانی حضرات کے غیر قانونی قتل کی مذمت کی۔ بہت اچھا کیا۔
اور زیادہ میں لکھنا نہیں چاہتی کہ اس وقت ہم دونوں شاید صرف تلخ باتیں ہی کریں گے۔

محترمہ آپ کو ہر اچھی یا نیک رائے ذاتیات ہی کیوں معلوم ہوتی ہے ؟ جس طرح آپ کسی کے بھی بارے میں اپنا تبصرہ بے لاگ فرماتی ہیں اسی طرح اور لوگ بھی آپ کی تحریر سے جو اخذ کرپاتے ہیں اسے بیان کردیتے ہیں ۔

(اصل پوسٹ حذف ہو چکی ہے۔ اس لئے یہ سطر حذف شدہ)
اگر موضوع سے متعلق کوئی ذاتی حیثیت میں شکایت ہے تو بجا، ورنہ آپ دیکھیں گے کہ دوسروں کو آپ سے بھی ہزاروں ایسی ہی نیبو نچوڑنے جیسی شکایات ہوں گی، اور بس پھر اصل موضوع کو چھوڑ کر ایک دوسرے کی ذاتیات پر بات کرتے پھرو۔

کہتے ہیں کہ "انسان ہر کسی کو خوش نہیں کر سکتا"۔
بلکہ میں کہتی ہوں کہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ "جنہیں کبھی خوش نہیں کیا جا سکتا۔"


میں جو کچھ کر لوں، بعض لوگ ہوں گے جو کبھی خوش ہونے والے نہیں اور ہر چیز میں کیڑے نکال کر دکھا دیں گے۔
اس لیے میرے لیے بہتر ہے کہ اللہ سے امان و پناہ مانگتی ہوئی ہر ایسے شرور سے خاموشی سے بچتے ہوئے آگے نکل کر ظلم کا پردہ چاک کروں اور حق بات کو اللہ کی مدد سے بیان کروں۔ امین۔
 

ایم اے راجا

محفلین
میں اس موضوع پر کچھ کہنا نہیں چاہا رہا تھا کہ کافی گرماگرم بحث ہو چکی ہے مگر ایک بات جو میرے ذہن میں کسمساتی رہتی ہے آپ سے سوال کی صورت میں کرنا چاہتا ہوں، خصوصن مہوش صاحبہ سے،

یہ جو الطاف صاحب ملک خصوصن کراچی میں طالبانائزیشن کی رٹ لگا رہے ہیں یہ کیا ہے، امریکہ اور یورپی یونین ہمیں جوتے مارنے کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے، کیا یہ بھی اس سازش کا حسۃ نہیں، کیا یہ دعوت نہیں کہ آئیں جی ہمیں ماریں کے ہمارے ملک میں طالبان اتنے مضبوط ہیں کہ وہ شہر شہر گاؤں گاؤن پھیل رہے ہیں انہیں روکیں۔
خدا کے لیئے عقل کے ناخن لیں اور ان باتوں اور سازشوں کو سمجھیں، غیرملکی ایجنسیاں کسی ملک میں منافرت پھیلانے کے لیئے کیا کر سکتی ہیں اور کس حد سے گذر سکتی ہیں، یہ آپ ٹھیک طرح سے سوچ بھی نہیں سکتے، اور سب سے خطرناک منافرت مذہبی منافرت ہوتی ہے جس کا سیلاب رکے نہیں رکتا اور سب کچھ بہا کر لے جاتا ہے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
کہتے ہیں کہ "انسان ہر کسی کو خوش نہیں کر سکتا"۔
بلکہ میں کہتی ہوں کہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ "جنہیں کبھی خوش نہیں کیا جا سکتا۔"


میں جو کچھ کر لوں، بعض لوگ ہوں گے جو کبھی خوش ہونے والے نہیں اور ہر چیز میں کیڑے نکال کر دکھا دیں گے۔
اس لیے میرے لیے بہتر ہے کہ اللہ سے امان و پناہ مانگتی ہوئی ہر ایسے شرور سے خاموشی سے بچتے ہوئے آگے نکل کر ظلم کا پردہ چاک کروں اور حق بات کو اللہ کی مدد سے بیان کروں۔ امین۔
اسی لیے تو کہتا ہوں کہ‌آپ دوسروں کو خوش کرنے کی فکر چھوڑ دیں ۔ ۔ ۔ ۔بندہ کسی کوخوش نہیں کرسکتا اور نہ ہی کبھی خوش رہ سکتا ہے ۔ ۔ ۔ بہتر یہی ہے کہ اللہ اللہ کی جائے ۔۔۔۔
 

فاروقی

معطل
زیک نے کہا:
dear Farooqi1,

You Have Received A Warning At اردو محفل فورم.

Reason:
-------
Inappropriate Language

ذاتیات سے پرہیز کریں۔
-------

Original Post:
[post]335938[/post]
بھائی جی، میری نظر میں:

1۔ انسان کو بات اقلیت یا اکثریت کی نہیں کرنی چاہیے، بلکہ انصاف کی کرنی چاہیے۔
2۔ اور اگر انسان کو انصاف نہیں ملے گا تو وہ احتجاج کرے گا [چاہے وہ اقلیت ہو یا اکثریت، اور چاہے کوئی اسے احتجاج کہے یا کوئی چڑچڑانا]

ایک سوال:
جب کشمیر اور گجرات اور ہندوستان کے دیگر علاقوں میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و جبر کے بعد جب یہ لوگ ہندو انتہا پسندوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے ہوتے ہیں تو کیا اس کو بھی آپ اقلیت کا چڑچڑانا کہہ کر ان پر احتجاج کے راستے بند کر دیں گے؟


بھائی جی، میں اس مفکر کو نہیں مانتی۔ اگر اقلیت بلاوجہ کو شور مچا رہی ہیں تو ان سے انصاف کیجئے اور اسے بے شک چڑچڑانا کہیے، مگر اگر کوئی حق بات کر رہا ہے تو اس کے ساتھ بھی انصاف کیجئے اور ظالم کے خلاف اسکے احتجاج میں شامل ہو جائیے۔

//////////////////////////////////////////

اور آپ کو یہ ناگوار ہوا کہ میں نے اصل حالات کو یہاں پوسٹ کر دیا۔

تو بھائی جی اصل ظلم کو بے نقاب کرنا بھی تو بہت ضروری ہے ورنہ ہم صدائے احتجاج بلند کرتے رہتے ہیں مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ ہمیں انصاف تو نہیں مل رہا، مگر اگر یہ حق بھی چھین لیا جائے کہ ظلم کو بے نقاب بھی نہ کر سکیں تو پھر آپ نے تو جی ہی جی میں گھٹ کر مر جانا ہی ہمارا مقدر لکھ دیا۔


خاتون ہر معاملے پر آپ کی دلشکن باتیں مجھے تو "ٹانگ اڑانا" ہی معلوم ہوتی ہیں. . . . یا "نیبو نچوڑ " والی بات بھی صادق آتی ہے. . . دیکھیے غصہ ضرور کیا کجیے لیکن حد ادب میں رہ کر . . . کبھی کبھی "گھونٹ دو گھونٹ" پی بھی لیا کیجیے. . . کہ توازن بر قرار رہے اور باوقت ضرورت کام آئے. . .

Warnings Serve As A Reminder To You Of The Forum's Rules, Which You Are Expected To Understand And Follow.

All The Best,
اردو محفل فورم

دیکھیے حضرات مجھے . . . مسٹر زیک کا یہ پیغام ملا ہے.......اور ذاتیات پر حملہ کرنے کی وجہ سے "موردالزام" ٹھہراتے ہوئے. . . وارنگ دی گئے ہے........
میں ذاتی طور پر خاتون"مہوش علی" کو نہیں جانتا ہوں.............تو مجھے ذاتیات پر حملہ کر کے کیا حاصل...........؟
فرض کیجیے اگر آپ کچھ دوست اسے "ذاتیات پر حملہ ؃سمجھتے ہیں تو . . . . میں 'محترمہ مہوش علی' کے ایسے درجنوں حملے دوسروں کی ذات پر کیئے گئے ہیں . . . پیش کر سکتا ہوں .........؟
ایک حملہ تو آپ اسی دھاگے میں دیکھ سکتے ہیں.........دیکھیے.....

یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ انتہائی زہریلے سانپ ہیں کہ جنہیں انکی دوسری قوم سے دشمنی اس بات پر مجبور کرتی ہے کہ انصاف کی جگہ بس زہریلا پروپیگنڈا کر کے انصاف کو دبا دیں۔

مگر یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ اسکی بجائے غیر متعلق پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ قادیانی حضرات شراب کی بھٹیوں، بھینسوں کی ریسیں لگوانے اور اس قسم کے قبیح کاموں میں مبتلا رہنے والی قوم ہے۔

یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ ہیں کہ جو ہر ممکن طریقے سے سازشی تھیوریاں پیش کر کر کے ان انتہا پسندوں کی حمایت کرتے ہیں.......................پوسٹ نمبر 3


اب اس کا یہ مطلب مت نکال لیجیے گا کہ احمد ماجد صاحب کون سا فورم کے ممبر ہیں. . . . کوئی ممبر ہو یا نا ہو ......کسی کی ذات پر حملہ تو حملہ ہی شمار ہو گا.......حواہ وہ موجود ہو یا غیر موجود.....................جن دوستوں کو یہ حملہ . . . ذات پر محسوس نہ ہو . . . میں 'مہوش صاحبہ ' کے ایسے . . . درجنوں حملے آپ کو ان کی پوسٹوں سے دکھا سکتا ہوں.............
میری ..پوسٹ .مسڑ زیک نے تو 'ختم کر دی ہے . . . . مہوش علی کی ایسی درجنوں پوسٹیں ...ابھی تک منہ کیوں چڑ اتی نظر آ رہی ہیں .............
کیا یہی انصاف ہے جیسے آپ لوگ "رواج" دینا چاہتے ہیں.......؟



تمام پوسٹ "حذف" کرنے والوں سے گذارش ہے . . . کہ یہ پوسٹ اس وقت تک "حذف" نہ کریں جب تک ........معاملہ.... صاف . . نہ ہو جائے......
 

مہوش علی

لائبریرین
مسئلہ یہ ہے کہ جس بنیاد پر قادیانیوں سے اختلاف ہے وہاں‌ جاکر بڑے بڑوں کی بولتی بند ہوجاتی ہے۔ جب بات حب رسول ؐ اور مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی آتی ہےتو بندہ کیا کہے۔ اور یہ لوگ، ان پر خدا کی مار ہو مسلمانوں کا میٹھی چھری سے، زبان سے، پیسے سے بیڑہ غرق کیے چلے جارہے ہیں، اپنے مذہب میں شامل کیے جارہے ہیں۔ اس پر خاموش بھی نہیں رہا جاسکتا اور بولیں تو ہمارے اعتدال پسند لوگ ہمیں ہی مطعون کرنے لگتے ہیں۔
شاکر بھائی،
آپ بتائیں کہ اس "بولنے" پر ہم نے کب مطعون کیا ہے؟
دیکھئیے، میرے نزدیک "بولنے" اور سفاک وحشی درندے کی طرح کلینک میں "فائرنگ" کر کے "خون و غارت گری" میں فرق ہے۔
1۔ بلکہ ہر وہ چیز مطعون ہے جس میں "قانون" کو ہاتھ میں لے کر فساد پھیلایا جائے گا۔
2۔ اور ہر وہ تحریر بھی مطعون ہے جس میں ایسا زہر قوم کی رگوں میں پھیلایا جا رہا ہو کہ جس سے اس انتہا پسندی خون و غارت گری کی تبلیغ ہو اور انصاف کی راہ میں روڑے اڑائے جا رہے ہوں۔

اور بھلا یہ خون خرابہ کا فساد پھیلانے کا فائدہ کیا ہے؟ کیا اس سے آپ خود دوسرے کو دنیا کے سامنے مظلوم اور اسلام کو بدنام کرتے ہوئے وحشت و درندگی کا مذہب بنا کر نہیں پیش کر رہے؟
قوم ذرا سوچے کہ ملک و مذہب کے مفاد میں کیا چیز بہتر ہے۔
//////////////////////////////////////////

میں اس موضوع پر کچھ کہنا نہیں چاہا رہا تھا کہ کافی گرماگرم بحث ہو چکی ہے مگر ایک بات جو میرے ذہن میں کسمساتی رہتی ہے آپ سے سوال کی صورت میں کرنا چاہتا ہوں، خصوصن مہوش صاحبہ سے،

یہ جو الطاف صاحب ملک خصوصن کراچی میں طالبانائزیشن کی رٹ لگا رہے ہیں یہ کیا ہے، امریکہ اور یورپی یونین ہمیں جوتے مارنے کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے، کیا یہ بھی اس سازش کا حسۃ نہیں، کیا یہ دعوت نہیں کہ آئیں جی ہمیں ماریں کے ہمارے ملک میں طالبان اتنے مضبوط ہیں کہ وہ شہر شہر گاؤں گاؤن پھیل رہے ہیں انہیں روکیں۔
خدا کے لیئے عقل کے ناخن لیں اور ان باتوں اور سازشوں کو سمجھیں، غیرملکی ایجنسیاں کسی ملک میں منافرت پھیلانے کے لیئے کیا کر سکتی ہیں اور کس حد سے گذر سکتی ہیں، یہ آپ ٹھیک طرح سے سوچ بھی نہیں سکتے، اور سب سے خطرناک منافرت مذہبی منافرت ہوتی ہے جس کا سیلاب رکے نہیں رکتا اور سب کچھ بہا کر لے جاتا ہے۔

بھائی جی،
ایم کیو ایم کا اس موضوع سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی کراچی میں طالبنائزیشن کا۔ اس لیے کیا بہتر نہ ہو گا یہ سوال کسی اور تھریڈ میں [یا متحدہ سے متعلق پہلے سے موجود کسی تھریڈ میں اٹھایا جائے؟]
اور اس تھریڈ میں ہم صرف اس بات تک محدود رکھیں کہ کیا یوں انسانی قتل و غارت کو سپورٹ کرنا اسلام کے بہتر ہے یا پھر اسکی مذمت کرنی چاہیے اور انصاف کی راہ میں روڑے اڑانے کی بجائے ہر کسی کے ساتھ انصاف کرنا چاہیے ۔۔۔۔۔ اور یہ کہ کسی قوم کی دشمنی ہمیں مجبور نہ کرے کہ ہم اس سے بے انصافی کریں۔
اور میں تو ایسے ہی متحدہ کے متعلق اپنا یہ نظریہ بیان کرنے پر قہر کا نشانہ ہوں کہ صرف متحدہ ہی کی پاس اسلحہ اور غنڈے نہیں بلکہ کراچی میں تمام جماعتوں نے یہ گندی سیاست کی ہے۔
اور اب یہ قہر اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ گفتگو کسی موضوع پر چل رہی ہو، مگر میری ذاتیات کے حوالے متحدہ کو بیچ میں گھسیڑ کر لے آیا جاتا ہے۔
/////////////////////////////////////////
دیکھیے حضرات مجھے . . . مسٹر زیک کا یہ پیغام ملا ہے.......اور ذاتیات پر حملہ کرنے کی وجہ سے "موردالزام" ٹھہراتے ہوئے. . . وارنگ دی گئے ہے........
میں ذاتی طور پر خاتون"مہوش علی" کو نہیں جانتا ہوں.............تو مجھے ذاتیات پر حملہ کر کے کیا حاصل...........؟
فرض کیجیے اگر آپ کچھ دوست اسے "ذاتیات پر حملہ ؃سمجھتے ہیں تو . . . . میں 'محترمہ مہوش علی' کے ایسے درجنوں حملے دوسروں کی ذات پر کیئے گئے ہیں . . . پیش کر سکتا ہوں .........؟
ایک حملہ تو آپ اسی دھاگے میں دیکھ سکتے ہیں.........دیکھیے.....

یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ انتہائی زہریلے سانپ ہیں کہ جنہیں انکی دوسری قوم سے دشمنی اس بات پر مجبور کرتی ہے کہ انصاف کی جگہ بس زہریلا پروپیگنڈا کر کے انصاف کو دبا دیں۔

مگر یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ اسکی بجائے غیر متعلق پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ قادیانی حضرات شراب کی بھٹیوں، بھینسوں کی ریسیں لگوانے اور اس قسم کے قبیح کاموں میں مبتلا رہنے والی قوم ہے۔

یہ مودود احمد ماجد جیسے لوگ ہیں کہ جو ہر ممکن طریقے سے سازشی تھیوریاں پیش کر کر کے ان انتہا پسندوں کی حمایت کرتے ہیں.......................پوسٹ نمبر 3


اب اس کا یہ مطلب مت نکال لیجیے گا کہ احمد ماجد صاحب کون سا فورم کے ممبر ہیں. . . . کوئی ممبر ہو یا نا ہو ......کسی کی ذات پر حملہ تو حملہ ہی شمار ہو گا.......حواہ وہ موجود ہو یا غیر موجود.....................جن دوستوں کو یہ حملہ . . . ذات پر محسوس نہ ہو . . . میں 'مہوش صاحبہ ' کے ایسے . . . درجنوں حملے آپ کو ان کی پوسٹوں سے دکھا سکتا ہوں.............
میری ..پوسٹ .مسڑ زیک نے تو 'ختم کر دی ہے . . . . مہوش علی کی ایسی درجنوں پوسٹیں ...ابھی تک منہ کیوں چڑ اتی نظر آ رہی ہیں .............
کیا یہی انصاف ہے جیسے آپ لوگ "رواج" دینا چاہتے ہیں.......؟
تمام پوسٹ "حذف" کرنے والوں سے گذارش ہے . . . کہ یہ پوسٹ اس وقت تک "حذف" نہ کریں جب تک ........معاملہ.... صاف . . نہ ہو جائے......
از فاروقی:
ارے اب کوئی جواب تو دے ..............
مجھے آپکو کوئی صفائی دینے کی ضرورت تو نہیں، مگر شاید آپکا کوئی بھلا ہو جائے اس لیے میں اس چیز کو پھر دہرا رہی ہوں کہ جو میں نے اسی تھریڈ میں اپنی آخری پوسٹ میں لکھی تھی:

کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ میں نے کس کو موضوع سے انتہائی غیر متعلق ہو کر " نیبو نچوڑ" اور "ہر معاملے میں ٹانگ پھنسانے والا" کہا ہے؟
اگر موضوع سے متعلق کوئی ذاتی حیثیت میں شکایت ہے تو بجا، ورنہ آپ دیکھیں گے کہ دوسروں کو آپ سے بھی ہزاروں ایسی ہی نیبو نچوڑنے جیسی شکایات ہوں گی، اور بس پھر اصل موضوع کو چھوڑ کر ایک دوسرے کی ذاتیات پر بات کرتے پھرو۔
اور اس پر بھی غور کریں کہ کیوں میں آپ لوگوں کو بار بار موضوع پر پلٹنے کی دعوت دے رہی ہوں۔
کہتے ہیں کہ "انسان ہر کسی کو خوش نہیں کر سکتا"۔
بلکہ میں کہتی ہوں کہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ "جنہیں کبھی خوش نہیں کیا جا سکتا۔"

میں جو کچھ کر لوں، بعض لوگ ہوں گے جو کبھی خوش ہونے والے نہیں اور ہر چیز میں کیڑے نکال کر دکھا دیں گے۔
 

کاشف رفیق

محفلین
بھائی جی،
ایم کیو ایم کا اس موضوع سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی کراچی میں طالبنائزیشن کا۔ اس لیے کیا بہتر نہ ہو گا یہ سوال کسی اور تھریڈ میں [یا متحدہ سے متعلق پہلے سے موجود کسی تھریڈ میں اٹھایا جائے؟]
اور اس تھریڈ میں ہم صرف اس بات تک محدود رکھیں کہ کیا یوں انسانی قتل و غارت کو سپورٹ کرنا اسلام کے بہتر ہے یا پھر اسکی مذمت کرنی چاہیے اور انصاف کی راہ میں روڑے اڑانے کی بجائے ہر کسی کے ساتھ انصاف کرنا چاہیے ۔۔۔۔۔ اور یہ کہ کسی قوم کی دشمنی ہمیں مجبور نہ کرے کہ ہم اس سے بے انصافی کریں۔

پہلی پوسٹ ملاحظہ فرمایئے، ایم کیو ایم اور کراچی کی طالبانائزیشن کا تعلق بھی نظر آجائے گا۔
 

مہوش علی

لائبریرین
پہلی پوسٹ ملاحظہ فرمایئے، ایم کیو ایم اور کراچی کی طالبانائزیشن کا تعلق بھی نظر آجائے گا۔
شکریہ بھائی جی،
موضوع کا جو اصل ٹاپک ہے، وہ وہ ہے جو کہ آپ نے خود اس لڑی کے اوپر دیا ہے: "سندھ میں قادیانیوں کا قتل: حقیقت کیا ہے؟"
اس ضمن میں جو آپکی اصل پوسٹ تھی وہ پہلی مودود احمد ماجد صاحب کی تھی، جبکہ الطاف حسین کا بیان ضمنی تھا جس میں اس نے ان قادیانی حضرات کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے مختصر طور پر پاکستان کے حالات کی تصویر پیش کی تھی اور اس میں جو ایک لائین کا ذکر طالبنائزیشن کے حوالے سے آیا ہے اسکا اس لڑی کے اصل موضوع سے کوئی تعلق نہیں۔

مجھے اس موضوع پر گفتگو کرنے میں کوئی عار نہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں تو اسے بطور main topic دوسری لڑی میں شروع کر لیتے ہیں، لیکن اس لڑی کو اس کے اصل ٹاپک پر رہنے دیتے ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top