خرم
محفلین
ارے نہیں بھیا۔ آپ پر تو ہرگز تنقید نہیں کی۔ آپ کی بات کو تو صرف بات آگے بڑھانے کے لئے استعمال کیا ہے۔ معافی چاہتا ہوںذرا مذاکرے کے سے انداز میںلکھتا ہوں اور یہ موضوع بھی کچھ ایسا ہے کہ جذباتی سا ہوجاتا ہوں۔ میں تو ایک عمومی رویہ کی بات کررہا تھا جو اکثر لوگوں میں پایا جاتا ہے۔ میرے ایک بہت اچھے دوست ہیں ایک روز بچے گھر آئے تو جناب کو دھاڑیں مار مار کر روتا پایا معلوم ہوا کہ غزہ کی خبریں پڑھ رہے ہیں۔ مجھ سے بات ہوئی تو انتہائی جذباتی کہ ہم سب بے شرم ہوگئے ہیں بے غیرت ہو گئے ہیں ادھر مسلمانوں کو مارا جا رہا ہے اور ہمیں اثر ہی نہیں۔ میں نے کہا جناب کی بات بالکل درست ہے۔ ویسے پاکستان میں بھی ہمارے فوجیوں کو ذبح کیا جارہا ہے، سکول تباہ کئے جارہے ہیں وہ بھی بہت ظلم ہے۔ انہوں نے ایسا پینترا بدلا کہ میں حیران ہی رہ گیا۔ ایسے کہ جیسے ان سب چیزوں کی کوئی اہمیت کوئی وقعت ہی نہیں۔ جیسے جو فوجی پاکستان کے لئے ذبح ہوگیا اس کی کوئی ماں ہی نہ تھی، اس سے ہمارا کوئی رشتہ ہی نہ تھا۔ اپنے ملک اپنے حالات اپنے عوام سے یہ لاتعلقی میرا دل جلاتی ہے۔ اور یہ رویہ انفرادی نہیں اجتماعی ہے اور اسی لئے میرے مراسلات میں مخاطب عموماَ تمام پاکستانی قوم ہوتی ہے نہ کہ ایک فرد۔ ایک دفعہ پھر معذرت اگر آپ کی دل آزاری ہوئی مگر یقیناَ یہ منشاء نہ تھی۔