سوات ڈیل مبارک ہو

یہ ویڈیو جعلی نہیں ۔۔۔۔۔ میں نے پہلی بار یہ ویڈیو 13 فروری 2009 کو دیکھی تھی۔ والد صاحب نے کوئی 6 مہینے قبل۔
اصل واقعہ بقول والد صاحب جنوری 2008 کو پیش آیا تھا۔ اب جو یہ ویڈیو منظرعام پر لائی گئی ہے تو اس کا اصل مقصد بظاہر سوات امن معاہدے کو سبوتاژ کرنا لگتا ہے۔
جہاں تک کل کی جلسے کی بات ہے ، اس کا اصل مقصد زرداری سے امن معاہدے پر دستخط کرنے کا مطالبہ کرنا تھا ۔

یہ سب لوگ جھوٹے ہیں یا سچے اس کا فیصلہ تو تب ہی ہوسکتا ہے جب ظالمان کی بندوقیں عوام کے سروں سے ہٹیں گی ۔ بقول ظالمان کے یہ مظاہرہ جھوٹی ویڈیو کے خلاف ہوا ہے جبکہ سوات کے باشندے یہ کہتے ہیں کہ یہ مظاہرہ امن معاہدے پر ضررداری کے دستخطوں کے مطالبے کے لیئے ہوا ۔ یقیناًً ویڈیو کے ایسے وقت پر سامنے آنے سے نقصان امن معاہدے کو ہوا ہے لیکن ذرا ظالمان کے اثر سے آزاد علاقوں میں دیکھیں کتنے لوگ اس بات پر مظاہرے کر رہے ہیں کہ ظالمان کے چنگل سے سواتی عوام کو آزاد کرائیے ۔ انہیں جینے دیجئے ۔ وہ عوام جو نظام عدل کے لیئے ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر آگئے تھے انکی مانگ ظالمان نہیں تھے بلکہ وہ نظام عدل تھا جس کے تحت وہ پہلے بھی زندگی گزار رہے تھے ۔
 

ظفری

لائبریرین
میرے خیال سے ظلم ، بربریت اور دہشت گردوں کے خلاف مظاہرہ ، یا مزاحمت اسے کہتے ہیں‌۔ یہ بھی سوات کے ہی لوگ ہیں ۔ :rolleyes:

up107.gif
 

طالوت

محفلین
سوال ہی سوال اٹھ رہے ہیں ۔۔ مطلب صاف کہ واقعہ میں گڑ بڑ ہے ۔۔ تو مذمت کس کی کی جائے ؟
وسلام
 

طالوت

محفلین
---------۔ اب اس میں سچائی ہے تو ا سکی مذمت میں کیا برائی ہے ۔-----------

ظفری جی آپ بھی کمال کرتے ہیں ، اگر آپ کے عزیز موقع پر موجود تھے تو ہم ان کی گواہی آپ کی نسبت سے درست مان لیتے ہیں ۔۔ البتہ اگر معاملہ سنا سنایا ہے تو آپ اعتراض تب کریں جب ثبوت مل جائیں اور ہم مذمت نہ کریں ۔۔۔ ورنہ سوات ہی کے لوگوں کی طرف سے تردیدی بیان بھی آ رہے ہیں ۔۔۔۔۔ امید ہے ہمارے سوچنے کے انداز کو نظر انداز کر کے اس نکتے پر بھی توجہ فرمائیں گے ۔۔۔۔۔
بقیہ باتیں بے معنٰی ہیں اس کی تصدیق کے بغیر ۔۔۔
وسلام
 

ظفری

لائبریرین
ظفری جی آپ بھی کمال کرتے ہیں ، اگر آپ کے عزیز موقع پر موجود تھے تو ہم ان کی گواہی آپ کی نسبت سے درست مان لیتے ہیں ۔۔ البتہ اگر معاملہ سنا سنایا ہے تو آپ اعتراض تب کریں جب ثبوت مل جائیں اور ہم مذمت نہ کریں ۔۔۔ ورنہ سوات ہی کے لوگوں کی طرف سے تردیدی بیان بھی آ رہے ہیں ۔۔۔۔۔ امید ہے ہمارے سوچنے کے انداز کو نظر انداز کر کے اس نکتے پر بھی توجہ فرمائیں گے ۔۔۔۔۔
بقیہ باتیں بے معنٰی ہیں اس کی تصدیق کے بغیر ۔۔۔
وسلام

طالوت جی آپ کو بات بگاڑنے کی شاید عادت ہے ۔ میرا مراسلہ پڑھ لیں میں نے یہ نہیں کہا کہ " میرے عزیز موقع پر موجود تھے ۔ بلکہ یہ کہا ہے کہ انہوں نے بھی تصدیق کی ہے ۔ دوسری بات یہ ہے کہ یہ سنا سنایا معاملہ نہیں ہے ایک وڈیو پر تمام منظر بعہ سماعت موجود ہے ۔ یعنی آپ یہ دیکھ رہے ہیں کہ آپ کے سامنے ایک جوان لڑکی کو اوندھا لٹا کر درے مارے جا رہے ہیں ۔ دو غیر محرم اور پھر تیسرا مسٹنڈا غیر محرم آکر اس کو قابو کرتا ہے ۔ ۔ دُروں کی ضرب کی آواز اور لڑکی کے جسم کے خدوخال نمایاں‌ ہو رہے ہیں ۔ لڑکی درد اور تکلیف سے چلا رہی ہے ۔ اور آپ کہہ رہے ہیں کہ کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ یعنی بدیانتی کی حد ہوگئی ۔ پھر مسلم خان کے بیانات یکے بعد دیگرے سنیں اور دیکھیں کہ وہ کیسے پنترے بدل رہا ہے ۔ پہلے کہتا ہے کہ ہم نے اس کو کم سزا دی ہے ۔ پھر کہتا ہے کہ وہ سسر کیساتھ باہر نکلی تھی ۔ اب کہہ رہا ہے وڈیو جعلی ہے ۔ اور آپ لوگ اس کے ہر بیان کے بدلنے پر اپنا نکتہ نظر اور فہم بھی بدل رہے ہیں ۔
ایک سیدھی سی بات ہے جو ایک عامیانہ سوچ رکھنے والے کی بھی سمجھ میں آسکتی ہے کہ یہ واقعہ جو وڈیو پر دیکھا گیا ۔ اگر اس سزا کا مذہبی اصطلاح میں بھی جواز تلاش کیا جائے تو آپ کو حدود اللہ سے باہر اس سزا کا اطلاق ملے گا کہ کوئی بھی ایسا ثبوت پیش نہیں کیا گیا کہ جس کی بناء پر اس لڑکی کو یہ انتہائی " شرعی سزا " دی گئی ۔ پہلے تو اس بات پر اعتراض کیا جائے کہ یہ واقعی غیر اخلاقی طریقے سے سزا دی گئی ۔ آپ آتے ہیں‌اور کہتے ہیں‌ کہ تم لوگ قرآن کا انکار کر رہے ہو کہ اللہ کا حکم سورہ نور میں موجود ہے ۔ تم نے اسے کیسے بربریت قرارد یدیا ۔ ٹھیک ہے یہ اللہ کا حکم ہے اور اس سے انکار کا سوچا بھی نہیں جاسکتا ۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا اس لڑکی پر بدکاری کا جرم ثابت ہوگیا تھا ۔ اگر ہو گیا تھا تو سورہ نور میں‌ بتائے جانے والے قانون کا اطلاق کہاں ، کیسے اور کب ہوا ۔ چار گواہ پیش کیئے گئے ؟ ، کونسی عدالت میں‌ اس کا مقدمہ پیش ہوا ۔ ؟ کس قاضی نے اس کے لیئے یہ انتہائی سزا منتخب کی؟ ۔ لڑکی کے علاوہ لڑکے کو کیوں نہیں پیش کیا گیا ۔ ؟ اس کے علاوہ اس انتہائی سزا کے لیئے قانون کے باقی تقاضے کیوں پورے نہیں کیئے گئے ۔ ؟

چلیں پھر مسلم خان میڈیا پر آتا ہے اور کہتا ہے کہ ہمارے پاس قاضی نہیں تھا اس لیئے ہم نے اس کو صرف کوڑوں کی سزا دی ۔ یہاں‌ایک بات تو صاف ہوگئی کہ کوئی عدالت یا گواہ پیش نہیں کیئے گئے کہ کوئی قاضی ہی تھا ہی نہیں ۔ پھر یہ سزا کس طرح نافذ العمل ہوگئی ۔ چلیں اس بات کو بھی چھوڑیں کہ اسلام صرف آپ لوگوں کے تصرف میں ہے ہم کیا کہہ سکتے ہیں ۔ مگر اب آپ کو چاہیئے کہ مسلم خان کو حدود اللہ میں تبدیلی کرنے پر سزا دیں کہ اللہ کا واضع حکم ہونے کے باوجود اس نے اس قانون میں اپنی طرف سے کیسے ‌تبدیلی کی ۔ یہاں آپ اور آپ کے ہمنوا کیا کہتے ہیں ۔ ؟
ان حقائق کو سامنے رکھ کر اگر اس سزا کا جائزہ لیا جائے اور پوری وڈیو اسی تناظر سے دیکھی جائے تو بےشک یہ بربریت ہے ، ظلم ہے ، فساد ہے ، دہشت گردی ہے ، کیونکہ اس سزا کا تعلق کسی بھی طور اللہ کے بتائے ہوئے قانون سے نہیں تھا ۔ بلکہ طالبان کے‌خود ساختہ اسلام کی وہ شکل تھی ۔ جو کو چھپانے کے لیئے وہ مسلم خان جو کمیرے کے سامنے آنے کو گناہ کبیرہ کہتا تھا ۔ تقریباً روز ہی میڈیا کے سامنے آنے لگا ۔ اللہ کے قانون کی نفی کرنے والوں کو آپ پھولوں کو ہار پہنا رہے ہیں اور جو یہ جانتے ہیں کہ یہ سزا کسی بھی طور اللہ کے بتائے ہوئے قانون کے مطابق نہیں ہے ۔ ان کے لیئے آپ فتووں کی فیکڑی کھولے بیھٹے ہیں‌۔

آخر میں آپ نے کیا دلچسپ بات کہی ہے کہ سوات کے لوگ اس واقعے کی تردید کر رہے ہیں ۔ میرا خیال ہے آپ " خونی چوک " سے بہت دور رہتے ہیں ۔ اس لیئے زمینی حقائق کے حصول سے محروم ہیں ۔ کسی سواتی کو بلاوجہ " خونی چوک " پر نہیں لٹکنا یا سربیدہ نہیں ہونا ۔ پورے سوات میں معاہدے کے بعد طالبان دندناتے پھر رہے ہیں‌۔ یہ لوگ تردید نہ کریں‌ تو کیا لڑکیوں‌کے اسکول کی طرح اپنے گھر بھی بموں سے اڑوائیں ۔ ہر کوئی سہما ہوا ہے ، کتنے لوگ نقل مکانی کر گئے ہیں‌۔ جو رہ گئے ہیں‌ان کے پاس اپنی بات کہنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔

میرا سوال یہ تھا کہ " اگر " اس واقعہ کا اسلام کے قوانین سے کوئی تعلق نہیں بنتا تو کیا ۔۔۔ اس معصوم لڑکی کی اس طرح اوندھے منہ لٹکا کر کوڑے مارنا کیا صحیح تھا ۔۔۔؟ ۔ مگر آپ اور دوسروں کو کیوں اس سوال کا جواب دینے میں شرم ۔۔۔۔ خیر میں یہ لفظ تو اب استعمال نہیں کرتا کہ آپ نے اپنے پچھلے مراسلے میں اس لفظ کو کوئی اہمیت نہیں دی ہے ۔ مگر اتنا تو کہہ سکتے ہیں‌کہ ثبوت ، اور اسلامی قوانین کے اصولی تقاضوں کے بغیر یہ سزا واقعی بربریت کی ایک مثال ہے تو اس میں کیا قباحت ہے ۔ ؟ مگر ایک لفظ بھی مذمت کا " عاشقانِ طالبان " کے منہ سے نکلا ہو اور مذید یہ کہ اس ساری بات کو وہ پش ِ پشت ڈال کر اس واقعہ کو ڈرون حملوں اور سوات معاہدے کے دوسروں ایشوز سے جوڑ کر اپنے " امیر المومنین " ( جو کہ بے تحاشہ ہیں ) کے اس گناہ کے اثر زائل کرنے کی ناکام اور احماقانہ کوشش کرتے ہیں ۔
 

ظفری

لائبریرین
مغل آپ پہلے کہاں تھے ، ظفری اور خرم نے مل کر میری خوامخواہ کلاس لے لی ۔۔
وسلام

طالوت جی ۔۔۔ آپ یہ آرٹیکل ایک بار پھر غور سے پڑھیں ۔ اس میں بھی کئی ابہام ہیں‌ ۔ دوسرے پیراگراف میں کالم نگار اپنی بات اس جملے سے شروع کر رہا ہے کہ " یہ واقعہ اگر واقعی اسی طرح پیش آیا ہے جیسا کہ وڈیو میں‌دکھایا گیا ہے تو یہ یقیناً ایک قابل مذمت اور انتہائی نامعقول حرکت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔اسلام کسی بھی گروہ ، جماعت یا افراد کو اس طرح اپنی مرضی سے کسی پر حد نافذ کرنے کی اجازت دیتا ہے اور نہ حد کے نفاذ کا وہ طریقہ ہے جو وڈیو میں دکھایا گیا ہے ۔ "
یہاں ‌تک بات بلکل صحیح ہے اور اسی نکتہ کو یہاں مجھ سمیت کئی اور دوست اپنی بحث کا مرکز بنائے ہوئے ہیں‌۔

اس کے بعد سارے ان کے اپنے تجزیات ہیں جو انہوں‌ نے ایک ای رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے یہاں لکھے ہیں‌ ۔ کہیں بھی اس " ای رپورٹ " کا حقیقی ربط یا حوالہ نہیں دیا گیا کہ یہ بات اس تحقیقی ادارے نے پیش کی ہے ۔ اسی کالم میں‌ انہوں نے سوات کے مقامی ترجمان مسلم خان کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے کہ " مسلم خان نے یہ واقعہ سوات معاہدے کو سبو تاژ کرنے کی سازش قرار دیا ہے " جبکہ ہم سب نے ٹی وی کی اسکرین پر دیکھا ہے کہ پہلے مسلم خان نے اس واقعہ کے بارے میں‌ کہا کہ " قاضی کی عدم موجودگی کی بناء پر رجم کے بجائے کوڑوں کی سزا پر اکتفا کیا گیا " ۔۔۔۔ پھر انہوں‌ نے یہ واقعہ سوات معاہدے سے پہلے پیش آنے پر اصرار کیا ۔ پھر اس واقعہ کو وہ ایک سال پیچھے لے گئے ۔ پھر سب نے دیکھا کہ اس نے کچھ بچوں کو میڈیا کے سامنے پیش کیا کہ اس لڑکی کو پکڑنے والے کوئی مرد نہیں بلکہ یہ بچے تھے ۔۔۔ پھر سسر کیساتھ نکلنے کا مقدمہ بنایا ۔۔۔ پھر اس لڑکی کو ایک لڑکے کیساتھ بدکاری میں ملوث کردیا ۔

اس کے بعد سرحد کے وزیر اطلاعات کا حوالہ دیا کہ ان کے مطابق یہ واقعہ ایک سال پرانا ہے ۔ یعنی یہاں یہ تاثر پیدا ہوا کہ اگر یہ واقعہ ایک سال پرانا ہے تو اس پر احتجاج کی کیا ضرورت ہے کہ ایک سال پہلے اگر ایسا ظلم ہوا ہے تو اسے ظلم نہ کہا جائے بلکہ ایک عام واقعہ سمجھا جائے ۔

اس بات کا اقرار کرنے کے باوجود ( جسے اوپر بیان بلو کلر سے لکھا گیا ہے ) زرداری کی بات کو جواز بناتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ وفاقی حکومت شریعت نافذ کرنے میں‌ سنجیدہ نہیں‌ ہے ۔ اور آگے موصوف فرما رہے کہ " جس انداز میں لڑکی کو غیر محرموں نے دبوچا ہوا ہے ۔ اس کا ارتکاب شریعت کی بات کرنے والا بھی نہیں‌کرسکتا ۔ یہ محض ایک ڈرامہ ہے ۔ جو مخصوص مقاصد کے لیئے اسٹیج کیا گیا ہے ۔ " ۔

بڑی انوکھی بات سامنے آئی ہے کہ موصوف دوسرے پیراگراف میں اس واقعہ کی مذمت کررہے ہیں کہ اگر یہ واقعہ بلکل اسی طرح پیش آیا ہے جیسا کہ وڈیو میں ظاہر ہوا ہے تو یہ ایک ناقابل مذمت اور انتہائی نامعقول حرکت ہے ۔ " مگر یہاں وہ بڑے وثوق سے حقائق سے پردہ اٹھا کر اس سازش کا تفصیلی پس منظر بڑے یقین سے بھی بتا رہے ہیں‌ ۔ اگر آپ کو اس سازش کی حقیقت کا اتنا ہی یقین ہے تو آپ نے پہلے اس وڈیو کو شہبات سے کیوں‌تعبیر کیا ۔ سیدھا سیدھا اپنے اس موقف پر کیوں نہیں آگئے ۔ ؟

آخری پیراگراف میں اس واقعہ کی تصدیق ہونے پر مجوموں کی سزاؤں کا تقاضا کر رہے ہیں‌ کہ " اگر واقعہ سچا ہے تو اس میں‌ ملوث افراد کو کیفرَ کردار تک پہنچایا جائے " ۔ اس سے پہلے وہ ایک پوری سازش کا قصیدہ پڑھ گئے کہ امریکہ ، حکومت اور این جی اوز کی ملی بھگت ہے ۔ یعنی اول تا آخر اصولاً ۔۔۔ موصوف اس واقعہ کی شبہات اور اس سازش کی صداقت کے درمیان لٹکے ہوئے ہیں ۔ مگر اس کے باوجود انہوں نے اپنے " تجزیات " اور " الہام " کی مدد سے اس سازش سے پردہ بھی اٹھا دیا جو کسی حوالے سے بھی محروم ہے ۔ واہ قلم گری کا جواب نہیں ۔۔۔۔ اس کالم نگاری پر انہوں نے یہاں کتنی داد وصول کی ہے ۔ اس کی بھی تحقیق ہونی چاہیئے ۔ ;)
 

زینب

محفلین
اوہ ہو۔۔۔۔۔یہ واقعہ ہوا ہے تو وہاں جو اتنے سارے "مرد" موجود تھے شاید ان میں اس لڑکی کے بھائی یا باپ بھی موجود ہو۔کیا ان سب کی‌غیرت سوئی ہوئی تھی کسی نے بھی آگے آکے بےغٰرتوں نےا س بے چاری کو بچانے کی کوشیش نہیں‌کی یہاں بحث کر کے کیا فائدہ ان بے غیرتوں کو اپنی جان پیاری تھی جو آگے نہیں بڑھے چپ چاپ تماشہ دیکھتے رہے آپ سب نے ایویں ای ٹیں ٹیں لگائی ہوئی ہے۔۔۔


ابھی 9 ماہ بعد فلم ریلیز کرنے کا مقصد سوات امن معاہدہ ختم کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں کمال ہے 9 ماہ بعد درد جاگا ہے سب کا اب اپ لوگ کیا اس بے چاری لڑکی کو جس نے پہلے ہی مردوں کے ایک بڑے مجمعے میں اتنی زلت برداشت کی اسے ایک اور "مختار مائی" بنا کے سامنے لانا چاہتے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سوات معاہدے سے کم از کم امن تو ہوا ہے اس پر بھی امریکی کرتا دھرتا نے کل بیان دیا ہے کہ پاکستان حکومت وہ معاہدہ ختم کرے اس بیان سے اس ویڈیو کے بارے میں مزید شکوک شبہات جنم لیتے ہیں
 

ظفری

لائبریرین
اوہ ہو۔۔۔۔۔یہ واقعہ ہوا ہے تو وہاں جو اتنے سارے "مرد" موجود تھے شاید ان میں اس لڑکی کے بھائی یا باپ بھی موجود ہو۔کیا ان سب کی‌غیرت سوئی ہوئی تھی کسی نے بھی آگے آکے بےغٰرتوں نےا س بے چاری کو بچانے کی کوشیش نہیں‌کی یہاں بحث کر کے کیا فائدہ ان بے غیرتوں کو اپنی جان پیاری تھی جو آگے نہیں بڑھے چپ چاپ تماشہ دیکھتے رہے آپ سب نے ایویں ای ٹیں ٹیں لگائی ہوئی ہے۔۔۔


ابھی 9 ماہ بعد فلم ریلیز کرنے کا مقصد سوات امن معاہدہ ختم کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں کمال ہے 9 ماہ بعد درد جاگا ہے سب کا اب اپ لوگ کیا اس بے چاری لڑکی کو جس نے پہلے ہی مردوں کے ایک بڑے مجمعے میں اتنی زلت برداشت کی اسے ایک اور "مختار مائی" بنا کے سامنے لانا چاہتے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سوات معاہدے سے کم از کم امن تو ہوا ہے اس پر بھی امریکی کرتا دھرتا نے کل بیان دیا ہے کہ پاکستان حکومت وہ معاہدہ ختم کرے اس بیان سے اس ویڈیو کے بارے میں مزید شکوک شبہات جنم لیتے ہیں

یہ تو بقول فیصل قریشی بھائی کے میں مانوں کہ نہ مانوں ۔۔۔۔ :grin:

اگر یہ وڈیو نو ماہ پہلے آجاتی تو یہی ردعمل ہوتا ۔۔۔۔۔ :idontknow:

اس ویڈیو کے منظرِ عام پر آنے سے پہلے بھی اس طرح کے کئی بار احکامات آ چکے ہیں ۔ لگتا ہے آپ پرانے اخبار ردی میں پھینک دیتیں ہیں‌ ۔ ;)
 

مغزل

محفلین
لیجیے صاحب ویڈیو کا اونٹ کروٹ لینے لگا ہے۔ طالبان کے ہمدردوں کو بھی مبارک اور امریکہ و طاغوتی قوتوں کے آلہ کاروں کو بھی مبارک سب سے زیادہ نام نہاد آبرو باختہ این جی اوز کی خواتین خصوصاَ ثمر من اللہ کو مبارک ہو ۔ اب راج کرے گی خلقِ خدا ، روٹی کپڑا اور مکان ۔۔ جیوے جیوے پاکستان
 

ظفری

لائبریرین
لیجیے صاحب ویڈیو کا اونٹ کروٹ لینے لگا ہے۔ طالبان کے ہمدردوں کو بھی مبارک اور امریکہ و طاغوتی قوتوں کے آلہ کاروں کو بھی مبارک سب سے زیادہ نام نہاد آبرو باختہ این جی اوز کی خواتین خصوصاَ ثمر من اللہ کو مبارک ہو ۔ اب راج کرے گی خلقِ خدا ، روٹی کپڑا اور مکان ۔۔ جیوے جیوے پاکستان

یہ کونسی نئی بات ہے کہ آپ لوگ امریکہ کے اس بیان کو انکشاف کا درجہ دے رہے ہیں ۔ طالبان کے کیا عزائم ہیں ۔ یہ سب جانتے ہیں ۔ انہوں‌ نے افغانستان میں تسلط حاصل کرنے کے بعد‌ کیا کیا سب جانتے ہیں‌ ۔ بدھا کے مجسمہ تاراج کیا ، لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی لگائی ، حجام کو جیلوں میں ڈال دیا ، عورتوں پر سورج کی روشنی حرام کردی ، افیون کی کاشت پر صرف غریب کاشکاروں کو " اپنے انصاف " کا نشانہ بنایا ، اپنے قبائلی رسم و رواج اور لباس کو شرعی درجہ دیا ۔ پھر دنیا کے سامنے خود دنیا بھر میں دہشت گردی کا اعتراف کیا ۔ پھر امریکہ کے حملے کے بعد آخری سانس تک لڑنے والے امیر المومنین اور اس کے حواری رات کی تاریکی میں‌ سینکڑوں غیر ملکی " مجاہدین " ‌کو شمالی اتحاد کے رحم و کرم پر چھوڑ آئے ۔ جہاں‌انہیں سسک سسک کر مرنے پر مجبور کیا گیا ۔ وہ انسانیت کو شرما دینے والے کٹی پھٹی لاشیں آج بھی سب کو یاد ہونگیں‌۔ امریکہ کے حملے کے بعد وہاں سے بھاگ کر پاکستان کے اندر داخل ہوگئے ۔ یہاں اپنا تسلط قائم کیا ۔ آئی ایس آئی کے چند اعلی افسروں جو طالبان ذہنیت کے حامل تھے ، ان سے ان کو پشت پناہی ملتی رہی ۔ یہاں‌ بیٹھ کر انہوں‌نے دنیا میں مذید دہشت گردی کے حملے کیئے ۔ کچھ سختی ہوئی تو انہوں نے صوبہ سرحد کو اپنا نیا ٹھکانہ بنایا ۔ پشت پناہی کے بل بوتے طاقت حاصل ہوگئی ۔ پھر انہوں‌ نے اپنے وہی چونچلے شروع کردیئے ۔ جو افغانستان میں ‌روا رکھے تھے ۔ یہاں سات آٹھ سال ان کا راستہ روکا جاتا رہا ۔ کالی بھیڑیں اس دوران بھی ان کی پشت پناہی کرتیں رہیں ۔ پھر انہوں نے یہاں بھی شریعت نافذ کرنے کا اعلان کردیا ۔ صوبہ سرحد میں اس کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے والوں‌کے سر تن سے جدا کیئے گئے ۔ لوگوں‌کو ان کے خاندان کیساتھ بموں سے اڑایا گیا ۔ لوگوں کو چوک پر لاکر ان کو گولیوں سے بھونا گیا ۔ جب اس کی مزاحمت کا بڑے پیمانے پر آغاز ہوا تو انہوں نے پاکستان کے دیگر علاقوں‌میں‌معصوم لوگوں‌کو خود کش حملوں میں نشانہ بنانا شروع کیا ۔ فوج کے ایکشن سے جب بڑے نقصانات ہوئے تو معاہدے کر لیئے گئے۔ بعد جنہوں نے اس معاہدے کی پاسداری رکھنے کی کوشش کی انہیں قتل کردیا گیا ۔ معاہدوں کی آڑ میں اپنے آمد و رفت میں آسانیاں پیدا کی گئیں ۔ افغانستان آنا جانا آسان بنایا گیا ۔ یہاں‌سے جا کر وہاں‌ حملے کیئے گئے ۔ وہاں سے آکر یہاں حملے کیئے گئے ۔ پھر سختی کی گئی تو پچھلوں معاہدوں کی طرح پھر کسی اور معاہدے پر راضی ہوگئے ۔ تاکہ وقفہ حاصل کیا جائے اور پھر پہلے سے زیادہ طاقت کیساتھ پاکستان کے سالمیت کے لیئے خطرہ بنا جائے ۔

امریکہ سب کے خیال میں یہ سب تماشہ خاموشی سے دیکھ رہا ہے ۔ جبکہ ہر دوسرے روز الزہری اور طالبان کی طرف سے امریکہ پر کسی اور نئے حملے کی نوید دی جاتی ہے ۔ 911 کے بعد امریکہ میں‌ اب اتنا حوصلہ نہیں ہے کہ وہ کسی اور 911 کو جنم ہوتا دیکھتا رہے ۔ اس سے جو کچھ ہوسکے گا وہ کرے گا ۔ جو کہ ہر سپر پاور کرتی ہے ۔ تاریخ میں بھی رومن ، ایرانی اور پھر ہم مسلمانوں نے بھی یہی کیا تھا کہ جہاں کہیں کسی طاقت کو اپنے مفادات خطرے میں نظر آیا ۔ اس نے وہاں کاروائی کی ۔ اگر امریکہ سمجھتا ہے کہ یہ معاہدے پہلے کی طرح جھوٹے ہیں تو وہ تو اپنے وسائل استعمال کرکے اس کی مخالفت کرے گا کہ پہلے بھی اس طرح کے معاہدوں نے طالبان کی طاقت کو استحکام بخشا ہے ۔ اور اس سے امریکہ کو کیا نقصان ہوا ہوگا جو کہ پاکستان کو ہوا ہے ۔ اور سال سے زائد جاری خود کش حملوں اور طالبان کی طاقت میں کتنا اضافہ ہوا ۔ اسے تو کوئی عامیانہ سوچ رکھنے والا بھی مسترد نہیں کرسکتا ۔ یہ معاہدہ تو کسی طور ہونا ہی نہیں تھا کہ امریکہ سے زیادہ اس میں پاکستان کا نقصان ہے ۔

یہاں لوگ طالبان کی حمایت میں لوگ بڑے بڑے نعرے لگاتے ہیں ۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ اگر طالبان کی حمایت کرنی ہے تو اس کا سب سے پہلا اظہار اس طرح کیا جائے کہ اپنے اپنے خاندان کیساتھ طالبان کی تسلط والے علاقوں میں رہائش پذیری اختیار کی جائے ۔ اور ان کے بنائے ہوئے سنہرے اصولوں کے مطابق اپنی زندگی ڈھالی جائے ۔ ان کی شریعت کا نفاذ سب سے پہلے خود پر کیا جائے ۔ اپنی خواتین کو بغیر ہوا والے کمروں میں مقید کیا جائے ۔ اپنی بچیوں‌کے لیئے اسکول کو شجرِ ممنوعہ قرار دیا جائے ۔ اپنے لباس اور رسم و رواج کو طالبان کے رسم و رواج اور لباس میں ڈھالا جائے ۔ اپنے گھر کے کسی فرد کو خود کش حملوں کے لیے تیار کیا جائے اور خود طالبان کیساتھ شانہ بہ شانہ جہاد لڑا جائے تو پھر طالبان کی حمایت سمجھ میں آتی ہے ۔ مگر زندگی کی تمام ضرورتیں اور راحیتیں جن کو طالبان کفر قرار دیتے ہیں ان کو سینے سے لگا کر دوسروں‌کو طالبان مخالف قرار دیکر اور پھر ان کو امریکہ اور اس کے آلہ کار کہتے ہوئے بھی اپنے گریباں میں نہیں جھانکتے ۔ یہ تو بہت بڑا دھوکہ ہے طالبان کیساتھ ۔۔۔۔۔۔۔ پتا نہیں بیچارے طالبان اسے کس نظر سے دیکھتے ہونگے ۔ :idontknow:
 

مغزل

محفلین
جو طالبان نے کیا اس کے سچ ہونے سے اختلاف نہیں مجھے ، مگر امریکہ دودھ کا نہا یا ہوا ہے۔۔ پوتر دودھ سے
 

ساقی۔

محفلین
صرف پوتر دودھ کا ؟ نہیں صاحب پوتر دودھ میں پہلے شہد ملائی گئی پھر اس میں زعفران کا چھڑکاو کیا گیا تھوڑا سا عطر صندل بھی ملایا گیا .زیادہ "چٹیائی" حاصل کرنے کے لیئے تھوڑی سی کریم بھی اس میں ملائی گئی اور پھر امریکہ اس میں نہایا .ِِِِِِِِِِِِِِِِِِِِ مغل صاحب پوری بات بیان کیا کیجیئے.
 

ساقی۔

محفلین
فرحان دانش سوات کے باشندے کا تمہارے لیئے بیان آیا ہے . ذرا پڑھو اسے .ِِِِِِِِِِ میاں کہاں ہوووووووووووووووووووو؟
 

ساجد

محفلین
دنیا کا کوئی ایسا کونہ بتا دیجئیے کہ جہاں امریکہ کے قدم پہنچنے کے بعد خون کی ندیاں نہ بہی ہوں؟؟؟۔
پاکستان کی عوام ، پارلیمنٹ اور سول سوسائٹی امریکی مداخلت پہ بار بار آواز اٹھا رہی ہے لیکن امریکہ اپنی روایتی ہٹ دھرمی پہ قائم ہے اور مختلف حیلے بہانوں سے تشدد کے بڑھاوے کے اسباب پیدا کر رہا ہے۔
انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیموں پر اس وقت حیرت ہوتی ہے کہ جب وہ بامیان کے آثار قدیمہ کی تباہی پر تو احتجاج کرتی ہیں لیکن لاکھوں بے گناہوں کی قاتل اور دیگر ممالک میں علی الاعلان حملوں اور اقوام متحدہ کے قوانین کو روندتے والی امریکی انتظامیہ کے جبر و ظلم پر چپ سادھ لیتے ہیں۔
اب تو پاکستان کے "روشن خیال" طبقے بھی ڈرونز کو مار گرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ این جی اوز کے کرتا دھرتا بھی امریکی روئیے سے شاکی ہیں۔
 

جیہ

لائبریرین
بات یہ ہے جناب سب اپنے غرض کے بندے ہیں ، سیاست چمکا رہے ہیں۔ اہلیان سوات کے ساتھ کسی بھی سیاستدان کی کوئی ہمدردی نہیں۔ یہ الطاف، یہ قاضی، یہ نواز یہ مولانا ڈیزل اس وقت کہاں تھے جب سوات کی آدھی آبادی ہجرت کر چکی تھی۔ جو بچےتھے وہ طالبان اور فوجیوں کے رحم و کرم پھر تھے۔ مجھے تو وہ شام نہیں بھولتی کہ بھرے بازار میں ہماری گاڑی پر ایک فوجی نے گولی چلائی میں اور میرا بچہ اس گاڑی میں موجود تھے۔ یہ بھی پوچھنے کی اجازت نہ ملی کہ کرفیو نہیں ہے تو گولی کیوں چلائی گئی۔ اب جو سوات امن معاہدہ ہوا ہے ہم نے تھوڑی سی سکون کی سانس لی ہے تو ان سیاستدانوں کےکے پیٹ میں مروڑ اٹھا ہے۔ ان کو تو بس ایشو چاہئے کہ سیاست چلتی رہے ۔۔۔۔ پشتو کہاوت ہے "اخوند کے لئے تو دودھ چاہئے چاہے کتیا کا ہو یا گدھی کا۔
ویڈیو جعلی ہے یا نقلی اس سے مجھے غرض نہیں مگر اس کو منظر عام پر ایسے وقت لاگیا ہے جو کہ معنی خیز ہے
فرض کریں ویڈیو جعلی بھی ہو تو کیا یہ بات بھی جھوٹ ہے کہ آئے دن بازاروں میں خواتین پر درے اور بیلٹ برسائے جا رہے ہیں جو اپنے محرم کے ساتھ بازار میں گزرتے ہیں یا کسی دکان سے پردے میں شاپنگ کرتے ہیں۔ پرسوں کیوں ایک خاتون کو رکشے سے اتار کر ماراگیا۔ صرف اسی وجہ سے کہ وہ ماں کے ہاں جا رہی تھی۔۔۔۔
 

مغزل

محفلین
بات یہ ہے جناب سب اپنے غرض کے بندے ہیں ، سیاست چمکا رہے ہیں۔ اہلیان سوات کے ساتھ کسی بھی سیاستدان کی کوئی ہمدردی نہیں۔ یہ الطاف، یہ قاضی، یہ نواز یہ مولانا ڈیزل اس وقت کہاں تھے جب سوات کی آدھی آبادی ہجرت کر چکی تھی۔ جو بچےتھے وہ طالبان اور فوجیوں کے رحم و کرم پھر تھے۔ مجھے تو وہ شام نہیں بھولتی کہ بھرے بازار میں ہماری گاڑی پر ایک فوجی نے گولی چلائی میں اور میرا بچہ اس گاڑی میں موجود تھے۔ یہ بھی پوچھنے کی اجازت نہ ملی کہ کرفیو نہیں ہے تو گولی کیوں چلائی گئی۔ اب جو سوات امن معاہدہ ہوا ہے ہم نے تھوڑی سی سکون کی سانس لی ہے تو ان سیاستدانوں کےکے پیٹ میں مروڑ اٹھا ہے۔ ان کو تو بس ایشو چاہئے کہ سیاست چلتی رہے ۔۔۔۔ پشتو کہاوت ہے "اخوند کے لئے تو دودھ چاہئے چاہے کتیا کا ہو یا گدھی کا۔
ویڈیو جعلی ہے یا نقلی اس سے مجھے غرض نہیں مگر اس کو منظر عام پر ایسے وقت لاگیا ہے جو کہ معنی خیز ہے فرض کریں ویڈیو جعلی بھی ہو تو کیا یہ بات بھی جھوٹ ہے کہ آئے دن بازاروں میں خواتین پر درے اور بیلٹ برسائے جا رہے ہیں جو اپنے محرم کے ساتھ بازار میں گزرتے ہیں یا کسی دکان سے پردے میں شاپنگ کرتے ہیں۔ پرسوں کیوں ایک خاتون کو رکشے سے اتار کر ماراگیا۔ صرف اسی وجہ سے کہ وہ ماں کے ہاں جا رہی تھی۔۔۔۔

ما شا اللہ ، بہت خوب جیہ
جیہ تمھاری یہ تحریر اپنے بلاگ کی زینت بنانے لگا ہوں اجازت؟
 

مہوش علی

لائبریرین
یہ کونسی نئی بات ہے کہ آپ لوگ امریکہ کے اس بیان کو انکشاف کا درجہ دے رہے ہیں ۔ طالبان کے کیا عزائم ہیں ۔ یہ سب جانتے ہیں ۔ انہوں‌ نے افغانستان میں تسلط حاصل کرنے کے بعد‌ کیا کیا سب جانتے ہیں‌ ۔ بدھا کے مجسمہ تاراج کیا ، لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی لگائی ، حجام کو جیلوں میں ڈال دیا ، عورتوں پر سورج کی روشنی حرام کردی ، افیون کی کاشت پر صرف غریب کاشکاروں کو " اپنے انصاف " کا نشانہ بنایا ، اپنے قبائلی رسم و رواج اور لباس کو شرعی درجہ دیا ۔ پھر دنیا کے سامنے خود دنیا بھر میں دہشت گردی کا اعتراف کیا ۔ پھر امریکہ کے حملے کے بعد آخری سانس تک لڑنے والے امیر المومنین اور اس کے حواری رات کی تاریکی میں‌ سینکڑوں غیر ملکی " مجاہدین " ‌کو شمالی اتحاد کے رحم و کرم پر چھوڑ آئے ۔ جہاں‌انہیں سسک سسک کر مرنے پر مجبور کیا گیا ۔ وہ انسانیت کو شرما دینے والے کٹی پھٹی لاشیں آج بھی سب کو یاد ہونگیں‌۔ امریکہ کے حملے کے بعد وہاں سے بھاگ کر پاکستان کے اندر داخل ہوگئے ۔ یہاں اپنا تسلط قائم کیا ۔ آئی ایس آئی کے چند اعلی افسروں جو طالبان ذہنیت کے حامل تھے ، ان سے ان کو پشت پناہی ملتی رہی ۔ یہاں‌ بیٹھ کر انہوں‌نے دنیا میں مذید دہشت گردی کے حملے کیئے ۔ کچھ سختی ہوئی تو انہوں نے صوبہ سرحد کو اپنا نیا ٹھکانہ بنایا ۔ پشت پناہی کے بل بوتے طاقت حاصل ہوگئی ۔ پھر انہوں‌ نے اپنے وہی چونچلے شروع کردیئے ۔ جو افغانستان میں ‌روا رکھے تھے ۔ یہاں سات آٹھ سال ان کا راستہ روکا جاتا رہا ۔ کالی بھیڑیں اس دوران بھی ان کی پشت پناہی کرتیں رہیں ۔ پھر انہوں نے یہاں بھی شریعت نافذ کرنے کا اعلان کردیا ۔ صوبہ سرحد میں اس کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے والوں‌کے سر تن سے جدا کیئے گئے ۔ لوگوں‌کو ان کے خاندان کیساتھ بموں سے اڑایا گیا ۔ لوگوں کو چوک پر لاکر ان کو گولیوں سے بھونا گیا ۔ جب اس کی مزاحمت کا بڑے پیمانے پر آغاز ہوا تو انہوں نے پاکستان کے دیگر علاقوں‌میں‌معصوم لوگوں‌کو خود کش حملوں میں نشانہ بنانا شروع کیا ۔ فوج کے ایکشن سے جب بڑے نقصانات ہوئے تو معاہدے کر لیئے گئے۔ بعد جنہوں نے اس معاہدے کی پاسداری رکھنے کی کوشش کی انہیں قتل کردیا گیا ۔ معاہدوں کی آڑ میں اپنے آمد و رفت میں آسانیاں پیدا کی گئیں ۔ افغانستان آنا جانا آسان بنایا گیا ۔ یہاں‌سے جا کر وہاں‌ حملے کیئے گئے ۔ وہاں سے آکر یہاں حملے کیئے گئے ۔ پھر سختی کی گئی تو پچھلوں معاہدوں کی طرح پھر کسی اور معاہدے پر راضی ہوگئے ۔ تاکہ وقفہ حاصل کیا جائے اور پھر پہلے سے زیادہ طاقت کیساتھ پاکستان کے سالمیت کے لیئے خطرہ بنا جائے ۔

امریکہ سب کے خیال میں یہ سب تماشہ خاموشی سے دیکھ رہا ہے ۔ جبکہ ہر دوسرے روز الزہری اور طالبان کی طرف سے امریکہ پر کسی اور نئے حملے کی نوید دی جاتی ہے ۔ 911 کے بعد امریکہ میں‌ اب اتنا حوصلہ نہیں ہے کہ وہ کسی اور 911 کو جنم ہوتا دیکھتا رہے ۔ اس سے جو کچھ ہوسکے گا وہ کرے گا ۔ جو کہ ہر سپر پاور کرتی ہے ۔ تاریخ میں بھی رومن ، ایرانی اور پھر ہم مسلمانوں نے بھی یہی کیا تھا کہ جہاں کہیں کسی طاقت کو اپنے مفادات خطرے میں نظر آیا ۔ اس نے وہاں کاروائی کی ۔ اگر امریکہ سمجھتا ہے کہ یہ معاہدے پہلے کی طرح جھوٹے ہیں تو وہ تو اپنے وسائل استعمال کرکے اس کی مخالفت کرے گا کہ پہلے بھی اس طرح کے معاہدوں نے طالبان کی طاقت کو استحکام بخشا ہے ۔ اور اس سے امریکہ کو کیا نقصان ہوا ہوگا جو کہ پاکستان کو ہوا ہے ۔ اور سال سے زائد جاری خود کش حملوں اور طالبان کی طاقت میں کتنا اضافہ ہوا ۔ اسے تو کوئی عامیانہ سوچ رکھنے والا بھی مسترد نہیں کرسکتا ۔ یہ معاہدہ تو کسی طور ہونا ہی نہیں تھا کہ امریکہ سے زیادہ اس میں پاکستان کا نقصان ہے ۔

یہاں لوگ طالبان کی حمایت میں لوگ بڑے بڑے نعرے لگاتے ہیں ۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ اگر طالبان کی حمایت کرنی ہے تو اس کا سب سے پہلا اظہار اس طرح کیا جائے کہ اپنے اپنے خاندان کیساتھ طالبان کی تسلط والے علاقوں میں رہائش پذیری اختیار کی جائے ۔ اور ان کے بنائے ہوئے سنہرے اصولوں کے مطابق اپنی زندگی ڈھالی جائے ۔ ان کی شریعت کا نفاذ سب سے پہلے خود پر کیا جائے ۔ اپنی خواتین کو بغیر ہوا والے کمروں میں مقید کیا جائے ۔ اپنی بچیوں‌کے لیئے اسکول کو شجرِ ممنوعہ قرار دیا جائے ۔ اپنے لباس اور رسم و رواج کو طالبان کے رسم و رواج اور لباس میں ڈھالا جائے ۔ اپنے گھر کے کسی فرد کو خود کش حملوں کے لیے تیار کیا جائے اور خود طالبان کیساتھ شانہ بہ شانہ جہاد لڑا جائے تو پھر طالبان کی حمایت سمجھ میں آتی ہے ۔ مگر زندگی کی تمام ضرورتیں اور راحیتیں جن کو طالبان کفر قرار دیتے ہیں ان کو سینے سے لگا کر دوسروں‌کو طالبان مخالف قرار دیکر اور پھر ان کو امریکہ اور اس کے آلہ کار کہتے ہوئے بھی اپنے گریباں میں نہیں جھانکتے ۔ یہ تو بہت بڑا دھوکہ ہے طالبان کیساتھ ۔۔۔۔۔۔۔ پتا نہیں بیچارے طالبان اسے کس نظر سے دیکھتے ہونگے ۔ :idontknow:

ماشا اللہ حقیقت کہ بہت اچھی تصویر کشی کی ہے آپ نے۔
کاش کہ یہ لوگ سمجھ سکیں‌کہ طالبان جو پاکستان میں شریعت کے نام پر فتنے ڈھا رہی ہے اور ہزاروں معصوموں کی جانیں اس طالبانی شریعت کے چکر میں ضائع ہو چکی ہیں تو اس سب فتنے کو امریہ کی آڑ لیکر ختم کرنا ناممکن ہے۔
 
Top