شزہ مغل
محفلین
بھیا بہت سچی اور کڑوی بات کہی ہے آپ نے۔جہاں " عورت " کو پردے کی فضیلت بتاتے پردے کا حکم دیا گیا ہے ۔
اس سے پہلے " مرد " کو نگاہ نیچی رکھنے کی فضیلت بتاتے نگاہ جھکا رکھنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
اب عورت چاہے ستر پردوں میں ملبوس ہو ۔
جس مرد نے نگاہ نیچی رکھنے کے حکم کو پس پشت ڈال " تاڑ " لگانی ہے ۔
اس کی نگاہ نے ستر پردوں سے گزر عورت کے جسم سے ٹکرا عورت کو اذیت ہی دینی ہے ۔
میں مناسب نہیں سمجھتی کہ ذاتی تجربات بیان کروں۔ بس اتنا کہوں گی کہ مرد کی ناپاک نگاہ اور لفظوں کا تیزاب عورت کو جلا کر خاک کر دیتے ہیں۔ مانا کہ آج کل خواتین بھی پردے کا خیال نہیں رکھتیں مگر افسوس اس وقت ہوتا ہے جب باپردہ خاتون کو ان برچھیوں کے کچوکے لگائے جاتے ہیں۔