سورج نے اونگھنا شروع کر دیا۔۔۔!!!

عثمان

محفلین
قیصرانی صاحب!
تھوڑا سورج کی روشنی کے بارے میں بھی بتائیں۔
سورج کی روشنی زمین تک 8 منٹ سے کچھ زیادہ وقت میں یہاں زمین پر پہنچتی ہے۔ جب یہ کہکشاں وجود میں آئی اس وقت پہلی بار سورج کی روشنی نے کتنے وقت میں زمین تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی؟
اس کے علاوہ کیا دوسری کہکشاؤں سے آنے والی روشنی بھی اس کہکشاں میں دیکھی جاسکتی ہے؟ اگر ہاں تو کون کونسی کہکشاؤں سے اب تک روشنی ہماری ملکی وے تک پہنچی ہے؟
جب ہماری کہکشاں وجود میں آئی تب تک ہمارا نظام شمسی وجود میں نہیں آیا تھا۔
دوسرے سوال کے لیے یہ فہرست دلچسپی کا باعث ہوسکتی ہے۔
 

عثمان

محفلین
اگر کائنات لامحدود ہے تو خود "کائنات" کا کوئی ہورزن نہیں ہوسکتا۔ یعنی پھر کائنات کا میتھامیٹکل ہونا بھی جھٹلایا جاسکتا ہے۔ ؟
یہ کائنات کی ساخت پر مشتمل ہے۔ نیز اگر horizon سے مراد آپ "کنارہ" لینا چاہتے ہیں تو کنارہ تو زمین کا بھی کوئی نہیں۔
 
یہ کائنات کی ساخت پر مشتمل ہے۔ نیز اگر horizon سے مراد آپ "کنارہ" لینا چاہتے ہیں تو کنارہ تو زمین کا بھی کوئی نہیں۔

میری مراد یونیوس کا ایکسپینژن ہے۔ اگر یونیورس ایکسپینڈ ہوتی ہے تو لامحدود کا نظریہ جھوٹا ہوتا ہے۔
جو چیز لا محدود ہے اسے ایکسپینڈ ہونے کی کیا ضرورت؟
 

عثمان

محفلین
میری مراد یونیوس کا ایکسپینژن ہے۔ اگر یونیورس ایکسپینڈ ہوتی ہے تو لامحدود کا نظریہ جھوٹا ہوتا ہے۔
جو چیز لا محدود ہے اسے ایکسپینڈ ہونے کی کیا ضرورت؟
Infinity کی ان گتھیوں کو ریاضی میں اترے بغیر پوری طرح سمجھنا واقعی ممکن نہیں۔
لامحدود ، لامحدود وقت تک لامحدود پھیل سکتا ہے۔ نیز کائنات کا پھیلاؤ دراصل خلا کا پھیلاؤ ہے۔ جیسے چیونگم گرم سطح پر پھیلتا ہے۔
 
Infinity کی ان گتھیوں کو ریاضی میں اترے بغیر پوری طرح سمجھنا واقعی ممکن نہیں۔
لامحدود ، لامحدود وقت تک لامحدود پھیل سکتا ہے۔

میں وہی سمجھنا چاہ رہا ہوں۔ کیا ریاضی کا کوئی ایسا قانون ہے جو اس گتھی کو سلجھا سکے؟
مثلاً کائنات "اس" وقت "لامحدود" ہے
کائنات پھیل رہی ہے۔
کائنات ایک ہزار کھرب سال بعد ایک خاص نمبر کے تحت پھیلی۔ (کیونکہ اس ایک ہزار کھرب سال میں "لامحدود" پھیلنا ممکن نہیں)
اب
لامحدود - محدود = ؟؟؟
اس گتھی کو کیسے سلجھایا جائے گا؟
 

قیصرانی

لائبریرین
میری مراد یونیوس کا ایکسپینژن ہے۔ اگر یونیورس ایکسپینڈ ہوتی ہے تو لامحدود کا نظریہ جھوٹا ہوتا ہے۔
جو چیز لا محدود ہے اسے ایکسپینڈ ہونے کی کیا ضرورت؟
آپ یوں سمجھ لیں کہ تھیوری کے مطابق جب کائنات پھیلتی ہے تو وہ ایسے نہیں پھیلتی کہ جیسے ایک کمرے کے اندر ایک غبارہ پھول رہا ہو۔ بلکہ جوں جوں کائنات پھیلتی جائے گی، اسی حساب سے جگہ بھی پیدا ہوتی جائے گی جہاں یہ کائنات پھیلتی جائے گی۔ یعنی کافی زیادہ پیراڈاکس :)
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی صاحب!
تھوڑا سورج کی روشنی کے بارے میں بھی بتائیں۔
سورج کی روشنی زمین تک 8 منٹ سے کچھ زیادہ وقت میں یہاں زمین پر پہنچتی ہے۔ جب یہ کہکشاں وجود میں آئی اس وقت پہلی بار سورج کی روشنی نے کتنے وقت میں زمین تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی؟
اس کے علاوہ کیا دوسری کہکشاؤں سے آنے والی روشنی بھی اس کہکشاں میں دیکھی جاسکتی ہے؟ اگر ہاں تو کون کونسی کہکشاؤں سے اب تک روشنی ہماری ملکی وے تک پہنچی ہے؟
اس بارے عثمان بھائی بتا چکے ہیں کہ کائنات کے پیدائش کے بہت بعد جا کر ہماری کہکشاں پیدا ہوئی اور ہماری کہکشاں کے پیدا ہونے کے بہت بعد ہمارا سورج پیدا ہوا اور سورج کے بہت بعد زمین اور دیگر سیارے جا کر مجسم ہوئے۔ ابھی تک ہمارے پاس جو روشنی پہنچی ہے، وہ تقریباً تیرہ اعشاریہ دو ارب سال دور کے اجسام سے پہنچی ہے۔ اس طرح ہماری حدِ نگاہ تیرہ اعشاریہ دو ارب نوری سال کا فاصلہ ہے۔ اس کے پیچھے کیا ہے، ہم نہیں جانتے
جب ہماری زمین پیدا ہوئی تو پہلے پہل گرم گیسوں اور گرد و غبار کا مجموعہ تھا جو بہت بڑے حجم کا تھا۔ پھر آہستہ آہستہ یہ گیس اور گرد و غبار جمع ہوتے ہوتے ہماری زمین بنا۔ باقی جہاں تک میرا اندازہ ہے، سورج سے زمین کا فاصلہ کم و بیش شروع سے اب تک ایک جیسا ہی رہا ہے، اس لئے روشنی کے پہنچنے کے لئے بھی تقریباً یکساں ہی وقت لگتا ہوگا
 
آپ یوں سمجھ لیں کہ تھیوری کے مطابق جب کائنات پھیلتی ہے تو وہ ایسے نہیں پھیلتی کہ جیسے ایک کمرے کے اندر ایک غبارہ پھول رہا ہو۔ بلکہ جوں جوں کائنات پھیلتی جائے گی، اسی حساب سے جگہ بھی پیدا ہوتی جائے گی جہاں یہ کائنات پھیلتی جائے گی۔ یعنی کافی زیادہ پیراڈاکس :)

یہ بات تو ظاہر ہے مجھے سمجھ میں آگئی ہے۔ لیکن جو جگہ اس کائنات میں اب ہے یہ لازم ہے کہ آج سے ایک ہزار کھرب سال پہلے وہ جگہ کم تھی۔ اب جو چیز لامحدود میں سے کم ہوئی اس کی غیر موجودگی نے کائنات کو محدود رکھا۔ اور ایسا ہی ایک ہزار کھرب سال بعد بھی ہوگا۔ اس کی کیا توجیہ ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
میں وہی سمجھنا چاہ رہا ہوں۔ کیا ریاضی کا کوئی ایسا قانون ہے جو اس گتھی کو سلجھا سکے؟
مثلاً کائنات "اس" وقت "لامحدود" ہے
کائنات پھیل رہی ہے۔
کائنات ایک ہزار کھرب سال بعد ایک خاص نمبر کے تحت پھیلی۔ (کیونکہ اس ایک ہزار کھرب سال میں "لامحدود" پھیلنا ممکن نہیں)
اب
لامحدود - محدود = ؟؟؟
اس گتھی کو کیسے سلجھایا جائے گا؟
محدود اور لامحدود کو ایسے سمجھئے کہ ہمارے پاس کچھ شرائط کے تحت ایک نظام موجود ہے جو ان شرائط پر چل رہا ہے۔ اسی طرح ہماری معلومات کے مطابق بنیادی قوتیں اور فزکس کے بنیادی قوانین کائنات کی ابتداء کے بعد بنے۔ اب ان قوانین کی مدد سے ہم اس وقت تک تو جا سکتے ہیں اور معلوم کر سکتے ہیں کہ جب یہ قوانین پیدا ہوئے تو اس وقت یہ کائنات کیسی رہی ہوگی۔ لیکن جب وقت مطلق صفر ہوگا تو اس وقت موجودہ قوانین بے کار ہو کر رہ جائیں گے۔ یعنی ہماری عقل یا ہماری سائنس کی وہ حد ہے جس کی پیمائش ہو سکتی ہے، اس سے آگے، چاہے وہ ایک سیکنڈ کا انتہائی قلیل ترین عرصہ ہی کیوں نہ ہو، وہ ہمارے محدود علم سے باہر ہوگا، اسے آپ بے شک لامحدود کہہ لیجئے :)
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ بات تو ظاہر ہے مجھے سمجھ میں آگئی ہے۔ لیکن جو جگہ اس کائنات میں اب ہے یہ لازم ہے کہ آج سے ایک ہزار کھرب سال پہلے وہ جگہ کم تھی۔ اب جو چیز لامحدود میں سے کم ہوئی اس کی غیر موجودگی نے کائنات کو محدود رکھا۔ اور ایسا ہی ایک ہزار کھرب سال بعد بھی ہوگا۔ اس کی کیا توجیہ ہے؟
جی، کائنات کے بارے ایک بات تو یہ اہم ہے کہ کائنات کے آس پاس یا اردگرد اور کچھ بھی نہیں۔ یعنی ایسا نہیں ہے کہ ہم ایک لکیر میں سفر کرتے کرتے دنیا کے اس پار چلے جائیں جہاں بندہ نہ بندے کی ذات ہو (شاعرانہ ٹچ دینے کی کوشش کی ہے تاکہ آپ اس سے لطف اندوز ہو سکیں) تو ایسا کوئی مقام ممکن نہیں کہ جہاں کائنات کی حد ختم ہو اور ہم جیسے غلاف سے سر باہر نکال کر دیکھیں، آہا، تو یہ تھا ہمارے کائنات کا اختتام۔ یعنی کائنات جتنی تھی، ہے اور ہوگی، اپنے پھیلنے اور سکڑنے (اگر سکڑے تو) کے ساتھ ساتھ مکاں کو بالترتیب پیدا اور ختم کرتی جائے گی۔ اس جگہ پھر کئی متبادل خیالات ہیں کہ آیا یہ کائنات ہمیشہ اسی طرح پھیلتی رہے گی، ایک حد تک پھیل کر پھر سکڑنا شروع ہوگی یا پھر ہمیشہ اسی طرح رہے گی جیسے ابھی ہے۔ اس کے علاوہ کچھ سائنس دان یہ بھی سوچتے ہیں کہ دراصل ہماری کائنات ایک بڑے کائناتی جسم کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے اور اس بڑے کائناتی حجم میں ہماری کائنات جیسی بے شمار کائناتیں پیدا اور ختم ہو رہی ہیں
یہ وہ نقطہ ہے جہاں سائنس اور مذہب انتہائی مختلف انداز سے ہم خیال ہوتے ہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
میں وہی سمجھنا چاہ رہا ہوں۔ کیا ریاضی کا کوئی ایسا قانون ہے جو اس گتھی کو سلجھا سکے؟
مثلاً کائنات "اس" وقت "لامحدود" ہے
کائنات پھیل رہی ہے۔
کائنات ایک ہزار کھرب سال بعد ایک خاص نمبر کے تحت پھیلی۔ (کیونکہ اس ایک ہزار کھرب سال میں "لامحدود" پھیلنا ممکن نہیں)
اب
لامحدود - محدود = ؟؟؟
اس گتھی کو کیسے سلجھایا جائے گا؟
یوں سمجھ لیجئے کہ ہمارے محدود علم یا محدود مشاہدے سے ہماری کائنات زیادہ بڑی ہے۔ کتنی بڑی ہے؟ ایک انچ بڑی ہے یا ایک ہزار کھرب نوری سال بڑی، اس کے بارے فی الوقت ہم کچھ نہیں جان سکتے :)
 
یوں سمجھ لیجئے کہ ہمارے محدود علم یا محدود مشاہدے سے ہماری کائنات زیادہ بڑی ہے۔ کتنی بڑی ہے؟ ایک انچ بڑی ہے یا ایک ہزار کھرب نوری سال بڑی، اس کے بارے فی الوقت ہم کچھ نہیں جان سکتے :)

بہت بہت شکریہ۔ میں اس وقت بات نہیں کر سکوں گا کہ صبح جلدی اٹھنا ہے اور پاکستان میں ڈیڑھ بجنے کو ہے۔ :(
خیر۔ کل انشا اللہ یہیں سے گفتگو کو دوبارہ شروع کرتے ہیں۔ :)
 

عثمان

محفلین
میں وہی سمجھنا چاہ رہا ہوں۔ کیا ریاضی کا کوئی ایسا قانون ہے جو اس گتھی کو سلجھا سکے؟
مثلاً کائنات "اس" وقت "لامحدود" ہے
کائنات پھیل رہی ہے۔
کائنات ایک ہزار کھرب سال بعد ایک خاص نمبر کے تحت پھیلی۔ (کیونکہ اس ایک ہزار کھرب سال میں "لامحدود" پھیلنا ممکن نہیں)
اب
لامحدود - محدود = ؟؟؟
اس گتھی کو کیسے سلجھایا جائے گا؟
کائنات کو ذرا ایک طرف رکھیے۔
قدرتی اعداد کے سیٹ پر غور کریں۔ {.............,1,2,3,4} کتنے اعداد ہیں اس سیٹ میں ؟۔۔۔ لامحدود!
اس سیٹ میں سے لامحدود اعداد منہا کریں۔ یعنی تمام لامحدود طاق اعداد نکال دیجیے۔
{.........,2,4,6} = {.......,1,3,5} - {.......,1,2,3,4}
جواب کیا آیا؟ ۔۔۔ لامحدود جفت اعداد۔
یعنی لامحدود - لامحدود = لامحدود!
 

عثمان

محفلین
(کیونکہ اس ایک ہزار کھرب سال میں "لامحدود" پھیلنا ممکن نہیں)
ممکن ہے!
بلکہ ایک کھرب سال تو کیا۔۔ کائنات کی ابتدائی سینگولیرٹی اپنے ابتدائی لمحہ ہی میں لامحدود پھیلی!
پھر یہ کہ کائنات کا پھیلاؤ اسراع میں ہے۔ یعنی پھیلاؤ کی رفتار ہے کہ بڑھتی ہی چلی جارہی ہے۔ ایک وقت آئے گا کہ پھیلاؤ کہ رفتار لامحدود ہوجائے گی۔
 

باسل احمد

محفلین
ماہر فلکیات کی نئی تحقیق کے مطابق کائنات کی مجموعی وسعت ایک سو چھپن ارب نوری سال ہے۔
یہ اعداد و شمار اس خلائی جہاز کی مدد سے حاصل کئے گئے ہیں جو کائنات میں تابکاری کی بازگشت کا مطالعہ کر رہا ہے۔
ایک جدید سائنسی نظریے کے مطابق کائنات میں جاری تابکاری کی بازگشت اپنے تئیں وہ تفصیلات سمیٹے ہوئے ہے جو کائنات کے وجود میں آنے اور اس کی نوعمری سے متعلق ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق کائنات تیرہ اعشاریہ سات عرب سال قبل وجود میں آئی تھی لیکن بِگ بینگ کے بعد خلا میں توسیع ہونے سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ فاصلے کی پیمائش کے عام نظریات کا اطلاق خلائی فاصلوں پر نہیں ہوتا۔
کائنات کی عمر دو انفرادی مطالعوں سے اخذ کی گئی ہے جن میں ستاروں کی عمر اور کائنات میں توسیع جیسے نظریات کو ملحوظ رکھا جاتا ہے۔
یہ طریق کار اس بات کی ترجمانی کرتا ہے کہ کائنات کی تشکیل کے ابتدائی دور سے جاری ہو کر ہم تک پہنچنے والی تابکاری دراصل تیرہ عرب برس سے زائد عرصے سے مسافت طے کر رہی ہے۔
ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ بِگ بینگ کے بعد کائنات میں مسلسل وسعت کا عمل جاری ہے۔
(بی بی سی)​
 

سعادت

تکنیکی معاون
[...] تو ایسا کوئی مقام ممکن نہیں کہ جہاں کائنات کی حد ختم ہو اور ہم جیسے غلاف سے سر باہر نکال کر دیکھیں، آہا، تو یہ تھا ہمارے کائنات کا اختتام۔ [...]

آپ کی اس بات سے مجھے برسوں پرانا ایک واقعہ یاد آ گیا۔۔۔

ایف ایس سی میں فزکس کی کلاس کے دوران ہمارے استاد صاحب ہمیں سسٹم اور سرّاؤنڈنگز (surroundings) کے متعلق سمجھا رہے تھے کہ ایک سسٹم وہ چیز یا علاقہ ہوتا ہے جس کا مطالعہ کیا جا رہا ہو اور کسی بھی سسٹم کی (زیرِ مطالعہ) حدود سے باہر تمام چیزیں اس کی سرّاؤنڈنگز کہلاتی ہیں۔ نوجوانی کے دن تھے اور مجھے smartass بننے کا کچھ زیادہ ہی شوق ہوا کرتا تھا، سو میں نے اپنا ہاتھ بلند کیا، ”سر، اگر ہم اس پوری کائنات کو ایک سسٹم تصور کریں، تو اس کی سرّاؤنڈنگز کیا ہوں گی؟“

میرا سوال سُن کر ہمارے استاد صاحب ہنس پڑے اور اپنے مخصوص انداز میں کہنے لگے، ”بیٹا جی! اب آپ اللہ میاں تو نہیں ہیں نا!“
 
آخری تدوین:
Top