شمشاد
لائبریرین
ماہر فلکیات کی نئی تحقیق کے مطابق کائنات کی مجموعی وسعت ایک سو چھپن ارب نوری سال ہے۔
یہ اعداد و شمار اس خلائی جہاز کی مدد سے حاصل کئے گئے ہیں جو کائنات میں تابکاری کی بازگشت کا مطالعہ کر رہا ہے۔
ایک جدید سائنسی نظریے کے مطابق کائنات میں جاری تابکاری کی بازگشت اپنے تئیں وہ تفصیلات سمیٹے ہوئے ہے جو کائنات کے وجود میں آنے اور اس کی نوعمری سے متعلق ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق کائنات تیرہ اعشاریہ سات عرب سال قبل وجود میں آئی تھی لیکن بِگ بینگ کے بعد خلا میں توسیع ہونے سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ فاصلے کی پیمائش کے عام نظریات کا اطلاق خلائی فاصلوں پر نہیں ہوتا۔
کائنات کی عمر دو انفرادی مطالعوں سے اخذ کی گئی ہے جن میں ستاروں کی عمر اور کائنات میں توسیع جیسے نظریات کو ملحوظ رکھا جاتا ہے۔
یہ طریق کار اس بات کی ترجمانی کرتا ہے کہ کائنات کی تشکیل کے ابتدائی دور سے جاری ہو کر ہم تک پہنچنے والی تابکاری دراصل تیرہ عرب برس سے زائد عرصے سے مسافت طے کر رہی ہے۔
ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ بِگ بینگ کے بعد کائنات میں مسلسل وسعت کا عمل جاری ہے۔(بی بی سی)
سات عرب سال نہیں بلکہ سات ارب سال