ہماری عقل لامحدود کا تصور نہیں کرسکتی۔۔۔ اسلئیے یہ کہنا کہ کائنات محدود ہے، یہ لازمی نہیں کہ درست ہو، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ یہ جواب عقل کے عاجز رہ جانے سے فرض کرلیا گیا ہو۔۔۔ ۔جو لوگ عقل کی بنیاد پر یہ سمجھتے ہیں کہ کائنات محدود ہے، وہ براہِ کرم یہ بتائیں کہ اچھا اگر محدود ہے تو جہاں اسکی سرحدیں ختم ہوتی ہیں اس سے آگے کیا ہے؟
عقل بذات خود محدود ہے۔۔۔ ۔۔۔
آپ جو بات بچپن سے جانتے ہیں ، وہ بات ایمانیات نے بتائی ہے۔۔۔ ۔۔عقل اس معاملے میں خاموشی کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتی۔
گویا آپ خلا کو کائنات کا حصہ نہیں سمجھتے۔۔۔اور صرف اس خلا میں تیرنے والے اجسام کو ہی کائنات سمجھتے ہیں۔ لامحدود خلا کو تسلیم کرتے ہیں۔۔۔۔یہ لامحدود خلا اپنے آپ موجود ہے یا اسے بھی تخلیق کیا گیا؟وہ خلا جہاں بگ بینگ رونما ہوا تھا۔
اس بات کو تو ہر مسلمان مانتا ہے کہ ہر چیز کا خالق و مالک اللہ تعالیٰ ہی ہے چاہے وہ خلا ہو یا کائنات۔۔۔۔گویا آپ خلا کو کائنات کا حصہ نہیں سمجھتے۔۔۔ اور صرف اس خلا میں تیرنے والے اجسام کو ہی کائنات سمجھتے ہیں۔ لامحدود خلا کو تسلیم کرتے ہیں۔۔۔ ۔یہ لامحدود خلا اپنے آپ موجود ہے یا اسے بھی تخلیق کیا گیا؟
گویا آپ خلا کو کائنات کا حصہ نہیں سمجھتے۔۔۔ اور صرف اس خلا میں تیرنے والے اجسام کو ہی کائنات سمجھتے ہیں۔ لامحدود خلا کو تسلیم کرتے ہیں۔۔۔ ۔یہ لامحدود خلا اپنے آپ موجود ہے یا اسے بھی تخلیق کیا گیا؟
اگر خدا کا تصور رکھنے والا یہ کہے کہ خدا لامحدود ہے تو وہ غلط نہیں۔ کیونکہ یونی ورس بہر حال ظرف مکان ہے۔ اور جب خدا سب سے بڑا ہے تو کوئی مکان ایسا نہیں جو اس کو سمیٹ سکے۔ اسی لیے یہ نظریہ بھی سامنے آیا کہ خدا ہر جگہ موجود ہے۔
خیر موضوع اس وقت کا کچھ اور ہے۔
خدا کا تصور نہیں ہو سکتا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
آپکی defintion کی رو سے جس تمام حصے (Space) میں کچھ نہ کچھ موجود ہے وہ کائنات ہے۔۔۔تو وہ تمام حصہ (Space)جس میں کچھ بھی نہیں موجود, وہ کیا ہے؟ کیا آپ Spaceاور عدم کو مترادف سمجھتے ہیں؟ عنی آپکی تعریف کی رو سے مادہ اور انرجی "ہونا" ہے اور space عدم یعنی نہ ہونا ہے؟یہی وجہ ہے کہ کائنات جو پھیل رہی ہے اس تمام حصے میں کچھ نہ کچھ موجود ہے۔ یہی حقیقت کائنات کو محدود کرتی ہے۔
آپکی defintion کی رو سے جس تمام حصے (Space) میں کچھ نہ کچھ موجود ہے وہ کائنات ہے۔۔۔ تو وہ تمام حصہ (Space)جس میں کچھ بھی نہیں موجود, وہ کیا ہے؟ کیا آپ Spaceاور عدم کو مترادف سمجھتے ہیں؟ عنی آپکی تعریف کی رو سے مادہ اور انرجی "ہونا" ہے اور space عدم یعنی نہ ہونا ہے؟
سوال یہ ہے کہ یہ کیسے فرض کرلیا گیا کہ space لامحدود ہے؟
پھر ہمارا چراغ نہیں جل پائے گاسورج نے اونگھنا شروع کر دیا ہے تو اس کو بھی کوچۂ آلکساں کا راستہ دکھایا جائے۔
ایک وضاحت کر دوں کہ لفظ زمانہ کافی الجھانے والا ہے کہ کائنات کے باہر نہ تو زمانہ ہے اور نہ ہی مکاں۔ یعنی نہ تو کوئی سپیس ہے اور نہ ہی کوئی وقتاس کا آسان ترین جواب یہ ہے کہ جو کچھ کائنات سے باہر ہے وہ قوانین سے بھی باہر ہے۔ یعنی کائنات میں "زمانہ" ہے۔ کائنات کے باہر زمانہ موجود نہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں قیصرانی صاحب کے مطابق "زمانے کا کوئی وجود نہیں"۔ جو کچھ کائنات میں ہے اس کا ادراک مشکل ہی سہی لیکن روشنی کے مدد سے ممکن بہر حال ہے۔ جب تک کائنات پھیل رہی ہے، "زمانہ ہے"۔ اس کے بعد دو ہی صورتیں ممکن ہیں۔ پہلی یہ کہ بگ فریز، دوسرا بگ کرنچ! دونوں ہی صورتوں میں کائنات کا پھیلاؤ رک جائےگا۔ اس وقت "زمانہ" ختم ہوجائے گا۔ لیکن واضح رہے کہ دونوں صورتیں کائنات کے محدود ہونے کی دلیل ہیں۔
بحث یہی ہے کہ کائنات میں کچھ بھی لامحدود نہیں۔ سب محدود ہے، خود کائنات بھی۔
خدا کی موجودگی نظریہ نہیں، ہمارا ایمان ہے میرے بھائی، ہمارا ایمان ہے کہ اللہ ہے ،وہ اللہ ایک ہی ہے۔ اللہ بے احتیاج ہے۔نہ اُس نے کسی کو جنا اور نہ وہ جنا گیا۔اور اُس کا کبھی کوئی ہمسر نہیں ہوا۔محترم! خدا کا تصور سے میری مراد خدا کی موجودگی کا نظریہ رکھنا تھا۔ یعنی جو یہ مانتا ہے کہ خدا موجود ہے!!