سن 2010 کی بات ہے کہ جب میں فیس بک استعمال کرتا تھا اور فیس بک پر مختلف ابحاث کے دوران اپنا مؤقف صحیح انداز میں دوسروں کو سمجھانے کیلئے انگریزی میں اردو لکھنے کے بجائے اردو کو اپنے رسم الخط میں لکھنے کی کوشش کرتا تھا۔
باقی سب لوگ رومن اردو میں لگے رہتے تھے ،جسکی وجہ سے ایک تو بات کو سمجھنا مشکل ہوتا تھا ،جبکہ دوسری جانب اردو رسم الخط کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا تھا۔
انکو بھی گناہ نہیں تھا کہ نستعلیق فونٹ کے بجائے اردو کسی عربی فونٹ میں نظر آتی تھی۔
بعض انگریز قسم کے اردو دان تو کبھی کبھی طنزاَ فِقرہ بھی کَس لیتے کہ یہ لڑکا کیا لکھ رہا ہے،کوئی تو اسکی بات سمجھائے۔
دوسری طرف ہم نے قسم کھائی تھی کہ بحث کرنا ہے تو اردو میں ہی لکھنا ہے۔
چنانچہ ایک بیزار قسم کا ماحول بن جاتا تھا۔
پھر ایک دن وہ بھی دیکھنا پڑا کہ فیس بک کے دروازے ہم پر یہ کہہ کر بند کئے گئے کہ جناب یہ بندہ شدت پسند ہے اور فیس بکیوں کے نازک مزاجوں کی دھجکیاں اُڑا دیتا ہے۔اور تو اور ہمارے جو سو ،دوسو ساتھی تھے ،ان کو بھی فیس بک سے نکال باہر کیا گیا۔
حالانکہ یہی فیس بک جب گستاخانہ پیجز کو لانچ کرتا ہے،تو وہ مذہبی رواداری اور آزادی خیال سمجھا جاتا ہے۔اور کئی کئی گاؤوں کو بمباری کرکے لاکھوں لوگوں کو قتل کرکے جو بیٹھے ہیں،تو نہ تو اس سے ماحول خراب ہوتا ہے اور نہ ہی فیس بکیوں کے نازک مزاجی پر کوئی اثر پڑتاہے۔
دراصل بات ساری ڈالروں کی ہوتی ہے،یہی ڈالر ہمارئے پاس ہوتے تو شائد ہم بھی فیس بک پر راج کرنے والے ہوتے۔
لو جی بات کہاں سے کہاں نکل گئی،خیر فیس بک سے ناطہ ٹوٹنے کے بعد ہم نے
مائی سپیس پر اکاؤنٹ بنایا ،لیکن جو نشہ فیس بک میں تھا وہ کہاں ۔چنانچہ اسکو بھی خیرآباد کہہ کر ٹوئیٹر پر آئے لیکن اس جیسا نشہ کہیں نہیں ملا،پہلے پہل تو واقعی دل اس نشہ کو پورا کرنے کیلئے تڑپنے لگا لیکن پھرجلد ہی
گوگل پلس فیس بک سے کشتی لڑنے کیلئے میدان میں اُتر پڑا۔ چنانچہ گوگل پلس کے ابتدائی استعمال کنندوں میں ہمارا نام بھی ہمارئے پیارئے سے جوان لیکن انکل یعنی
انکل ٹام نے شامل کیا۔
گوگل پلس جلد ہی ہمیں راس آگیا کیونکہ ایک جانب تو اسکےگرافِک انتہائی سادہ اور دلکش تھے دوسری جانب اسکے اپلیکیشنز بھی گرافِک بہتر تھے۔
مختصر یہ کہ گوگل پلس استعمال کرتے ہوئے
سافٹوئیر انجینئر محمد صابر سے ملاقت ہوئی ،باتوں باتوں میں گوگل پلس پر نستعلیق اردو لکھنے کا تذکرہ ہوا ،محمد صابر صاحب نے کچھ کرنے کا ارادہ کیا اور چند ہی دن میں
ایک سکرپٹ بنایا ،لیکن اس کے استعمال میں اردو تو ٹھیک تھی بس صرف فونٹ سائز چھوٹا تھا،لیکن اس سکرپٹ سے انگریزی کا بیڑا غرق ہوجاتا تھا۔
چنانچہ کوئی خاص پزیرائی اسکو نہ مل سکی ۔
پھر کچھ عرصہ بعد میری خواہش کو مد نظر رکھتے ہوئے
محمد بلال صاحب نے
ایک سکرپٹ بنایا جس میں کمال یہ تھا کہ اردو فونٹ سائز تھوڑا بڑا رکھا گیا،نیز انگریزی پہلے سے بہتر نظر آتی تھی۔اور ساتھ ہی فیس بک اور
اردو وکی پیڈیا کیلئے بھی خوبصورت سے سکرپٹ بنائے۔اللہ تعالیٰ انکو جزائے خیر دے،کہ انہوں نے میری خواہش کا پاس رکھا ۔
اسی اثناء میں مجھے یہ خیال آیا کہ کیوں نہ ایک بار پھر محمد صابر صاحب سے رابطہ کیا جائے ،تاکہ اس گوگل پلس پر نستعلیق اردو سکرپٹ کے بارئے میں مزید کچھ کیا جا سکے۔لیکن مسئلہ یہ تھا کہ اتنے طویل بریک کے بعد محمد صابر صاحب کو کہاں ڈھونڈا جائے۔خوش قسمتی سے
اردو محفل پر
محمد صابر صاحب تھوڑی سی تلاش کے بعد مِل گئے،یہ تصدیق کرنے کے بعد کہ یہی وہ سافٹ وئیر انجینئر محمد صابر صاحب ہیں ،انکے سامنے سوشل میڈیا پر نستعلیق اردو والا مسئلہ رکھ دیا۔
اللہ بھلا کرئے محمد صابر صاحب کا کہ انہوں نے فورا میری آواز پر لبیک کہا اور دو تین دن میں ایک ایسا دلکش سکرپٹ تیار کیا ،جو کہ نا صرف گوگل پلس پر کام کرتا تھا ،بلکہ فیس بک ،ٹوئیٹر اور اردو وکی پیڈیا پر نہایت ہی خوبصورت طریقے سے کام کرنے لگا۔
کمال اس سکرپٹ میں یہ تھا اردو فونٹ تو اتنا بڑا رکھا گیا کہ آنکھوں کو بھلا لگے ،جبکہ دوسری طرف انگریزی فونٹ کو اپنی اصلی حالت پر ہی چھوڑا گیا۔جسکی وجہ سے اردو انگریزی کے ملاپ کا نتیجہ بہتر اور اچھے صورت میں سامنے آیا۔
چونکہ اس سکرپٹ کے استعمال کا طریقہ کافی آسان تھا،نیز سکرپٹ خوبصورت بھی تھا، اسلئے خیال آیا کہ کیوں نا دوسرئے اردو لِکھارئیوں کے سامنے بھی اسکا تعارف کرایا جائے۔تاکہ ایک طرف تو محمد صابر صاحب اور محمد بلال صاحب کی اردو کیلئے خدمت گردش زمانہ میں گم ہونے سے بچ جائے نیز لوگوں کو بھی ان کےخدمات برائے اردو کا عِلم ہوجائے اور دوسری طرف دیگر اردو دان حضرات بھی انکے بنائے گئے سکرپٹ سے مستفید ہوجائیں۔
استعمال کا طریقہ اسکا کافی آسان ہے۔جو ساتھی گوگل کروم استعمال کرتے ہیں تووہ پہلے
یہاں سے گوگل کا ایک پلگ ان بنام
سٹائیلش انسٹال کریں
اور اسکے بعد محمد صابر کا بنایا ہوا
سکرپٹ یہاں سے انسٹال کریں۔اور پھر
گوگل پلس ،فیس بک ،
ٹوئیٹر اور
اردو وکی پیڈیا پر مزئے لے لے کر خوبصورت اور دلکش سائز کے ساتھ نستعلیق فونٹ میں اردو لکھیں۔
جو حضرات موزیلا فائر فوکس استعمال کرتے ہیں تو وہ بھی
یہی سکرپٹ یہا ں سے ڈاون لوڈ کریں،اور پھر گوگل پلس ،فیس بک ،ٹوئیٹر اور اردو وکی پیڈیا پر مزئے سے نستعلیق فونٹ میں اردو لکھیں۔
ایک اہم مسئلہ ذہن میں آیا کہ جناب جن حضرات کو اردو لکھنے کا طریقہ تک معلوم نہیں ،تو انکو نستعلیق فونٹ اور اردو کی بورڈ کے استعمال کے بارئے مشکلات کا ذکر تو کیا ہی نہیں!
تو جناب اسکا ایک آسان حل بھی ہمارئے پاس موجود ہے،وہ اسطرح کہ ایک ہر دلعزیز اردو بلاگر
ایم بلال ایم صاحب نے
پاک اردو انسٹالر(pak urdu installer) کے نام سے سافٹ وئیر بنایا ہے ،جس کو ڈاؤنلوڈکرنے کے بعد صرف next , next کرتے ہی اردو کی بورڈ تینوں ونڈوز (Win xp, vista ,Win 7) میں مع اردو نستعلیق فونٹس انسٹال ہوجاتا ہے،ساتھ ہی ایک صفحہ برائے مدد کا لنک ڈیسک ٹاپ پرآجاتا ہے۔تاکہ کسی مشکل کی صورت میں فوری مدد حاصل کی جا سکے۔
پاک اردو انسٹالر (pak urdu installer)
یہاں سے ڈاؤنلؤڈ کریں۔
کیا خیال ہے،تبصرے اگر
یہاں ہوجائیں۔