فرقان احمد
محفلین
انتہائی افسوس ناک! اس واقعے کی مذمت کے لیے شاید الفاظ کم پڑ جائیں۔
رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو!
رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو!
ابھی تک دو تین واقعات ہی ہوئے ہیں۔ امید رکھی جانی چاہئے کہ یہ زیادہ اثرانداز نہیں ہوں گے۔ لیکن بڑے شہروں میں کسی بڑی پارٹی کے جلسے یا ریلی میں خدانخواستہ کوئی واقعہ ہو گیا تو الیکشن ہی خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔الیکشن کیمپین میں ایک بار پھر بم دھماکے۔ دہشتگردی کے خاتمے کا کیا ہوا؟
مستونگ میں 25 لوگابھی تک دو تین واقعات ہی ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے حامی محفلین سے معذرت کہ یقیناً آپ نے پارٹی اور اس کی سیاست کے حوالے سے ایسا کچھ شاید ہی سوچا ہو۔
خلائی مخلوق کی کارستانیاں پہلے دوسروں کی زبانی سنی تھیں ، لیکن اب یہ گھر تک آن پہنچی ہے۔ میں اپنے اس قریبی عزیز کی حفاظت کے پیش نظر علاقے کا نام نہیں لکھ رہا لیکن کل سے پورے خاندان میں ایک خوف اور ڈر کی فضا موجود ہے۔
کل صبح پنجاب کے ایک کینٹ سے میرے ماموں زاد بھائی جو اپنے علاقے میں کافی اثرو رسوخ رکھتے ہیں کو خلائی مخلوق کا فون آتا ہے اور کینٹ میں موجود سٹیشن ہیڈ کوارٹر آنے کی ’دعوت‘ دی جاتی ہے۔ بھائیسمجھ گئے اور گھنٹہ بھر بعد پہنچ گئے۔ بھائی نے ساری عمر پیپلز پارٹی کو سپورٹ کیا تھا لیکن پچھلے چھ سات سال سے پارٹی کو عملاً چھوڑ چکے ہیں۔
چند منٹ کی ملاقات ہوئی ، گفتگو کا خلاصہ یہ رہا :-
نمائندہ خلائی مخلوق : آپ پی ٹی آئی کے امیدوار فلاں بن فلاں (۔۔۔۔۔۔ ) کی سپورٹ کرنے کا اعلان کریں۔
بھائی: میں پہلے ہی ایک اور جماعت (تحریک لبیک) کے امیدوار کی سپورٹ کا اعلان کر چکا ہوں۔
نمائندہ خلائی مخلوق: ٹھیک۔۔۔۔۔ آپ نے پی ٹی آئی کے امیدوار کی سپورٹ کیوں نہیں کی ؟
بھائی: اس لیے کہ وہ میرے پاس ووٹ مانگنے نہیں آئے، جبکہ دوسری جماعت کے امیدوار دو بار آ چکے ہیں۔
نمائندہ خلائی مخلوق : او کے۔
پی ٹی آئی کا امیدوار آپ کے پاس آئے گا۔ آپ نے نا صرف مقامی طور پر پریس کانفرنس کر کے اس کی سپورٹ کا اعلان کرنا ہے، بلکہ اپنے زیر اثر علاقے میں اس کا انتخابی دفتربھی بنانا ہے۔ اخراجات آپ کو مہیا کر دئیے جائیں گے۔
بصورت دیگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی اور فیملی کے نفع نقصان کے آپ خود ذمہ دار ہوں گے۔
ملاقات ختم
بھائی کوئی 25، 30 منٹ کی ڈرائیو کے بعد گھر پہنچتے ہیں تو پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کا امیدوار گھر کے باہر گاڑی میں بیٹھا انتظار کر رہا تھا۔
میاں صاب و مریم نواز زیر حراست !!
کس نے کہا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دو!اگر یہ سچ ہے تو کافہ تشویشناک بات ہے پھر تو!!
میں بھی اسی انتظار میں ٹی وی پہ نظریں جمائے بیٹھا ہوں۔کچھ ڈرامہ وغیرہ بھی متوقع ہے کہ نہیں؟
ان کی آپس میں نہیں بنتی تو عوام سے کیا بنے گی؟