سیاسی منظر نامہ

الف نظامی

لائبریرین
37020742_10156725195569090_646407382800269312_o.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
مستونگ کے واقعہ میں ہندوستان ملوث ہے۔ دہشت گردی کے ناسور کو پاکستان میں پھیلا کر ہندوستان اپنے مذموم عزائم کی تکمیل چاہتا ہے جو ہر گز کامیاب نہیں ہوں گے۔
 

فرقان احمد

محفلین
پی ٹی آئی کے حامی محفلین سے معذرت کہ یقیناً آپ نے پارٹی اور اس کی سیاست کے حوالے سے ایسا کچھ شاید ہی سوچا ہو۔

خلائی مخلوق کی کارستانیاں پہلے دوسروں کی زبانی سنی تھیں ، لیکن اب یہ گھر تک آن پہنچی ہے۔ میں اپنے اس قریبی عزیز کی حفاظت کے پیش نظر علاقے کا نام نہیں لکھ رہا لیکن کل سے پورے خاندان میں ایک خوف اور ڈر کی فضا موجود ہے۔


کل صبح پنجاب کے ایک کینٹ سے میرے ماموں زاد بھائی جو اپنے علاقے میں کافی اثرو رسوخ رکھتے ہیں کو خلائی مخلوق کا فون آتا ہے اور کینٹ میں موجود سٹیشن ہیڈ کوارٹر آنے کی ’دعوت‘ دی جاتی ہے۔ بھائی سمجھ گئے اور گھنٹہ بھر بعد پہنچ گئے۔ بھائی نے ساری عمر پیپلز پارٹی کو سپورٹ کیا تھا لیکن پچھلے چھ سات سال سے پارٹی کو عملاً چھوڑ چکے ہیں۔

چند منٹ کی ملاقات ہوئی ، گفتگو کا خلاصہ یہ رہا :-

نمائندہ خلائی مخلوق : آپ پی ٹی آئی کے امیدوار فلاں بن فلاں (۔۔۔۔۔۔ ) کی سپورٹ کرنے کا اعلان کریں۔
بھائی: میں پہلے ہی ایک اور جماعت (تحریک لبیک) کے امیدوار کی سپورٹ کا اعلان کر چکا ہوں۔
نمائندہ خلائی مخلوق: ٹھیک۔۔۔۔۔ آپ نے پی ٹی آئی کے امیدوار کی سپورٹ کیوں نہیں کی ؟
بھائی: اس لیے کہ وہ میرے پاس ووٹ مانگنے نہیں آئے، جبکہ دوسری جماعت کے امیدوار دو بار آ چکے ہیں۔
نمائندہ خلائی مخلوق : او کے۔
پی ٹی آئی کا امیدوار آپ کے پاس آئے گا۔ آپ نے نا صرف مقامی طور پر پریس کانفرنس کر کے اس کی سپورٹ کا اعلان کرنا ہے، بلکہ اپنے زیر اثر علاقے میں اس کا انتخابی دفتربھی بنانا ہے۔ اخراجات آپ کو مہیا کر دئیے جائیں گے۔
بصورت دیگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی اور فیملی کے نفع نقصان کے آپ خود ذمہ دار ہوں گے۔:unsure:

ملاقات ختم

بھائی کوئی 25، 30 منٹ کی ڈرائیو کے بعد گھر پہنچتے ہیں تو پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کا امیدوار گھر کے باہر گاڑی میں بیٹھا انتظار کر رہا تھا۔ :dont-know:

خلائی مخلوق کی مدد سے جو آیا، اُسے اسی مخلوق نے ہی گھر تک بھی پہنچایا ہے۔ تحریکِ انصاف والے حکومت میں آنے کے بعد پر پُرزے نکالیں گے تو ان کی بھی چھٹی کرا دی جائے گی۔ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ اچھے بھلے پڑھے لکھے افراد بھی فوج کی سیاسی معاملات میں مداخلت کو زیادہ ناپسند نہیں کرتے ہیں۔ یقینی طور پر، اس کی ایک بڑی وجہ سیاست دان کا کرپٹ ہونا بھی ہے تاہم، یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ سیاسی منظرنامے پر موجود زیادہ تر سیاست دان عسکری گملوں کی ہی پیداوار ہیں۔ جینوئن سیاست دان کہاں سے آئیں گے یہاں؟ پاکستان بننے کے کچھ ہی عرصے بعد سے پاکستان میں فوجی راج شروع ہو گیا۔ ہندوستان کا معاملہ مختلف رہا۔ وقت نے ثابت کر دکھایا کہ ہندوستان میں سیاسی نظام ہم سے بدرجہا بہتر ہے۔ وہاں مارشل لاء کا کوئی تصور ہی موجود نہیں۔ ہمارے ہاں یہ صورت حال ہے کہ فوج نے کرپٹ افراد کو سیاست میں آنے کے مواقع فراہم کیے۔ جس نے چوں چراں کی، اس کے 'کاغذ'عوام کے سامنے پیش کر دیے اور نئی جماعت میں پرانے چہرے بھرتی کر کے ان کو جتوانے میں لگ گئے۔ کتنی بار ایسے ہو چکا ہے کہ خفیہ اداروں نے سیاست دانوں میں پیسے بانٹے۔ اب تو اس سے انکار کی گنجائش بھی ممکن نہیں۔ اصغر خان کیس ہمارے سامنے ہے۔
 
بی کلاس ابھی نہیں مل سکتی SOP فالو کریں- صبح درخواست دیں اور حاصل کریں-
SOP: مغرب کے جیل میں کوئی داخل نہیں ہو سکتا-
اسیں آپ SOP آں- واڑو اینا نوں- بلے اوہ چالاک سجنا !!
 

فرقان احمد

محفلین
پاکستان کا بہتر مستقبل ایک خواب بن چکا ہے۔ سول ملٹری تصادم اس ملک کو آگے بڑھنے سے شاید روکے رکھے گا۔ اسٹیبلشمنٹ اپنے تئیں حب الوطنی کا مظاہرہ کر رہی ہے تاہم انہیں اس خوش فہمی یا غلط فہمی سے جلد نکل آنا چاہیے۔
 
پاکستان کا بہتر مستقبل ایک خواب بن چکا ہے۔ سول ملٹری تصادم اس ملک کو آگے بڑھنے سے شاید روکے رکھے گا۔ اسٹیبلشمنٹ اپنے تئیں حب الوطنی کا مظاہرہ کر رہی ہے تاہم انہیں اس خوش فہمی یا غلط فہمی سے جلد نکل آنا چاہیے۔
کون سی حب الوطنی۔۔۔؟

ڈی ایچ ایز، عسکری سکیمز، عسکری برانڈز، امن مشنز کے ڈالر، پورے پاکستان کی پراپرٹی ڈیلرنگ اور بلڈی سویلینز پر لت اُتے رکھنے کی حب
 

ربیع م

محفلین
پی ٹی آئی کے حامی محفلین سے معذرت کہ یقیناً آپ نے پارٹی اور اس کی سیاست کے حوالے سے ایسا کچھ شاید ہی سوچا ہو۔

خلائی مخلوق کی کارستانیاں پہلے دوسروں کی زبانی سنی تھیں ، لیکن اب یہ گھر تک آن پہنچی ہے۔ میں اپنے اس قریبی عزیز کی حفاظت کے پیش نظر علاقے کا نام نہیں لکھ رہا لیکن کل سے پورے خاندان میں ایک خوف اور ڈر کی فضا موجود ہے۔


کل صبح پنجاب کے ایک کینٹ سے میرے ماموں زاد بھائی جو اپنے علاقے میں کافی اثرو رسوخ رکھتے ہیں کو خلائی مخلوق کا فون آتا ہے اور کینٹ میں موجود سٹیشن ہیڈ کوارٹر آنے کی ’دعوت‘ دی جاتی ہے۔ بھائی سمجھ گئے اور گھنٹہ بھر بعد پہنچ گئے۔ بھائی نے ساری عمر پیپلز پارٹی کو سپورٹ کیا تھا لیکن پچھلے چھ سات سال سے پارٹی کو عملاً چھوڑ چکے ہیں۔

چند منٹ کی ملاقات ہوئی ، گفتگو کا خلاصہ یہ رہا :-

نمائندہ خلائی مخلوق : آپ پی ٹی آئی کے امیدوار فلاں بن فلاں (۔۔۔۔۔۔ ) کی سپورٹ کرنے کا اعلان کریں۔
بھائی: میں پہلے ہی ایک اور جماعت (تحریک لبیک) کے امیدوار کی سپورٹ کا اعلان کر چکا ہوں۔
نمائندہ خلائی مخلوق: ٹھیک۔۔۔۔۔ آپ نے پی ٹی آئی کے امیدوار کی سپورٹ کیوں نہیں کی ؟
بھائی: اس لیے کہ وہ میرے پاس ووٹ مانگنے نہیں آئے، جبکہ دوسری جماعت کے امیدوار دو بار آ چکے ہیں۔
نمائندہ خلائی مخلوق : او کے۔
پی ٹی آئی کا امیدوار آپ کے پاس آئے گا۔ آپ نے نا صرف مقامی طور پر پریس کانفرنس کر کے اس کی سپورٹ کا اعلان کرنا ہے، بلکہ اپنے زیر اثر علاقے میں اس کا انتخابی دفتربھی بنانا ہے۔ اخراجات آپ کو مہیا کر دئیے جائیں گے۔
بصورت دیگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی اور فیملی کے نفع نقصان کے آپ خود ذمہ دار ہوں گے۔:unsure:

ملاقات ختم

بھائی کوئی 25، 30 منٹ کی ڈرائیو کے بعد گھر پہنچتے ہیں تو پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کا امیدوار گھر کے باہر گاڑی میں بیٹھا انتظار کر رہا تھا۔ :dont-know:
پرسوں کسی کام سے تھانے جانا ہوا تو تھانے میں معززین علاقہ کو بٹھا کر لیکچر دیا جا رہا تھا کہ تمہارے ڈیرے کے 1495 ووٹ ہیں تو مجھے 1495 ہی چاہئیں پی ٹی آئی کے حق میں. 1494 بھی نہیں چاہئیں ورنہ پھر خود ہی دیکھ لو گے
میں بھی جمہوریت کی کرامات پر عش عش کرتا باہر نکل آیا
 

زیک

مسافر
کل صبح پنجاب کے ایک کینٹ سے میرے ماموں زاد بھائی جو اپنے علاقے میں کافی اثرو رسوخ رکھتے ہیں کو خلائی مخلوق کا فون آتا ہے اور کینٹ میں موجود سٹیشن ہیڈ کوارٹر آنے کی ’دعوت‘ دی جاتی ہے۔
یہ دعوت یہ لوگ ہر قسم کے معاملات میں دیتے ہیں
 
پرسوں کسی کام سے تھانے جانا ہوا تو تھانے میں معززین علاقہ کو بٹھا کر لیکچر دیا جا رہا تھا کہ تمہارے ڈیرے کے 1495 ووٹ ہیں تو مجھے 1495 ہی چاہئیں پی ٹی آئی کے حق میں. 1494 بھی نہیں چاہئیں ورنہ پھر خود ہی دیکھ لو گے
میں بھی جمہوریت کی کرامات پر عش عش کرتا باہر نکل آیا
جمہوریت نہیں، محکمہ زراعت کی کرامات
 

جان

محفلین
پرسوں کسی کام سے تھانے جانا ہوا تو تھانے میں معززین علاقہ کو بٹھا کر لیکچر دیا جا رہا تھا کہ تمہارے ڈیرے کے 1495 ووٹ ہیں تو مجھے 1495 ہی چاہئیں پی ٹی آئی کے حق میں. 1494 بھی نہیں چاہئیں ورنہ پھر خود ہی دیکھ لو گے
میں بھی جمہوریت کی کرامات پر عش عش کرتا باہر نکل آیا
کس کام سے؟ :unsure:
 
Top