مجھے سب سے زیادہ حیرت محفلینز کے ردعمل پر ہوئی۔ عمران خان مینارہ پاکستان پر کھڑا ہوکر ملک کی بہتری کیلیے ۱۱ نکاتی ایجنڈا دیتا ہے تو یہاں ہنسی ٹھٹھہ کی دکان سج جاتی ہے۔ تحریک انصاف کی چھوٹی چھوٹی کوتاہیوں کا بڑھا چڑھا کر مذاق کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اور ادھر نون لیگ کے تاحیات قائد اپنے ہی ملک کو دہشت گرد ثابت کرنے پر تلے ہیں۔ جس پر رد عمل کجا الٹا حق میں بیان آ رہے ہیں کہ ایسا اور لوگ بھی کر چکے ہیں اسلیے کوئی بڑی بات نہیں۔ ایک سابق وزیر اعظم کا ایسا کہنا اور دوسرے چھوٹے عہدوں پر فائز لوگوں کے ایسا کہنے میں بہت فرق ہے۔
اس بیان کی بنیاد پر پاکستان کیخلاف غیر معینہ اقتصادی پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ نیز بھارتی مؤقف کو مزید تقویت ملی ہے کہ پاکستان ایک دہشت گرد ملک جہاں فوج کی سرپرستی میں دہشت گرد تنظیمیں دوسرے ملکوں میں جاکر دنگا فساد کرتی ہیں۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں مگر اسکو بہت ہلکا لیا جا رہا ہے۔
کل اس بیانیہ پر اعلی سطح کا سیکورٹی اجلاس طلب کیا ہے۔ ماضی کے ڈان لیکس کی طرح اب کی بار بھی نواز شریف کو چھوڑ دیا گیا تو یہ اصل لاڈلہ بن کر سامنے آجا ئے گا۔
عوام تو جب سے پاکستان بنا ہے تب سے خمیازہ بھگتی آ رہی ہے، جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہے تب سے آج تک ایسا کوئی حکمران نہیں دیکھا جس کے دور کو میں پاکستان کی تاریخ کا سنہری دور کہا جا سکے