بالکل فرق نہیں پڑتا۔ ہمارا مقصد کرسی ہے، اس کے لیے وہ اپنی نجی و سرکاری محفلوں میں جو مرضی کہتے رہیں، کیا فرق پڑتا ہے۔دھرنے کے دنوں میں وزیر اعظم عمران خان کی جرنیلوں کے خلاف یہ ویڈیو لیک ہو گئی تھی۔ کیا اس سے تحریک انصاف-فوجی معاملات خراب ہو گئے؟ نجی محفلوں میں انسان کھل کر اپنے دل کی بات کر سکتا ہے۔ جو پبلک میں دینا ضروری نہیں ہوتا۔ اور نہ ہی اس سے معاملات میں کوئی فرق پڑتا ہے۔
وعلیکم السلاماس مائنڈ سیٹ کو بھی سلام پیش کرنے کو من کرتا ہے۔ جس نے پی پی پی کے 4 اور ن لیگ کے 3 ادوار دل پر پتھر رکھ کر برداشت کئے۔ لیکن تحریک انصاف کے پہلے دور کے 17 دن طبیعت پر گراں گزر رہے ہیں۔ مسئلہ اصل میں کہیں اور ہے
بہت اعلی!بڑی جدوجہد اور مشقت کے بعد آخر کار وہ ہیلی کاپٹر مل ہی گیا جس کا ایک دن کا خرچہ پچاس سے پچپن روپے سکہ رائج الوقت ہے۔
ان 17 دنوں میں 17 فیصلے بھی ایسے نہیں کیے گئے جو عوام کو امید دلائیں۔
یعنی اگر حکومت عوام کے لئے قومی خزانے کا منہ کھول دے۔ سبسڈی پر سبسڈی، ٹیکس میں چھوٹ پہ چھوٹ دے تو عوام کو امید ہو جائے گی کہ نئی حکومت اچھا کام کر رہی ہے؟ اسی امید پر سابقہ حکومت چل رہی تھی۔ اور عوام خوش تھی۔ حالانکہ وہ خوشحالی وقتی اور جعلی تھی۔یا وہ آپ کی طرح دوسرے ملکوں میں بیٹھ کر ٹیرف بڑھانے کے حق میں شاہ کا دفاع کر رہے ہیں
یہ لیں ایک اور لطیفہ۔ سارا دن پی ایم ہاؤس میں صرف چائے اور بسکٹ پر گزارہ ہوتا ہے۔
جاسم محمد!یعنی اگر حکومت عوام کے لئے قومی خزانے کا منہ کھول دے۔ سبسڈی پر سبسڈی، ٹیکس میں چھوٹ پہ چھوٹ دے تو عوام کو امید ہو جائے گی کہ نئی حکومت اچھا کام کر رہی ہے؟ اسی امید پر سابقہ حکومت چل رہی تھی۔ اور عوام خوش تھی۔ حالانکہ وہ خوشحالی وقتی اور جعلی تھی۔
جی ہاں۔ تحریک انصاف حکومت کا دعویٰ ہے کہ اوائل حکومت میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔ فرسودہ حال نظام کی سرجری سے تکلیف ہوگی ۔ اس کے بعد بہتری آئے گی۔لیکن کیا "اِس بار" بھی قربانی کے بکرے عوام ہی بنیں گے!
حق ہا!جی ہاں۔ تحریک انصاف حکومت کا دعویٰ ہے کہ اوائل حکومت میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔ فرسودہ حال نظام کی سرجری سے تکلیف ہوگی ۔ اس کے بعد بہتری آئے گی۔
کسی ملک کی فرسودہ حال معیشت ایک بیمار نشئی جیسی ہے جسے زندہ رکھنے کیلئے "ٹیکے" درکار ہوتے ہیں۔ یہ وقتی طور پر تو ٹھیک ہے۔ لیکن اس کا مستقل حل بالآخر سخت علاج ہی ہے۔ہمارے حصہ میں عذر آئے،جواز آئے، اصول آئے
مولانا فضل الرحمن جب جنرل الیکشن ہارے تو کہا میں یوم آزادی نہیں مناؤں گا۔ آج صدارتی الیکشن ہارنے کے بعدشاید یوم دفاع بھی نہ منائیں۔