فرقان احمد
محفلین
اخلاقیات کی تعریف اپنی اپنی ہے ۔۔۔! آپ کے ہاں شاید یہ عین اخلاقی فریضہ ہو گا ۔۔۔!پلی بارگننگ اخلاقا یا قانونا جرم نہیں ہے۔ پوری دنیا میں مالیاتی کیسز تیزی سے حل کرنے کیلئے اسے استعمال کیا جاتا ہے۔
اخلاقیات کی تعریف اپنی اپنی ہے ۔۔۔! آپ کے ہاں شاید یہ عین اخلاقی فریضہ ہو گا ۔۔۔!پلی بارگننگ اخلاقا یا قانونا جرم نہیں ہے۔ پوری دنیا میں مالیاتی کیسز تیزی سے حل کرنے کیلئے اسے استعمال کیا جاتا ہے۔
میرِ کارواں کی حالت دیکھا چاہیے ہے ۔۔۔! کوئی ان کو کنٹینر سے اتار کر ملک و قوم پر احسان فرمائے ۔۔۔! کیا ہماری نام نہاد سیاسی قیادت کا تاریخی حوالے سے ٹھکانہ ردی کی ٹوکری ہی ہو گا ۔۔۔! کیا معیار ہے، محترم عمران خان نیازی آکسفورڈوی صاحب کا ۔۔۔! دعا ہے کہ یہ بھی محض زبان کی لغزش ہی ہو ۔۔۔! بلاول بھٹو صاحب کو بھی چاہیے کہ اسمبلی میں انگریزی میں تقریر نہ فرمایا کریں۔ خان صاحب اندر ہی اندر ان سے متاثر ہوئے بیٹھے ہیں ۔۔۔! وگرنہ قبلہ خان صاحب کے سامنے بلاول کی کیا سیاسی و علمی حیثیت ہے! شہباز ممولے سے گھبرانے لگ جائے تو داد ممولے کو دی جانی چاہیے ۔۔۔!
امید پر دنیا قائم ہےدعا ہے کہ یہ بھی محض زبان کی لغزش ہی ہو
خان صاحب کی سطحی باتیں پڑھ کر، سُن کر، سو بار شکر ادا کرنے کو جی چاہتا ہے کہ ان کو ووٹ دینے کی غلطی کا ارتکاب نہ کیا۔ موجودہ سیاسی منظرنامے پر نگاہ ڈالی جائے تو جی چاہتا ہے کہ اپنا ووٹ امبر شہزادہ جی کے نام کر دیا جاوے ۔۔۔!امید پر دنیا قائم ہے
میں بلاول بھٹو صاحبہ کی طرح پرچی پر نہیں آیا، وزیر اعظم
اب یہ فیصلہ کون کرے گا کہ پہلے والی فوٹو شاپ کا کمال تھیں یا یہ یہ والی فوٹوشاپ کا اشتہار ہیں؟ہزاروں فیک اکاؤنٹس کی مالک تحریک یوتھیان سے گزارش ہے کہ فوٹو شاپ ہی ڈھنگ سے سیکھ لیں۔ یہ رہیں اصل تصاویر۔
جو جس کے گمان میں آئے ۔۔۔!اب یہ فیصلہ کون کرے گا کہ پہلے والی فوٹو شاپ کا کمال تھیں یا یہ یہ والی فوٹوشاپ کا اشتہار ہیں؟
یہ سطحی باتیں نہیں ہیں۔ سطحی باتیں نواز شریف اور زرداری کیا کرتے تھے۔ یعنی عوام کے سامنے ایک دوسرے کی مخالفت۔ اور پس پردہ بھائی بھائی۔خان صاحب کی سطحی باتیں پڑھ کر، سُن کر، سو بار شکر ادا کرنے کو جی چاہتا ہے کہ ان کو ووٹ دینے کی غلطی کا ارتکاب نہ کیا۔ موجودہ سیاسی منظرنامے پر نگاہ ڈالی جائے تو جی چاہتا ہے کہ اپنا ووٹ امبر شہزادہ جی کے نام کر دیا جاوے ۔۔۔!
علیمہ خانم زندہ باد !یہ سطحی باتیں نہیں ہیں۔ سطحی باتیں نواز شریف اور زرداری کیا کرتے تھے۔ یعنی عوام کے سامنے ایک دوسرے کی مخالفت۔ اور پس پردہ بھائی بھائی۔
عمران خان نے اپنی سیاسی جماعت ہی اس مقصد کے تحت بنائی تھی تاکہ قوم کو ان دو بڑے اورکرپٹ ترین سیاسی خاندانوں سے چھٹکارا دلایا جا سکے۔
عمران خان کے اس نظریہ پر ملک کی عدالتیں، بیروکریٹس اور اسٹیبلشمنٹ ساتھ نہ بھی دے، وہ تب بھی تن تنہا اپنے مقصد کیلئے جدو جہد کرتے رہیں گے۔ کیونکہ یہ قوم کے مستقبل کا سوال ہے۔ جمہوریت کی آڑ میں موروثی سیاست کے کلچر کو فروغ دینے سے قومیں ترقی نہیں کرتی۔
لاہور: وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بیرون ملک جائدادوں پر ہونے والے جرمانے کی 25 فیصد رقم ایف بی آر میں جمع کرادی ہے۔ ذرائع کے مطابق علیمہ خان کی جانب سے 73 لاکھ روپے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جرمانے کی رقم کے 25 فیصد کے طور پر جمع کرائے گئے ہیں جبکہ ساتھ ہی انہوں نے باقی رقم 4 اقساط میں جمع کرانے کی درخواست بھی دی ہے۔علیمہ خانم زندہ باد !
سب ایک کشتی میں سوار ہیں؛ ریکوری کا موضوع الگ ہے ۔۔۔! خان صاحب کو ہم سچ مچ تب بڑا رہنما تسلیم کر لیتے، اگر وہ اپنی ہمشیرہ کا کیس خود نیب کو بھجوا دیتے ۔۔۔! اس کی وجہ یہ ہے کہ محترمہ علیمہ خانم صاحب شوکت خانم ہسپتال اوغالباً نمل کالج میانوالی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہونے کے علاوہ خان صاحب کی آفشور کمپنی کے معاملات کو بھی دیکھتی رہی ہیں۔۔۔! بھیا کوتوال لگ گئے، سو، اب انہیں خطرہ کاہے کو محسوس ہوتا ۔۔۔!لاہور: وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بیرون ملک جائدادوں پر ہونے والے جرمانے کی 25 فیصد رقم ایف بی آر میں جمع کرادی ہے۔ ذرائع کے مطابق علیمہ خان کی جانب سے 73 لاکھ روپے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جرمانے کی رقم کے 25 فیصد کے طور پر جمع کرائے گئے ہیں جبکہ ساتھ ہی انہوں نے باقی رقم 4 اقساط میں جمع کرانے کی درخواست بھی دی ہے۔
شریف اور زرداری خاندان سے اب تک کتنی ریکوری ہوئی ہے؟
خان صاحب وزیر اعظم ہیں۔ خدا کے برگزیدہ بندے نہیںخان صاحب کو ہم سچ مچ تب بڑا رہنما تسلیم کر لیتے، اگر وہ اپنی ہمشیرہ کا کیس خود نیب کو بھجوا دیتے ۔۔۔!
جب تک اقتدار سلامت ہے، چیری بلاسم کی ڈبیا جیب میں ہے، تب تک بے فکر رہیے۔خان صاحب وزیر اعظم ہیں۔ خدا کے برگزیدہ بندے نہیں
خیر فکر نہ کریں سب یہیں ہیں۔ جب ماضی کی حکومتیں عمران خان یا ان کے اہل و عیال کے خلاف ایڑی چوٹی کا زور لگا کر بھی کرپشن کا ایک کیس نیب نہ بھجوا سکیں تو آئندہ کیا تیر مار لیں گی
اور، ان 'اسٹیبلشیائی ناسوروں' کو ساتھ ملانا اور اُن کی ترجمانی کرنا عین سعادت ۔۔۔!
سمجھا کریں نا! یہ الیکٹ ایبلز ہیں۔ ان کے بغیر حکومت نہیں بن سکتی۔ اگر خان صاحب نہ ہوتے تو کوئی اور ہوتااور، ان 'اسٹیبلشیائی ناسوروں' کو ساتھ ملانا اور اُن کی ترجمانی کرنا عین سعادت ۔۔۔!