یعنی پھر وہی جی آئی ٹی والی ریہرسل ہوگیآج کی لطیفہ خبر یہ رہی
سینیٹ انتخابات ہارس ٹریڈنگ؛ الیکشن کمیشن کا خفیہ اداروں کی مدد لینے کا فیصلہ سینیٹ انتخابات ہارس ٹریڈنگ؛ الیکشن کمیشن کا خفیہ اداروں کی مدد لینے کا فیصلہ
ارے آپ سمجھے نہیں، اصل میں الیکشن کمیشن بلی کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانے کی بات کر رہا ہے۔یعنی پھر وہی جی آئی ٹی والی ریہرسل ہوگی
“مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 220 کے تحت تحقیقات کرسکتا ہے اور یہ آرٹیکل الیکشن کمیشن کو تحقیقاتی ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ معذرت کے ساتھ کہتا ہوں کہ جو خریدتے اور بکتے ہیں وہ بھی پارلیمنٹرینز ہی ہیں، ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات کے لئے تمام اختیارات استعمال کریں گے، ہم خفیہ اداروں ،ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی مدد لیں گے۔ کیس کی مزید سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔”
تو کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ پاکستانی سیاست دانوں پر نظر رکھنے کیلئے را، سی آئی اے اور موساد بلوائی جائے؟ارے آپ سمجھے نہیں، اصل میں الیکشن کمیشن بلی کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانے کی بات کر رہا ہے۔
آپ کو واقعی سمجھ نہیں آئی یا جان بوجھ کر معصوم بن رہے ہیں؟تو کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ پاکستانی سیاست دانوں پر نظر رکھنے کیلئے را، سی آئی اے اور موساد بلوائی جائے؟
مجھے خفیہ اداروں کی سیاست دانوں کی تفتیش پر تنقید پہ اعتراض ہے۔ جب یہی خفیہ ادارے مہران بینک اسکینڈل کے وقت ان سیاست دانوں کو خرید کر حکومت گرا سکتے ہیں تو انکے باہمی خریدو فروخت پر تفتیش کیوں نہیں کر سکتے؟ خفیہ اداروں کو کرپٹ کہنے والے پہلے ان سیاست دانوں کو کیوں نہیں پکڑتے جو بار بار ذاتی مفاد میں بک جاتے ہیں۔ تالی دونوں ہاتھوں سے بچتی ہے۔ بالفرض یہ ادارے سیاست میں ٹانگ اڑانا بند کر دیں تو کیا اس سے سیاست دانوں کی باہمی ہارس ٹریڈنگ ختم ہو جائے گی؟آپ کو واقعی سمجھ نہیں آئی یا جان بوجھ کر معصوم بن رہے ہیں؟
جب ملکی سلامتی کا معاملہ ہو تو خفیہ اداروں کو ہر ایک سے تفتیش کرنے کا حق بھی ہے اور ان کا فرض بھی ہے۔ لیکن اپنی مرضی کی حکومت لانے کے لئے ان اداروں کو کاروائیاں نہیں کرنا چاہئیں ۔مجھے خفیہ اداروں کی سیاست دانوں کی تفتیش پر تنقید پہ اعتراض ہے۔ جب یہی خفیہ ادارے مہران بینک اسکینڈل کے وقت ان سیاست دانوں کو خرید کر حکومت گرا سکتے ہیں تو انکے باہمی خریدو فروخت پر تفتیش کیوں نہیں کر سکتے؟ خفیہ اداروں کو کرپٹ کہنے والے پہلے ان سیاست دانوں کو کیوں نہیں پکڑتے جو بار بار ذاتی مفاد میں بک جاتے ہیں۔ تالی دونوں ہاتھوں سے بچتی ہے۔ بالفرض یہ ادارے سیاست میں ٹانگ اڑانا بند کر دیں تو کیا اس سے سیاست دانوں کی باہمی ہارس ٹریڈنگ ختم ہو جائے گی؟
پاکستان کی سیاسی صورتحال پر ایک سیریس لڑی ہونی چاہیئے تاکہ اس لڑی میں ایسی سنجیدہ و رنجیدہ باتیں نہ ہوںایسے ایسے سنجیدہ لطائف!
ہونا بھی چاہیے۔ تیس سال حکومت کے بعد بھی اگر آپکو ایک جوتا نہ لگے تو جوتوں کیساتھ زیادتی ہےایک صاحب نے جوتے پر تاثرات یوں دیے کہ جوتے کی مذمت بھی کی اور دل ہی دل میں خوشی بھی منائی ۔
تیس؟ہونا بھی چاہیے۔ تیس سال حکومت کے بعد بھی اگر آپکو ایک جوتا نہ لگے تو جوتوں کیساتھ زیادتی ہے
شاید پنجاب میں مراد ہو ۔
وہ بھی تیس نہیں بنتےشاید پنجاب میں مراد ہو ۔
صبح شام کے ملا کر تیس بن جاتے ہوں شاید، جیسے جیلوں میں قید کی کیلکولیشن ہوتی ہے۔وہ بھی تیس نہیں بنتے