یعنی مان بھی رہے ہیں کہ موجودہ معاشی بحران پچھلی حکومت کے تیار کردہ ٹریپ کا نتیجہ ہے۔ لیکن سوئی پھر بھی وہیں اٹکی ہے کہ موجودہ حکومت میں اہلیت کوئی نہیں۔ اگر اہلیت نہیں ہے تو وراثت میں ملے ان ریکارڈ خساروں میں کمی کیسے آرہی ہے؟ قرضوں کا بوجھ کم کیسے ہو رہا ہے؟
پاکستان کا قرضہ کم ہوکر جی ڈی پی کا 84.7 فیصد ہوگیا، آئی ایم ایف
ٹھیک ہے یہ معاشی پالیسیاں آئی ایم ایف کی تجویز کردہ ہیں۔ اور ان پر چلنا حکومت کیلئے ناگزیر ہے کیونکہ وہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو مشروط قرض بھی دے رہے ہیں۔ پچھلی حکومتیں اسی طرح آئی ایم ایف سے قرض تو لے لیتی تھی لیکن اس کے ساتھ اٹیچ شرائط پوری نہ کرتی۔ جس سے قرضہ لینے کا مقصد پورا نہ ہوتا اور آئی ایم ایف پروگرام ختم ہونے کے بعد ملک دوبارہ ریکارڈ خساروں میں ڈوب جاتا۔
ایسا حکومت کی طرف سے جان بوجھ کر نہیں کیا جا رہا۔ غریب کیا امیر سب ہی رو رہے ہیں۔ کیونکہ پچھلی حکومت کی تباہ کن معاشی پالیسیوں پر اب نہیں چلا جا سکتا۔ جو عوام کو وقتی ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پورے ملک کا دیوالیہ نکال دیتی ہیں۔