سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

زیرک

محفلین
یہ ملک پہلے بھی بیسیوں بار آئی ایم ایف جا چکا ہے۔ اس وقت کیوں عوام کی چیخیں نہیں نکلی؟ کیونکہ ماضی میں حکومتیں آئی ایم ایف سے قرضے لے لیتی لیکن ان کی تجویز کردہ معاشی اصلاحات نہ کرتی۔ یہ پہلی حکومت ہے جو آئی ایم ایف سے معاشی پیکیج لینے کے ساتھ ساتھ معاشی اصلاحات بھی کر رہی ہے۔ چیخیں تو نکلیں گی۔
٭آئی ایم ایف نہ جانے کے دعوے تمہارا بونگا کرتا تھا، اب جا رہے ہو تو طعنے تو سننے پڑیں گے ناں۔
٭ہمت ہے تو جو ٹیکس نہیں دیتے ان کی چیخیں نکلوا کے دکھاؤ، بزنس طبقہ، مالدار لوگ، کارخانے دار اور جاگیردار ان سے ٹیکس لے کر دکھاؤ،ان کی خاطر تو قوانین بدل دئیے جاتے ہیں۔
٭اصلاحات کے نام پر ابھی تک تو بے چارہ غریب ہی ذبح ہو رہا ہے، دعوے تھے بیروزگاری ختم کرنے کے 30 لاکھ نئے بیروزگار پیدا کر دئیے
٭دعوے تھے 50 لاکھ گھر بنانے کے،ملک ریاض کا کاروبار بہتر بنانے پر لگے ہوئے ہیں۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
قوموں پر اس سے بھی زیادہ برے حالات آتے ہیں۔ جرمنی اور زمبابوے کی کرنسی ہائپر انفلیشن کا شکار ہو گئی تھی۔ شکر کریں ابھی پاکستان وہاں تک نہیں پہنچا۔ حکومت نے ملک دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے۔
ملک ٹیکنیکلی دیوالیہ ہو چکا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
٭اصلاحات کے نام پر ابھی تک تو بے چارہ غریب ہی ذبح ہو رہا ہے، دعوے تھے بیروزگاری ختم کرنے کے 30 لاکھنئے بیروزگار پیدا کر دئیے
٭دعوے تھے 50 لاکھ گھر بنانے کے،ملک ریاض کا کاروبار بہتر بنانے پر لگے ہوئے ہیں۔
2020 میں اس حوالہ سے بہتری آئے گی۔
 

زیرک

محفلین
احساس پروگرام کے تحت ملک کے غربا کی بحالی کیلئے کام ہو رہا ہے۔ حکومت کو ابھی کچھ وقت دیں۔
غریب کو کچھ دینا ہے تو اسے گھر کی دہلیز پہ دینا ہو گا، ہاتھ میں سالن کی پلیٹ اور دوسرے ہاتھ میں روٹی لیے غریب کو بانٹنے کے لیے، قومی اخبارات اور اشتہارات پر نام نہاد لیڈر کی ایسے پروگراموں کے اشتہارات پر تھوبڑے سجانے کے لیے غریب کو امداد کے نام پر تماشا منظور نہیں۔
 

زیرک

محفلین
لو لیول آف گورنیس ملاحظہ کیجیئے، حریم شاہ اور صندل خٹک کی کہانی میں نیا ٹوئسٹ آ گیا ہے، کنفرم نہیں لیکن حریم شاہ یا صندل ختک میں سے کسی ایک کو مبینہ طور ڈی پی او پشاور عامر خان کی طرف سے دھمکیاں مل رہی ہیں، اب یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ایسا کون کر سکتا ہے۔ پی ایم ہاؤس کو براتھل ہاؤس بنانے والے اس حد تک گر سکتے ہیں میں نے کبھی سوچا نہیں تھا۔
 

زیرک

محفلین
مرکز میں عدم اعتماد کی جانب بڑا قدم، سیاسی بلیک میلنگ یعنی سیاسی شطرنج کی نئی چال
بلاول زرداری کی MQM کو کھلے عام ایک بڑی آفر ”نیازی حکومت کو گرا دو، جتنی وزارتیں مرکز میں ہیں وہ سندھ میں لے لو“۔ ایک بات کہوں جوان پتہ بڑا اچھا کھیل گیا ہے، جیت بھی سکتا ہے اگر MQM مان گئی،نہ مانی تو بھی MQM کو بلیک میلنگ کے لیے موقع فراہم کر دیا، اب وہ یا تو حکومت گرانے میں ان کا ساتھ دیں گے، نہیں دیں گے تو اور وزارتیں مانگنے کے لیے بلیک میلنگ یعنی سیاسی سازش کا بیج ڈال دیا گیا، اب دیکھیں یہ پودا پروان چڑھتا ہے یا نہیں۔
چیئرمین پی پی پی پی بلاول زرداری کی طرف سےعمران خان کی حکومت گرانے کی شرط پر MQM کو وزارتوں کی آفر پر مئیر کراچی وسیم اختر کا بیان سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے بلاول کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ "عوام کے مفاد میں کسی کے ساتھ بھی جا سکتے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی آفر کو قبول کرنا صرف میرے اختیار میں نہیں، بطور میئر کراچی چاہتا ہوں کہ پیپلز پارٹی لوگوں کا مسئلہ حل کرے"۔ وسیم اختر نے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "موجودہ وفاقی حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کر رہی ہے ۔ ہماری جماعت ان کی آفر پر غور کر سکتی ہے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی بلاول بھٹو کی پیشکش پر فیصلہ کرے گی"۔ قارئینِ کرام سیاسی شطرنج کا کھیل دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، مہرے ادھر سے ادھر ہونے کی تیاری کر رہے ہیں، جیتے گا وہی جو بہتر دانہ ڈالے گا اور سامنے والے کو چگنے پر مجبور کرے گا۔
 

زیرک

محفلین
تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے
رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ "جو کام آصف زرداری اور نواز شریف اپنی تمام تر خواہشات کے باوجود کرنے سے ڈرتے رہے وہ وزیراعظم عمران خان نے ایک ہی ہلے میں کر دیا۔ عمران خان پاکستان تو نہ بدل سکے، لیکن خود بدل گئے"-
 

جاسم محمد

محفلین
تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے
رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ "جو کام آصف زرداری اور نواز شریف اپنی تمام تر خواہشات کے باوجود کرنے سے ڈرتے رہے وہ وزیراعظم عمران خان نے ایک ہی ہلے میں کر دیا۔ عمران خان پاکستان تو نہ بدل سکے، لیکن خود بدل گئے"-
عمران خان وہی ہیں۔ عوام کی ان سے توقعات بدل گئی ہیں۔
 

زیرک

محفلین
چیئرمین پی پی پی پی بلاول زرداری کی طرف سےعمران خان کی حکومت گرانے کی شرط پر MQM کو وزارتوں کی آفر پر مئیر کراچی وسیم اختر کا بیان سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے بلاول کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ "عوام کے مفاد میں کسی کے ساتھ بھی جا سکتے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی آفر کو قبول کرنا صرف میرے اختیار میں نہیں، بطور میئر کراچی چاہتا ہوں کہ پیپلز پارٹی لوگوں کا مسئلہ حل کرے"۔ وسیم اختر نے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "موجودہ وفاقی حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کر رہی ہے ۔ ہماری جماعت ان کی آفر پر غور کر سکتی ہے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی بلاول بھٹو کی پیشکش پر فیصلہ کرے گی"۔ قارئینِ کرام سیاسی شطرنج کا کھیل دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، مہرے ادھر سے ادھر ہونے کی تیاری کر رہے ہیں، جیتے گا وہی جو بہتر دانہ ڈالے گا اور سامنے والے کو چگنے پر مجبور کرے گا۔
قارئین سیاسی شطرنج کی گیم "پخ" مطلب گرم ہو گئی ہے، میئر کراچی وسیم اختر کے بعد MQM کے رہنما امین الحق نے بھی بیان داغ مارا ہے، کہتے ہیں "پچھلے پندرہ ماہ میں تحریک انصاف کی جو کارکردگی ہے ہم اس سے بالکل مطمئن نہیں ہیں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے ڈالر مہنگا ہوا ہے"۔ قارئین کرام سیاسی پرندے اڑنے کے لیے پر تول رہے ہیں، دیکھتے ہیں کون انہیں بہتر دانہ ڈالتا ہے، عمران خان یا آصف زرداری؟
 

زیرک

محفلین
عمران خان وہی ہیں۔ عوام کی ان سے توقعات بدل گئی ہیں۔
اس نے اتنے یو ٹرنز لیے ہیں کہ اب لوگ اسے عمران خان کی بجائے یو ٹرن خان کہہ کر بلاتے ہیں، اس کے حمائتی بھی بے چارے مشکل میں ہیں، میں دعا بھی نہیں کر سکتا کہ یہ مشکل سے نکلیں،
 

جاسم محمد

محفلین
قارئین سیاسی شطرنج کی گیم "پخ" مطلب گرم ہو گئی ہے، میئر کراچی وسیم اختر کے بعد MQM کے رہنما امین الحق نے بھی بیان داغ مارا ہے، کہتے ہیں "پچھلے پندرہ ماہ میں تحریک انصاف کی جو کارکردگی ہے ہم اس سے بالکل مطمئن نہیں ہیں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے ڈالر مہنگا ہوا ہے"۔ قارئین کرام سیاسی پرندے اڑنے کے لیے پر تول رہے ہیں، دیکھتے ہیں کون انہیں بہتر دانہ ڈالتا ہے، عمران خان یا آصف زرداری؟
مولانا کے دھرنے اور آرمی چیف کی ایکسٹینشن معطلی کے وقت بھی ایم کیو ایم، ق لیگ وغیرہ نے ایسے ہی بیانات دئے تھے۔ ان بیانات سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
 

زیرک

محفلین
پی ٹی آئی حکومت کی 16 ماہ کی حکومت میں ترقئ معکوس کے نمونے ملاحظہ کیجیئے
٭ڈالر کی قدر میں 50 روپے کا اضافہ
٭ پٹرول میں میں 24 روپے کا اضافہ ہوا
٭ ڈیزل میں 21روپے کا اضافہ ہوا
٭ قومی اداروں کا خسارہ 13سو ارب سے بڑھ کر 21سو ارب ہو گیا
٭ بجلی کے شعبے کا نقصان 11سو ارب سے بڑھ کر 17سو ارب ہو گیا
٭٭ گھبرانا نہیں پوٹیاز میں تمہیں یاد دلاتا رہوں گا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اس نے اتنے یو ٹرنز لیے ہیں کہ اب لوگ اسے عمران خان کی بجائے یو ٹرن خان کہہ کر بلاتے ہیں، اس کے حمائتی بھی بے چارے مشکل میں ہیں، میں دعا بھی نہیں کر سکتا کہ یہ مشکل سے نکلیں،
عمران خان کو بطور اپوزیشن لیڈر بھی بہت کم لوگ پسند کرتے تھے۔ اب تو خیر سے وہ وزیر اعظم ہیں۔ تنقید تو ہوگی۔ برداشت کریں۔
 

زیرک

محفلین
مولانا کے دھرنے اور آرمی چیف کی ایکسٹینشن معطلی کے وقت بھی ایم کیو ایم، ق لیگ وغیرہ نے ایسے ہی بیانات دئے تھے۔ ان بیانات سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
میں نے کب کہا ہے کوئی آئے یا کوئی جائے، میں تو یہی کہہ رہا ہوں کہ جو کوئی بہتر دانہ ڈالے گا، شکار اس کا ہے۔ میں تو وہ وقت یاد دلا رہا ہوں جب تم لوگ یہی کیا کرتے تھے، تم غلط تھے تو مجھے غلط سمجھو، تم ٹھیک تھے تو میرا کہا بھی درست مانو، میں انجوائے کر رہا ہوں، تم بھی کر سکتے ہو تو کرو۔
 

جاسم محمد

محفلین
پی ٹی آئی حکومت کی 16 ماہ کی حکومت میں ترقئ معکوس کے نمونے ملاحظہ کیجیئے
٭ڈالر کی قدر میں 50 روپے کا اضافہ
٭ پٹرول میں میں 24 روپے کا اضافہ ہوا
٭ ڈیزل میں 21روپے کا اضافہ ہوا
٭ قومی اداروں کا خسارہ 13سو ارب سے بڑھ کر 21سو ارب ہو گیا
٭ بجلی کے شعبے کا نقصان 11سو ارب سے بڑھ کر 17سو ارب ہو گیا
٭٭ گھبرانا نہیں پوٹیاز میں تمہیں یاد دلاتا رہوں گا۔
لگتا ہے آپ ٹویٹر پر مریم نواز سوشل میڈیا سیل سے چلائے جانے والے اکاؤنٹس پر ہی مٹر گشت کرتے رہتے ہیں :)
 

زیرک

محفلین
عمران خان کو بطور اپوزیشن لیڈر بھی بہت کم لوگ پسند کرتے تھے۔ اب تو خیر سے وہ وزیر اعظم ہیں۔ تنقید تو ہوگی۔ برداشت کریں۔
تمہارا لیڈر ہے، تم برداشت کرو، مجھے تو وہ کبھی پسند نہیں رہا، نرگسیت کا مارا انسان کبھی میرا آئیڈیل نہیں ہو سکتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
تمہارا لیڈر ہے، تم برداشت کرو، مجھے تو وہ کبھی پسند نہیں رہا، نرگسیت کا مارا انسان کبھی میرا آئیڈیل نہیں ہو سکتا۔
عمران خان سے متعلق کہا تھا کہ اگر وہ بطور اپوزیشن لیڈر 22 سال کڑی تنقید برداشت کر سکتے ہیں تو بطور وزیر اعظم 5 سال شدید تنقید برداشت کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top