جاسم محمد
محفلین
۱۸ ویں ترمیم کے بعد صوبے وفاق سے پوچھے بغیر لاک ڈاؤن کر سکتے ہیں۔ اسی لئے مقتدر حلقے اس ترمیم میں ترمیم کروانا چاہ رہے ہیں
۱۸ ویں ترمیم کے بعد صوبے وفاق سے پوچھے بغیر لاک ڈاؤن کر سکتے ہیں۔ اسی لئے مقتدر حلقے اس ترمیم میں ترمیم کروانا چاہ رہے ہیں
مغرب میں تو ہم نے یہ دیکھا ہے کہ حکومت مارکیٹ کو ٹھیک کرتی ہے اور ہر چیز کی قیمت اپنے آپ ٹھیک ہو جاتی ہے۔ پاکستان میں ہم دیکھتے آئے ہیں کہ حکومت مارکیٹ کی بجائے مارکیٹ پلیئرز کو ٹھیک کرتی ہے جس کی وجہ سے قیمتیں کبھی بھی ٹھیک نہیں ہو پاتییہ تبدیلی نہیں تو اور کیا ہے۔
سننے میں آیا کہ حکومت تیل مزید سستا کرنا چاہتی ہے لیکن عوام نے ہاتھ جوڑ کر گزارش کی ہے۔
نہ نہ تسی رھن دئیو, تواڈے ولوں ہو گیا بس۔
۔۔۔۔۔
منقول۔
جناب ٢ صوبوں میں اپنی حکومت ہے اور تیسرے میں اتحادیوں کے ساتھ حکومت ہے. اگر ١ صوبہ آپ کی بات نہیں بھی مانتا تو باقی ٣ تو آپ کے اپنے ہیں. اگر وہ آپ کے پروگرام کو فالو نہیں کر رہے تو ان کو ہٹا کر دوسرے وزیر اعلیٰ لانے میں کچھ مسئلہ تو نہیں ہونا چاہیے.۱۸ ویں ترمیم کے بعد صوبے وفاق سے پوچھے بغیر لاک ڈاؤن کر سکتے ہیں۔ اسی لئے مقتدر حلقے اس ترمیم میں ترمیم کروانا چاہ رہے ہیں
جناب ٢ صوبوں میں اپنی حکومت ہے اور تیسرے میں اتحادیوں کے ساتھ حکومت ہے. اگر ١ صوبہ آپ کی بات نہیں بھی مانتا تو باقی ٣ تو آپ کے اپنے ہیں. اگر وہ آپ کے پروگرام کو فالو نہیں کر رہے تو ان کو ہٹا کر دوسرے وزیر اعلیٰ لانے میں کچھ مسئلہ تو نہیں ہونا چاہیے.
میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو کر کے کب تک لوگوں کو بیوقوف بنائیں گے
ابھی دو مہینے پہلے بروقت لاک داؤن کرنے پر اپنے آپ کو مبارک باد دے رہے تھے
جناب ٢ صوبوں میں اپنی حکومت ہے اور تیسرے میں اتحادیوں کے ساتھ حکومت ہے. اگر ١ صوبہ آپ کی بات نہیں بھی مانتا تو باقی ٣ تو آپ کے اپنے ہیں. اگر وہ آپ کے پروگرام کو فالو نہیں کر رہے تو ان کو ہٹا کر دوسرے وزیر اعلیٰ لانے میں کچھ مسئلہ تو نہیں ہونا چاہیے.
صوبوں کے وزرا اعلی وزیر اعظم کی بات ماننا شروع کر دیں تو آپ لوگ ہی کہتے ہیں دیکھو وہ وفاق سے ڈکٹیشن لے رہے ہیں۔ یہ صوبائی خود مختاری کے خلاف ہے۔صحیح مسخرہ ہے یہ بندہ
جناب میں بس اتنی سی بات کہوں گا کہ یہ انسانی جانوں کا معاملہ ہے اور اس پر جو فیصلہ لیا جاتا ہے اس کے اثرات ہماری اور آپ کی زندگیوں میں آتے ہیں. تو اس پر ایک قومی پالیسی ہی بننی چاہیے تھی.صوبوں کے وزرا اعلی وزیر اعظم کی بات ماننا شروع کر دیں تو آپ لوگ ہی کہتے ہیں دیکھو وہ وفاق سے ڈکٹیشن لے رہے ہیں۔ یہ صوبائی خود مختاری کے خلاف ہے۔
اب چونکہ تحریک انصاف کے صوبے آئین کے مطابق اپنے فیصلے خود کر رہے ہیں تو اس پر بھی اعتراض ہے کہ دیکھو وزیر اعظم کی کوئی اوقات ہی نہیں۔ یعنی بغض عمران میں مبتلا لوگ کسی حال میں خوش نہیں رہ سکتے
یہ گلہ ۱۸ ویں ترمیم لانے والی جمہوریت پسند جماعتوں سے کریں۔ جنہوں نے وفاق کا ۶۰ فیصد بجٹ صوبوں کو دینے کے ساتھ ساتھ صحت اور ماحولیات جیسی وفاقی ذمہ داریاں صوبوں کو منتقل کر دی تھی۔ تب سے تمام صوبے اپنی صحت کی پالیسی بنانے میں آزاد ہیں۔ اگر اسے تبدیل کرنا ہے تو ۱۸ ویں ترمیم میں تبدیلی کرنی پڑے گی۔ جو کہ جمہوریت پسند کسی این آر او کے بغیر ہونے نہیں دیں گےجناب میں بس اتنی سی بات کہوں گا کہ یہ انسانی جانوں کا معاملہ ہے اور اس پر جو فیصلہ لیا جاتا ہے اس کے اثرات ہماری اور آپ کی زندگیوں میں آتے ہیں. تو اس پر ایک قومی پالیسی ہی بننی چاہیے تھی.
صوبوں کے وزرا اعلی وزیر اعظم کی بات ماننا شروع کر دیں تو آپ لوگ ہی کہتے ہیں دیکھو وہ وفاق سے ڈکٹیشن لے رہے ہیں۔ یہ صوبائی خود مختاری کے خلاف ہے۔
اب چونکہ تحریک انصاف کے صوبے آئین کے مطابق اپنے فیصلے خود کر رہے ہیں تو اس پر بھی اعتراض ہے کہ دیکھو وزیر اعظم کی کوئی اوقات ہی نہیں۔ یعنی بغض عمران میں مبتلا لوگ کسی حال میں خوش نہیں رہ سکتے
آئندہ آنے والی حکومت میں کیا فرشتے ہیں؟ وہ بھی یہی کچھ کریں گے مگر ذرا بڑے سکیل پر۔جاسم صاحب کچھ خدا کا خوف کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ حکومت مکمل فلاپ ہوچکی ہے۔۔۔ بہت کما چکے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ اب خدا کے لیے
ابھی تو بہت سے لوگ رہتے ہیں جنھوں نے اپنی رقمیں پوری کرنی ہیں جو انھوں نے تحریک انصاف کے مختلف پاکستان کی ترقی کو روکنے میں احتجاج اور دھرنے دیے تھے. اپ اتنی جلدی ہی گھبرا گئے ہیںجاسم صاحب کچھ خدا کا خوف کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ حکومت مکمل فلاپ ہوچکی ہے۔۔۔ بہت کما چکے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ اب خدا کے لیے