ذومعنی الفاظ کا شہنشاہ...
سینٹ کا اجلاس ہو رہا تھا صدارت بلوچستان سے تعلق رکھنے والی نورجہان پانیزئی کررھی تھیں۔ (یہ ان دنوں کی بات ھے جب حکومت کی جانب سے پہلی بار بجلی کے بلوں پر سرچارج کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس پر اپوزیشن اور عوام کی جانب سے کافی سخت ردعمل آیاتھا ) حافظ حسین احمد اٹھے اور کہا وزیر خزانہ جناب سرچارج عزیز صاحب بتانا پسند فرمائیں گے ؟ابھی سوال نامکمل تھا کہ سرتاج عزیز اٹھے اور کہا ''جی !انہیں سمجھائیں، میرا نام درست لیں ۔''
حافظ صاحب سے درست نام لینے کو کہا گیا تو حافظ صاحب کہنے لگے:
''آج اخبار میں سرچار ج کا تذکرہ بہت پڑھا، ممکن ھے، وہی اٹک گیا ھو۔مگر وزیر صاحب اپنا درست نام بتادیں تاکہ انہیں اسی نام سے پکارا جائے ''
سرتاج عزیز اپنے سرخ چہرے کے ساتھ انتہائی غصے میں اٹھے اور کہنے لگے:'' میرا نام سرتاج ہے سرتاج!! !!!
یہ کہنے کی دیر تھی کہ حافظ حسین احمد نے کہا :
محترمہ چیئرپرسن صاحبہ! آپ انہیں سرتاج (شوہر مراد ہے)کہہ سکتی ھیں؟
ڈاکٹرنورجہاں پانیزی کے ہونٹوں پر چند لمحے قفل رہا …پھر بولیں:'' نہیں میں نہیں کہہ سکتی''
حافظ حسین احمد نے کھڑے کھڑے کہا:
جب آپ ان کا درست نام لینے سے گریز کرتی ھیں اور درست نام نہیں لے سکتیں تو ھم کیسے لے سکتے ہیں؟