سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

بابا-جی

محفلین
بوٹ چاٹ بیانیہ فلاپ، مزاحمتی بیانیے کی واپسی :)
انصافین بھی بُوٹ پالشی، اور وہ بھی۔ فرق تھوڑا سا ہی رہ گیا ہے۔ وہ بوجوہ اس چکر سے نکل رہے ہیں اور ہم اِس میں دھنس رہے ہیں۔ سب اِقتدار کا گیم ہے۔ ایسا ہے تو کپتان نام کا ہی رہ جائے گا۔ کوڑے دان تاریخ کا منتظر ہے بھئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
سب اِقتدار کا گیم ہے۔
یہ لوگ اقتدار میں واپسی کیلئے قومی خزانہ کو۲۰ ارب ڈالر کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دے سکتے ہیں تاکہ عوام الیکشن تک خوش رہے، بیشک بعد میں ملک دیوالیہ ہو جائے۔ تو اب ہر جگہ سے ریلیف اور این آر او کے دروازے بند ہونے پر ملک میں خانہ جنگی کیوں نہیں کر وا سکتے؟ :)
 

جاسم محمد

محفلین
بدنام اگر ہونگے تو کیا نام نہ ہوگا
ان سب الزامات کی زد میں اک دن کپتان ہوگا۔۔۔
کپتان تو بڑے مزے میں ہے۔ جو لڑائی اسے اپوزیشن کے ساتھ کرنی چاہئے تھی وہ اسٹیبلشمنٹ اور اپوزیشن والے آپس میں کر ہے ہیں :)
 

جاسم محمد

محفلین
کپتان بس اِسی مزے میں ہے کہ اِقتدار مِلا ہُوا ہے۔ انجائے دی پارٹی!
اقتدار کی خاطر خان اعظم نے ملک کی خارجہ، داخلہ اور معاشی پالیسی پر کہیں نہ کہیں فوج کے ساتھ ساز باز کیا ہے۔ اسی سمجھوتے کے تحت یہ ایک پیج والا ہائبرڈ نظام ابھی تک ٹھیک چل رہا ہے۔ اور اپوزیشن میں سے کوئی بھی سیاست دان بطور متبادل سیاسی قیادت کے اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا نہیں بن پا رہا۔ :)
یہاں عمران خان کی جگہ شریف یا زرداری ہوتے تو بہت پہلے ہی یہ نظام بھی معطل (مارشل لا) یا نااہلی (جیل) کا شکار ہو جانا تھا۔ :)
 

بابا-جی

محفلین
اقتدار کی خاطر خان اعظم نے ملک کی خارجہ، داخلہ اور معاشی پالیسی پر کہیں نہ کہیں فوج کے ساتھ ساز باز کیا ہے۔ اسی سمجھوتے کے تحت یہ ایک پیج والا ہائبرڈ نظام ابھی تک ٹھیک چل رہا ہے۔ اور اپوزیشن میں سے کوئی بھی سیاست دان بطور متبادل سیاسی قیادت کے اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا نہیں بن پا رہا۔ :)
یہاں عمران خان کی جگہ شریف یا زرداری ہوتے تو بہت پہلے ہی یہ نظام بھی معطل (مارشل لا) یا نااہلی (جیل) کا شکار ہو جانا تھا۔ :)
یعنی ہارون رشید عِمران خان کو بہتر سمجھے کہ اِس کا مُقابلہ صِرف زرداری و نواز سے کیا جا سکتا ہے، بڑے لیڈرز کے ساتھ کِسی صورت نہیں۔
 
فوج سے سب سیاست دان بشمول آپ کے مولانا چھپ چھپ کر ملتے ہیں۔ ایک شیخ رشید ہی ہے جو کھل کر ان ملاقاتوں کا اقرار کرتا ہے۔ اور آپ کے منافق جمہوریت پسندوں کو آگ لگ جاتی ہے :)
پہلے جنرل صاحب نے چھپ کر تمام سیاست دانوں کو بلایا تاکہ انہیں گلگت بلتستان سے متعلق اپنے فیصلے پر راضی کرلیں۔ اپوزیشن نئے نقشے کی طرح اس نئے انضمام پر راضی نہ ہوئی تو اس ملاقات کا راز یوں افشا کوریا گویا وہ اپنی کسی غرض سے خود ہی ملنا چاہتے تھے۔ بہرحال نیا نقشہ ہو یا نئے انضمام کا منصوبہ، نیازی صاحب ان سب باتوں سے بے نیاز ہیں۔ گویا کہتے ہوں

عشق کی بات بیسوا جانیں
ہم بہو بیٹیاں یہ کیا جانیں
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی ہارون رشید عِمران خان کو بہتر سمجھے کہ اِس کا مُقابلہ صِرف زرداری و نواز سے کیا جا سکتا ہے، بڑے لیڈرز کے ساتھ کِسی صورت نہیں۔
پہلی ٹرم میں چھوٹے چوروں کو قانون کے نیچے لانا ہے۔ اگر اس میں کامیابی ملی تو اگلی ٹرم میں بڑے چور بھی قانون کے سامنے سر جھکائیں گے۔ پائلٹ پراجیکٹ جاری و ساری ہے :)
 
اقتدار کی خاطر خان اعظم نے ملک کی خارجہ، داخلہ اور معاشی پالیسی پر کہیں نہ کہیں فوج کے ساتھ ساز باز کیا ہے۔ اسی سمجھوتے کے تحت یہ ایک پیج والا ہائبرڈ نظام ابھی تک ٹھیک چل رہا ہے۔ اور اپوزیشن میں سے کوئی بھی سیاست دان بطور متبادل سیاسی قیادت کے اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا نہیں بن پا رہا۔ :)
یہاں عمران خان کی جگہ شریف یا زرداری ہوتے تو بہت پہلے ہی یہ نظام بھی معطل (مارشل لا) یا نااہلی (جیل) کا شکار ہو جانا تھا۔ :)
واہ۔ یہی بات تو ہم آپ کو سمجھانا چاہتے تھے۔ نیازی صاحب صحیح معنوں میں کٹھ پتلی ہیں۔ دوسرے سویلین گو فوج کی مرضی ہی سے سہی، اقتدار ملنے پر فوج کی پنگے بازی نہیں چاہتے۔ یہ ہی تو فرق ہے کٹھ پتلی اور سویلین سیاست دانوں میں!
 
اقتدار کی خاطر خان اعظم نے ملک کی خارجہ، داخلہ اور معاشی پالیسی پر کہیں نہ کہیں فوج کے ساتھ ساز باز کیا
کسرِ نفسی سے کام لیا ہے جناب نے۔ یوں کہیے کہ مکمل اقتدار محکمۂ زراعت کو سونپا ہے، خود بیٹھے چین کی بنسی بجاتے ہیں۔ دنیا کو بھی جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر خاموش کردیا۔ خوب کام ہے محکمۂ زراعت کا بھی۔ ایسا کٹھ پتلی حکمران انہیں آج تک نہ ملا تھا۔ سویلین یوں تو خوب بوٹ پالش کرتے ہیں لیکن اقتدار میں آکر منہ نہیں لگاتے۔
 

جاسم محمد

محفلین
دوسرے سویلین گو فوج کی مرضی ہی سے سہی، اقتدار ملنے پر فوج کی پنگے بازی نہیں چاہتے۔
ہم بھی آپ کو یہی سمجھانا چاہتے تھے کہ جو سیاست دان فوج سے معاملات طے کر کے اقتدار میں آتے ہیں۔ ان کو ڈیل سے ہٹنے یعنی اپنی من مانی کے جواب میں ہونے والے فوجی ردعمل پر جمہوریت کے آنسو بہانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اسی لئے شیخ مجیب کے علاوہ باقی تمام سیاست دان جنہوں نے فوج سے ساز باز کر کے اقتدار سنبھالا جمہوری نہیں تھے نہ ہیں۔
اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کے پر نکل آئے ہوں تو وہ الگ معاملہ ہے۔ میں تو اسے دھوکہ دہی اور وعدہ خلافی ہی کہوں گا۔ ملک میں حقیقی جمہوری انقلاب لانا ہے تو کسی نہ کسی سیاست دان کو شیخ مجیب بننا پڑے گا۔ اقتدار سے قبل فوج سے ڈیلیں اور دوران اقتدار ان کے ساتھ پنگے لینے کا نتیجہ آپ بہت بار دیکھ چکے ہیں۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
سویلین یوں تو خوب بوٹ پالش کرتے ہیں لیکن اقتدار میں آکر منہ نہیں لگاتے۔
بالکل اسی غلط روش کو خان اعظم نے اقتدار میں آکر ختم کر دیا ہے۔ اب تو آپ کو بھی تسلیم کرنا پڑے گا کہ جو ساز بازی عمران خان نے فوج کے ساتھ اقتدار میں آنے سے قبل کی تھی وہ اس پر آج بھی پوری طرح سے قائم ہیں۔ ہاں نواز شریف کے یوں اچانک ملک سے فرار ہو جانے پر انہوں نے عدلیہ کو آنکھیں ضرور دکھائیں تھی۔ مگر پھر فورا ہی اس کا جواب جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کینسل ہونے کی صورت میں مل گیا۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
on a lighter note
طلال چوہدری اپنی ہی پارٹی کی ایم این اے کے گھر رات تین بجے تنظیم سازی کرتے ہوئے اس کے بھائیوں سے اپنا فون گنوا اور بازو تڑوا بیٹھے۔ چوہدری صاحب نے خود بتایا کہ وہ وہاں تنظیم سازی کرنے گئے تھے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
on a lighter note
طلال چوہدری اپنی ہی پارٹی کی ایم این اے کے گھر رات تین بجے تنظیم سازی کرتے ہوئے اس کے بھائیوں سے اپنا فون گنوا اور بازو تڑوا بیٹھے۔ چوہدری صاحب نے خود بتایا کہ وہ وہاں تنظیم سازی کرنے گئے تھے۔ :)
طلال چوہدری کے مطابق جس سڑک پر ان کی ہڈیاں ٹوٹی ہیں وہ بھی الحمدللّٰہ نواز شریف نے ہی بنائی تھی۔
 

جاسم محمد

محفلین
on a lighter note
طلال چوہدری اپنی ہی پارٹی کی ایم این اے کے گھر رات تین بجے تنظیم سازی کرتے ہوئے اس کے بھائیوں سے اپنا فون گنوا اور بازو تڑوا بیٹھے۔ چوہدری صاحب نے خود بتایا کہ وہ وہاں تنظیم سازی کرنے گئے تھے۔ :)
رات کے تین بجے تنظیم سازی؟ صبح صبح انقلاب آ رہا تھا؟ :)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top