اس پر بھی کام ہو رہا ہے یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھیے ۔ اصل میں غریب اور ناخواندہ لوگوں کو اس طرح ناصرف روزگار میسر ہوگا بلکہ ان کی غذائی ضروریات بھی پوری ہوں گی ۔مطلب ہے کہ مرغیوں اور بھینسوں کا ریسپانس ٹھیک نہیں ایا.
اس پر بھی کام ہو رہا ہے یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھیے ۔ اصل میں غریب اور ناخواندہ لوگوں کو اس طرح ناصرف روزگار میسر ہوگا بلکہ ان کی غذائی ضروریات بھی پوری ہوں گی ۔مطلب ہے کہ مرغیوں اور بھینسوں کا ریسپانس ٹھیک نہیں ایا.
جنہوں نے مرغیاں اور بھینسیں پالنے تھیں وہ لیپ ٹاپ اور پیلی ٹیکسی کو یاد کر رہے ہیںمطلب ہے کہ مرغیوں اور بھینسوں کا ریسپانس ٹھیک نہیں ایا.
نہیں ں ں ں ں !!!
اس لئے تو کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر حکومت اچھی جارہی ہے.یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھیے ۔
محترمہ آجکل دنیا جہاں کے مہنگے ترین برینڈز پہن کر کورونا پھیلاؤ مارچ بھی کر رہی ہیںعوام کا درد اچانک ہی جاگا ہے ۔ اب کپڑے لتے، جوتے اور انداز عوامی ہوں گے ۔ لوگوں کی نظر میں آنے کے سستے حربے ۔ کسی طرح تو خبر بنے ۔ سب جانتے ہیں کہ ان کے پاس اس طرح کی خریداری کرنے کے لیے نوکروں کی فوج ظفر موج ہے ۔
جی شکر اللہ، حقیقت میں بھی اچھے حالات ہیں کووڈ کے باوجود ۔ دوسرے ممالک کو دیکھیے ذرا ۔اس لئے تو کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر حکومت اچھی جارہی ہے.
پچھلی حکومت بھی ۵۰ ارب روپے کے سرکاری اشتہاری کی بدولت پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا پر بہت اچھی جا رہی تھیاس لئے تو کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر حکومت اچھی جارہی ہے.
بالکل. مرغیوں نے سونے کے انڈے دینے شروع کر دیے ہیں.جی شکر اللہ، حقیقت میں بھی اچھے حالات ہیں
جی بالکل۔ اس حکومت میں شتر مرغ کے انڈے ۲۰۰ روپے کلو کے حساب سے مل رہے ہیں۔بالکل. مرغیوں نے سونے کے انڈے دینے شروع کر دیے ہیں.
یہ بڑے بڑے برانڈز بھی ان جیسے لوگوں سے پیسے نکلوانے کے لیے ہیں ۔ ورنہ ان سے متاثر کون ہوتا ہے کہ اپنی محنت کی کمائی ایسے اللے تللوں پر ضائع کرے ۔ ایزی کم ایزی گو ۔محترمہ آجکل دنیا جہاں کے مہنگے ترین برینڈز پہن کر کورونا پھیلاؤ مارچ بھی کر رہی ہیں
یہ سب سیاست دانوں کو بھاؤ تاؤ میں لگا دیا ہے عمران خان نے ۔جی بالکل۔ اس حکومت میں شتر مرغ کے انڈے ۲۰۰ روپے کلو کے حساب سے مل رہے ہیں۔
مرغ انڈے دیتا ہے یا بچے؟شتر مرغ کے انڈے
روم ایک دن میں نہیں بنا تھا ۔بالکل. مرغیوں نے سونے کے انڈے دینے شروع کر دیے ہیں.
یہ تو اپوزیشن والے بتائیں گے جو بازار سے انڈے ۲۰۰ روپے کلو کے حساب سے خرید رہے ہیںمرغ انڈے دیتا ہے یا بچے؟
ہم تو تین ماہ اور دس دن میں بنانے گئے تھے.روم ایک دن میں نہیں بنا تھا ۔
خدا کرے کہ یہ انڈے شیخ چلی کی طرح ایک لات مارنے سے ٹوٹ نہ جائیں.یہ تو اپوزیشن والے بتائیں گے جو بازار سے انڈے ۲۰۰ روپے کلو کے حساب سے خرید رہے ہیں
یہ ڈائیرکشن کا تعین کرنے کے دن تھے ۔ ذرا عقل سے سوچا جائے تو الہٰ دین کا جن بھی اتنے سالوں کا بگاڑ سو دنوں میں ٹھیک نہیں کر سکتا ۔ہم تو تین ماہ اور دس دن میں بنانے گئے تھے.
یعنی آپ تسلیم کرتے ہیں کہ ان میں عقل نام کی کوئی چیز نہیں تھی.ذرا عقل سے سوچا جائے
جو بے کار میں گزر گئے اور ہوتے ہوتے تیس ماہ تک پہنچ گئے.یہ ڈائیرکشن کا تعین کرنے کے دن تھے ۔
بھئی جب سمت کا تعین ہو جائے تو بہتری کی جانب قدم اٹھنے لگتے ہیں ۔ اب عوام کو اس طرح کے مولا جٹ قسم کے وعدوں کی عادت ہے تو ایسا بیانیہ بھی دینا پڑتا ہے ۔ صحیح بات تو کبھی کسی نے بھی نہیں کی ۔ ان میں نہ صرف عقل بلکہ اچھی نیت کی بھی کمی تھی ۔یعنی آپ تسلیم کرتے ہیں کہ ان میں عقل نام کی کوئی چیز نہیں تھی.