جاسم محمد
محفلین
مصر اور رومانیہ میں بھی اسحاق ڈالر بیٹھے ہوئے تھے جن کی غلط معاشی پالیسیوں کی بدولت وہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھے۔ جنہیں آئی ایم ایف نے ریفارمز کر کے درست راستہ پر ڈالا۔ آج دونوں ممالک کی جی ڈی پی گروتھ ۴ فیصد سے زیادہ ہے۔رومانیہ کی GDP جب 6 فیصد پر تھی تب IMF نے وہاں رضا باقر کو بھیجا معیشت منفی 0.2 پر پہنچی
مصر کی جی ڈی پی 5.20 فیصد تھی IMF نے رضا باقر کو مصر بھیج دیا مصر کی جی ڈی پی 0.10 پر پہنچی
پھر IMF نے اسےپاکستان بھیج دیا جہاں کی جی ڈی پی 5.80 فیصد تھی جو اب منفی 0.4 پر ہے