سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
چھاپے سے یہ بھی ثابت ہو گیا جج ارشد ملک نے دباؤ کے تحت نوازشریف کو سزا سنائی تھی
یہی بات جنرل باجوہ ایکسٹینشن کیس اور جنرل مشرف غداری کیس کے فیصلوں میں بھی کہہ کر دکھائیں۔ میٹھا میٹھا فیصلہ ہپ ہپ، کڑوا کڑوا فیصلہ تھو تھو۔
 

جاسم محمد

محفلین
دوستو آپ سب کو یاد ہو گا کہ لاہور کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج مسعود ارشد نےرانا ثناء اللہ کیس کی سماعت سے روکے جانے پر کہا تھا کہ "ان کو واٹس ایپ کے ذریعے حکم دیا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ کا مقدمہ نہ سنیں اور اب ان کی جگہ دوسرا جج یہ کیس سنے گا"۔ آپ سب نے اس خبر کو پڑھا ہو گا کہ جج نے وکلاء کو بتایا تھا کہ "ہائی کورٹ نے مجھے واٹس ایپ میسج کے ذریعے کام کرنے سے روک دیا ہے، اس لیے وہ اس مقدمے میں کسی قسم کا ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہیں کر سکتے ہیں اور نہ ہی ٹرائل جاری رکھ سکتے ہیں"۔ قارئین آپ کو یہ بھی یاد ہو گا کہ "حکومت نے وزارت قانون کے ذریعے مریم نواز، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے مقدمات سننے والے لاہور کی احتساب عدالت کے ججز مشتاق الٰہی اور نعیم ارشد کی خدمات بھی ہائی کورٹ کو واپس کر دی تھیں اور ڈیپوٹیشن پر نئے ججز لگانے کی سفارش کی تھی۔ جس پر رانا ثناءاللہ کے وکیل زاہد بخاری نے کہا تھا کہ "انتہائی افسوس ہے، یہ عدلیہ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ملزم کے وکلاء اپنے دلائل مکمل کر چکے ہوں اور عدلیہ کو بدنیتی سے روکا گیا ہو۔ اب چیف جسٹس ہائی کورٹ کا امتحان ہے کہ حکومت سے پوچھے کہ ان ججوں کو کیوں ہٹایا گیا؟"۔ رانا ثناءاللہ کے دوسرے وکیل وکیل اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ " جج کو ہٹوا کر حد کر دی گئی ہے، کون کیس سنے گا؟ اس کا اختیار عدلیہ کے پاس ہے حکومت کے پاس نہیں۔ آج حکومت پر بدنیتی کا الزام ثابت ہو گیا ہے"۔
لطیفہ نمبر 2
منسٹری آف لاء نے جج مسعود ارشد کو اگست میں ہٹا دیا تھا، قارئین یہ وہی جج ہیں جو شہریارآفریدی کےبقول" منشیات کے ملزمان کو چھوڑ دیتے تھے" چلو مان لیا کہ وہ ملزمان کو چھوڑ دیتے تھے اور ایسی حساس عدالت میں بیٹھنے کے لائق نہیں تھے تو پھر وہ کیا وجہ تھی کہ ان کو لاہور سے تبدیل کر کے ملتان میں انسداد دہشت گردی کی ہی ایک اور عدالت کا جج لگا دیا گیا، کیا یہ وہاں بھی ملزمان کو چھوڑ سکتے تھے؟ ججز لگانے کا اور ہٹانے کا یہ کون سا اصول ہے، ایسے تو کوئی چپڑاسی بھی نہیں ہٹا سکتا؟
لطیفہ نمبر 3
شہریار آفریدی نے آج سماء ٹی وی پر نیا دعویٰ کر دیا ہے کہ "جج مسعود ارشد پر اپریل میں ہی ANF نےاعتراض اٹھا دیا تھا"۔ وزارت قانون نے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے 11 دن بعد لاہورہائی کورٹ کو انہیں ہٹانے کا خط لکھا اوراگست میں دوران سماعت واٹس ایب پیغام کے ذریعے انہیں ہٹا دیا گیا"۔
ان سارے مضحکہ خیز لطیفوں کا ایک جواب:
ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے بعد نواز شریف کے وکلا نے ہائی کورٹ اسلام آباد میں پٹیشن کرکے کہا تھا کہ وہ باقی کیسز کیلئے جج محمدبشیر کے فیصلوں سے مطمئن نہیں۔ اس لئے ان کا چنیدہ جج ارشد ملک لوہار ہائی کورٹ سے منگوایا جائے تاکہ وہ باقی کیسز کو متنازعہ بنا کر گاڈفادر نواز شریف کی بریت کا سامان پیدا کرے۔
توقع کے عین مطابق ہائی کورٹ اسلام آباد نے یہ درخواست قبول کرتے ہوئے نواز شریف کے باقی کرپشن کیسز جج محمد بشیر کی عدالت سے ہٹا کر متنازعہ جج ارشد ملک کی عدالت میں لگوا دئے تھے۔ جس کے بعد اس پٹواری جج نے سیاسی مافیا کے ساتھ مل کر وہ فیصلے دئے اور ایسی خفیہ ویڈیوز بنا کر دی جس نے پوری عدلیہ کو ہلا کر رکھ دیا۔ اور یوں وعدہ کے مطابق نواز شریف کی بریت کا سامان پیدا کیا۔ یہ ہوتا ہے عدل و انصاف۔
Accountability judge Mohammad Bashir adjourned the hearing after defence lawyer Khawaja Haris pointed out that the evidence of Al Azizia reference was similar to that of the Avenfield reference — the verdict of which was passed by the accountability court on Friday
Therefore, Haris said, the judge should recuse himself from the case, arguing that since the evidence in both the cases was similar, the verdict in Al Azizia reference could be the same
Nawaz's lawyer asks judge who ruled on Avenfield case to recuse himself from Al Azizia reference - DAWN.COM

The accountability court in Islamabad on Thursday resumed the hearing of Al-Azizia and Flagship references against incarcerated former prime minister Nawaz Sharif and directed the authorities to produce Sharif in the court at the next hearing
It was the first hearing of the two cases after the Islamabad High Court (IHC) shifted the references from the court of accountability judge Mohammad Bashir to the court of judge Arshad Malik​
Nawaz Sharif to be produced in court for Al-Azizia, Flagship references on Monday - DAWN.COM
یعنی نواز شریف کے وکلا اگر دوران سماعت کرپشن کیسز کو متنازع بنانے کیلئے اپنی مرضی کا جج لگوا دیں تو واہ واہ کیسا انصاف ہوا ہے۔ اور اگر حکومت یہی کام کرے تو اپوزیشن سے بدترین انتقام لیا جا رہا ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
یار یہ رانا ثناءاللہ کی بیوی تو بھگو بھگو کر چھترول کر رہی ہے، کمال کی عورت ہے اسے فری سٹائل ریسلنگ کی ورلڈ چیمپین سمجھو
جس شخص کے خلاف منشیات کا مقدمہ دائر ہے وہ انسداد منشیات عدالت میں چلنے سے قبل ہی لوہار ہائی کورٹ نے متنازعہ بنا دیا۔ اس لئے اب سب مل کر وزیر اعظم عمران خان کو نشئی کہہ کر ہنسی ٹھٹھہ کرو۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک بات تو واضح ہے کہ رانا ثناء اللہ پر 15 کلو ہیروئن ثابت نہ ہوئی تو پھر سمجھیں کہ کیس الٹا پڑ گیا اور مدعی پر 15 کلو ہیروئن ثابت ہو چکی کیونکہ کل کو جج ان سے ضرور پوچھے گا کہ "اتنیہیروئن کہاں سے لائے ہو بابو" اور پھر پھانسی پر چڑھنے کے ڈر سے بابو کو سچ بتانا ہی پڑے گا۔قارئین اونٹ کے پہاڑ کے نیچے آنے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔
رانا ثناء اللہ سے اپوزیشن، لفافوں، لبرلز کی ہمدردیاں دیکھ کر لگتا ہے جیسے موصوف بالکل فرشتہ صفت انسان ہوں۔ ان کا نہ انسداد منشیات عدالت میں کیس چلا، نہ فیصلہ آیا۔ صرف لوہار ہائی کورٹ سے ضمانت پر جیسے ملزم کو بالکل بے گناہ ثابت کیا جا رہا ہے۔ اس سے لگتا ہے جیسے رانا ثناء کی رہائی سے ان سب لوگوں کے مفادات وابستہ ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
مسلم لیگ ن نے بغیر وارنٹ پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ پر ایف آئی اے کے چھاپے کے خلاف ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیکن ن لیگ کے ٹاپ وکیل تو کہہ رہے ہیں کہ وارنٹ دکھانے کے بعد ہی ایف آئی اے ٹیم کو چھاپا مارنے کی اجازت دی گئی؟
A four-member FIA team, including a female officer, had conducted the raid, Tarar said, adding that the officials were allowed inside after they showed warrants. He said that the party had no prior information about the raid
FIA raids PML-N secretariat in Lahore, 'confiscates' material from multimedia cell - Pakistan - DAWN.COM
ن لیگ کے حق میں نان اسٹاپ پراپگنڈہ کرنے سے قبل کچھ تحقیق کر لیا کریں کہ آیا اس قومی چور پارٹی کے لیڈران کے بیانات آپس میں ملتے بھی ہیں یا نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
EMxRiVmW4AAptAk.jpg
 

زیرک

محفلین
لیکن ن لیگ کے ٹاپ وکیل تو کہہ رہے ہیں کہ وارنٹ دکھانے کے بعد ہی ایف آئی اے ٹیم کو چھاپا مارنے کی اجازت دی گئی؟
A four-member FIA team, including a female officer, had conducted the raid, Tarar said, adding that the officials were allowed inside after they showed warrants. He said that the party had no prior information about the raid
FIA raids PML-N secretariat in Lahore, 'confiscates' material from multimedia cell - Pakistan - DAWN.COM
ن لیگ کے حق میں نان اسٹاپ پراپگنڈہ کرنے سے قبل کچھ تحقیق کر لیا کریں کہ آیا اس قومی چور پارٹی کے لیڈران کے بیانات آپس میں ملتے بھی ہیں یا نہیں۔
میں نے یہ الزام نہیں لگایا بلکہ ن لیگ کی ترجمان نے لگایا ہے۔ میں نے خبر دی ہے، عقل کل
جس شخص کے خلاف منشیات کا مقدمہ دائر ہے وہ انسداد منشیات عدالت میں چلنے سے قبل ہی لوہار ہائی کورٹ نے متنازعہ بنا دیا۔ اس لئے اب سب مل کر وزیر اعظم عمران خان کو نشئی کہہ کر ہنسی ٹھٹھہ کرو۔
جج ارشد کو عمران خان کی حکومت کی وزارت قانون کے خط کی روشنی میں ہٹوایا گیا ہے، اپنا ریکارڈ درست کر لو، جس جج کو انسداد منشیات عدالت لاہور کے لیے ان فٹ قرار دیا تھا اسے ہی بعد میں ملتان انسداد منشیات کورٹ میں جج تعینات کرنے کا کام نااہل حکومت نے ہی انجام دیا ہے۔ ہاں اسے ہٹانے کا کام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا کندھا استعمال کر کے کیا گیا تھا۔
 

زیرک

محفلین
لیکن ن لیگ کے ٹاپ وکیل تو کہہ رہے ہیں کہ وارنٹ دکھانے کے بعد ہی ایف آئی اے ٹیم کو چھاپا مارنے کی اجازت دی گئی؟
A four-member FIA team, including a female officer, had conducted the raid, Tarar said, adding that the officials were allowed inside after they showed warrants. He said that the party had no prior information about the raid
FIA raids PML-N secretariat in Lahore, 'confiscates' material from multimedia cell - Pakistan - DAWN.COM
ن لیگ کے حق میں نان اسٹاپ پراپگنڈہ کرنے سے قبل کچھ تحقیق کر لیا کریں کہ آیا اس قومی چور پارٹی کے لیڈران کے بیانات آپس میں ملتے بھی ہیں یا نہیں۔
میں نے یہ الزام نہیں لگایا بلکہ ن لیگ کی ترجمان نے لگایا ہے۔ میں نے خبر دی ہے، عقل کل
رانا ثناء اللہ سے اپوزیشن، لفافوں، لبرلز کی ہمدردیاں دیکھ کر لگتا ہے جیسے موصوف بالکل فرشتہ صفت انسان ہوں۔ ان کا نہ انسداد منشیات عدالت میں کیس چلا، نہ فیصلہ آیا۔ صرف لوہار ہائی کورٹ سے ضمانت پر جیسے ملزم کو بالکل بے گناہ ثابت کیا جا رہا ہے۔ اس سے لگتا ہے جیسے رانا ثناء کی رہائی سے ان سب لوگوں کے مفادات وابستہ ہیں۔
کیس کو میرٹ پر چلاؤ، وہ مجرم ثابت ہوتا ہے تو مجھے خوشی ہو گی، لیکن جج ارشد کو ہٹانے سے حکومت نے خود اپنا کیس بگاڑا ہے۔
 

زیرک

محفلین
شیخ چلی ثانی کے قوم کش کمالات
بچپن اور لڑکپن میں ہم نے بزرگوں سے شیخ چلی کا نام سنا اور بعد میں کتابوں میں اس کے قصے پڑھے تو یہ تجسس پیدا ہوا کہ کاش ہمارے زمانے میں بھی ایک شیخ چلی ہوتا، ہم بھی اس کی انڈہ کش کاروائیاں دیکھتے۔ لیکن مجھے معلوم نہ تھا شیخ چلی کو دیکھنے کی میری یہ دعا اس قدر جلد قبول ہو جائے گی۔ نہ صرف شیخ چلی دیکھ بھی لیا بلکہ اس کے کرتوتوں کی سزا بھگتتے عوام کو بھی دیکھ لیا۔ اس خواہشِ بد کے لیے اللہ مجھے معاف فرمائے اور پاکستان اور پاکستانیوں کو اس کی مزید شیخ چلیانہ حرکتوں سے بچائے، آمین۔ آج دونوں کا موازنہ کرتا ہوں تو پتہ چلتا ہے کہ شیخ چلی نے زیادہ تر اپنا ہی نقصان کیا تھا، لیکن یہ ماڈرن شیخ چلی یا شیخ چلی ثانی تو قوم کا ستیاناس کرنے پر تلا بیٹھا ہے۔
 

زیرک

محفلین
صابر شاکر: "نیب قوانین میں تبدیلی سے عمران نیازی کے سیاسی جنازے کی ابتدا ہو گئی ہے"۔
عارف حمید بھٹی: "کلمۂ شہادت"
میں: "مردہ کب اور کہاں دفنانا ہے؟"
 

جاسم محمد

محفلین
صابر شاکر: "نیب قوانین میں تبدیلی سے عمران نیازی کے سیاسی جنازے کی ابتدا ہو گئی ہے"۔
عارف حمید بھٹی: "کلمۂ شہادت"
میں: "مردہ کب اور کہاں دفنانا ہے؟"
جب نیب قانون سخت تھا تو کہتے تھے حکومت مخالفین سے انتقام لے رہی ہے۔ اب قانون نرم کر دیا ہے تو کہتے ہیں حکومت اپنوں کو نواز رہی ہے۔ مضحکہ خیز دوغلی قوم۔
 

زیرک

محفلین
جب نیب قانون سخت تھا تو کہتے تھے حکومت مخالفین سے انتقام لے رہی ہے۔ اب قانون نرم کر دیا ہے تو کہتے ہیں حکومت اپنوں کو نواز رہی ہے۔ مضحکہ خیز دوغلی قوم۔
نیب کا شکنجہ جب تک دوسروں کے لیے تھا تو ٹھیک تھا، خود پھنسنے لگے تو اس کو کاٹ دیا اور کہتے ہیں دوغلہ پن۔
یا اللہ جھوٹوں پر دو بار لعنت اور جھوٹوں کے سردار پر دو سو بار۔
 

جاسم محمد

محفلین
نیب کا شکنجہ جب تک دوسروں کے لیے تھا تو ٹھیک تھا، خود پھنسنے لگے تو اس کو کاٹ دیا اور کہتے ہیں دوغلہ پن۔
یا اللہ جھوٹوں پر دو بار لعنت اور جھوٹوں کے سردار پر دو سو بار۔
15 ماہ قبل بھی وہی بیروکریٹس، بزنس مین، سیاست دان، نیب چیئرمین تھے جو اب ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
نیب کا شکنجہ جب تک دوسروں کے لیے تھا تو ٹھیک تھا، خود پھنسنے لگے تو اس کو کاٹ دیا اور کہتے ہیں دوغلہ پن۔
یا اللہ جھوٹوں پر دو بار لعنت اور جھوٹوں کے سردار پر دو سو بار۔
نیز ریلیف صرف بیروکریٹس اور بزنس مینوں کو دیا گیا ہے جو کچھ ماہ قبل روتے دھوتے آرمی چیف کے پاس شکایتیں لے کر پہنچ گئے تھے کہ نیب کی وجہ سے ملک میں معیشت کا پہیا جام ہو گیا ہے۔ سیاست دانوں کیلئے وہی نیب کا پرانا قانون لاگو ہے۔
 

زیرک

محفلین
نیز ریلیف صرف بیروکریٹس اور بزنس مینوں کو دیا گیا ہے جو کچھ ماہ قبل روتے دھوتے آرمی چیف کے پاس شکایتیں لے کر پہنچ گئے تھے کہ نیب کی وجہ سے ملک میں معیشت کا پہیا جام ہو گیا ہے۔ سیاست دانوں کیلئے وہی نیب کا پرانا قانون لاگو ہے۔
جرم اپنا چھپایا جا رہا ہے اور نام جنرل باجوہ کا لیا جا رہا ہے، ڈھٹائی کی بھی انتہا ہے۔
 

زیرک

محفلین
مورخ لکھے گا کہ "ریاست کمینہ کے اخیر المومنین اپنے حواریوں سمیت جب نیب کے شکنجے میں پھنسنے لگے تو انہوں نے صدارتی آرڈی ننس کے ذریعے بزنس کمیونٹی کا نام استعمال کر کے نیب قوانین میں ترمیم کر دی تاکہ دو ووٹوں کی اکثریت پر بنی حکومت بچائی جا سکے"۔
آرڈی ننس کے تحت؛
50 کروڑ تک کرپشن والے سے سوال کرنا جرم قرار پائے گا اب آپ کھل کر49 کروڑ تک کرپشن کی گنگا میں ڈبکیاں لگا سکتے ہیں، نیب سرکاری ملازمین، وزراء اور بزنس کمیونٹی سے ان کو کرپشن پر سوال نہیں پوچھ سکے گی۔
پوچھنا تھا "یہ کسی کے باپ کا پیسہ ہے کہ عوام اسے بھول جائیں گے؟"
 

جاسم محمد

محفلین
جرم اپنا چھپایا جا رہا ہے اور نام جنرل باجوہ کا لیا جا رہا ہے، ڈھٹائی کی بھی انتہا ہے۔
کونسا جرم؟ نیب قوانین میں سیاست دانوں کے حوالہ سے کوئی ترمیم نہیں کی گئی ہے۔ صرف معیشت کا پہیا چلانے اور سرکاری مشینری رواں رکھنے کیلئے بزنس مین اور بیروکریٹ کو کچھ ریلیف فراہم کر دیا ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top