جنرل ضیاء الحق کے دنوں میں ان پر ایک لطیفہ یہ بھی ہے کہ ایسے لطیفے جب خود جنرل ضیاء کے کانوں تک پہنچے تو انہوں نے ملٹری انٹیلیجنس اور آئي ایس آئی کو حکم دیا کہ تحقیقات کرکے ان پر لطیفے بنانے والے شخص کا کھوج لگاکر اسے انکے سامنے حاضر کیا جائے۔
آخر کار آئی ایس آئی نے لطیفے بنانے والے ایسے سیاسی قیدی کو انکے آگے پیش کیا ’سرلطیفے بنانے والا ملزم حاضر ہے۔‘
جنرل ضیاء نے اپنے ’ملزم‘ سے پوچھا: ’تمہیں مجھ پر لطیفے بنانے کی جرات کیسے ہوئی۔ تمہیں معلوم نہیں کہ میں پاکستان کا پاپولر لیڈر ہوں؟‘
لطیفے بنانے والے نے کہا ’بہرحال یہ لطیفہ میں نے نہیں بنایا۔‘