سید عمران
محفلین
کامیاب فرد کسے کہتے ہیں؟ کس چیز میں کامیاب ہوجائے؟بچے کی تربیت کیسے کی جائے کہ معاشرے کا کامیاب فرد بن جائے
کامیاب فرد کسے کہتے ہیں؟ کس چیز میں کامیاب ہوجائے؟بچے کی تربیت کیسے کی جائے کہ معاشرے کا کامیاب فرد بن جائے
کامیاب فرد۔۔۔۔ مثبت رویے ہوں جو صحتمند معاشرہ تشکیل دیں۔ایسے لوگ بگاڑ کا سبب نہیں بنتے جبکہ منفی رویے بربادی کی طرف لے جاتے ہیں۔کامیاب فرد کسے کہتے ہیں؟ کس چیز میں کامیاب ہوجائے؟
دنیا میں انسان اپنے لئے کوئی منزل متعین کرتا ہے پہلے تعلیم اور پھر روز گار کی خاطر۔۔ اور وہ وہاں تک پہنچ جاتا ہے۔ تو اس حصول کو کیا کہنا چاہئیے۔ شاید اس کے لئے کچھ اور لفظ استعمال ہوتا ہو لیکن ہمارے علم میں نہیں۔کامیابی کا تعلق ہرگز دنیا سے نہیں.
یہی تو نہیں کرنا ہےدنیا میں انسان اپنے لئے کوئی منزل متعین کرتا ہے
اس کے برعکس میں یہ کہوں گا کہ کامیابی صد فیصد دنیا ہی میں حاصل کی جا سکتی ہے۔ آخرت تو محض ریٹائرمنٹ کی زندگی ہے۔کامیابی کا تعلق ہرگز دنیا سے نہیں
دنیا میں رہ کر ہی بننا ہے نا۔۔۔ یہ تیاری کی جگہ ہے۔ اچھے اعمال کر کے نیکی کا پلڑا بھاری کرنے کی جگہ۔دنیا میں اچھا انسان بننا وغیرہ عام طور پر دکھاوے کے لئے ہوتا ہے. ہمیں اگر اچھا بننا ہے تو بس آخرت کے لئے. ویسے بھی اچھا انسان کی تعریف ہر جگہ بدلتی رہتی ہے. اس لئے اس کے پیچھے نہیں پڑنا چاہیے
دنیا ایک کھیت ہے اس کو جس کامیابی سے سینچا جائے گا اسی کا ہی صلہ آخرت میں ملے گااس کے برعکس میں یہ کہوں گا کہ کامیابی صد فیصد دنیا ہی میں حاصل کی جا سکتی ہے۔
اچھا ٹھیک۔۔۔ غلط ہو گیا۔۔۔ منزل کی بجائے پلیٹ فارم کہہ لیں تو چلے گا؟یہی تو نہیں کرنا ہے
منزل دنیا میں متعین نہیں کرنی چاہئے
کچھ کہنے لگا تھا لیکن خیال آیا کہ یہ ایک محفلین سے گفتگو کی لڑی ہے لہذا مناسب نہیں کہ اسے مزید پٹری سے اتارا جائے۔دنیا ایک کھیت ہے اس کو جس کامیابی سے سینچا جائے گا اسی کا ہی صلہ آخرت میں ملے گا
اسے دھوکہ کہا جائے گا. دنیا متاع غرور (دھوکے کی جگہ) ہے.اچھا ٹھیک۔۔۔ غلط ہو گیا۔۔۔ منزل کی بجائے پلیٹ فارم کہہ لیں تو چلے گا؟
جیسے آپ کی یا آپ کے گھر والوں کی خواہش تھی کہ آپ ڈاکٹر بنیں۔ آپ نے محنت کی۔ گھر والوں نے ساتھ دیا۔۔ آپ ڈاکٹر بن گئے۔ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
اسے "کامیابی" نہیں کہا جاسکتا؟
اور ایک ٹارگٹ جو آپ نے چنا تھا وہاں تک پہنچے۔اس کے لئے پھر کیا نام دیا جا سکتا ہے۔۔؟
وہی تو۔۔دنیا ایک کھیت ہے اس کو جس کامیابی سے سینچا جائے گا اسی کا ہی صلہ آخرت میں ملے گا
کوئی بھی زندگی گزارنے کا طریقہ اتباعِ سنت سے بڑھ کر نہیں ہو سکتا۔ اس سے معاشرہ بھی بنے گا آخرت بھی بنے گیاچھا ٹھیک۔۔۔ غلط ہو گیا۔۔۔ منزل کی بجائے پلیٹ فارم کہہ لیں تو چلے گا؟
جیسے آپ کی یا آپ کے گھر والوں کی خواہش تھی کہ آپ ڈاکٹر بنیں۔ آپ نے محنت کی۔ گھر والوں نے ساتھ دیا۔۔ آپ ڈاکٹر بن گئے۔ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
اسے "کامیابی" نہیں کہا جاسکتا؟
اور ایک ٹارگٹ جو آپ نے چنا تھا وہاں تک پہنچے۔اس کے لئے پھر کیا نام دیا جا سکتا ہے۔۔؟
یہ تمام کی تمام assumptions یا باتیں آپ نے قرآن و حدیث میں کہاں لیں ہیں کہ خوب ڈگریاں جمع کرو، مال کماؤ، تنخواہ لو اور اس ذریعے سے آخرت کماؤ.وہی تو۔۔
اور صلہ پانے کے لئے کچھ کرنا ہے۔۔۔ کچھ پلے ہو گا تو ہم کسی کی مدد کر سکیں گے مالی طور پر بھی۔ اور مال تو نوکری کر کے ہی مہینے کے آخر میں ملے گا۔۔۔ اور نوکری تب ملے گی جب کوئی ڈگری ہو گی۔۔ اور ڈگری تب ہو گی جب تعلیم ہو گی ۔ سالوں محنت کر کے انسان اس قابل ہوتا ہے کہ پیروں پر کھڑا ہو سکے۔ تمام معاملات میں اللہ پاک کے احکامات کی پیروی کرے تو اپنی آخرت کو سنوارنے کی کوشش جاری رہتی ہے۔
اس کے بعد تو حساب کتاب دینا ہی ہے۔
درست صد فی صد درست آخرت ہی کامیابی ہماری اصل سرخروئی ہے ،اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ایمان صادق اور یقین راسخ سے نوازتے ہوئے ہم پر احسان کردے – اور ہمارے ہر کام میں اُسکی رضا شامل کردے آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔کامیابی کا تعلق ہرگز دنیا سے نہیں.
صرف اور صرف آخرت میں سرخروئی ہی کامیابی ہے. ہمیں صرف اسی پر توجہ رکھنی چاہیے. ہمیشہ قیامت آخرت کا خیال رکھنا چاہیے. کوئی کام دکھاوے کے لئے نہیں ہو.
کامیابی صد فیصد دنیا ہی میں حاصل کی جا سکتی ہے
تو کیا برا انسان بنا جائے؟؟؟دنیا میں اچھا انسان بننا وغیرہ عام طور پر دکھاوے کے لئے ہوتا ہے
عمومی مطلب یہی ہوتا ہے کہ کسی کو تکلیف نہ پہنچائے اور سب کے کام آنے کی کوشش کرے نیز اللہ و رسول کی حتی المقدور اطاعت کرے!!!ویسے بھی اچھا انسان کی تعریف ہر جگہ بدلتی رہتی ہے. اس لئے اس کے پیچھے نہیں پڑنا چاہیے
'حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں ؛اسے دھوکہ کہا جائے گا. دنیا متاع غرور (دھوکے کی جگہ) ہے.