نہیں کلی طور پر کامیابی تو سلیبس کے کسی سبجیکٹ ہی میں ممکن ہے وہ بھی حساب جیسے۔
دنیا میں کلی کامیابی مشکل ہے۔ کیونکہ ایک ذرا برابر بھی کمی رہے تو اسے کل نہیں کہا جا سکتا۔ اور دنیا ایسی چیز ہے کہ اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ ہر امتحان میں کامیابی نہیں ہوتی۔ کہیں نہ کہیں ہار بھی اپنانی پڑتی ہے۔
کلی طور پر کامیابی میں آخرت کا بھی لازم ذکر ہے۔ تو اس میں اگر کسی کا اخلاق ہی برا ہو، باتوں میں ریاکاری ہو ۔ ویسے چاہے کتنے بڑے دنیاوی مرتبے پر فائز ہو۔۔۔ مگر جو انسانیت اور احکام الٰہی کے معیار سے نیچے ہے، وہ کلی کامیاب نہیں کہلا سکتا۔
یہم یہاں پیروں ولیوں کا ذکر بالکل نہیں کر رہے ۔ بس عام آس پاس کی بات کر رہے ہیں۔
چلیں یہ تو طے ہوگیا کہ دنیا میں کامل کامیابی ممکن نہیں...
منطقی اصول ہے کہ جب کوئی لفظ مطلق بولا جائے تو اس سے مراد فرد کامل ہوگا یعنی وہ لفظ کاملیت لیے ہوئے ہوگا جیسے کامیابی کا لفظ مطلق بولا گیا تو مراد ہوگی کامل کامیابی جو کہ واضح ہوگیا کہ دنیا میں ممکن نہیں...
اس بات کو اللہ تعالی نے کاملیت کے ساتھ واضح طور پر بیان فرما دیا...
فمن زحزح عن النار و ادخل الجنۃ فقد فاز...
جو آگ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا وہ کامیاب ہوگیا...
یہاں فاز مطلق استعمال ہوا ہے چناں چہ مراد کاملیت لی جائے گی...
یعنی اصل کامیابی صرف جنت میں دخول ہے...
باقی سب ٹائم پاس اور سراب!!!