سب کو یہ سوچنا چاہیے کہ جو کچھ میں کرتا آیا ہوں اسمیں کیا صحیح تھا اور کیا غلط؟ صحیح تھا تو الحمد للہ اور اگر غلط تھا تو انکے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، ذہانت اور شرافت کا تقاضہ یہ ہے کہ محاسبہ کیا جائے، ویسے ایک بات ہے بہت تکلیف ہوتی ہے اپنے اعمال کا حساب کرتے وقت، یہ معلوم ہو کہ ہم شیطانی حرکتیں کرتے آئے ہیں تو بہت تکلیف ہوتی ہے، پھر کچھ لوگ بہت سوچ سمجھ کر ان شیطانی حرکتوں کو جائز قرار دینے کیلئے مضبوط دلائل تلاش کر لیتے ہیں اور کچھ لوگ سچائی سے تسلیم کر لیتے ہیں کہ ایسی حرکتیں ہو گئی ہیں اب نہیں ہونگی، وہ غلطیوں کا دور تھا، اب تلافیوں کا دور ہو گا، اور تلافی اس طرح بھی تو ہوتی ہے کہ جھک جائیں، معافی مانگ لیں اور وعدہ کر لیں اللہ سے، اب نادانیوں اور غلطیوں کوتاہیوں سے خود کو بچائیں گے، اگر ایسا کچھ ہے تو سوچیں مت کر گزریں، یہ ندامتیں، ملامتیں ظرف والے لوگوں کے حصہ میں آیا کرتی ہیں