نور وجدان
لائبریرین
صفحہ نمبر ۲۷
ظاہر تھا اس مہمان کی آمد جین کو کسی طرح پسند نہ تھی پھر مسٹر بیچ نے ایسے لہجے میں جس سے ہمدردی چمکتی تھی لیکن لیونارڈو کو سخت ناگوار ہوا. لیونارڈو سے مخاطب ہو کے کہا: ہاں! لیونارڈو یہ اک سخت افسوسناک معاملہ ہے لیکن تم بیٹھ کیوں نہیں جاتے؟ "
لیونارڈو: بیٹھتا تو اسی وقت جب مجھ سے کوئ بیٹھنے کو کہتا
مسٹر بیچ: میں یقین کرتا ہوں کہ مسٹر کوہن تمھارا دوست ہوگا، ہے نا؟
لیونارڈو: ان سے مری جان پہچان ہے، دوستی نہیں ہے!
مسٹر بیچ: یہ کہو! میرا تو یہ خیال تھا کہ تم ہم مکتب ہو
لیونارڈو: ہاں، مگر میری اس سے بنتی نہیں ہے
مسٹر بیچ: میرے پیارے لڑکے یہ محض تعصب ہے اس میں شک نہیں ہے کہ یہ ایک صغیرہ گناہ ہےلیکن اسکو تمکی اصلاح کرنی چاہیے . یہ بھی قدرت کا تقاضا ہے کہ ایک دن جو شخص اوٹرم کا مالک بننے والا ہو اس سے تمھاری نہ بنے. مجھے تمھاری حالت پر نہایت افسوس ہے مگر کم از کم اس خیال سے تم کو ایک گونہِ تسلی ہونی چاہیے کہ جب تمام امور کا تصفیہ ہوجائے گا تو تمھارے ناشاد باپ کی قرض ادائی کے لیے کافی رقم پس انداز رہے گی.ہاں، اب یہ بتاؤ میں تمھاری یا تمھارے بھائی کی کوئی خدمت کر سکتا ہوں.
لیونارڈ نے اپنے دل میں سوچا کہ میرے باپ کے افعال خواہ کتنے ہی قبیح اور مذموم ہوں لیکن پادری جیمز بیج کے لیے یہ ہر گز نہیں ہوسکتا کہ وہ اسکے برے افعال کا اعادہ کرے کیونکہ دنیاوی جاہ و ثروت سے اس پادری کو جو کچھ حاصل ہے وہ سب میرے باپ کا طفیل ہے لیکن اس وقت وہ اپنے باپ کی حمایت کا اعلان نہیں کرسکتا تھا اور ایسا کرنا خارج از امکان تھا .اس لیے اس نے سوچا کہ مجھے اپنا مطلب کسی نہ کسی طرح نکالنا چاہیے. اس خیال سے وہ بولا "مسٹر بیچ البتہ آپ مجھے مدد دے سکتے ہیں. آپ جانتے ہیں ہم دونوں بہن بھائیوں پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے اور یہ عذاب کوئی ہمارے اپنے قصور سے ہم پر نازل نہیں ہوا ہے. ہمارا قدیمی گھر بک گیا ہے.مال و دولت جواب دے چکے ہیں اور ہمارے ذی عزت نام کو دھبہ لگ گیا ہے. اسوقت میرے پاس سوا دو سو پونڈ کے جو میں نے اک ذاتی مقصد کے لیے اپنے جیب خرچ میں سے جمع کئے تھے اور کچھ نہیں.نہ میرا کوئی پیشہ ہے اور نہ میں کوئ کالج ڈگری حاصل کرسکتا ہوں کیونکہ میرے پاس اس قدر روپے نہیں ہے جو کالج کے مصارف
ظاہر تھا اس مہمان کی آمد جین کو کسی طرح پسند نہ تھی پھر مسٹر بیچ نے ایسے لہجے میں جس سے ہمدردی چمکتی تھی لیکن لیونارڈو کو سخت ناگوار ہوا. لیونارڈو سے مخاطب ہو کے کہا: ہاں! لیونارڈو یہ اک سخت افسوسناک معاملہ ہے لیکن تم بیٹھ کیوں نہیں جاتے؟ "
لیونارڈو: بیٹھتا تو اسی وقت جب مجھ سے کوئ بیٹھنے کو کہتا
مسٹر بیچ: میں یقین کرتا ہوں کہ مسٹر کوہن تمھارا دوست ہوگا، ہے نا؟
لیونارڈو: ان سے مری جان پہچان ہے، دوستی نہیں ہے!
مسٹر بیچ: یہ کہو! میرا تو یہ خیال تھا کہ تم ہم مکتب ہو
لیونارڈو: ہاں، مگر میری اس سے بنتی نہیں ہے
مسٹر بیچ: میرے پیارے لڑکے یہ محض تعصب ہے اس میں شک نہیں ہے کہ یہ ایک صغیرہ گناہ ہےلیکن اسکو تمکی اصلاح کرنی چاہیے . یہ بھی قدرت کا تقاضا ہے کہ ایک دن جو شخص اوٹرم کا مالک بننے والا ہو اس سے تمھاری نہ بنے. مجھے تمھاری حالت پر نہایت افسوس ہے مگر کم از کم اس خیال سے تم کو ایک گونہِ تسلی ہونی چاہیے کہ جب تمام امور کا تصفیہ ہوجائے گا تو تمھارے ناشاد باپ کی قرض ادائی کے لیے کافی رقم پس انداز رہے گی.ہاں، اب یہ بتاؤ میں تمھاری یا تمھارے بھائی کی کوئی خدمت کر سکتا ہوں.
لیونارڈ نے اپنے دل میں سوچا کہ میرے باپ کے افعال خواہ کتنے ہی قبیح اور مذموم ہوں لیکن پادری جیمز بیج کے لیے یہ ہر گز نہیں ہوسکتا کہ وہ اسکے برے افعال کا اعادہ کرے کیونکہ دنیاوی جاہ و ثروت سے اس پادری کو جو کچھ حاصل ہے وہ سب میرے باپ کا طفیل ہے لیکن اس وقت وہ اپنے باپ کی حمایت کا اعلان نہیں کرسکتا تھا اور ایسا کرنا خارج از امکان تھا .اس لیے اس نے سوچا کہ مجھے اپنا مطلب کسی نہ کسی طرح نکالنا چاہیے. اس خیال سے وہ بولا "مسٹر بیچ البتہ آپ مجھے مدد دے سکتے ہیں. آپ جانتے ہیں ہم دونوں بہن بھائیوں پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے اور یہ عذاب کوئی ہمارے اپنے قصور سے ہم پر نازل نہیں ہوا ہے. ہمارا قدیمی گھر بک گیا ہے.مال و دولت جواب دے چکے ہیں اور ہمارے ذی عزت نام کو دھبہ لگ گیا ہے. اسوقت میرے پاس سوا دو سو پونڈ کے جو میں نے اک ذاتی مقصد کے لیے اپنے جیب خرچ میں سے جمع کئے تھے اور کچھ نہیں.نہ میرا کوئی پیشہ ہے اور نہ میں کوئ کالج ڈگری حاصل کرسکتا ہوں کیونکہ میرے پاس اس قدر روپے نہیں ہے جو کالج کے مصارف