شادی شہداء لکھاگیا تھا فیصل صاحب کی مصروفیت اور جہاد کودیکھ کر، کہ اتنی مشقت کے بعد تو بندے کو شہید ہونا ہی ہوتاکہ “سفر کرنے والے اگر مارا جائے تو شہید ہوتا ہے“۔
وللہ شادی شدہ حضرات بھی تو ہروقت مسافرہی ہوتے ہیں، یہ لادو، وہ لادو، آلو، پیاز، بچوں کی نیپیز، دودھ کا ڈبہ، مہمانوں کےلئے پکا پکایا کھانا۔ اور اوپر سے شام کو پھٹکار بھی۔
بھائیو میں نے کہیں پڑھا تھا کہ“جواس جہاں میں کشٹ اٹھائے گا اگلے جہاں میں سکون پائے گا“ اس بات سے کافی اندازہ ہے کہ شوہرانِ گرامی کو ادھر “شہید ڈکلئر“ کردیا جائے گا۔ یہ بات دل کو سہارا دیتی ہے؛ وللہ اعلم بالصواب