یہ غداری نھیں ، میں بھی اک بیوی اور یہ کیسے ممکن میں بیوی کو چھوڑ شوھر خضروات کا ساتھھ ، نو وے
میرا ووٹ بیوی کے خق میں ، اور ساتھھ بھی ، اور ہر بیوی کے ساتھھ پوری پوری ہمدردی بھی ،
اس لیے یہ مخبری نہیں کہلاتی
بوچھی صاحبہ سے معذرت کے ساتھ
خضروات (سبزیوں کو کہتے ہیں)
اور بیویاں ہمدردی کی نہیں بلکہ ساتھ کی محتاج ہوتی ہیں جو ہر برے بھلے وقت میں انکو حاصل ہوتا ہے صرف شوہروں کی صورت میں اور مخبری کرنی ہے تو کر دیں پھر بھی “بیویوں سے ڈرنے والے کم نہ ہونگے ۔ ۔ ۔ ۔تیری محفل میں شاید ہم نہ ہونگے“ شاعر صاحب کی بھی روح قبر میں ٹکریں مار رہی ہوگی اور بانگیں دے دے کر فریاد کر رہی ہوگی
بیوی گزیدہ ہوں میرا حال جان کر
کرنا نہیں بیاہ میری بات مان کر
مرنا ہوا نصیب تو کیسی خوشی ملی
چھوڑوبھی کیا کرو گے میری جان جان کر
آداب عرض ہے (یہ شعر اسی خادم کا ہے)