عبد الرحمٰن
محفلین
بس دعا مت کرنا کھانوں کے نام بتاتے جانا یا اللہ کوئی تو محبت کرنے والا عطا فرمااور یہ دعا مخالف جنس کے لیے قبول فرماچلیں چوتھی نہاری کر لیں۔
بیگم جان
بس دعا مت کرنا کھانوں کے نام بتاتے جانا یا اللہ کوئی تو محبت کرنے والا عطا فرمااور یہ دعا مخالف جنس کے لیے قبول فرماچلیں چوتھی نہاری کر لیں۔
اوہ اچھا۔بس دعا مت کرنا کھانوں کے نام بتاتے جانا یا اللہ کوئی تو محبت کرنے والا عطا فرمااور یہ دعا مخالف جنس کے لیے قبول فرمابیگم جان
ہاضمہ کی گولی بہتر رہے گیچوتھا نہاری کر لیں۔ بات ختم
یہ مذاق تک بات ٹھیک ہے ورنہ بندہ پیاراپہلی بیوی سے ہی زیادہ کرتا ہے ہمیشہ اس کو بھولتا نہیںایک آدمی کی بیوی کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ،
اس کی کی ہڈی ٹوٹ گئی ،ڈاکٹر نے آپریشن کا مشورہ دیا اور 2 لاکھ آپریشن کا خرچہ بتایا ،
آدمی بہت ٹینشن میں تھا ،
اس کے دوست نے پوچھا خرچ تو کافی ہو جائے گا نا ؟
آدمی نے ہاں میں سر ہلایا ،
دوست نے پھر پوچھا لاکھوں میں ؟
آدمی نے پھر ہاں کہا ،
مذاق میں آدمی کی ٹینشن دور کرنے اسے ہنسانے کے لئے
دوست کےمنہ سے نکال گیا : اتنے میں تو دوسری آجاتی یار ،
آدمی بھڑک گیا ، دانت بھنچ کے بولا : کمینے اب بتا رہا ہے جب 50% ایڈوانس جمع کروا دیے ہیں۔
آپ کو کیسے علم ہے؟
بریانی ، دال چاول ، نہاری ایک ساتھ کون کھاتا ہے جو ہاضمہ کی گولی درکار ہےہاضمہ کی گولی بہتر رہے گی
تو کیا "مکمل ختم" ہونے کے لئے دو شادیاں کرنا پڑیں گی۔لوگ کہتے ہیں کہ مکمل ہونے اور ختم ہونے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ،
حالانکہ ایسا نہیں ہے ،
صحیح انسان سے شادی کرو، آپ مکمل ہو جاؤ گے ،
غلط انسان سے شادی کرو، آپ ختم ہو جاؤ گے ۔
اگر ایسا ہوا تو شاید پھر آپ کے ہونے کے آثار بھی نہ ملیں ۔تو کیا "مکمل ختم" ہونے کے لئے دو شادیاں کرنا پڑیں گی۔
سوہنیو دو شادیاں کر کے بندہ مکمل ختم ہو ہی نہیں سکتا۔ پہلی کے ساتھ اسے قربانی کا جذبہ ملتا ہے جبکہ دوسری پر اسے اصل قربانی کسے کہتے ہیں کی سمجھ آتی ہے۔ پھر کچھ سمجھ میں آنے کی نہ ضرورت رہتی ہے اور نہ ہمت۔۔۔ یہ ہمت ہے ہمت علی نہیںتو کیا "مکمل ختم" ہونے کے لئے دو شادیاں کرنا پڑیں گی۔
یہ تو ہمارے ساتھ سین ہوا تھا ہم لوگ ایک جگہ کھانا کھانے بیٹھے تھے کھانا ختم ہوا تو بیٹی برتن لے کر دے آئی اور آکر جگہ صاف کرنے لگی۔۔۔ہم نے اسے روکا اور سمجھا دیا۔۔شرمندگی نہیں خوشی ہوئ کو بیٹی کی عادت پکی ہو گئی ہے اس اچھی ہیبٹ کی ۔۔۔کھانے کے بعد شوہر اٹھا اور اس نے اپنی پلیٹ دھو کر دکھ دی ،
بیوی غصہ سے بولی : کر دیا نا عزت کا فالودہ !
ہم گھر پر نہیں ہوٹل میں ہیں ۔