محمد تابش صدیقی
منتظم
بھابھی میکے گئی ہوئی ہیں؟اچھا اچھا جب ہی آج صبح سے ہم خود کو بہادر بہادر سا محسوس کر رہے ہیں ۔
بھابھی میکے گئی ہوئی ہیں؟اچھا اچھا جب ہی آج صبح سے ہم خود کو بہادر بہادر سا محسوس کر رہے ہیں ۔
بھابھی میکے گئی ہوئی ہیں جب ہی تو بھیا آپ آج صبح سے غائب ہیں ۔کہاں موج میلہ لگا رکھا ہے ۔بھابھی میکے گئی ہوئی ہیں؟
اس صورت میں میں زیادہ ایکٹو تو ہو سکتا ہوں، غائب نہیں۔بھابھی میکے گئی ہوئی ہیں جب ہی تو بھیا آپ آج صبح سے غائب ہیں ۔کہاں موج میلہ لگا رکھا ہے ۔
ہم بھی تو یہی پوچھ رہے ہیں کہ کہاں ایکٹو ہیں ۔اس صورت میں میں زیادہ ایکٹو تو ہو سکتا ہوں، غائب نہیں۔
ٹیگ نہیں کیا۔اور یہ تو کلائمکس کا بھی کلائمکس ہے۔
چوہدری جی! یہ تو بتائیں کہ خود "چوہدری" کے گھر میں کس کا راج ہے؟وڈے چوہدری ہوراں کے بیٹے کی شادی تھی چوہدری صاحب نے ایک انوکھا فیصلہ کیا کہ پورے گاؤں کو اس خوشی میں شامل کیا جائے اس کے لیے انہوں نے اعلان کروا دیا کہ بیٹے کی شادی کی خوشی میں پنڈ کے ہر گھر کو ایک جانور تحفے میں دیا جائے گا۔ جس گھر میں مرد کا راج ہو گا وہاں ایک گھوڑا اور جس گھر میں عورت کا راج ہو گا وہاں ایک مرغی دی جائیگی۔
گامے کو جانوروں کی ترسیل کا کام سونپ دیا گیا۔ پہلے ہی گھر میں گاما دونوں میاں بیوی کو سامنے بٹھا کر پوچھتا ہے؛ گھر میں پردھان کون ہے؟ یعنی گھر کے فیصلے کون کرتا ہے۔
مرد بولا : میں
گامے نے جواب دیا کہ جناب چوہدری ہوراں دے سارے گھوڑے کسی نا کسی کے ہو گئے ہیں اب صرف تین باقی ہیں؛ ایک کالا، ایک سرخ اور ایک چینا۔ جو تمھیں پسند ہے وہ بتا دو؛ مرد نے فورا جواب دیا کہ مجھے چینا پسند ہے۔
پاس ہی بیٹھی بیوی نے برا سا منہ بناتے ہوئے اپنے خاوند کو ٹوکا اور اونچی آواز میں بولی۔ نہیں۔۔ نہیں۔۔ ہم کالا لیں گے، میں نے دیکھا ہوا ہے، اس کے ماتھے پہ سفید پھلی ہے، وہ بڑا سوہنا ہے۔
گاما آرام سے اٹھا، تھیلے سے ایک مرغی نکالی، عورت کو پکڑائی اور اگلے گھر کو چل دیا۔
گاما بتاتاہے کہ سارے گاؤں میں اسے ہر گھر میں مرغی ہی دینا پڑی تھی۔
چوہدری نے یہ فیصلہ ایویں نہیں کیا تھا۔چوہدری جی! یہ تو بتائیں کہ خود "چوہدری" کے گھر میں کس کا راج ہے؟
ایک اور تلخ حقیقت...
بعض حضرات کی بیویاں ایسا کھانا بناتی ہیں کہ کھانے سے پہلے شیطان خود آ کر بندے کو کہتا ہے کہ بسم اللہ پڑھ لو نہیں تو مجھے یہ کھانا پڑے گا...
اصلاح سخن!یہ مرد اپنی فطرت میں، ہیں سیدھے بھی اور ٹیڑھے بھی
بیوی نے شوہر کو میسیج کیا !
آتے آتے ایک ڈبل روٹی، چھ انڈے اور پیمپر لیتے آیئے گا۔
سبزی والے سے ایک کلو آلو، ایک کلو ٹماٹر، آدھا کلو بھنڈی ( بھنڈی ذرا دیکھ کر لیجیے گا۔ اپنی آنکھوں کے سائز کی چندی چندی زیرے جیسی مت لیجیئے گا)۔
آدھا کلو کھیرے بھی لیجیئے گا۔ ( خبردار جو اپنی عقل کا استعمال کیا۔ پچھلی بار بھی کھیرے کی جگہ توری اٹھا لائے تھے۔ دکاندار سے پوچھ لیجیے گا)۔
پھل میں آدھا کلو انگور اور ایک درجن کیلے۔
ایک لیٹر دودھ اور آدھا پاو دہی۔
لانڈری والے سے میرا برقع جو استری کے لیے دیا ہے وہ بھی اٹھا لیجیے گا۔ بچوں کا بیگ جو موچی کو زپ لگانے دیا ہے وہ بھی لیتے آئیے گا۔ درزی سے میرا جوڑا بھی اٹھا لیجیے گا۔
اور ہاں شہلا نے آپ کو سلام کہا ہے۔
شوہر کا فورا جواب آیا : کون شہلا ؟
بیوی نے جواب لکھا :
کوئی نہیں بس چیک کرنے کے لیے لکھا تھا کہ آپ نے میسیج پڑھا کہ نہیں۔ عموما جب اتنے کام بتاتی ہوں تو آپ بہانہ کر دیتے ہیں نا کہ میسیج نہیں دیکھا تھا۔
کیا عدنان بھائی آپ بھی ہر بار گھر کا تذکرہ سرعام چھیڑ دیتے ہیں!!!