اخبار میں اشتہار چھپا؛
مرسڈیز کار برائے فروخت صرف 100 روپے میں
کوئی بھی اس پر یقین نہیں کر رہا تھا۔
پر ایک صاحب یہ اشتہار دیکھ کر لکھے ہوئے ایڈریس پر جا پہنچے۔ اور دروازہ کی بیل بجائی.ایک ادھیڑ عمر کی خاتون نے دروازہ کھولا۔
صاحب نے پوچھا: "آپ ایک مرسڈیز کار بیچ رہی ہیں؟"
خاتون: "جی ہاں!"
صاحب: "میں کار دیکھ سکتا ہوں؟"
"جی شوق سے، آئیے!" یہ کہہ کے خاتون نے گیراج کھلوایا۔
صاحب نے دھیان سے کار کو دیکھا تو انکی آنکھیں پھیل گئیں
بولے: "یہ تو ایکدم نئی ہے؟؟"
جواب ملا: "ایکدم تو نئی نہیں ہے۔ 18000 ہزار کلومیٹر چل چکی ہے۔"
صاحب: "لیکن اخبار میں تو اسکی قیمت صرف 100 روپے چھپی ہے؟"
خاتون: "صحیح چھپی ہے۔ 100 کی ہی ہے۔ آپ 100 روپیے دیجئے اور کار لے جائیے!"
صاحب نے کانپتے ہاتھوں سے 100 روپیے نکال کے دیے۔
خاتون نے روپے لیکر فورآ رسید بنائی، اور کار کے کاغذات چابی کے ساتھ صاحب کو پکڑا دیے۔
شدید بےیقینی کے عالم میں صاحب نے آخر پوچھا: "بہن جی! اب تو بتا دیجئے کہ معاملہ کیا ہے؟ میں تو حیرت سے مرا جا رہا ہوں۔"
خاتون: "گھبرائیے مت! کار اب یقینی طور پر آپکی ہی ہے۔
میں تو بس اپنے مرحوم شوہر کی آخری خواہش پوری کر رہی ہوں۔
وہ اپنی وصیت میں لکھ گئے تھے کہ انکے مرنے کے بعد یہ مرسڈیز گاڑی بیچ دی جائے، اور ملی ہوئی ساری رقم ...
۔
۔
۔
انکی دوسری بیوی کو دے دی جائے...!"