شاعری سیکھنے کا بنیادی قاعدہ

فاتح

لائبریرین
مصنف انتظامیہ اردو صفحہ :)
قوی امکان یہی ہے کہ یہ "مصنف" author ورڈ پریس کا واحد صارف ہو گا اس ویب سائٹ کی انسٹالیشن میں اور اسی "مصنف" کی آئی ڈی سے اس ویب سائٹ کا مالک انٹرنیٹ سے ڈھونڈ کر تمام مضامین کاپی پیسٹ کرتا ہو گا۔
تدوین: ابھی غور سے دیکھا تو جانا کہ گل نوخیز اختر اور رئوف کلاسرہ نامی مصنفین تو موجود ہیں۔ شاید ویب سائٹ کے مالک نے ان مصنفین کی آئی ڈیز بنا رکھی ہوں گی جن کے کالم تواتر سے کاپی پیسٹ کرتا ہے اور جن کا ایک آدھ مضمون کاپی پیسٹ کرنا ہو ان کے مضامین انتظامیہ کی آئی ڈی سے۔ :)

سب سے زیاہ حیرت تو مجھے ادارتی نوٹ میں اس ویب سائٹ کے مالک کی جانب سے موجود تحریری اعتراف جرم پر ہو رہی ہے جس میں وہ دھڑلے سے نہ صرف اپنے جرم کا اقرار کر رہا ہے بلکہ وہ قانون بھی بتا رہا ہے جس کے تحت یہ عمل جرم ہے گویا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دعوت دے رہا ہے کہ آؤ مجھے اس قانون کے تحت گرفتار کر لو:
ادارتی نوٹ: پوسٹ میں شائع کی گئی رائے مصنف کی ہے اور ادارے کا مصنف کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ بلا اجازت آرٹیکل نقل کر کے شائع کرنا کاپی رائٹ قوانین کے تحت ایک جرم ہے
 
آخری تدوین:
قوی امکان یہی ہے کہ یہ "مصنف" author ورڈ پریس کا واحد صارف ہو گا اس ویب سائٹ کی انسٹالیشن میں اور اسی "مصنف" کی آئی ڈی سے اس ویب سائٹ کا مالک انٹرنیٹ سے ڈھونڈ کر تمام مضامین کاپی پیسٹ کرتا ہو گا۔
تدوین: ابھی غور سے دیکھا تو جانا کہ گل نوخیز اختر اور رئوف کلاسرہ نامی مصنفین تو موجود ہیں۔ شاید ویب سائٹ کے مالک نے ان مصنفین کی آئی ڈیز بنا رکھی ہوں گی جن کے کالم تواتر سے کاپی پیسٹ کرتا ہے اور جن کا ایک آدھ مضمون کاپی پیسٹ کرنا ہو ان کے مضامین انتظامیہ کی آئی ڈی سے۔ :)

سب سے زیاہ حیرت تو مجھے ادارتی نوٹ میں اس ویب سائٹ کے مالک کی جانب سے تحریری اعتراف جرم سے ہو رہی ہے جس میں وہ دھڑلے سے اپنا جرم نہ صرف بتا رہا ہے بلکہ وہ قانون بھی بتا رہا ہے جی کے تحت یہ عمل جرم ہے گویا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دعوت دے رہا ہے کہ آؤ مجھے اس قانون کے تحت گرفتار کر لو:

فاتح الدین قیامت کی نظر رکھتے ہیں​
 

فہد اشرف

محفلین

فاخر

محفلین
بہت ہی عمدہ بات کہی آپ نے! میں تمام لوگوں کے کمنٹ پڑھ کر اپنی رائے قائم تو نہیں کرسکتا ،البتہ یہ سچ ہے کہ بحروں کو سمجھنے کے لیے غنا یا پھر گانا کا سہارا لینا پڑے گا ۔ میں نے ایک مرتبہ ایک جاہل بکری چرانے والے کو اپنے گاؤں میں سنا کہ وہ نہایت ہی خوش الحانی کےساتھ بالی ووڈ کے گانے کی دھن پر گا گا کر دل بہلا رہا ہے ۔ میں بہت ہی حیران تھا کہ جب عروض سے کچھ شد بد ہوگئی تھی۔ یہ آخر کیا ہے ؟ وہبی شئی یا پھر مزاج کی کیفیت؟
 
بہت ہی عمدہ بات کہی آپ نے! میں تمام لوگوں کے کمنٹ پڑھ کر اپنی رائے قائم تو نہیں کرسکتا ،البتہ یہ سچ ہے کہ بحروں کو سمجھنے کے لیے غنا یا پھر گانا کا سہارا لینا پڑے گا ۔ میں نے ایک مرتبہ ایک جاہل بکری چرانے والے کو اپنے گاؤں میں سنا کہ وہ نہایت ہی خوش الحانی کےساتھ بالی ووڈ کے گانے کی دھن پر گا گا کر دل بہلا رہا ہے ۔ میں بہت ہی حیران تھا کہ جب عروض سے کچھ شد بد ہوگئی تھی۔ یہ آخر کیا ہے ؟ وہبی شئی یا پھر مزاج کی کیفیت؟
آداب عرض ہے۔
 
دل کی تسکین شعر میں غزل میں کلام میں کن کیفیت کن خیالوں سے آتا ہے اگر یہ دیکهیں شرربار گفتگو ہے لفظ کے معنی و مفہوم میں بہت وضاحت سے یہ کہنا چاہ رہا تھا جتنا میرے سمجهہ نے سمجها فاعل مفعول مفاعیل
ہر لفظ پہ تحقیق اور جانچنا یہ ایک کٹهن اور بےکیف سرور سا ہے اپنے احساس اور خیال قلمبند کرنے کو
سادے لفظوں میں جو شخص جیسے اپنا خیال اور تاثر قلمبند کرے ہونا یہ چاہیے وہ خیال اور تاثرات سمجها جائے
نہ کہ لفظوں میں فاعل مفعول مفاعیل

تصور کی تشنگی اور دل کی پرسوزی بهوکے تصور لوگوں کی بہت بےچین پائی ان کے بنائے ہوئے عکس تهوڑے رنگ سے خالی سہی

فاعل مفعول مفاعیل یہ ایک بہت آزاد تصور آدمی کی سمجهہ کا کام ہے ادبی لوگ سخن ور دن رات اپنے خیال اور دنیا میں رہتے ہیں

ضروری ہے بنیادی طور پر ہے اس کا سیکھنا میرے نزدیک مجهے یہ خدشات سے محسوس ہوتے ہیں ہوسکتا ہے یہ استاد اور کتاب سے دوری ہو
 

دل کی تسکین شعر میں غزل میں کلام میں کن کیفیت کن خیالوں سے آتا ہے اگر یہ دیکهیں شرربار گفتگو ہے لفظ کے معنی و مفہوم میں بہت وضاحت سے یہ کہنا چاہ رہا تھا جتنا میرے سمجهہ نے سمجها فاعل مفعول مفاعیل
ہر لفظ پہ تحقیق اور جانچنا یہ ایک کٹهن اور بےکیف سرور سا ہے اپنے احساس اور خیال قلمبند کرنے کو
سادے لفظوں میں جو شخص جیسے اپنا خیال اور تاثر قلمبند کرے ہونا یہ چاہیے وہ خیال اور تاثرات سمجها جائے
نہ کہ لفظوں میں فاعل مفعول مفاعیل

تصور کی تشنگی اور دل کی پرسوزی بهوکے تصور لوگوں کی بہت بےچین پائی ان کے بنائے ہوئے عکس تهوڑے رنگ سے خالی سہی

فاعل مفعول مفاعیل یہ ایک بہت آزاد تصور آدمی کی سمجهہ کا کام ہے ادبی لوگ سخن ور دن رات اپنے خیال اور دنیا میں رہتے ہیں

ضروری ہے بنیادی طور پر ہے اس کا سیکھنا میرے نزدیک مجهے یہ خدشات سے محسوس ہوتے ہیں ہوسکتا ہے یہ استاد اور کتاب سے دوری ہو

واہ جناب کیا گنجینۂ معنی کا طلسم باندھا ہے۔ آپ کی نثر کے قائل ہوئے تو خیال آیا کیوں نہ وزل کی طرز پر اردو نثر کی ایک نئی قسم ’’ وثر ‘‘ ایجاد کی جائے؟

گلدستہ معنی کو عجب ڈھنگ سے باندھوں
اک پھول کا مضموں ہو تو سو رنگ سے باندھوں

ملاحظہ فرمائیے وزل کا لنک
وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف
 
آخری تدوین:

انیس جان

محفلین
دل کی تسکین شعر میں غزل میں کلام میں کن کیفیت کن خیالوں سے آتا ہے اگر یہ دیکهیں شرربار گفتگو ہے لفظ کے معنی و مفہوم میں بہت وضاحت سے یہ کہنا چاہ رہا تھا جتنا میرے سمجهہ نے سمجها فاعل مفعول مفاعیل
ہر لفظ پہ تحقیق اور جانچنا یہ ایک کٹهن اور بےکیف سرور سا ہے اپنے احساس اور خیال قلمبند کرنے کو
سادے لفظوں میں جو شخص جیسے اپنا خیال اور تاثر قلمبند کرے ہونا یہ چاہیے وہ خیال اور تاثرات سمجها جائے
نہ کہ لفظوں میں فاعل مفعول مفاعیل

تصور کی تشنگی اور دل کی پرسوزی بهوکے تصور لوگوں کی بہت بےچین پائی ان کے بنائے ہوئے عکس تهوڑے رنگ سے خالی سہی

فاعل مفعول مفاعیل یہ ایک بہت آزاد تصور آدمی کی سمجهہ کا کام ہے ادبی لوگ سخن ور دن رات اپنے خیال اور دنیا میں رہتے ہیں

ضروری ہے بنیادی طور پر ہے اس کا سیکھنا میرے نزدیک مجهے یہ خدشات سے محسوس ہوتے ہیں ہوسکتا ہے یہ استاد اور کتاب سے دوری ہو
واہ سفیر آفریدی صاحب واہ
چہ پہ سہ پویگے نا
نو ولے دلتا راغلا یے
او پہ ہر تحریر باندے با تہ لیکل ہم کے
آیا کہ اے تا د مطلب وی او کنہ
 

عرفان سعید

محفلین
واہ جناب کیا گنجینۂ معنی کا طلسم باندھا ہے۔ آپ کی نثر کے قائل ہوئے تو خیال آیا کیوں نہ وزل کی طرز پر اردو نثر کی ایک نئی قسم ’’ وثر ‘‘ ایجاد کی جائے؟
بسم اللہ کریں محمد خلیل الرحمٰن بھائی! "وثر" کے بے اثر نمونے مراسلاتِ آفریدی کی صورت محفل کی لڑی لڑی بکھرے ہوئے ہیں۔ خام مواد موجود ہے اور اصولوں کے استنباط میں آپ یدِ طولیٰ رکھتے ہیں۔
 

فلسفی

محفلین
بسم اللہ کریں محمد خلیل الرحمٰن بھائی! "وثر" کے بے اثر نمونے مراسلاتِ آفریدی کی صورت محفل کی لڑی لڑی بکھرے ہوئے ہیں۔ خام مواد موجود ہے اور اصولوں کے استنباط میں آپ یدِ طولیٰ رکھتے ہیں۔
جو وثر دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
"پَر نہیں طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے"
 

عرفان سعید

محفلین
واہ جناب کیا گنجینۂ معنی کا طلسم باندھا ہے۔ آپ کی نثر کے قائل ہوئے تو خیال آیا کیوں نہ وزل کی طرز پر اردو نثر کی ایک نئی قسم ’’ وثر ‘‘ ایجاد کی جائے؟

گلدستہ معنی کو عجب ڈھنگ سے باندھوں
اک پھول کا مضموں ہو تو سو رنگ سے باندھوں

ملاحظہ فرمائیے وزل کا لنک
وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف
دل کے کسی نہاں خانے میں بار بار یہ احساس کروٹ لے رہا ہے کہ جانے انجانے میں "وثری وزل" کے گوہرِ نایاب بھی مراسلاتِ آفریدی میں کہیں منصۂ شہود پر آ چکے ہیں!
 
Top