مقدس
لائبریرین
ہائیں۔۔ جہاں اتنے ظلم۔۔ وہاں ایک اور سہیاور اگلے ظالم کے ظلم پر داد دینا اور کھلکھلا کر ہنسنا تو ناقابل معافی ظلم ہے
ہائیں۔۔ جہاں اتنے ظلم۔۔ وہاں ایک اور سہیاور اگلے ظالم کے ظلم پر داد دینا اور کھلکھلا کر ہنسنا تو ناقابل معافی ظلم ہے
چالاکو بھیا ہیں ناںیار ویسے یہ سلمان حمید بھائی بھی بڑے سیانے ہیں کہاں ہم ان کی بات کر رہی تھیں اور اپنے میاؤں کی بات درمیان میں لے کر آ گئی
اپنے نالج میں اضافہ کر رہے ہیںچالاکو بھیا ہیں ناں
میں "سوفٹ کی" نامی اپلیکیشن استعمال کرتا ہوں۔ اس سے لکھنا بھی آسان ہوتا ہے اور اس میں کی بورڈ کے اوپر الفاظ اپنی ترتیب کے ساتھ اس طرح آتے جاتے ہیں کہ آپ کو اکثر پورا فقرہ لکھنا نہیں پڑتا بلکہ اوپر سے الفاظ کا انتخاب کرتے جانا ہوتا ہےخود کیسے آ جاتے ہیں بھیا
ان کا جنرل نالج پہلے ہی خاصا وسیع ہےاپنے نالج میں اضافہ کر رہے ہیں
کوئی بات نہیں تھوڑی دنیا داری سیکھ لینے دو
یار ویسے یہ سلمان حمید بھائی بھی بڑے سیانے ہیں کہاں ہم ان کی بات کر رہی تھیں اور اپنے میاؤں کی بات درمیان میں لے کر آ گئی
چالاکو بھیا ہیں ناں
اپنے نالج میں اضافہ کر رہے ہیں
کوئی بات نہیں تھوڑی دنیا داری سیکھ لینے دو
میری بات ہورہی ہے کیاایسی معصوم جذبات کے حامل اگر دنیا کے سارے مرد حضرات ہو جائیں تو دنیا جنت نظیر نا ہو جائے
نئی چیز سیکھنا ایک مشکل عمل ہے میرے لیےمیں "سوفٹ کی" نامی اپلیکیشن استعمال کرتا ہوں۔ اس سے لکھنا بھی آسان ہوتا ہے اور اس میں کی بورڈ کے اوپر الفاظ اپنی ترتیب کے ساتھ اس طرح آتے جاتے ہیں کہ آپ کو اکثر پورا فقرہ لکھنا نہیں پڑتا بلکہ اوپر سے الفاظ کا انتخاب کرتے جانا ہوتا ہے
یہی تو مسئلہ ہے بھیا ایک خوائش پوچھو تو دس ساتھ اضافی ہوتیں ہیں مظلوم شوہروں کیایک مظلوم کو یہ جان کر تسلی ہوتی ہے کہ وہ اکیلا نہیں ہے جو بیوی کا ظلم سہہ رہا ہے۔ مظلوموں کے دلوں کی ننھی منی خواہشوں کو تم کیا سمجھو ظالم بیویو
نئی چیز نہیں ہے، بس ایک موبائیل کے ڈیفالٹ کی بورڈ کی طرح کا ہی (بلکہ اس سے بہتر اور آسان تر) کی بورڈ ہے۔نئی چیز سیکھنا ایک مشکل عمل ہے میرے لیے
آپ کی بات کہاں ہو سکتی ہے ابھی تو آپ کا جنازہ بھی جائز نہیں ہوامیری بات ہورہی ہے کیا
"معصومیت" کی
آپ ابھی شوہر نہیں ہیں ناں بھیا اور بقول سلمان بھائی کہ معصوم اور مظلوم صرف شادی کے بعد بنا جا سکتا ہےمیری بات ہورہی ہے کیا
"معصومیت" کی
کرتی ہوں اس کا کچھنئی چیز نہیں ہے، بس ایک موبائیل کے ڈیفالٹ کی بورڈ کی طرح کا ہی (بلکہ اس سے بہتر اور آسان تر) کی بورڈ ہے۔
تو بس پھر ایک مظلوم مرد کی لکھی گئی ایک بات یاد آ گئی کہ جب کنوارے تھے اور کہا کرتے تھے کہ آج فلاں فلاں چیز پکا لو تو والدہ فرماتی تھیں کہ یہ خواہشیں اپنی بیوی سے پوری کروانا، اور جب بیوی سے کہا کہ فلاں چیز پکا دو تو جواب ملا کہ یہ خواہشیں اپنی امی سے پوری کروانی تھیں۔یہی تو مسئلہ ہے بھیا ایک خوائش پوچھو تو دس ساتھ اضافی ہوتیں ہیں مظلوم شوہروں کی
جیسے ماں اپنی بیٹی کو کہتی ہے کہ نخرے شوہر کے گھر جا کر اٹھوانا اور شوہر کہتا ہے کہ یہ تو ماں باپ کے گھر کرنے تھے ناںتو بس پھر ایک مظلوم مرد کی لکھی گئی ایک بات یاد آ گئی کہ جب کنوارے تھے اور کہا کرتے تھے کہ آج فلاں فلاں چیز پکا لو تو والدہ فرماتی تھیں کہ یہ خواہشیں اپنی بیوی سے پوری کروانا، اور جب بیوی سے کہا کہ فلاں چیز پکا دو تو جواب ملا کہ یہ خواہشیں اپنی امی سے پوری کروانی تھیں۔
مظلومیت کی انتہا آخری سٹیج ہے شوہر ہونا اور ظالم ہونے کی پہلی نشانی بھی شوہر ہونا ہی ہےایک مظلوم کو یہ جان کر تسلی ہوتی ہے کہ وہ اکیلا نہیں ہے جو بیوی کا ظلم سہہ رہا ہے۔ مظلوموں کے دلوں کی ننھی منی خواہشوں کو تم کیا سمجھو ظالم بیویو
اور ایسے ہی کسی نے ایک شادی شدہ مرد سے پوچھ لیا کہ آپ شادی سے پہلے کیا کرتے تھے تو اس کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے اور بھرائی ہوئی آواز میں کہنے لگا کہ جو میرا دل کرتا تھا۔یہی تو مسئلہ ہے بھیا ایک خوائش پوچھو تو دس ساتھ اضافی ہوتیں ہیں مظلوم شوہروں کی
مظلومیت کی انتہا آخری سٹیج ہے شوہر ہونا اور ظالم ہونے کی پہلی نشانی بھی شوہر ہونا ہی ہے
یہ تو فرضی باتیں ہیں۔ شاید تم نے وہ بات نہیں سنی جب ایک چھوٹا بچہ اپنی باجی کی رخصتی کے وقت اپنی امی کے دوپٹے کا پلو تھام کر پوچھتا ہے کہ امی یہ باجی کیوں رو رہی ہیں اور بھیا کیوں نہیں رو رہے؟ تو امی نے اپنے آنسو پونچھ کر کہا کہ بیٹا آج تمہاری باجی روئیں گی اور پھر ساری زندگی تمہارا بھیا۔جیسے ماں اپنی بیٹی کو کہتی ہے کہ نخرے شوہر کے گھر جا کر اٹھوانا اور شوہر کہتا ہے کہ یہ تو ماں باپ کے گھر کرنے تھے ناں