میکدے سے تو ابھی آیا ہے مسجد میں میر ہو نہ لغزش کہیں مجلس ہے یہ بیگانوں کی
عرفان سرور محفلین دسمبر 23، 2011 #61 میکدے سے تو ابھی آیا ہے مسجد میں میر ہو نہ لغزش کہیں مجلس ہے یہ بیگانوں کی
عرفان سرور محفلین دسمبر 23، 2011 #62 بھر بھر کے جو دیتے ہیںوہ جام اور کسی کو لے لے کے مزے پیتے ہیں یا خون جگر اور
عرفان سرور محفلین دسمبر 23، 2011 #63 کوئی نشے سے کوئی تشنہ لبی سے ساقی تری محفل میں سبھی لوگ بہکتے جاویں
عرفان سرور محفلین دسمبر 25، 2011 #64 ہر شخص کی زباں پہ محبت کا نام ہے افسوس یہ شراب بھی رسوا عام ہے۔۔۔!
عرفان سرور محفلین دسمبر 25، 2011 #65 مجھ کو درکار وہ ساقی ہے جو دریا دل ہو ایک دو جام سےبھرتی نہیں نیت اپنی۔۔۔!
عرفان سرور محفلین دسمبر 25، 2011 #66 دھوکے سے پلا دی تھی اُسے بھی کوئی دو گھونٹ پہلے سے بہت نرم ہے واعظ کی زبان آج۔۔۔! ریاض خیرآبادی
محمد وارث لائبریرین دسمبر 26، 2011 #67 نہ چھیڑ اے ہم نشیں کیفیّتِ صہبا کے افسانے شرابِ بے خودی کے مجھ کو ساغر یاد آتے ہیں حسرت موہانی
عرفان سرور محفلین جنوری 1، 2012 #68 واعظ یہ کہہ رہا ہے، کہ میکدے کا زوال آیا ہے واعظ کی بات سن کے، مجھے ساقی کا خیال آیا ہے
عرفان سرور محفلین جنوری 1، 2012 #69 وہ اُٹھے ہیں لے کے خم و سبو، ارے اے شکیل کہاں ہے تُو ترا جام لینے کو بزم میں ، کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے (شکیل)
وہ اُٹھے ہیں لے کے خم و سبو، ارے اے شکیل کہاں ہے تُو ترا جام لینے کو بزم میں ، کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے (شکیل)
غ۔ن۔غ محفلین جنوری 3، 2012 #70 غم دنيا بھي غم يار ميں شامل کر لونشہ بڑھتا ہے شرابيں جو شرابوں ميں مليں
عرفان سرور محفلین جنوری 3، 2012 #71 وہ نہ آئیں گے کبھی دیکھ کے کالے بادل دو گھڑی کے لئے اللہ ہٹا لے بادل آج یوں جُھوم کے کچھ آ گئے کالے بادل سارے میخانوں کے کھلوا گئے تالے بادل اُستاد قمر جلالوی
وہ نہ آئیں گے کبھی دیکھ کے کالے بادل دو گھڑی کے لئے اللہ ہٹا لے بادل آج یوں جُھوم کے کچھ آ گئے کالے بادل سارے میخانوں کے کھلوا گئے تالے بادل اُستاد قمر جلالوی
عرفان سرور محفلین جنوری 4، 2012 #72 لاکھ ہم رِند سہی حضرتِ واعظ لیکن آج تک ہم نے نہ پی قبلۂ عالم کی طرح اُستاد قمر جلالوی
عرفان سرور محفلین جنوری 4، 2012 #73 شراب خانے کی تعریف ہم سے پوچھ اے شیخ بس ایک جام پیا اور چُھٹ گئے غم سے اُستاد قمر جلالوی
غ۔ن۔غ محفلین جنوری 4، 2012 #74 گیت اس عہدِ بے تکلف میں بربط و چنگ و نے کو ترسے ہے ساقیا تیرے بادہ خانے میں نام ساغر ہے مے کو ترسے ہے
گیت اس عہدِ بے تکلف میں بربط و چنگ و نے کو ترسے ہے ساقیا تیرے بادہ خانے میں نام ساغر ہے مے کو ترسے ہے
مغزل محفلین جنوری 5، 2012 #75 ساقی شرابِ دید کا کچھ اہتمام کر مدّت ہوئی ہے یار کو جلوہ کیے ہوئے بدیہہ
محمد وارث لائبریرین جنوری 5، 2012 #76 واعظ ثبوت لائے جو مے کے جواز میں اقبال کو یہ ضد ہے کہ پینا بھی چھوڑ دے
عرفان سرور محفلین جنوری 6، 2012 #78 زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوں کیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایمان بہہ گیا ذوق
عرفان سرور محفلین جنوری 6، 2012 #79 دوستو، اُس چشم ولب کی کچھ کہو جس کے بغیر گلستاں کی بات رنگیں ہے، نہ میخانے کا نام
عرفان سرور محفلین جنوری 6، 2012 #80 ہر چند سیر کی ہے بہت تم نے شیفتہ پر مے کدے میں بھی کبھی تشریف لائیے شیفتہ