شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

مغزل

محفلین
ہاں نہیں تو کیا ۔۔ بہ یک وقت غزل بھی اور مغزل بھی ۔۔:blushing:

تمھاری آنکھ سے چھلکے تو اشک رونے لگے
’’تمھاری آنکھ نے مانگا سدا خمار خمار‘‘
م۔م۔مغلؔ
(بدیہہ گوئی ):blushing:
 

غ۔ن۔غ

محفلین
تمھارے قرب کے دو پل پہ واروں عمرِ خضر
تمھارے عشق کی مستی پہ ہو نثار خمار:blushing::rose:
غ۔ن۔غ
(بدیہہ گوئی )
 

مغزل

محفلین
سخن خرامیاں رکتی نہیں ہیں اب محمود
کہ یہ لڑی تو مسلسل جتائے پیار خمار ۔۔
م۔م۔مغلؔ
(بدیہہ گوئی ):blushing:
 

کاشفی

محفلین
اے ہوش تجھ کو آنے سے میں روکتا نہیں
ساقی کو تیرے آنے کی لیکن خبر نہ ہو
(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
 

کاشفی

محفلین
کرو نہ کچھ فکرِ جام و ساقی، بہار آنے تو دو چمن میں
گلوں سے ٹپکے گا رنگِ مستی، ہوا کرے گی شراب پیدا
(اکبر الہ آبادی)
 

عمر سیف

محفلین
ٹھکراؤ اب کہ پیار کرو، میں نشے میں ہوں
جو چاہو میرے یار کرو، میں نشے میں ہوں
اب بھی دلا رہا ہوں یقینِ وفا مگر
میرا نہ اعتبار کرو، میں نشے میں ہوں ۔۔
 

عمر سیف

محفلین
گلاب آنکھیں ، شراب آنکھیں
یہی تو ہیں لاجواب آنکھیں
انہی میں اُلفت انہی میں نفرت
ثواب آنکھیں، عذاب آنکھیں
کسی نے دیکھیں تو جھیل جیسی
کسی نے پائیں شراب آنکھیں
اُٹھیں تو ہوش و حواس چھینیں
گِریں تو کر دیں کمال آنکھیں ۔۔۔
 

محمد ساجد

محفلین
بادہ پھر بادہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل
شرط یہ ہے کوئی بانہوں میں سنبھالے مجھکو

قتیل شفائی
 
چشم ساقی سے طلب کر کے گلابی ڈورے
دل کے زخموں کو کہیں بیٹھ کے سی لیتا ہوں

ساغر مے تو بڑی چیز ہیں، ایک نعمت ہے
اشک بھی آنکھ میں بھر آئے تو پی لیتا ہوں
 
تیری آنکھوں سے میری دوستی بے حد پرانی ہے
کہ میں شاعر ہوں اور دن رات میخانوں میں رہتا ہوں

شاعر : عبدلحمید عدم
 
جِیب خَالی ہے عدّم ۔۔۔ مہ قرض پہ مِلتی نہیں
ایک دو بوتل پَہ دِیواں بیچنے والا ۔۔۔ ہوں میں !!

عَبدُلحَمید عدّم
 
زلفیں بکھیر ، جام اٹھا ، دن کو شام کر
رندوں کی زندگی کا کوئی اہتمام کر
جیسے کے ہاتھ میں نے دو عالم پہ رکھ دیا
محسوس یہ ہوا ترے دامن کو تھام کر

عبدلحمید عدم‬
 
Top