جون کا ہے شاید یہ شعردرست شعر یوں ہے:
اچھی صورت بھی کیا بری شے ہے
جس نے ڈالی بری نظر ڈالی
شاعر کا نام معلوم نہیں
نہیں! جون کا تو کسی صورت نہیں، یہ تو یقین سے کہہ سکتا ہوں۔۔۔ ہاں انٹرنیٹ پر یہ شعر عبد الحمید عدم سے وابستہ ہے لیکن میں نے خود عدم کے کسی مجموعے میں نہیں پڑھا لہٰذا میں وثوق سے نہیں کہہ سکتاجون کا ہے شاید یہ شعر
نہیں! جون کا تو کسی صورت نہیں، یہ تو یقین سے کہہ سکتا ہوں۔۔۔ ہاں انٹرنیٹ پر یہ شعر عبد الحمید عدم سے وابستہ ہے لیکن میں نے خود عدم کے کسی مجموعے میں نہیں پڑھا لہٰذا میں وثوق سے نہیں کہہ سکتا
اہاااااااااااااااں۔۔۔ گویا ابھی تک عادتیں گئیں نہیں۔۔۔چلو جون کے سر سے تو تہمت اتاری تم نے۔
اب اصیل شاعر کا بھی ڈھونڈ نکالو تو ہم جیسے کم علموں کو بھی شاعر کا نام بتانے کا اعزاز حاصل ہو سکے۔
شعر ایسا ہے کہ تم بھی جانتے ہو بڑے کام کی شے ہے۔
اہاااااااااااااااں۔۔۔ گویا ابھی تک عادتیں گئیں نہیں۔۔۔
شعیب بن عزیز صاحب کا شعر هے یہاب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں
اگر میں غلطی پر نہیں تو یہ شعر ناصر کاظمی کا ہے
کوئی صاحب یا صاحبہ تصحیح فرما دیں تو تشکر
احمد فرازاب کے بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں.....جس طرح سوکھے هوئے پھول کتابوں میں ملیں......... شاعروں کے نام اکثر یاد نهیں رهتے. البته مهدی حسن کی گائی اس غزل کا ایک اور مصرع@نشه بڑهتا هےجو شراب شرابوں میں ملیں......بهی ضرب المثل بن گیا
شاید مجھے نکال کے کچھ کھا رهے هوں آپ ------------ محفل میں اس خیال سے پھر آ گیا هوں میںشاید مجھے نکال کے پچھتا رهے هوں آپ