شعر جو ضرب المثل بنے

فاتح

لائبریرین

فاتح

لائبریرین
یہاں غالباً اے امیر ہے ۔
اے امیر کر کے وزن تو برابر ہو گیا لیکن حوالہ ندارد۔۔۔
ہم نے امیر مینائی کے دونوں دواوین "صنم خانۂ عشق" اور "مراۃ الغیب" میں تلاش کیا لیکن یہ شعر کہیں نہیں ملا۔
اگر آپ حوالہ دے سکیں تو ممنون ہوں گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اے امیر کر کے وزن تو برابر ہو گیا لیکن حوالہ ندارد۔۔۔
ہم نے امیر مینائی کے دونوں دواوین "صنم خانۂ عشق" اور "مراۃ الغیب" میں تلاش کیا لیکن یہ شعر کہیں نہیں ملا۔
اگر آپ حوالہ دے سکیں تو ممنون ہوں گا۔
مجھے تو یقین نہیں کہ شعر مینائی ہے۔ کیا عجب کہ صہبائی ہویا کچھ اور۔حوالہ کی درخواست چوہدری ناصر حسین سے دوبارہ کی جاتی ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم
نہ اِدھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے
ہم نے اسے ایک مصرع کے طور پر پڑھ رکھا ہے یعنی
نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم نہ اِدھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے

اور دوسرا مصرع یوں:
ہاتھ آیا نہ کچھ بھی اے وائے ستم! نہ ادھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے
 

اوشو

لائبریرین
نیرنگیِ سیاستِ دوراں تو دیکھیے
منزل انہیں ملی جو شریکِ سفر نہ تھے
محسن بھوپالی
 

شوکت پرویز

محفلین
ہم نے اسے ایک مصرع کے طور پر پڑھ رکھا ہے یعنی
نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم نہ اِدھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے

اور دوسرا مصرع یوں:
ہاتھ آیا نہ کچھ بھی اے وائے ستم! نہ ادھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے
جی جناب!
آپ کی پہلی بات درست، یہ صرف ایک مصرع ہی ہے۔
مزید کے لئے یہ مراسلہ دیکھیں! (یہاں اس پر کچھ گفتگو ہوئی تھی)
اعجاز صاحب! فسانۂ عجائب از مرزا رجب علی بیگ سرور لکھنوی میں دو اشعار کی صورت میں یوں درج ہیں۔

گئے دونوں جہان کے کام سے ہم
نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے ہوئے
نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم
نہ اِدھر کے ہوئے نہ اُدھر کے ہوئے

ان اشعار پر رشید حسن خاں صاحب کا نوٹ یوں درج ہے۔

نسّاخ نے سخنِ شعرا میں اسے بہ نام مرزا صادق علی شرر لکھا ہے۔ اس میں ردیف "نہ اِدھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے" ہے
اس بناء پر اس کے بارے میں یہ بات سامنے آتی ہے:
ُ
استاد جی!
ممکن ہے اس شعر میں "نہ" ایک حرفی ہی باندھا گیا ہو۔
ممکن ہے اس کا وزن "فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن" نہ ہو کر (ظفر کی درج ذیل غزل کی طرح) "فُعِلُن فُعِلُن فُعِلُن فُعِلُن" ہو۔

ظفر آدمی اس کو نہ جانیے گا ہو وہ کیسا ہی صاحبِ فہم و ذکا

جناب فرخ منظور صاحب کے پیغام (مراسلہ نمبر 33) میں دیے گئے پورے شعر کو دیکھ کر بھی اسی وزن کی تائید ہوتی ہے۔
:)
 

بھلکڑ

لائبریرین
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا

کیا یہ شعر اس زمرے میں آئے گا۔۔۔۔۔۔؟
 
Top