اسیرِ قید کرے، قیدیِ کمند کرے پسند اُس کی ہے، وہ جس طرح پسند کرے مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین جون 29، 2017 #2,321 اسیرِ قید کرے، قیدیِ کمند کرے پسند اُس کی ہے، وہ جس طرح پسند کرے مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین جون 29، 2017 #2,322 ہمیشہ چشم ہے نمناک، ہاتھ دِل پر ہے! خُدا کسو کو نہ ہم سا بھی درد مند کرے مِیر تقی مِیرؔ
جاسمن لائبریرین جون 29، 2017 #2,323 طارق شاہ نے کہا: ہم اپنے آپ میں گُم تھے، ہَمَیں خبر کیا تھی کہ ماروائے غمِ جاں بھی، ایک دُنیا ہے احمد فراؔز مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ہم اپنے آپ میں گم تھے،ہمیں خبر کیا تھی کہ ماروائے شعرو شاعری بھی،ایک اردو محفل ہے
طارق شاہ نے کہا: ہم اپنے آپ میں گُم تھے، ہَمَیں خبر کیا تھی کہ ماروائے غمِ جاں بھی، ایک دُنیا ہے احمد فراؔز مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ہم اپنے آپ میں گم تھے،ہمیں خبر کیا تھی کہ ماروائے شعرو شاعری بھی،ایک اردو محفل ہے
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,324 نہیں ہے میرے مُقدّر میں روشنی، نہ سہی ! یہ کھڑکی کھولو ذرا صُبح کی ہَوا ہی لگے بشیر بدؔر
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,325 جو اپنی بات میں سر پیر تک نہیں رکھتا ہر اِک لحاظ سے وہ شخص باؤلا ہی لگے بشیر بدؔر
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,326 ہر بات میں مہکے ہُوئے جذبات کی خوشبوُ یاد آئی بہت، پہلی مُلاقات کی خوشبوُ بشیر بدؔر
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,327 دِیوانگی ہے، عقل نہیں ہے کہ خام ہو ! دِیوانہ ہر لحاظ سے، دِیوانہ چاہیے حفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,328 ہے مُدّعائے عِشق ہی، دُنیائے مُدّعا ! یہ مُدّعا نہ ہو تو کوئی مُدّعا نہ ہو حفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,329 حیرت زدہ مَیں عِشق کے کاموں کا یار کے دروازے پہ کھڑے کھڑے دِیوار ہوگیا مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,330 کیا جُرم تھا کِسو پہ نہ معلوُم کُچھ ہُوا جو مِیؔر کُشت و خُوں کا سزاوار ہو گیا مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,331 ہزار طرح سے آوے گھڑی جُدائی میں! مِلاپ جِس سے ہو ، ایسا نہ یک ہُنر آیا مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین جون 30، 2017 #2,332 نِثار کیا کریں، ہم خانماں خراب اسِیر ! کہ گھر لُٹا چُکے جب یار اپنے گھر آیا مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2017 #2,333 مت مجھے مجرُوح تم تیغِ تغافل سے کرو حق میں عاشِق کے کرو جو کُچھ، تاَمّل سے کرو سراؔج اورنگ آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2017 #2,334 تیغِ ابرُو سے اگر دِل چاک ہو ،اے عاشقو! تم رفو اُس کا ، خیالِ تارِ کاکُل سے کرو سراؔج اورنگ آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2017 #2,335 وحشئی دشتِ محبّت ہے دِلِ زارِ سِراؔج حلقۂ زنجیر اِس کو تارِ کاکُل سے کرو سراؔج اورنگ آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2017 #2,336 جو شہیدِ پیچ و تابِ زُلفِ محبوباں ہُوا تختۂ تابوُت اُس کا شاخِ سُنبل سے کرو سراؔج اورنگ آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2017 #2,337 دِن ہیں بڑے کبھو کے ، راتیں بڑی کبھو کی رہتے نہیں ہیں یکساں لیل و نہار دونوں مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2017 #2,338 کُچھ نہیں اور دیکھیں ہیں کیا کیا خواب کا سا ہے یا ں کا عالم بھی کھپ ہی جاتا ہے آدمی، اے مِیؔر آفتِ جاں ہے عِشق کا غم بھی مِیر تقی مِیرؔ
کُچھ نہیں اور دیکھیں ہیں کیا کیا خواب کا سا ہے یا ں کا عالم بھی کھپ ہی جاتا ہے آدمی، اے مِیؔر آفتِ جاں ہے عِشق کا غم بھی مِیر تقی مِیرؔ
طارق شاہ محفلین جولائی 3، 2017 #2,339 ہے دار و مدار اہلِ زمانہ کا تجھی پر تُو قطبِ جہاں، کعبہ دِل، قبلۂ اِیماں قامت ہے کہ کُہسار پہ چڑھتا ہُوا دِن ہے جَوبَن ہے، کہ ہے چشمۂ خورشِید میں طوُفاں سانچے میں ڈھلے شعر ہیں یا عضو بدن کے؟ یہ فکر نمُاں جسم ،سَراسر غَزَلِستاں فراؔق گورکھپوری
ہے دار و مدار اہلِ زمانہ کا تجھی پر تُو قطبِ جہاں، کعبہ دِل، قبلۂ اِیماں قامت ہے کہ کُہسار پہ چڑھتا ہُوا دِن ہے جَوبَن ہے، کہ ہے چشمۂ خورشِید میں طوُفاں سانچے میں ڈھلے شعر ہیں یا عضو بدن کے؟ یہ فکر نمُاں جسم ،سَراسر غَزَلِستاں فراؔق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین جولائی 5، 2017 #2,340 مجھے خراب کِیا اُس نے، ہاں کِیا ہوگا ! اُسی سے پُوچھیے، مجھ کو خبر زیادہ نہیں ظفؔر اقبال